• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, اپریل 2, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

‘اگلی تعیناتی سیاسی نہیں ہونی چاہیے’

ان تمام حقائق کی روشنی میں یہ خیال اب ادارے کے اندر اور باہر بڑی حد تک راسخ ہے کہ عمران خان صاحب کو اگلے آرمی چیف کی تقرری کا اختیار نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اس سے تاثر یہی جائے گا کہ یہ تقرری سیاسی بنیادوں پر ہوئی ہے اور ادارے کی بدنامی کا باعث ہوگا۔

علی وارثی by علی وارثی
جنوری 12, 2022
in ایڈیٹر کی پسند, تجزیہ
66 0
0
‘اگلی تعیناتی سیاسی نہیں ہونی چاہیے’
77
SHARES
368
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

سینیئر صحافی سلیم صافی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست میں اصل ڈیل عمران خان اور اس ملک کے مقتدر حلقوں کے درمیان 2014 میں ہوئی تھی جو پچھلے کئی سالوں سے رو بہ عمل ہے۔

اپنے وی لاگ میں انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے اپنی پریس کانفرنس میں سب پر واضح کر دیا تھا کہ کسی کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہو رہی۔ میڈیا میں اسٹیبلشمنٹ کا ذکر نہ کیا جائے۔ ان کا حکم سر آنکھوں پر، ہم اس کی بات نہیں کرتے لیکن اصل ڈیل کی بنیادیں تو 2011 میں آصف زرداری کے دور حکومت میں رکھی گئی تھیں۔

RelatedPosts

ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 45 فیصد سے تجاوز کر گئی

‘چُپ کر کے بیٹھ جاؤ ‘، مریم نواز کا عمران خان کو کرارا جواب

Load More

سلیم صافی کا کہنا تھا کہ اس کو باقاعدہ ڈیل کی شکل اس وقت ملی جب نواز شریف نے پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ چلایا۔ اس کے بعد دھرنوں سے پہلے جنرل راحیل شریف کی قیادت میں مقتدر حلقوں نے عمران خان سے ڈیل کی جس میں طاہر القادری کو بھی شامل کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اسی ڈیل کے تحت دھرنے ہوئے، لاک ڈائون ہوا۔ بہت سارے لوگوں کو دوسری پارٹیوں سے توڑ کر پی ٹی آئی میں شامل کروایا گیا۔ میاں نواز شریف کو حکومت سے نکال کر انھیں جیل میں ڈالا گیا۔ زرداری صاحب اور باقی قیادت جیل میں گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی ڈیل کے تحت عدالتوں کو مینج کیا گیا۔ ثاقب نثار جیسے لوگوں نے اپنا کردار ادا کیا۔ اسی کے تحت میڈیا کو استعمال کر کے عمران خان کو ایک ہیرو بنا کے پیش کیا گیا۔

اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اس سارے عرصے میں اسی ڈیل کا سہارا لے کر مختلف ریاستی اداروں کو اپنے لئے ڈھال بنائے رکھا لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ اس ڈیل کے نتیجے میں ہر طرح کی ڈھیل مل جانے کے باوجود وہ معیشت، خارجہ پالیسی سمیت کسی اور میدان میں پاکستان کو آگے لے کر نہ جا سکے۔ معیشت کا انہوں نے ستیا ناس کر دیا جب کہ خارجہ محاذ پر انہوں نے جس افراط و تفریط کا مظاہرہ کیا اس نے پاکستان کو کہیں کا نہیں چھوڑا، نہ اسے چین کا ساتھی رہنے دیا نہ امریکا کا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان شاید ایسے واحد حکمران ہیں جو زرداری اور نواز شریف کے مقابلے میں بہت بری طرح ریاستی اداروں کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ سو زرداری یا نواز شریف مل کر پاکستان کے ریاستی اداروں کو وہ نقصان نہیں پہنچا سکتے جو تن تنہا عمران خان نے پہنچا دیا۔

تاہم، سلیم صافی کا کہنا ہے کہ بادی النظر میں جو ڈیل جنرل راحیل شریف کے دور میں کی گئی تھی وہ اب اپنے اختتام کو پہنچ چکی ہے۔ اس کی علامات انہوں نے ماضی قریب میں پیش آئے کچھ واقعات کو قرار دیا ہے۔

سلیم صافی پہلے صحافی نہیں جنہوں نے اس ڈیل کے خاتمے کی بات کی ہے۔ اس سے پہلے نیا دور کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینیئر صحافی نجم سیٹھی ڈیل کے خاتمے کی بات کر چکے ہیں اور انہوں نے اسی ڈیل کی طرف اشارہ کیا تھا جس کا سلیم صافی نے قدرے تفصیل میں تذکرہ اپنے وی لاگ میں کیا ہے۔

جمعہ 7 جنوری کو نیا دور کے پروگرام خبر سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ ہم ڈیل کی بات نہیں کرتے کیونکہ ہمیں کہہ دیا گیا ہے کہ ڈیل کی بات نہ کریں۔ ہم تو بڑے پابند ہیں کہ اگر ہمیں ہماری فوجی اسٹیبلشمنٹ کہہ دے کہ کوئی ڈیل نہیں ہے، کوئی بات نہ کریں آپ تو حاضر سائیں، نہیں بات کرتے ہم۔ مگر یہ تو کہہ سکتے ہیں کہ ڈیل کے بغیر بہت کچھ ہو سکتا ہے۔ اس وقت تک تو مجھے ایک ہی ڈیل نظر آ رہی ہے جو 2014 میں جنرل راحیل شریف اور عمران خان میں ہوئی تھی۔ نجم سیٹھی نے کیا کہا، سنیے:

اب آتے ہیں ان علامات کی طرف جو یہ واضح کرتی ہیں کہ عمران خان اور اسٹیبشلمنٹ میں جو اک قرار تھا، اس کے بارے میں اسٹیبشلمنٹ اب یہ اشارے دینے پر مجبور ہے کہ اسے وہ یاد نہیں۔ عمران خان نے گذشتہ برس کے آخر میں ISI سربراہ لیفٹننٹ جنرل فیض حمید کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے حوالے سے اپنے اختیار کو استعمال کرتے ہوئے انہیں فوج کی جانب سے پریس ریلیز جاری کیے جانے کے باوجود تقریباً 50 دن تک ٹرانسفر نہ ہونے دیا۔ اس باعث فوج میں دوسرے عہدوں پر بھی تعیناتیاں اس تمام عرصے تک رکی رہیں۔ مثلاً اس وقت کے کور کمانڈر کراچی جو ISI سربراہ بنائے گئے تھے، وہ اپنے عہدے پر ہی موجود رہے جب کہ پشاور کے کور کمانڈر جن کو راولپنڈی بلایا جانا تھا، وہ بھی پشاور میں رہنے پر مجبور تھے۔

تاہم، اس سے زیادہ اہم یہ حقیقت ہے کہ آرمی کے اندر اس حوالے سے ایک تاثر سامنے آیا کہ عمران خان فیض حمید صاحب کو اپنے قریب ہی رکھنا چاہتے تھے۔ اس سے اس تاثر کو بھی تقویت ملی کہ اگر وہ ان سے اس قدر قریب ہیں تو ان کو ہی اگلا آرمی چیف بھی تعینات کر دیں گے۔ ادارے کے اندر اور باہر یہ سوچ جڑ پکڑ رہی تھی کہ اس طرح سے آرمی چیف کی تقرری سیاسی نوعیت کی دکھائی دے گی اور جنرل فیض حمید پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بارہا حکومت کی طرفداری کا الزام لگایا بھی گیا تھا۔

ان تمام حقائق کی روشنی میں یہ خیال اب ادارے کے اندر اور باہر بڑی حد تک راسخ ہے کہ عمران خان صاحب کو اگلے آرمی چیف کی تقرری کا اختیار نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اس سے تاثر یہی جائے گا کہ یہ تقرری سیاسی بنیادوں پر ہوئی ہے اور ادارے کی بدنامی کا باعث ہوگا۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ اس ڈیل کے ختم ہونے کی خبریں کس حد تک درست ہیں۔ ملک میں ایک مرتبہ پھر ڈیل اور ڈھیل کی خبریں گرم ہیں۔ تحریکِ عدم اعتماد کی باتیں بھی جاری ہیں۔ دیکھیے، بیل منڈھے چڑھتی ہے یا نہیں۔

Tags: ArmyextensionImran Khanpakistanپاکستانپاکستان آرمیعمران خان
Previous Post

بیرون ملک پاکستانیوں کی طرف سے داتا دربار پر حاضری، نوجوان نے انوکھا کاروبار شروع کردیا، مختلف پیکج متعارف

Next Post

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سانحہ مری کا ذمہ دار این ڈی ایم اے کو قرار دے دیا

علی وارثی

علی وارثی

علی وارثی نیا دور میڈیا کے ویب ایڈیٹر ہیں؛ ان سے [email protected] پر رابطہ کیا جا سکتا ہے

Related Posts

حکومت نئے انتخابات بلاوجہ اسمبلیاں تحلیل کرنے والوں کے پیسوں سے کروائے

حکومت نئے انتخابات بلاوجہ اسمبلیاں تحلیل کرنے والوں کے پیسوں سے کروائے

by بخت منیر
اپریل 1, 2023
0

جب سے ہوش سنبھالا ہے تب سے پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کا راج ہے۔ اس عدم استحکام کا براہ راست اثر...

سیاسی معاملات میں عدالتی مداخلتوں کا راستہ بند ہو جانا چاہئیے

سیاسی معاملات میں عدالتی مداخلتوں کا راستہ بند ہو جانا چاہئیے

by رضا رومی
مارچ 31, 2023
0

ایک ایسے وقت میں جب سپریم کورٹ آف پاکستان میں پنجاب اسمبلی کے انتخابات ملتوی ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت ہو...

Load More
Next Post
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سانحہ مری کا ذمہ دار این ڈی ایم اے کو  قرار دے دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سانحہ مری کا ذمہ دار این ڈی ایم اے کو قرار دے دیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

سیاسی معاملات میں عدالتی مداخلتوں کا راستہ بند ہو جانا چاہئیے

سیاسی معاملات میں عدالتی مداخلتوں کا راستہ بند ہو جانا چاہئیے

by رضا رومی
مارچ 31, 2023
0

...

Shehbaz-Sharif-Vs-Bandial

چیف جسٹس کے اختیارات کم کرنے سے آئینی حکمرانی کا خواب پورا نہیں ہوگا

by اعجاز احمد
مارچ 29, 2023
0

...

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

الیکشن پہلے عمران خان نے رکوائے، پھر شہباز شریف نے

by شاہد میتلا
مارچ 31, 2023
0

...

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In