• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
ہفتہ, اگست 13, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

قومی کمیشن برائے اقلیت کس کے مقاصد کا تحفّظ کر رہا ہے؟

نبیلہ فیروز by نبیلہ فیروز
اپریل 26, 2021
in تجزیہ
10 0
0
قومی کمیشن برائے اقلیت کس کے مقاصد کا تحفّظ کر رہا ہے؟
12
SHARES
57
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

انصار عباسی صاحب نے ایک مضمون میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ قومی کمیشن برائے اقلیت نے  عدالتِ عظمیٰ کے قائم کردہ یک رکنی کمیشن کی نئے تعلیمی نصاب سے متعلق رپورٹ سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ دراصل یک رکنی   کمیشن نے اس بات کی سفارش کی ہے کہ  نصاب میں اردو، انگریزی اور معلوماتِ عامہ کے مضامین میں شامل اسلامی مواد کواسلامیات کے مضمون میں شامل کیا جائے۔مضمون نگار کے مطابق وزارتِ مذہبی امورکی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں قومی کمیشن برائے اقلیت کے سربراہ چیلارام کیو لانی نے کہا کہ ان کا کمیشن اس رپورٹ سے بالکل اتفاق نہیں کرتا جویک رکنی کمیشن نے عدالتِ عظمیٰ کو پیش کی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ وزارتِ تعلیم کے ایک اہلکار سے بریفنگ لینے کے بعد  قومی کمیشن برائے اقلیت کے تمام ارکان نے (Single National Curriculum SNC)کی توثیق کی اور اسے تاریخی قرار دیاہے۔سوال یہ ہے کہ کمیشن برائے اقلیت نے یک رکنی کمیشن کی رپورٹ میں کس بات پر اختلاف کیا ہے؟نکتہء بحث تو یکساں تعلیمی نصاب اور پھر اس پر آنے والی تشریح کا ہے۔ جو عدالتِ عظمیٰ نے کی ہے لیکن کچھ حلقوں کو اداروں اور محکموں میں یہ تصادم اچھا لگتا ہے۔اسی غرض سے اداروں کی تشکیل میں کچھ ساختی کمزوریاں رکھی جاتی ہیں۔

عدالتِ عظمیٰ کے 19جون2014کو اقلیتوں کے حقوق سے متعلق تاریخ ساز فیصلے پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے لئے جنوری2019 میں یک رکنی کمیشنکا قیام عمل میں آیا،جس کے سربراہ ڈاکٹرشعیب سڈل ہیں۔اس کمیشن کے SNC کے حوالے سے سنجیدہ تحفظات ہیں۔ ان کی رائے میں اردو، انگریزی اور معلوماتِ عامہ کے لازمی مضامین میں اسلامی موضوعات شامل کرناآئین کے آرٹیکل22 کی خلاف ورزی ہے۔ اس طریقے سے مذہبی اقلیت سے تعلق رکھنے والے طلباء اسلامی مواد پڑھنے پر مجبور ہوں گے۔ تمام اسلامی مواد اسلامیات کے مضمون میں شامل ہونا چاہیے۔ انھوں نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ  انھیں اقلیتی حقوق کے لئے کام کرنے والے بہت سے کارکنان اور علماء نے یہ بات پہنچائی ہے کہ لازمی مضامین میں اسلامی موضوعات کی تدریس اقلیتی طلباء کو زبردستی اسلامی تعلیمات پڑھانے کے مترادف ہے۔

RelatedPosts

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، قوم کو یوم آزادی مبارک: وزیراعظم شہباز شریف

Load More

مندرجہ بالا صورتحال سے اس امر کا اندازہ  بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ قومی کمیشن برائے اقلیت مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے تخفظ کے لئے کتنا موثّرہے۔ کمیشن کے اپنے Terms of Reference کے مطابق بھی اگر اس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو یہ انتہائی مایوس کن ہے۔اول  بین الامذاہب ہم آہنگی پر ایک قومی پالیسی بنانا۔ کیا یہ پالیسی بن گئی ہے؟ اگررائج ہے تواس کے نتائج جانچنے کا کیا طریقہء کار ہے؟ دوم ایسے قوانین، احکامات اور اعمال کی نشاندہی کرنا جو اقلیتوں کی طرف متعصبانہ ہوں۔ کیا کسی مجاز ادارے کو ایسی کوئی رپورٹ پیش کی گئی ہے؟سوم حکومت کو ایسے اقدامات کی سفارش کرناکہ اقلتیں بھرپور اور موثر طریقے سے قومی دھارے میں شامل ہو سکیں۔کیا اس شمولیت اور شراکت کے حوالے سے کوئی تجزیہ کیا گیا ہے؟چہارم اقلیتوں کے مذہبی اور ثقافتی تہواروں میں انکی شمولیت اور  تہواروں کے انعقاد کو یقینی بنانا۔یہ کیسے ہوگا؟ ا س بارے میں TORمیں کوئی ہدایات نہیں دی گئیں۔

پنجم ایسی شکایات کا بغور جائزہ لینا جو کسی اقلیتی برادری کے ارکان کو حکومت سے ہوں اور پھرحکومت کو اس پر مناسب سفارشات دینا۔ اس کام کو سرانجام دینے کے لئے کمیشن کے پاس ضروری اختیارات پر بھی TORخاموش ہیں۔ ششم اس بات کو یقینی بنانا کہ گرجاگھر، مزارات، مندر، گوردوارے اور  مذہبی اقلیتوں کی دیگر عبادت گاہوں کو محفوظ اور فعال حالت میں رکھنا۔سوال یہ ہے کہ اس تمام کام کو سر انجام دینے کے لئے  قومی کمیشن برائے اقلیت کے پاس وسائل کتنے ہیں؟ہفتم مذہبی اقلیتوں کیCommunal properties کی خریدوفروخت اور منتقلی کے لئے NOCsکے معاملات پر غور کرنا۔کیا انسانی حقوق کے ایک قومی ادارے کا یہ کام ہونا چاہیے؟ہشتم کمیشن باہمی اتفاقِ رائے سے اپنے لئے اضافی مقاصد سیٹ کر سکتا ہے۔اگر ضروری ہو تو قانونی اور آئینی ماہرین سے رجوع کر سکتا ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ کون کرے گا اور کس حیثیت سے کرے گا؟

اقلیتوں کے لئے قومی کمیشن 1990سے کسی نہ کسی طرز پر تشکیل دئیے جاتے رہے ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ ان کا نہ تو کوئی واضح مینڈیٹ ہوتا، نہ دائرہ کار اور نہ ہی اصول وضوابط۔نہ دفترہوتااورنہ ہی عملہ۔اسی بنا پر یہ کمیشن پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کے حقوق کے فروغ اور تحفظ سے قاصر نظر آئے۔ ملک میں ان کی کوئی کارکردگی دکھائی نہیں دی۔بہ ایں وجوہ عدالتِ عظمیٰ کے 19جون2014کو اقلیتوں کے حقوق سے متعلق تاریخ ساز فیصلے میں ’قومی (کونسل)کمیشن برائے اقلیتی حقوق‘کے قیام کا حکم صادر کیا گیا۔ اس کے علاوہ پاکستان تحریکِ انصاف کے انتخابی منشور2018میں یہ وعدہ کیا گیاکہ وہ Structural Reformsکے ذریعے قانون سازی کے تحت بااختیار،خودمختاراوربھرپوروسائل کے ساتھ قومیکمیشن برائے اقلیتی حقوق تشکیل دے گی۔پس 5مئی 2020کوموجودہ حکومت کی جانب سے قومی کمیشن برائے اقلیت کا  قیام ایک بارپھر عمل میں آیالیکن پُرانے طریقہء کار پر ہی جو کہ ایک مفروضے سے زیادہ حیثیت کا حامل نہیں۔

کمیشن کی تشکیل اورکارکردگی بہتر بنانے کے لئے یہ از حد ضروری ہے کہ ملک میں قائم کئے گئے انسانی حقوق کے دیگراداروں بشمول قومی کمیشن برائے انسانی حقوق،قومی کمیشن برائے وقارِنسواں، قومی کمیشن برائے حقوقِ اطفال کی طرح قومی کمیشن برائے اقلیتی حقوق بھی باقاعدہ قانون سازی کے ذریعے عمل میں لایا جائے۔ مزید برآں   ریاستِ پاکستان پریہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ  انسانی حقوق کے بین الاقوامی اصولوں کے  مطابق  قومی کمیشن برائے اقلیتی حقوق تشکیل دے۔

اطلاعات کے مطابق شعیب سڈل کمیشن اور قومی کمیشن برائے اقلیت نے مشترکہ طور پر اقلیتوں کے حقوق کے لئے ڈرافٹ بل بھی تیار کیا ہے اور فیڈبیک لینے کے لئے اسے متعلقہ اداروں اور افراد تک پہنچایا ہے۔ حکومت کو یہ بل جلد از جلد پارلیمان میں لانا چاہیے اور حزبِ اختلاف کو اس پر بھرپور تعاون کرنا چاہیے۔اقلیتوں کے حقوق کے لئے کمیشن ایک خودمختار ادارہ ہونا چاہیے جو پارلیمان کو براہِ راست جوابدہ ہو نہ کہ کسی وزارت کے تحت ہو۔ اگر عملی اور مشترکہ کام کے لئے اسے کسی وزارت سے منسلک کرنا ضروری ہو تو وہ وزارت ِ انسانی حقوق ہو۔

کمیشن کی موثّر کارکردگی کے لئے یہ انتہائی ضروری ہے کہ اس کے ممبران انسانی حقوق کے کام کا تجربہ رکھتے ہوں نیز انسانی حقوق کی کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کے مرتکب نہ پائے گئے ہوں۔ مزید برآں کسی بھی برادری کے مذہبی رہنمایا مذہبی پارٹی یا ادارے کے نمائندہ کوشامل نہ کیا جائے کیونکہ کمیشن کامقصداقلیتوں کو درپیش انسانی حقوق کے مسائل حل کرنا ہے اور انھیں انسانی حقوق کی فراہمی یقینی بناناہے نہ کہ اقلیتوں کے مذہبی امورومعاملات پر رہنمائی کرنا۔ اس کے ساتھ ہی سیاسی پارٹیوں کے نمائندگان کو شامل کرنے سے بھی اجتناب کیا جائے تاکہ کمیشن بغیر کسی سیاسی دباؤ کے آزادانہ کام کر سکے۔  اس کمیشن کا نام قومی کمیشن برائے اقلیت کی بجائے قومی کمیشن برائے اقلیتی حقوق ہونا چاہیے تا کہ اس کانام بھی اس کے کام کی عکاسی کرے۔

پاکستان میں ایک آزاد، خودمختار، بااختیار اور باوسائل  قومی کمیشن برائے اقلیتی حقوق کی ضرورت ہے۔جس کی تشکیل ایسی مضبوط بنیادوں پر ہو کہ اداروں کے درمیان تناؤ کی گنجائش نہ ہو۔تاکہ آئینِ پاکستان میں تفویض کردہ تمام حقوق اقلیتی شہریوں کو میسرہوں۔ نیزپاکستان کی جانب سے توثیق کردہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی معاہدات میں بیان کئے گئے تمام حقوق کی فراہمی پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کے لئے یقینی بنائی جا سکے۔

Tags: اقلیتیںپاکستانقومی کمیشن برائے اقلیت
Previous Post

سپریم کورٹ کا جسٹس قاضی فائز کے حق میں فیصلہ، نظر ثانی درخواست منظور، ایف بی آر کی کارروائی اور رپورٹ کالعدم قرار

Next Post

گورنر پنجاب چوہدری سرور اسلامی تعلیمات نصاب سے نکالنے پر برہم: ‘ اسلامی مواد صرف اسلامیات تک محدود نہیں ہوسکتا’

نبیلہ فیروز

نبیلہ فیروز

نبیلہ فیروز انسانی حقوق کی کارکن اور فری لانس اخبار نویس ہیں۔ مصنفہ انگریزی اور اردو اخبارات میں لکھتی ہیں۔ ٹوئٹر پر انکا اکاؤنٹ NabilaFBhatti کے نام سے ہے۔  ان سے [email protected] پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

Related Posts

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

یہ 2021 دسمبر کی ایک بھیگی اور ٹھندی شام تھی۔ میں کچن میں سردی کی شدت کم کرنے کے لئے آگ کے...

فن کی دنیا کا گم شدہ مسافر، ڈرامہ نگار اور ہدایت کار  ‘امجد علی سکندر’

فن کی دنیا کا گم شدہ مسافر، ڈرامہ نگار اور ہدایت کار ‘امجد علی سکندر’

by طاہر اصغر
اگست 13, 2022
0

اس کی آنکھوں میں کچھ خواب تھے، جن کی تعبیر پانے کے لیے اس نے لفظوں سے تصویریں بنائی اور ان میں...

Load More
Next Post
ملک بھر میں دھرنے جاری مگر گورنر پنجاب ترک اداکاروں کے وفد سے ملنے کو بے تاب

گورنر پنجاب چوہدری سرور اسلامی تعلیمات نصاب سے نکالنے پر برہم: ' اسلامی مواد صرف اسلامیات تک محدود نہیں ہوسکتا'

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

by عرفان رضا
اگست 13, 2022
0

...

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

...

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

by سعد سعود
اگست 6, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,740
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu

19 minutes ago

Naya Daur Urdu
سوہنی دھرتی سوہنی دھرتی اللہ رکھے قدم قدم آباد قدم قدم آباد تجھے#75YearsofPakistan ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

1 hour ago

Naya Daur Urdu
میرے پاس مہنگائی کو کم کرنے کا فارمولا ہے، پر میں ابھی نہیں بتاونگا، وزیراعلی پنجاب پرویز الہی ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In