• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, مئی 30, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

پاکستان کی امریکہ کے لئے سہولت کاری، اور خطے کے بدلتے حقائق

غزالی فاروق by غزالی فاروق
جولائی 27, 2021
in تجزیہ
2 0
0
Afghanistan-Biden
12
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ایک حالیہ شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق امریکی انٹیلی جنس برادری کا اندازہ ہے کہ افغان حکومت مکمل امریکی انخلا کے بعد زیادہ سے زیادہ چھ ماہ سے ایک سال کے دوران طالبان کے ہاتھوں ختم ہو جائے گی۔ وال سٹریٹ جرنل کی جانب سے جاری کردہ یہ رپورٹ امریکی انٹیلی جنس برادری کے پچھلے زیادہ امید افزا اندازوں کے برخلاف ہے جن میں یہ کہا گیا تھا کہ افغان حکومت امریکی انخلا کے بعد دو سال تک برقرار رہ سکے گی۔ افغانستان کی تیزی کے ساتھ بدلتی ہوئی صورتحال میں امریکہ کی انٹیلی جنس برادری نے اپنے پچھلے اندازوں کو تبدیل کر دیا ہے، کیونکہ گذشتہ چند روز میں طالبان نے افغانستان میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ افغان حکومت کی فوج اس وقت طالبان کے خلاف مختلف مقامات پر محاذ آرا ہیں لیکن طالبان ایران، تاجکستان، ترکمانستان، چین اور پاکستان پر مشتمل پانچ ممالک کے ساتھ قائم مرکزی بارڈر کراسنگ پر کنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔ خود طالبان کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ افغانستان کے 85 فیصد علاقے پر کنٹرول حاصل کر چکے ہیں۔ لیکن بعض ذرائع کے مطابق افغانستان کے تقریباً 400 اضلاع میں سے ابھی تک ایک تہائی کا کنٹرول طالبان کے ہاتھ میں آیا ہے۔

آج امریکہ بگرام ایئربیس کو رات کی تاریکی میں اور مکمل خاموشی کے ساتھ چھوڑ کر بھاگ چکا ہے۔ یہ وہ فضائی اڈہ تھا جو افغانستان میں امریکہ کا بنیادی جنگی مرکز تھا اور دسیوں ہزار امریکی فوجیوں کا گڑھ بھی تھا۔ لیکن امریکہ کو برسرپیکار جنگجوؤں کا خوف اس قدر زیادہ تھا کہ امریکہ نے اس معاملے میں افغان حکومت کو بھی اپنے اعتماد میں لینا مناسب نہ سمجھا کہ کہیں جنگجوؤں کو کانوں کان خبر نہ ہو جائے اور وہ بھاگتی ہوئی امریکی افواج کو نشانہ بنا لیں۔ اور نہ ہی امریکہ یہ چاہتا ہے کہ اس کی فوج کی ویسی ہی تصویریں میڈیا کی زینت بنیں جو ویتنام سے بھاگتے ہوئے بنی تھیں!

RelatedPosts

طالبان پالیسی کو زیادہ نقصان سیاسی قیادت نے پہنچایا یا فوجی اسٹیبلشمنٹ نے؟

جنرل باجوہ کی توسیع؟ کابینہ کمیٹی کی آرمی ایکٹ میں ترمیم، ‘دوبارہ تقرر’ کی جگہ ‘برقرار’ لکھنے کی تجویز

Load More

یہ بات بہت عرصے سے واضح ہو چکی تھی کہ امریکہ افغانستان میں اپنے قبضے کے خلاف جاری مزاحمت کو ختم کرنے میں ناکام ہو چکا ہے، جسے افغان قبائلی آبادی کی حمایت حاصل تھی۔ امریکہ نے خود بھی یہ تسلیم کر لیا تھا کہ اس کی کابل میں قائم کٹھ پتلی حکومت بھی ملک کے کئی علاقوں پر اپنا کنٹرول اور اختیار لاگو کرنے میں ناکام ہے۔ لہٰذا امریکہ نے طالبان کے ساتھ اِس امید پر سفارتی حل کا رستہ اختیار کیا کہ جو مقصد وہ جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کر سکا تھا وہ اس طرح سے حاصل کر لے گا۔ لیکن امریکہ مذاکرات کے ذریعے بھی مکمل سفارتی کامیابی اور اپنی مرضی کا سیٹ اپ حاصل نہیں کر سکا کیونکہ مذاکرات کرنے والے افغان مجاہدین کی مکمل نمائندگی نہیں کرتے بلکہ اس کے ایک حصے کی نمائندگی کرتے ہیں۔

یہ بات امریکہ کو گوارا نہیں کہ وہ افغانستان سے ایسے انخلا کرے کہ خطے میں اس کا عمل دخل ہی ختم ہو جائے۔ امریکہ یہ خواہش رکھتا ہے کہ طالبان کابل حکومت کے اہم مراکز پر قبضہ نہ کر سکیں۔ امریکہ کو اس بات میں کوئی تامل نہیں اگر وہ افغانستان میں بھی عراق والی صورتحال کو دہراتا ہے، جہاں امریکہ نے عراق سے ایسی صورتحال میں انخلا کیا تھا کہ ملک افراتفری کا شکار تھا، اور کسی بھی گروہ کو ملک پر مکمل کنٹرول حاصل نہ تھا، مخلص لوگ اقتدار سے باہر تھے اور بغداد کی کٹھ پتلی حکومت امریکی مفادات کا تحفظ کر رہی تھی۔ عراق کی حکومت نے یہ کوشش نہیں کی تھی کہ اس کا اقتدار پورے ملک پر قائم ہو جائے، لیکن وہ اس قابل تھی کہ تیل کے کنوؤں کی حفاظت کر سکے جنہیں امریکی کمپنیاں لوٹ رہی تھیں۔ حکومت اس قابل بھی تھی کہ وہ عراق میں امریکہ مخالف لوگوں، چاہے وہ مسلمانوں میں سے ہوں یا بعث پارٹی سے، مکمل اقتدار حاصل کرنے سے روک سکے۔ لہٰذا اگر افغانستان کی صورتحال بھی عراق کی سی شکل اختیار کر لیتی ہے اور خونریزی جاری رہتی ہے تو ایسا امریکہ کے لئے قابل قبول ہو گا۔ اور امریکہ اس صورت حال کو چین اور روس کی راہ روکنے کے لئے بھی استعمال کر سکے گا جو افغانستان کے لئے اپنے منصوبے بنائے بیٹھے ہیں۔

لہٰذا امریکہ کی یہ خواہش ہے کہ طالبان افغانستان کے حساس علاقوں جیسا کہ کابل کا گرین زون، ائر پورٹ، سپلائی روٹس اور دیگر اہم تنصیبات پر قبضہ نہ کر سکیں اور ایسا وہ پاکستان اور ترکی جیسے ممالک کے تعاون اور ان کے اثر و رسوخ کو استعمال میں لا کر ممکن بنانا چاہتا ہے۔ چنانچہ امریکہ پاکستان پر FATF کے ذریعے دباؤ کو برقرار رکھے ہوئے ہے جس نے پاکستان کو مزید ایک اور سال کے لئے ‘گرے لسٹ’ سے نکالنے سے انکار کر دیا ہے۔ پاکستانی حکومت اس وقت اعلانیہ طور پر تو امریکی دباؤ کے خلاف ردعمل ظاہر کر رہی ہے اور امریکی اڈوں کی اجازت دینے سے بھی انکار کر رہی ہے مگر دوسری طرف پاکستان نے امریکہ کے ساتھ 2001 میں طے پائے جانے والے "ایئر لائن آف کمیونیکشن (اے ایل او سی) اور گراؤنڈ لائن آف کمیونیکشن (جی ایل او سی)” کی تجدید کر دی ہے بلکہ ان کے بارے میں برملا اعلان کیا جا رہا ہے کہ وہ معاہدے اب بھی اپنی جگہ برقرار ہیں! حقیقت تو یہ ہے کہ اشد ضرورت کے وقت پاکستان کے فرمانبردار حکمرانوں نے امریکہ کو کبھی مایوس نہیں کیا۔ پاکستان ہی وہ بڑا سہولت کار تھا جس کی مدد سے امریکہ افغانستان پر اپنے قبضے کو ممکن بنا پایا تھا۔ اور یہ پاکستان ہی تھا جس نے مزاحمت کاروں کے ساتھ مذاکرات کی بساط بچھانے میں امریکہ کی بھرپور مدد کی۔ اور اس وقت بھی امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے موقع پر اور اس کے نتیجہ میں افغانستان میں پیدا ہونے والی اندرونی صورتحال سے متعلق پاکستان کی جانب سے امریکہ کے لئے سہولت کاری زور و شور سے کے ساتھ جاری ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کا ازبکستان کا دورہ اسی سلسلے کی کڑی ہے، جبکہ اس سے کچھ ہی دن قبل ازبکستان کے وزیر خارجہ امریکہ کا دورہ کر واپس لوٹے ہیں۔

ہم نے ستر سال امریکی علاقائی منصوبوں کا ایندھن بن کر دیکھ لیا، اور ان منصوبوں میں اپنی ریاستی طاقت کا مشاہدہ بھی کر لیا کہ ہماری طاقت کے بل بوتے پر ہی امریکہ سوویت یونین کو شکست دینے میں کامیاب ہوا، پاکستان کے ذریعے ہی امریکہ نے دہائیوں تک بھارت کے ناک میں دم کیے رکھا اور پھر اسے اپنے کیمپ میں کھینچنے پر قادر ہوا۔ امریکہ وسطی ایشیا تک ہماری طاقت کو استعمال کرتا رہا۔ لیکن اس سب سے ہمیں کیا حاصل ہوا، سوائے اس کے کہ ہمارا ملک دولخت ہوا، سیاچن اور تین دریا بھارت نے چھین لیے، اکسائی چن چین نے لے لیا، ہمارے قبائلی علاقے اور پھر پورا ملک انتشار کا شکار ہوا اور آج مقبوضہ کشمیر پر ہندو ریاست کے جبری قبضے پر ہم چپ سادھے بیٹھے ہیں، اور اسے سرکاری طور پر سرنڈر کرنے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ تو جب امریکہ ہماری طاقت کے بل بوتے پر پورے خطے میں اپنا کھیل کھیل کر اپنے استعماری مفادات حاصل کر سکتا ہے، تو ہم اس طاقت کی بنیاد پر اللہ کی رضا حاصل کرتے ہوئے اسے خطے کے مسلمانوں کے مفاد کے لئے کیوں استعمال نہیں کر سکتے؟ افغانستان میں ذلت آمیز شکست کے بعد یہ تصور کرنا محال ہے کہ امریکہ اب دوبارا اپنی فوجیں لے کے اس خطے پر حملہ آور ہو گا۔ تو کیا اب وقت نہیں آ گیا کہ پاکستان جرات مندانہ قدم اٹھا کر خطے سے امریکی اثرورسوخ کا جڑ سے خاتمہ کردے؟

Tags: افغانستان سے امریکی انخلاپاکستان امریکہ افغانستاننیا دور
Previous Post

آزادکشمیر کا الیکشن کونسی جماعت جیتے گی؟

Next Post

دھاندلی سے مستفید ہوئی حکومتیں اس کا خاتمہ کر سکتی ہیں؟

غزالی فاروق

غزالی فاروق

Related Posts

جہانگیر ترین کی زیر قیادت نئی پارٹی میں ماضی کی بازگشت سنائی دیتی ہے

جہانگیر ترین کی زیر قیادت نئی پارٹی میں ماضی کی بازگشت سنائی دیتی ہے

by وجیہہ اسلم
مئی 29, 2023
0

پاکستان کی سیاسی تاریخ میں کسی بھی بڑی سیاسی جماعت میں سے ناراض اراکین کا موقع اور نظریہ ضرورت کے تحت نئی...

چیف جسٹس عدلیہ کی ساکھ کو اپنے اختیارات کی بھینٹ نہ چڑھائیں

چیف جسٹس عدلیہ کی ساکھ کو اپنے اختیارات کی بھینٹ نہ چڑھائیں

by ڈاکٹر ابرار ماجد
مئی 29, 2023
0

بنچز کی تشکیل کا معاملہ اس وقت سپریم کورٹ کے انتظامی اختیارات پر بہت بڑا سوال ہے جو سپریم کورٹ کی ساکھ...

Load More
Next Post
دھاندلی سے مستفید ہوئی حکومتیں اس کا خاتمہ کر سکتی ہیں؟

دھاندلی سے مستفید ہوئی حکومتیں اس کا خاتمہ کر سکتی ہیں؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

...

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

by طالعمند خان
مئی 29, 2023
0

...

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

by رضا رومی
مئی 22, 2023
1

...

Shia Teachers Killings Kurram

کرم فرقہ وارانہ فسادات: ‘آج ہمارا بچنا مشکل ہے’

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 16, 2023
0

...

بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح خان گوگی عمران خان دور حکومت میں کتنی بااثر تھیں؟

بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح خان گوگی عمران خان دور حکومت میں کتنی بااثر تھیں؟

by خضر حیات
مئی 8, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Visit our sponsors. You can find many useful programs for free from them
 Visit