• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, مارچ 26, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

سالگرہ مبارک اے کلیمِ بے تجلی، اے مسیحِ بے صلیب!

حسنین جمیل فریدی by حسنین جمیل فریدی
مئی 7, 2021
in تجزیہ
19 0
0
سالگرہ مبارک اے کلیمِ بے تجلی، اے مسیحِ بے صلیب!
22
SHARES
107
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

کارل مارکس نہ ہمارا کوئی روحانی پیشوا ہے اور نہ ہی مارکسزم کسی عقیدے کا نام ہے۔ بلکہ یہ ایک ایسا عظیم فلاسفر اور استاد ہے جس نے معاشرے کے مسائل کو دیکھنے ، سمجھنے اور انکا حل تلاشنے کیلئے ہمیں ایک مفصل اور قابل عمل سائنسی نقطہء نظر فراہم کیا۔ کارل مارکس ایک ایسا سماج وادی تھا جس نے سماج میں امیر و غریب کی طبقاتی تقسیم کا سائنسی مشاہدہ کیا اور اس تقسیم کو ختم کرنے کیلئے ایک واضح اور جامع سیاسی و معاشی متبادل پیش کیا۔ کارل مارکس نہ صرف ایک فلاسفر بلکہ ایک معیشیت دان، تاریخ دان اور صحافی بھی تھا جس نے ہرمسئلے کو طبقاتی بنیادوں پر پرکھا ۔مارکس نےہیگل کے نظریات سے رہنمائی حاصل کر کے اور اپنے درینہ دوست اینگلز سے مل کرایک ایسے نظرئیے کی بنیاد رکھی جو رہتی دنیا تک قائم (Relevent) رہے گا۔

مارکسزم کوئی مذہب نہیں اس لئے اپنے اندر لچک رکھتا ہے اس لئے جدید دور کے تقاضوں میں اس نظرئیے کی تشریح بے حد ضروری ہے۔ اس نظرئیے کی  بنیادی اساس یہ ہے کہ سماج کے اندر پائے جانے والے  تمام مسائل کی بنیاد امیر و غریب کے درمیان موجود طبقاتی تقسیم ہے اور اس تقسیم کو سمجھے بغیر معاشرے کے سیاسی و سماجی مسائل کو حل کرنا نا ممکن ہے۔ 

RelatedPosts

انگریز سامراج کے خلاف آزادی کی جنگ لڑنے والا بھگت سنگھ ہمارا ہیرو کیوں نہیں بن سکا؟

سرمایہ دارانہ نظام اور کمیونزم میں سے کون سا نظام بہتر ہے؟

Load More

کارل مارکس کے عطا کردہ نظرئیے کے مطابق انفرادیت ایک زہر قاتل ہے اور حالیہ کرونا بحران نے اس حقیقت کا پردہ فاش کر دیا ہے۔ کرونا وائرس جو تباہی پھیلا رہا ہے اس نے ہم سب کو باور کروایا کہ ‘انفرادیت’ ’انسانیت‘ کی دشمن ہے۔ تمام انسانوں اور انسانیت کی بقاء ‘اجتماعیت’ یا ‘اشتراکیت’ میں ہی ہے۔ کرونا بحران کے دوران بڑھتی ہوئی طبقاتی تقسیم ، ارتکازِ دولت ، محنت کشوں کا استحصال، آئی ایم ایف کی معیشیت ، نجی مافیہ کی اجارہ داری اور منافع کا بڑھتا ہوا لالچ جو ہم آج محسوس کر رہے ہیں، اسکا ادراک کارل مارکس آج سے 180 سال قبل کر چکے ہیں۔

آج کرونا وائرس کی تباہی نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود فرسودہ سرمایہ دارانہ معاشی نظام کا پردہ چاک کر دیا ہے۔ بے حد امیر اور دولت مند شہریوں کے باوجود ریاست عام شہریوں کو چند مہینوں کی بنیادی ضروریات نہ دے سکی۔ یہاں آج بھی ایسے دولت مند لوگ ہیں جنکے سرمائے میں مسلسل اضافہ جاری ہے مگر انہوں نے اس بحران کا خسارہ مزدوروں کو بے روزگار کر کے اور عام عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال کر پورا کیا۔ لاکھوں فیکٹری ورکرز بے روزگار ہوئے، پرائیویٹ سکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ سے لیکر دیہاڑی دار مزدور کی دیہاڑی ختم ہوگئی مگر اس فرسودہ نظام کے پاس کوئی متبادل نہیں کہ ان کی محرومیوں کا ازالہ کر سکے۔ کوئی کرونا سے مر رہا ہے تو کوئی بھوک سے۔ اس ریاست اور اس کے فرسودہ سیاسی و معاشی نظام کے پاس امیروں کے استحصال پر قابو پانے کے لئے کوئی ضابطہ موجود نہیں۔ اس سارے مسئلے کا حل اگر کسی نظام میں موجود ہے تو وہ کارل مارکس کا دیا ہوا سوشلسٹ نظام ہی ہے جو تمام انسانوں کی فلاح و بہبود پر یقین رکھتا ہے اور امیر و غریب کے بڑھتے ہوئے اس فرق کو ختم کرنے کی عملی صلاحیت رکھتا ہے۔ 

مارکسزم کا یہ نظریہ کسی ایک ملک یا خطے کیلئے نہیں بلکہ پوری دنیا کیلئے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کا کوئی ایسا ملک نہیں جہاں مارکس وادی بڑھتی ہوئی طبقاتی تقسیم کے خلاف نہ لڑ رہے ہوں۔ ہر ملک کا سیاسی ، مذہبی ، جاگیردار اور سرمایہ دار اشرافیہ مارکس وادیوں کو باغی اور غدار قرار دیتا ہے، ان پر طرح طرح کے الزامات لگتے ہیں کیونکہ مارکس وادی اس اشرافیہ کے مظالم کو بے نقاب کرتے ہیں ۔سرمایہ داری اور اشرافیہ کے محافظ یہ تمام ممالک بھلے ایک دوسرے کے روائیتی دشمن ہوں مگر مارکسی نظریات کے خلاف متحد ہیں۔ اسی لئے پاکستان میں ہمیں جبکہ بھارت، امریکہ، برطانیہ اور دیگر تمام ممالک میں ہمارے نظریاتی دوستوں کو غدار بنا کر پیش کیا جاتا ہے، ریاستی سرپرستی میں مذہب کو استعمال کر کےان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتا ہے اور اشرافیہ دشمن اس نظرئیے کو ریاست دشمن نظریہ بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔ 

وہ نظریہ جو محنت کش، مزدور، کسان اور تمام استحصالی طبقات کو کسی بھی بارڈر، مذہب و لسانیت کی تقسیم کے بغیر ایک جگہ جوڑتا ہے وہ مارکسٹ نظریہ ہے۔ دنیا بھر میں مارکس کو استاد تسلیم کرنے والے تمام مارکس وادی ‘انٹر نیشنلسٹ’ ہیں کیونکہ ہمارا رشتہ کسی بھی خطے ، مذہب اور قوم سے بالاتر انسانیت کا رشتہ ہے۔

ہم دنیا میں بسنے والے تمام انسانوں کی برابری چاہتے ہیں کیونکہ معاشی برابری کے بغیر کسی بھی برابری کی امید رکھنا بہت بڑی غلط فہمی میں رہنا ہے۔ لبرل حضرات کے نظرئیے کے مطابق معاشرے میں صرف جنسی، مذہبی، رنگ و نسل کی تقسیم ختم ہونی چاہیئے جبکہ معاشی برابری ممکن نہیں تو انہیں بتلانا مقصود ہے کہ انصاف اور قانون تب تک سب کے لئے برابر نہیں ہو سکتا جب تک کہ تمام انسان معاشی سطح پر برابر نہ ہوں۔  وہ حضرات جو اس نظرئیے کو نا ممکن یا  utopia تصور کرتے ہیں وہ خود سب سے بڑے utopia کا شکار ہیں کیونکہ انسانیت کی حقیقی منزل شاید یہی ہے کہ تمام انسان  برابری کی بنیاد پر زندگی جئیں اور کسی کو بھی دوسروں کا استحصال کر کے سادہ لوح انسانوں پر فوقیت حاصل نہ ہو۔ علامہ اقبال نے کارل مارکس کے متعلق شاید اسی لئے لکھا تھا کہ ؎

وہ کلیمِ بے تجلی، وہ مسیح بے صلیب

نیست پیغمبر و لیکن دربغل داردکتاب

سالگرہ مبارک اے استادِ عظیم۔۔۔۔!!

Tags: اشتراکیتسوشلزمکارل مارکس
Previous Post

اسلام آباد: سڑک پر چلتی خواتین کو بے ہوش کرکے ریپ اور جنسی اعضا پر زخم لگانے والا سیریل ریپسٹ گرفتار

Next Post

قبل از وقت انتخابات کا فیصلہ، قاضی فائز عیسیٰ کیس نے سب تدبیریں الٹ دیں

حسنین جمیل فریدی

حسنین جمیل فریدی

حسنین جمیل فریدی نیا دور کے سب ایڈیٹر ہیں۔ مصنف کی سیاسی وابستگی ’حقوقِ خلق پارٹی‘ سے ہے۔ان سے ٹویٹر پر @HUSNAINJAMEEL اور فیس بک پرHusnain.381پر رابطہ کیا جاسکتاہے۔

Related Posts

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

by ایمان زینب مزاری
مارچ 25, 2023
0

یہ اُس کے لیے بھی جواب ہے جو ہر پارٹی سے ہو کر پی ٹی آئی میں شامل ہوا اور آج شاہ...

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

by عبید پاشا
مارچ 24, 2023
0

کئی برس پہلے عمران خان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ یہ دعویٰ کرتے سنائی دے رہے تھے کہ...

Load More
Next Post
قبل از وقت انتخابات کا فیصلہ، قاضی فائز عیسیٰ کیس نے سب تدبیریں الٹ دیں

قبل از وقت انتخابات کا فیصلہ، قاضی فائز عیسیٰ کیس نے سب تدبیریں الٹ دیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In