• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
ہفتہ, فروری 4, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

ایچیسن کالج بنانے والے اپنا پیغام دیتے ہیں، آپ ہمارے خرچے نہیں اٹھا سکتے

علی وارثی by علی وارثی
فروری 27, 2021
in تجزیہ
12 0
0
Aitchison College
14
SHARES
65
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

پاکستانی قوم بھی بس کسی چیز کے پیچھے لگ جائے تو معاملہ رفع دفع کروانا مشکل ہو جاتا ہے۔ ’پاؤری ہو رہی ہے‘ والی meme کو اس وقت تک رگڑا جاتا رہا جب تک کہ اس سے نفرت نہیں ہو گئی۔ اب دو دن سے سوشل میڈیا پر ایچیسن کالج کا ایک مبینہ خط گھوم رہا ہے جو غالباً کسی بچے کے والد کو لکھا گیا ہے کہ آپ کے مطابق آپ کی سالانہ آمدنی ’محض‘ 18 لاکھ ہے، لہٰذا آپ ہمارے سکول میں اپنے بچے کو پڑھانا afford نہیں کر سکتے۔ چنانچہ بچے کا داخلہ مسترد کیا جاتا ہے۔

عوام ناراض ہیں کہ ایچیسن کالج نے صاف صاف کیوں کہہ دیا کہ تم مڈل کلاس سے تعلق رکھتے ہو، تمہارا خواب ضرور ہو سکتا ہے کہ اب تم نے نامساعد حالات کے باوجود مناسب تعلیم حاصل کر کے ایک مناسب نوکری کر لی ہے تو تمہارے بچوں کو برہمنوں کے بچوں کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے اور پڑھنے لکھنے کا موقع ملنا چاہیے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ تمہاری سب خواہشات پوری بھی کی جائیں۔ یہ اشرافیہ کا سکول/کالج ہے، یہاں اشرافیہ ہی آتی ہے، اور اشرافیہ ہی نکلتی ہے۔ دنیا جانتی ہے، we make chiefs۔

RelatedPosts

No Content Available
Load More

اس میں سیخ پا ہونے والی کیا بات ہے؟ کس کو نہیں پتہ تھا کہ یہاں تعلیم بہت مہنگی ہے؟ اور یہیں نہیں، لاہور گرامر سکول، سلامت اکیڈمی، بیکن ہاؤس، لکاس، سب جگہ ہی تعلیم حاصل کرنا ایک عام مڈل کلاس خاندان میں بچوں کے باپ کا خواب ہی ہو سکتا ہے۔ یہ خط صرف حقیقت بتا رہا ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ عزتِ نفس کا خیال رکھنے کی خاطر بندے کو تھوڑا زہر میں شہد ملا کر کھلایا جاتا تو بہتر تھا۔ مگر سوال یہ ہے کہ کیوں؟ یہ نظام تو یہاں ایسے ہی موجود رہتا۔ میرے ایک بھائی نے ٹوئٹر پر کہا ایچیسن کو گرا کیوں نہ دیا جائے؟ میں نے پوچھا اس سے کیا ہوگا؟ جب طبقاتی نظام اپنی جگہ موجود ہے تو اس کی نشانی کو گرانے سے کیا ملے گا؟ کچھ کرنا ہے تو نظام کو تبدیل کریں۔ یہ اینٹ اور چونے کے در و دیوار گرانے سے کیا ہوگا؟

چند سال قبل لاہور گرامر سکول کا ایک نوٹس بھی انٹرنیٹ پر یونہی وائرل ہوا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ 9 ستمبر تک بچے کی فیس جمع کروا دیں ورنہ اسے سکول نہ بھیجیں۔ اگر یہ بچی اس کے بعد کلاس میں نظر آئی تو اسے کلاس سے باہر نکال کر گھر فون کر دیا جائے گا کہ آ کر لے جائیں۔ براہِ مہربانی سکول اور بچی کو اس مشکل صورتحال میں مت ڈالیں۔ ہم نے چار دن سوشل میڈیا پر بین ڈالے، اور پھر اپنی اپنی زندگیوں میں مشغول ہو گئے۔

حقیقت یہ ہے کہ لاہور گرامر سکول اور ایچیسن کو تو چھوڑیے، ان سکولوں کی ہوشربا فیسوں کے باعث گلی محلوں کے چھوٹے،

چھوٹے سکول خود کو انگریزی میڈیم لکھتے ہیں اور تیسری جماعت کے بچے کی پانچ سے سات ہزار روپے فیس رکھ چھوڑی ہے۔ ماں باپ بیچارے بچوں کے کزنز اور اپنے دوستوں کے بچوں کو جن سکولوں میں جاتا دیکھتے ہیں، اس کے دباؤ میں ان نوسربازوں کے ہاتھوں لٹنے پر مجبور ہیں۔ اور پھر یہ سکول ان مجبور والدین سے ماہانہ ہزاروں روپے اینٹھنے کے بعد بھی کوئی بین الاقوامی سطح کی تعلیم نہیں دے رہے۔ بچے انگریزی چھوڑیے، اردو کے بھی دو سیدھے جملے بنانے سے قاصر ہیں۔

یہ طبقاتی نظامِ تعلیم معاشرے میں طبقات کو برقرار رکھنے میں کلیدی کردار کا حامل ہے۔ اگر یہ نہ ہو، ملک بھر میں فلاحی ریاستوں کی طرح تعلیم کو مفت کر دیا جائے، ٹیوشن فیس لینے کو جرم قرار دیا جائے، والدین پر لازم ہو کہ بچے کو اپنی یونین کونسل سے باہر کسی سکول میں نہیں بھیجا جا سکتا خواہ آپ کے بینک اکاؤنٹ میں کتنے ہی پیسے ہیں۔ بلکہ اگر ضرورت سے زیادہ ہیں تو محلے کے سرکاری سکول کو بہتر بنانے کے لئے چندہ فراہم کریں کیونکہ آپ کا اپنا بچہ بھی یہیں پڑھتا ہے، تو یہ نظامِ تعلیم خود بخود چند سالوں میں بہتر ہو سکتا ہے۔ یقین جانیے یہ بدل سکتا ہے۔ مگر ہم بضد ہیں کہ منٹو کے افسانے ’یزید‘ کے چودھری کی طرح گالیاں دے کر پیٹ ہلکا کرنا ہے، غاصب سے اپنا پانی چھڑانے کے لئے سیاسی و سماجی جدوجہد پر توجہ نہیں دینی۔ بلکہ کوئی دے رہا ہو تو اس پر بھی ’طلبہ کو سیاسی بنانے‘ کا ’الزام‘ لگا کر دشنام کا حقدار ٹھہرانا ہے۔ جب تک یہ طرزِ عمل جاری رہے گا، آپ یوں ہی نوٹس اور خطوط موصول کرتے رہیں گے، دل میں کڑھتے رہیں گے، گھر میں لڑتے رہیں گے، بہت ہوا تو سوشل میڈیا پر اس کھیت کے ہر خوشہ گندم کو جلا دینے کے مطالبے کرتے رہیں گے۔ مگر خود سے کچھ بھی بدلے گا نہیں۔

Tags: ایچیسن کالجایچیسن کالج فیسایچیسن کالج نوٹس
Previous Post

ہفتے میں مہنگائی کی شرح 2.41 فیصد بڑھ گئی، مہنگائی کی مجموعی شرح 13.89 فیصد تک پہنچ گئی : وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ

Next Post

گوادر میں کشتی سازی کی صنعت اور مزدوروں کے خدشات: ‘انہیں لگتا ہے کہ اب تو کچھ کہنے کا بھی فائدہ نہیں’

علی وارثی

علی وارثی

علی وارثی نیا دور میڈیا کے ویب ایڈیٹر ہیں؛ ان سے [email protected] پر رابطہ کیا جا سکتا ہے

Related Posts

‘عمران خان کو اس وقت اپنی گرفتاری کی سب سے زیادہ پریشانی ہے’

‘عمران خان کو اس وقت اپنی گرفتاری کی سب سے زیادہ پریشانی ہے’

by نیا دور
فروری 4, 2023
0

پاکستان میں سیاست اس وقت ٹھیک نہیں ہوگی جب تک تحریک انصاف باقی سیاسی جماعتوں کے ساتھ نہیں بیٹھتی، اور وہ اس...

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

مارچ 2022 کی تحریک عدم اعتماد کے ساتھ پاکستان کی سیاست میں ایک تاریخی موڑ آ گیا۔ عمران خان کو لانے اور...

Load More
Next Post
گوادر میں کشتی سازی کی صنعت اور مزدوروں کے خدشات: ‘انہیں لگتا ہے کہ اب تو کچھ کہنے کا بھی فائدہ نہیں’

گوادر میں کشتی سازی کی صنعت اور مزدوروں کے خدشات: 'انہیں لگتا ہے کہ اب تو کچھ کہنے کا بھی فائدہ نہیں'

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In