• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, مارچ 24, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

عالمی یوم برائے خصوصی افراد: ‘ہماری ریاست نے خصوصی افراد کو اس معاشرے کا حصہ باور ہی نہیں کروایا’

نیا دور by نیا دور
دسمبر 15, 2020
in تجزیہ
7 0
0
عالمی یوم برائے خصوصی افراد: ‘ہماری ریاست نے خصوصی افراد کو اس معاشرے کا حصہ باور ہی نہیں کروایا’
39
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

 

پاکستان سمیت پوری دنیا میں 03 دسمبر کو معذروں کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا مقصد خصوصی افراد کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنااور معاشرے میں ان افراد کی مکمل شمولیت اور افادیت پرزور ڈالا جائے۔ معذور افراد کے عالمی دن منانے کا آغاز اقوام متحدہ نے 1992میں معذور افراد کی داد رسی کے لئے کیا۔

RelatedPosts

معاشرے کے معذور افراد آج بھی اپنے مستقبل کیلئے پریشان

افراد باہم معذوری دربدر کیوں ہیں؟

Load More

سوال یہ ہے کہ گزشتہ تین دہائیوں سے ہر سال03 دسمبر کو معذروں کا عالمی دن منانے کے باوجود بھی پاکستان کے عوام میں معذور افراد کی خصوصی ضروریات کے بارے میں تعلیم، شعور اور احساس نہ ہونے کے برابر کیوں ہے؟ کیا ہرسال صرف خانہ پوری کی جاتی ہے یا جن لوگوں کی ذمہ داری ہے وہ اس کام کو اہم سمجھتے ہی نہیں؟

1998کی مردم شماری کے مطابق پاکستان میں خصوصی ضروریات کے حامل افراد کی شرح 2.54% ہے جوکہ عالمی ادارصحت کے فراہم کردہ شماریاتی اعداد سے کہیں کم ہے۔ پچھلے کئی برسوں سے پاکستان دہشت گردی کے خلاف ہونے والے جنگ کا حصہ ہے جس کے اثرات میں سے ایک معذور افراد کی تعداد میں اضافہ ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت پاکستان میں تقریباً پچاس لاکھ سے زائد افراد معذوری کی زندگی گزار رہے ہیں۔

پاکستان اقوام متحدہ کے معاہدہ برائے معذوراں کا بھی دستخط کنندہ ہے اور پاکستان نے 1981 میں معذور افراد کی بحالی روزگاراور بہبود کیلئے ایک خصوصی قانون(روزگاروبحالی معذوراں 1981) کا اعلان بھی کیااور قانون کا مؤثر ہونا معاشی عطائے اختیار کے ساتھ جڑا ہے۔ 1983 میں پاکستان نے خصوصی ضروریات کے حامل افراد کی معاشرے میں بھرپور ومساوی شرکت کے حوالے سے انکے حقوق کوفروغ دینے کے لئے پالیسیاں اپنالی تھیں۔ آئین پاکستان کے آرٹیکل  D-38میں لکھا ہوا ہے کہ ریاست ان تمام شہریوں کو خوراک، لباس، گھر، تعلیم، اور طبی امداد جیسی بنیادی ضروریات جنس، ذات، مسلک یانسل سے بالاتر ہوکرمہیا کرے گی جو بیماری، کمزوری یا بے روزگاری کی مستقل یا عارضی طور پر اپنی روزی نہیں کماسکتے ہوں۔ لیکن ریاست پاکستان آج تک معذور افراد کو انکے مکمل حقوق نہیں فراہم کرسکی نہ ہی معذور افراد کے حقوق کا تحفظ کرسکی۔

پچھلے کئی سالوں سے معذور افراد اپنے حق کے لئے مختلف پلیٹ فارمز پر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان کی کوئی سنوائی نہیں ہورہی، معذور افراد کی حالت جوں کی توں ہے. کیوں کہ حکومتی عہدے داران اور ریاستی اداروں کو معذور افراد کے مسائل کا علم ہی نہیں ہے۔ دکھ اس بات کا ہے کہ ریاست پاکستان آج تک ایسا ماحول بھی نہیں پیدا کرسکی جس میں معذور افراد پروان چڑھ سکیں حتٰی کہ ماں باپ بھی خصوصی ضروریات کے حامل بچوں کو بوجھ سمجھتے ہیں اور انکو ناکارہ کے طور پر جانتے ہیں۔

اسکی شاید وجہ یہ ہے کہ ریاست پاکستان اپنی عوام کو یہ باور ہی نہیں کرواسکی کہ خصوصی ضروریات کے حامل لوگ بھی کسی سے کم نہیں۔ ان میں بھی سائنس دان، انجینئراور ڈاکٹر ہیں۔ ہم کبھی سٹیفن ہاکنگ کی مثال دیتے ہیں جو اعصابی کمزوریوں کے باوجود دنیا کے بڑے سائنسدانوں میں ہے تو کبھی ہم ٹام کروز کی مثال دیتے ہیں جو عقلی اعتبار سے معذور تھا یعنی سیکھنے کی محدور صلاحیت، لیکن پھر بھی بہت بڑا فنکار بنا۔ امر یہ ہے کہ ایسی مثالیں ہمیں پاکستان سے کیوں نہیں ملتی۔

تمام دنیا کے ترقی یافتہ ممالک اجتماعی نظام تعلیم(انکلوسیو ایجوکیشن) پر منتقل ہوچکے ہیں اور پاکستان آج تک اختصاصی نظام کوبھی پوری طرح لاگو نہیں کرپایا۔ جس کی وجہ سے معذور بچوں کی ایک بڑی تعداد تعلیم کا حصہ ہی نہیں بن پاتی اور جو بچے کسی نہ کسی طرح سکول تک پہنچ جاتے ہیں ان کے لئے بھی کئی طرح کا آزمائشیں انتظار کررہی ہوتی ہیں۔ جس میں بچوں کے لئے سکولوں تک مشکل رسائی، سکول کی عمارت کا معذور دوست نہ ہونا، اساتذہ کی کمی اور اساتذہ کا تربیت یافتہ نہ ہونا شامل ہے۔ اسکے علاوہ پاکستان میں معذور افراد کی خصوصی ضروریات کو تسلیم کرنے کی خاطر والدین اور دوسرے طبقات کی تربیت و نگرانی اور رہنمائی کرنے کے لئے کوئی پلیٹ فارم موجود نہیں۔

ہمارے ملک میں نوجوانوں کا ایک بڑا طبقہ موجود ہیں اور ان اس طبقے میں ایک بڑا حصہ ان نوجوانوں کا ہے جو خصوصی ضروریات کے حامل ہیں۔ حکومت وقت نوجوانوں کے اہمیت پر تو بہت زور دیتی ہے لیکن حکومت نے خصوصی ضروریات کے حامل نوجوانوں کے لئے ابھی تک کوئی خاطر خواہ سکیم متعارف نہیں کروائی۔ یہ حکومت بھی سابقہ حکومت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے خصوصی ضروریات کے حامل افراد کو بے یارومددگار چھوڑ چکی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ سرکاری ملازمتوں میں معذور افراد کے ٪03 کوٹہ کو ٪05 کرے اور اس پر بھی کیری فاروڈ کی شرط لاگوکرے اور کم ازکم عوام میں اتنا شعورضرور پیدا کرے کہ وہ خصوصی افراد کے حامل افراد خود کو اس معاشرے کا حصہ اور کارآمد شہری سمجھیں اور معاشرے کے افراد چاہتے یا ناچاہتے ہوئے انکی دل آزار ی نہ کریں۔

Tags: عالمی یوم معذوراںمعذور افراد
Previous Post

بلاول، شہباز ملاقات | سینیٹ الیکشن | پی ڈی ایم قیادت | ہیڈ لائنز

Next Post

سیمنٹ کی قیمتوں میں گٹھ جوڑ کر کے 40 ارب کا نا جائز منافع کمایا گیا: مسابقتی کمیشن

نیا دور

نیا دور

Related Posts

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

پختون سرزمین کو میدان جنگ بنانے والے لاہور میں صوفی محمد کے ایک ساتھی کی موجودگی پر گھبرا گئے

by طالعمند خان
مارچ 20, 2023
0

اگر لڑ نہیں سکتے تو لڑائی مول کیوں لیتے ہو؟ آج کل پنجابی اسٹیبلیشمنٹ اور اس کے سویلین اشرافیہ کے دو دھڑوں...

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

پاکستانی تارکین وطن عمران خان کو مسیحا مانتے ہیں

by ارسلان ملک
مارچ 21, 2023
0

حالیہ مہینوں میں میں نے امریکہ میں اپنے ہم وطن پاکستانیوں کے ساتھ پاکستانی سیاست اور معیشت سے جڑی غیر یقینی صورت...

Load More
Next Post
سیمنٹ کی قیمتوں میں گٹھ جوڑ کر کے 40 ارب کا نا جائز منافع کمایا گیا: مسابقتی کمیشن

سیمنٹ کی قیمتوں میں گٹھ جوڑ کر کے 40 ارب کا نا جائز منافع کمایا گیا: مسابقتی کمیشن

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In