• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, فروری 3, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رہنا درحقیقت پاکستان کی کامیابی ہے۔ کیوں؟

کنور خلدون شاہد by کنور خلدون شاہد
نومبر 16, 2019
in انسانی حقوق, تجزیہ, سیاست
3 0
0
ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رہنا درحقیقت پاکستان کی کامیابی ہے۔ کیوں؟
18
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی پیرس میں اتوار کو شروع ہونے والی چھے روزہ میٹنگ میں پاکستان کی قسمت کا فیصلہ ہو چکا۔ نگران وزیرِ خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے اسلام آباد کا کیس پیش کیا، جبکہ انہیں پاکستان کی دہشتگردی سے نمٹنے کی پالیسی پر بہت سے سوالوں کا جواب دینا پڑے گا۔

اگرچہ پاکستان کی کوشش تھی کہ وہ گلوبل ٹیرر واچ لسٹ میں رکھے جانے سے بچ جائے، لیکن اگر گذشتہ فروری میں ہونے والی میٹنگ کے ماحول کو دیکھا جائے تو گرے لسٹ میں رہنا بھی پاکستان کی کامیابی شمار ہوگی۔ اس سے پہلے پاکستان 2012 سے 2015 تک گرے لسٹ میں رہا ہے۔

RelatedPosts

کیا چین نئے اتحادی بنا کر مشرق وسطیٰ سے امریکہ کی چھٹی کروانے والا ہے؟

جنرل باجوہ کی توسیع؟ کابینہ کمیٹی کی آرمی ایکٹ میں ترمیم، ‘دوبارہ تقرر’ کی جگہ ‘برقرار’ لکھنے کی تجویز

Load More

غیر معمولی جانچ پڑتال

ایف اے ٹی ایف کی فروری کی میٹنگ اسلام آباد کے لئے انتہائی پریشان کن تھی۔ امریکہ نے غیر معمولی طور پر سیکنڈ میٹنگ کا مطالبہ کیا تاکہ پاکستان کے سٹیٹس پر نظرِ ثانی کی جائے۔ اس سے پہلے پاکستان کے اُس وقت کے وزیرِ خارجہ خواجہ آصف نے ٹویٹ پیغام میں خود کو مبارکباد دے ڈالی تھی۔

Our efforts paid,FATF Paris 20Feb meeting conclusion on US led motion to put Pakistan on watch list
-No consensus for nominating Pakistan
-proposing 3months pause &asking APG for another report to b considered in June الحمداللہ
Grateful to friends who helped

— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) February 20, 2018

نہ صرف یہ سفارتی حماقت پاکستان کے لئے شرمندگی کا باعث بنی بلکہ امریکہ خواجہ آصف پر میٹنگ کی تفصیل فاش کرنے کا الزام بھی لگا رہا تھا۔ ٹویٹ میں جن دعووں کا ذکر کیا گیا تھا، وہ درحقیقت غلط تھے۔ حقیقت یہ تھی کہ پاکستان کو کوئی رعایت نہیں دی گئی تھی۔ اسے صرف اپنی نازک صورتِ حال کی وضاحت کے لئے کچھ وقت دیا گیا تھا۔

لیکن جب امریکہ نے دوسری مرتبہ رائے شماری کا مطالبہ کیا تو پاکستان کے ہاتھ سے وقت نکل گیا۔ اس میں چین اور سعودی عرب تک نے پاکستان کے خلاف ووٹ دیا۔ ترکی کے سوا پاکستان کے حق میں کسی ملک نے ووٹ نہ ڈالا۔ اُس میٹنگ میں پاکستان سے کہا گیا کہ وہ کوئی واضح منصوبہ سامنے رکھتے ہوئے دہشتگردی پر اپنی پوزیشن واضح کرے۔

ایسا کرنے میں ناکامی پر پاکستان کو بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔ اور ایران اور شمالی کوریا کے بعد پاکستان بلیک لسٹ ہونے والا تیسرا ملک ہوگا۔

دہشتگرد تنظیموں کی مالی معاونت اور عالمی تنہائی

ایف اے ٹی ایف کی انچاس سفارشات پر پاکستان نے ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔ ابھی تک اسلام آباد نے منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے پر ایف اے ٹی ایف کی ہدایات پر عمل نہیں کیا ہے۔

اگر ملک ممکنہ طور پر بلیک لسٹ ہو جاتا ہے تو یہ پیش رفت اس کی معیشت کے لئے تباہ کن ثابت ہوگی۔ اسے عالمی بنکنگ نیٹ ورک کی تنہائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ گذشتہ سال حبیب بنک کو امریکہ سے نکل جانے کا کہا گیا کیونکہ دہشتگرد تنظیموں نے اس کے ناقص نظام کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مالیاتی ترسیلات کی تھیں۔ اس پر حبیب بنک کو 225 ملین ڈالر جرمانہ کیا گیا۔

اقوام متحدہ کی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل گروہ ابھی تک اپنے یا اپنے معاونین کے ناموں سے بنک اکاؤنٹس رکھتے ہیں، حالانکہ اُنہیں ختم کیا جانا چاہیے تھا۔ اس کی بجائے اُنہیں فلاحی تنظیموں کے روپ میں کام کرنے کی اجازت دے دی گئی۔ اس صورتِ حال نے پاکستان کا معاشی مستقبل خطرے میں ڈال دیا ہے۔

انتہا پسند تنظیموں کو مرکزی دھارے میں لانے کی خطرناک کوشش

بلاشبہ ڈاکٹر شمشاد اختر اور اُن کی ٹیم نے پیرس جانے سے پہلے اپنا ہوم ورک کر لیا ہوگا۔ اُنہیں پتہ ہوگا کہ ایف اے ٹی ایف کی میٹنگ میں کیا کرنا ہے۔ دنیا گہری نظر رکھے ہوئے ہے کہ پاکستان جہادی عناصر کو مرکزی سیاسی دھارے میں لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ فروری میں ایف اے ٹی ایف کی میٹنگ میں بھی اس موضوع پر بات ہوئی تھی۔

اس مرتبہ بھی پاکستانی وفد کو بہت سی وضاحتیں دینا ہوں گی کہ لشکرِ طیبہ سے وابستہ ملی مسلم لیگ (ایم ایم ایل)، سپاہِ صحابہ نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والی اہل سنت والجماعت (اے ایس ڈبلیو جے) کے نمائندے عام انتخابات میں کیونکر حصہ لے رہے ہیں، جبکہ تحریکِ لبیک ایک رجسٹرڈ جماعت کے طور پر میدان میں ہے۔

ھوڑی سی تحقیق سے یہ حقیقت سامنے آجائے گی کہ پارلیمان نے ان گروہوں کو مرکزی دھارے میں لانے کے لئے کوئی گائیڈ لائن طے نہیں کی۔ اس ضمن میں ہونے والی تمام پیش رفت اسٹبلشمنٹ کے ہاتھ میں ہے۔

یہ بات سب جانتے ہیں کہ ان تنظیموں نے خود کو نیا نام دے رکھا ہے، اور وہ کس طرح بنک اکاؤنٹس کے ذریعے بھاری بھرکم ترسیلات کرتی ہیں۔ چنانچہ جب یہ گروہ کسی نئے بینر تلے انتخابات میں حصہ لے رہے ہوں گے، یا ان سے وابستہ افراد آزاد امیدواروں کے طور پر میدان میں اتریں گے تو پاکستان کے پاس پیرس میں کہنے کے لئے اس کے سوا اور کیا ہوگا کہ یہ ان گروہوں کو مرکزی سیاسی دھارے میں لانے کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔

تاہم تھوڑی سی تحقیق سے یہ حقیقت سامنے آجائے گی کہ پارلیمان نے ان گروہوں کو مرکزی دھارے میں لانے کے لئے کوئی گائیڈ لائن طے نہیں کی۔ اس ضمن میں ہونے والی تمام پیش رفت اسٹبلشمنٹ کے ہاتھ میں ہے۔ تاریخی طور پر اسٹبلشمنٹ ہی ان گروہوں کو اپنے تزویراتی اثاثوں کے طور پر استعمال کرتی رہی ہے۔

آنکھوں میں دھول جھونکنے والے وقتی اقدامات

فروری میں ایف اے ٹی ایف کی ہونے والی میٹنگ میں صدر ممنون حسین نے اینٹی ٹیررازم آرڈیننس 2018 جاری کیا تھا۔ یہ آرڈیننس اُن تمام گروہوں پر ملک بھر میں پابندی لگاتا ہے جو اقوامِ متحدہ کی دہشتگرد گروہوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ اسی طرح سکیورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے 20 جون کو ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کے مطابق اینٹی منی لانڈرنگ اور کاؤنٹر فنانسنگ آف ٹیرر ازم ریگولیشنز 2018 جاری کیا۔ یہ پیش رفت نیشنل سکیورٹی کمیٹی (این ایس سی) کی طرف سے اَٹھ جون کو ‘ایف اے ٹی ایف کے ساتھ تعاون کے عزم’ کی یقین دہانی کے بعد دیکھنے میں آئی۔

یہ بات ناقابلِ فہم ہے کہ پاکستان اس دکھاوے سے کیا حاصل کرنا چاہتا ہے۔ یہ تو عارضی اقدامات کے زمرے میں بھی نہیں آتے۔ ایف اے ٹی ایف کی میٹنگ کے وقت قریب آنے پر پاکستان جو کچھ کرتا ہے، اس سے اس کی غیر سنجیدگی، بلکہ مجرمانہ غفلت ظاہر ہوتی ہے۔ آخری لمحے پر کی گئی کوشش خراب نیت کی عکاس ہے۔ ان سے اس سادہ سی حقیقت کا بھی اظہار ہوتا ہے کہ جن افراد سے اعلیٰ سطحی عالمی میٹنگز میں سکیورٹی اور انسدادِ دہشتگردی کی دہری پالیسیوں پر ملک کا دفاع کرنے کو کہا جاتا ہے، وہ دراصل ان پالیسیوں کے بنانے والے نہیں ہوتے ۔

امید کے بجھتے ہوئے چراغ

ان حقائق پر غور کرنے سے یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ پاکستان بلیک لسٹ ہونے سے بچنے کے لئے کچھ نہیں کر پایا ہے۔ اسلام آباد صرف اس پر ہی سکون کا سانس لے رہا ہے کہ وہ گرے لسٹ میں ہے۔ اور وہ ماضی میں بھی گرے لسٹ میں رہنے کا تجربہ رکھتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ پاکستان کو جنوبی ایشیا میں ایک مسئلے کے طور پر شناخت کرتا ہے۔ چنانچہ واشنگٹن ایف اے ٹی ایف جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے پاکستان کا بازو مروڑنے کی پالیسی جاری رکھے گا۔ تاہم، جیسا کہ ماضی میں کئی مرتبہ کہا جا چکا ہے کہ جس بات کے لئے امریکہ، اور چین، پاکستان پر دباؤ ڈال رہے ہیں، وہ پاکستان کی اپنی سکیورٹی کی صورتِ حال کو بہتر بنانے کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ایسا اُس وقت تک ممکن نہیں جب تک پالیسی ساز تبدیل نہیں ہوتے۔

Tags: پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شاملپاکستان کی سفارتی کامیابیتحریک لبّیکحافظ سیدخلدون شاہدخواجہ آصفڈونلڈ ٹرمپنیا دور
Previous Post

خیبر پختونخوا: رواں ہفتے کا احوال (جون 24 تا جون 30)

Next Post

ترک صدر طیّب اردووان کی کامیابی

کنور خلدون شاہد

کنور خلدون شاہد

مصنف لاہور سے تعلق رکھتے ہیں اور مختلف پاکستانی اور بین الاقوامی جریدوں کے لئے لکھتے ہیں۔

Related Posts

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

مارچ 2022 کی تحریک عدم اعتماد کے ساتھ پاکستان کی سیاست میں ایک تاریخی موڑ آ گیا۔ عمران خان کو لانے اور...

اسٹیبلشمنٹ پیچھے ہٹ جائے ورنہ ملک ڈوب جائے گا

اسٹیبلشمنٹ پیچھے ہٹ جائے ورنہ ملک ڈوب جائے گا

by رضا رومی
فروری 1, 2023
0

تحریک طالبان پاکستان کا پھر سے سر اٹھانا اور پاکستانی ریاست پر اس کے مسلسل حملے ایک ایسے وقت میں سامنے آئے...

Load More
Next Post
ترک صدر طیّب اردووان کی کامیابی

ترک صدر طیّب اردووان کی کامیابی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
جنوری 31, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In