• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, مارچ 26, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

راولپنڈی کے مضافات میں ددوہوچھہ ڈیم: ڈیم کے متاثرین آج تک انصاف کے متلاشی ہیں

ارشد سلہری by ارشد سلہری
ستمبر 29, 2021
in تجزیہ
5 0
0
راولپنڈی کے مضافات میں ددوہوچھہ ڈیم: ڈیم کے متاثرین آج تک انصاف کے متلاشی ہیں
27
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

RelatedPosts

عمران خان کو ‘بے روزگار’ امریکی لابیسٹ زلمے خلیل زاد سے بیان ملا – مزمل سہروردی کی طرف سے

بندیال کمزور ہے، ججز ٹک ٹاک سے ڈرتے ہیں، ثاقب نثار نے عمران کو بچایا: جنرل باجوہ

Load More

ددوہوچھہ ڈیم کی بازگشت 1970 میں تھی ۔ ددوہوچھہ ڈیم کے منصوبے پر باقاعدہ کام 2006 میں شروع کیا تھا اور اس وقت کی انتظامیہ نے  اراضی ایکوائر کی تھی۔ آئین کے مطابق ایکوائر کی گئی زمین پر ایک سال کے اندر اندر منصوبہ شروع کیا جانا ضروری ہوتا ہے۔ وزیراعلیٰ کی صوابدید پر صرف 2 ماہ کی توسیع مل سکتی ہے  اور آخری توسیع صرف ایک ہفتہ تک کی دی جا سکتی ہے۔ اس سے زیادہ کی آئین اور قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہوتی ہے۔ آئین اور قانون کے مطابق منصوبے کانوٹیفکیشن ختم کردیا جاناچاہیئے تھا۔
یہ ڈیم راولپنڈی کے مضافات میں موضع ددہوچھہ راجگان کی زمینوں پر بنایا جارہا ہے۔ دوہوچھہ ڈیم کے منصوبہ اور ڈی ایچ اے کے ہاوسنگ پراجیکٹ سے 22 موضعات براہ راست متاثر ہوتے ہیں اور 3200کنال اراضی ایکوائر کی گئی ہے۔انتظامیہ نے اگست 2020 میں متاثرین کو نوٹس ارسال کیے کہ زمین ایکوائر کیے جانے پر اعتراضات داخل کرائیں گے اور اس کے بعد پرائس ایوارڈ کا اعلان کیا جائے۔ مگرانتظامیہ نے بدنیتی سے کام لیتے ہوئے اعتراضات سنے بغیر پچھلی تاریخوں میں پرائس ایوارڈ کا اعلان دیا اور قابل کاشت زمینوں کو بنجر ظاہر کرتے ہوئے اپنی مرضی کے ریٹ مقرر کردیئے ۔ جس پر متاثرین نے عدالت سے رجوع کیا۔عدالت عالیہ نے متاثرین کے اعتراضات سننے اور معاوضوں کی ادائیگی کے لئے مارکیٹ کے مطابق ریٹس مقرر کرنے کاحکم صادر کیا مگر عملدرآمد کی بجائے کیس سپریم کورٹ میں لے جایا گیا ہے۔
ددوہوچھہ ڈیم اور ڈی ایچ اے ویلی کے متاثرین کی کمیٹی کے کنوینر  اکمل ریاض کیانی کے مطابق انتظامیہ کے رویے اور سلوک سے ایسا لگتا ہے کہ ہم پاکستان کے شہری نہیں ہیں ۔ ہم پر کوئی قبضہ مافیا مسلط ہے جو اونے پونے میں ہماری جائیدادوں کو چھین رہا ہے۔مارکیٹ کے مطابق فی کنال اراضی کی قیمت 60 لاکھ ہے جبکہ متاثرین 30 سے 40 لاکھ ڈیمانڈ کر رہے ہیں۔ ساتھ ڈی ایچ اے  انتظامیہ 80 لاکھ کی ڈیمانڈ کر رہی ہے۔اکمل ریاض کیانی کا کہنا ہے کہ حقوق نہ دیئے گئے تو نہ ختم ہونے والا احتجاج کیا جائے گا۔
متاثرین کو ڈی ایچ اے اور نہ ہی ڈیم انظامیہ کی طرف  سےمعاوضہ ادا کیا گیا ہے۔ متاثرین 2006 سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔2020 میں مزید زمیں ایکوائر کی گئی ہے۔ جس میں متاثرین کے گھر اور قیمتی جائیدادیں بھی ہیں۔ متاثرین میں شدید تشویش پائی جاتی ہے کہ شہری  قومی منصوبوں کےلئےاپنی زمینوں ،گھروں اور جائیدادوں کی قربانی دیتے ہیں مگر ریاستی ادارے ناروا سلوک روا رکھتے ہیں۔ متاثرین کے ساتھ آئین اور قانون کے مطابق معاملات طے کرنے کی بجائے دھونس اور دھاندلی سے کام لیا جاتا ہے۔
متاثرین چاہتے ہیں کہ ددوہوچھہ ڈیم کی زد میں آنے والی اراضی کے عوض زمینیں دی جائیں اور اگر زد میں گھر آتے ہیں تو گھر دیئے جائیں ۔ بصورت دیگر ماڈل ویلج بناکر متاثرین کو بسایا جائے۔ متاثرین کے مطالبات کو دیکھاجائے تو ایک مطالبہ بھی ایسا نہیں ہے کہ جو غیر حقیقی یا ناجائز ہو۔
ددوہوچھہ ڈیم انتظامیہ اور ریاستی اداروں کی جانب سے متاثرین سے آئین اور قانون سے ماورا برتاؤ کیا جارہا ہے۔ ڈیم منصوبہ اور ڈی ایچ اے ویلی کےلئے ایکوائر کردہ زمینوں کے معاوضہ جات نہیں دیئے گئے ہیں۔ گزشتہ دنوں ایف ڈبیلو او نے ددوہوچھہ ڈیم کی سائٹ پر کام کا آغاز کیا ۔ جس پر متاثرین نے احتجاج کیا کہ جب تک معاوضہ جات اور متاثرین کے مطالبات سنے نہیں جاتے کام شروع نہیں کیا جاسکتا ہے۔احتجاج کے بعد ایف ڈبیلو اونے کام بند کردیا ہے۔
وزیراعظم ،چیف جسٹس آف پاکستان  متاثرین کے ساتھ روا رکھے جانے والے ظلم کا فوری نوٹس لیں  اور انصاف فراہم کریں۔متاثرین کے مطالبات پر غور کیا جائے تاکہ کسی خوش گوار صورتحال سے بچتے ہوئے معاملات خوش اسلوبی سے طے پا جائیں اور ڈیم کی تعمیر بلاتعطل جاری رکھی جا سکے۔ امید ہے کہ متعلقہ  ریاستی اداروں اور حکومت کی جانب سے متاثرین کے مطالبات منظور کرتے ہوئے تمام حقوق  دیئے جائیں گے۔

Previous Post

جنرل پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ لکھنے والے جسٹس وقار سیٹھ انتقال کر گئے

Next Post

اپنے دفتر میں مارکس اور ٹراٹسکی کی تصاویر لگانے والے انقلابی جج جسٹس وقار سیٹھ چلے گئے

ارشد سلہری

ارشد سلہری

مصنف ایک لکھاری اور صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے کارکن بھی ہیں۔

Related Posts

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

by ایمان زینب مزاری
مارچ 25, 2023
0

یہ اُس کے لیے بھی جواب ہے جو ہر پارٹی سے ہو کر پی ٹی آئی میں شامل ہوا اور آج شاہ...

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

by عبید پاشا
مارچ 24, 2023
0

کئی برس پہلے عمران خان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ یہ دعویٰ کرتے سنائی دے رہے تھے کہ...

Load More
Next Post
اپنے دفتر میں مارکس اور ٹراٹسکی کی تصاویر لگانے والے انقلابی جج جسٹس وقار سیٹھ چلے گئے

اپنے دفتر میں مارکس اور ٹراٹسکی کی تصاویر لگانے والے انقلابی جج جسٹس وقار سیٹھ چلے گئے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In