• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, جنوری 27, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

قبائلی عوام محرومیوں میں گھرے ہوئے، پی ٹی ایم کے مطالبات سنے جائیں

گذشتہ ہفتے باچا خان مرکز میں پنجاب کے شاندار سیاستدانوں جاوید ہاشمی اور خواجہ آصف نے کھل کر باچا خان، ولی خان اور خدائی خدمتگاروں کو جمہوریت کے بہترین لوگ گردانا اور ان کو اس مٹی کے شاندار افراد کہا۔ یہ اس بات کا اعتراف ہے کہ اب یہ کھیل کھل کر سمجھ آ چکا ہے۔

عبدالرؤف یوسفزئی by عبدالرؤف یوسفزئی
فروری 16, 2022
in ایڈیٹر کی پسند, تجزیہ
19 0
0
قبائلی عوام محرومیوں میں گھرے ہوئے، پی ٹی ایم کے مطالبات سنے جائیں

In this Sunday, April 22, 2018 photo, Manzoor Pashteen, a leader of Pashtun Protection Movement addresses his supporters during a rally in Lahore, Pakistan. A Pakistani rights group in the country's troubled border region has been protesting police brutality, censorship and disappearances, drawing a police campaign against its members and deepening tensions. (AP Photo/K.M. Chaudary)

23
SHARES
108
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

کراچی ہی سے پی ٹی ایم نکلی ہے اور آج ایک بار پھر بدقسمت پشتون اپنے منتخب ایم این اے کے لئے اس بے حس شہر کی سڑکوں پر نکلے ہیں۔ کیا جبر کی زندگیاں ان پشتونوں نے پاکستان میں گزاری ہیں۔ تاریخ کا جبر تو یہی ہے کہ یہی جبر ابھی تک قائم وہ دائم ہے۔

نقیب اللہ کا قتل پاکستان میں بسنے والے پشتونوں کے صبر کے پیمانے کو لبریز کرنے کے لئے آخری قطرہ ثابت ہوا۔ طالبان کے برائے نام مذہبی اصول اور بعد میں حکومت کے فوجی آپریشنز کے نام پر سوات اور قبائلی اضلاع کے عوام بدترین قسم کے جبر اور ریاستی محرومیوں میں گھرے ہوئے تھے۔

RelatedPosts

پاکستان افغانستان سنجیدہ ہوں تو ہم دونوں میں دوستی کروا سکتے ہیں؛ اچکزئی

‘دہشت گردی ختم کرنی ہے تو پی ٹی ایم کو آزاد کرنا پڑے گا’

Load More

یہ مظلوم اٹھے اور انہوں نے فیصلہ کیا کہ لاش اٹھانے سے آواز اٹھانا لاکھ درجے بہتر ہے۔ بقول قتیل شفائی

دنیا میں قتیل اس سا منافق نہیں کوئی
جو ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا

اگرچہ وہ بغاوت نہیں اپنے حق اور ریاست کے ساتھ عمرانی معاہدہ پنڈی اور اسلام آباد کو یاد دلاتے رہے ہیں۔ اگرچہ یہ معاہدہ ولی خان اور حبیب جالب نے ایک زمانے میں یاد دلانے کی کوشش کی تھی۔

منظور پشتین اور ان کے ساتھیوں نے بروقت اور قومی نبض اور آواز کو سمجھتے ہوئے لانگ مارچ کا فیصلہ کیا۔ وہ سفر ہالی ووڈ کی فلم جیسا کٹھن اور دھکمیوں سے بھرپور تھا۔ وہ تو منظور پشتین پر پوری تحریک کا قرض ہے کہ قوم کو بتا دے۔

پشتون تحفظ موومنٹ بننے کے بعد چند ممنوع نعرے، اسلام آباد اور پشاور میں تسلسل کے ساتھ لاؤڈ سپیکرز سے سنائے گئے۔ مجھے نیازبین ملنگ نے کہا کہ پشاور جلسے کے ایک دن پہلے روزنامہ شہباز سے متصل جناح پارک میں ایک میٹنگ ہوئی اور تقریباً پچاس افراد جو کہ ٹاپ لیول کے پالیسی بیان دینے والے تھے، انہوں نے فیصلہ کیا کہ اشرف روڈ پر نعرہ بازی کرنا ضروری ہے تاکہ شہر کی اس مصروف کاروباری سڑک اور اس کے بغل میں خوف کی علامت قلعہ بالاحصار کے مکینوں کو وطن کے بیٹیوں اور بیٹوں کے دُکھڑے اور شکایات سنائے جا سکیں۔

وہ کہتے ہیں کہ اس دن وہ ممنوع نعرے جذبات کا برملا اظہار تھا۔ ریاست اور اداروں کو اپنی آواز ایک اور انداز سے سنائی گئی اور یہ باور بھی کروایا گیا کہ اگر صرف چند ہزار افراد بھی سچ اگلنا شروع کر دیں تو بڑی کوٹھیوں والوں کو چھپنے کے لئے جگہ نہیں ملے گی۔

بجائے اس کے کہ حکومت پی ٹی ایم کی قیادت کے ساتھ بیٹھ جاتی اور وزارت دفاع کی مدد سے باقاعدہ اعلان کرتی کہ جن جن علاقوں میں انسانی حقوق کی پامالی ہوئی ہے یا ماورائے عدالت کارروائی ہوئی یا افراد لاپتا ہوئے ہیں، اس پر زبانی جمع خرچ نہیں بلکہ عملی اقدامات ہوتے تو میرا نہیں خیال کہ پاکستانی فوج کے خلاف کھل کر جوان آتے۔

مگر اسلام آباد اور پنڈی کے مکینوں نے پی ٹی ایم کو سننے کی بجائے پاکستان تحفظ موومنٹ کے نام پر روپیہ بانٹنا شروع کر دیا۔ صوابی میں پی ٹی ایم کے کارکنوں کے ساتھ تصادم ہوا اور اس کے ساتھ ساتھ پکڑ دھکڑ کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا جس کی مثال منتخب ممبر قوممی اسمبلی علی وزیر اور چند اور بے گناہ افراد بھی ہیں۔

ستم بالائے ستم یہ کہ الزام عائد کیا گیا کہ پی ٹی ایم، افغانستان اور ہندوستان کے ساتھی ہیں۔ یہ غداری کا منجن اٹک کے اس پار تو کم از کم بکنے والا نہیں کیونکہ ایک زمانہ ہوا پشتون قوم پرستوں کی ‘غداریوں’ کی ایک لمبی لسٹ پڑی ہوئی ہے۔

ضیاالحق دور میں اجمل خٹک پر افغانستان اور روس سے پیسے لینے کا الزام لگایا گیا تھا مگر جب وفات پائی تو باپ دادا کا کچا گھر وراثت میں چھوڑ گئے۔ یہ نہ تو سوال اور نہ سوچنے کی بات ہے کہ پاکستان میں غداروں کے گھر کچے اور محب وطن ارب پتی کیسے ہوتے ہیں؟

مگر گذشتہ ہفتے باچا خان مرکز میں پنجاب کے شاندار سیاستدانوں جاوید ہاشمی اور خواجہ آصف نے کھل کر باچا خان، ولی خان اور خدائی خدمتگاروں کو جمہوریت کے بہترین لوگ گردانا اور ان کو اس مٹی کے شاندار افراد کہا۔ یہ اس بات کا اعتراف ہے کہ اب یہ کھیل کھل کر سمجھ آ چکا ہے۔ حتیٰ کہ صحافی حامد میر نے تو کہا کہ اس دیس کے رائج رواج اور روایت کے مطابق تو محب وطن وہ لوگ ہیں جنہوں نے آئین شکنوں کا ساتھ دیا ہے۔

منظور پشتین اور پی ٹی ایم کیا چاہتے ہیں؟

پشتون پروفائلنگ کو ختم کرنا، آئینی حقوق دلانا، لاپتا افراد کی بازیابی، ماورائے عدالت کارروائیوں اور من گھڑت کہانیوں کا اختتام۔ امن اور صرف امن! اگر ان باتوں سے آپ کو بارود، نفرت اور تعفن کی بو آ رہی ہے تو، دوستو، یہ آپ کی ذہنی گندگی اور کثافت ہے۔

اس میں بھی کوئی شک نہیں ہے کہ ابتدائی دنوں میں چند سیاسی جماعتوں اور بعد میں اپنے ہی دوستوں نے پی ٹی ایم سے راہیں الگ کر لی ہیں اور اس کے علاوہ حکومتی مشینری نے زور لگایا کہ پی ٹی ایم کے اس بیانیے کو کسی بھی طرح سے روک سکے مگر جتنا زور بھائی لوگوں نے لگایا، اس کا دگنا رد عمل بھی دیکھنے کو ملا۔ ابھی حالیہ دنوں میں کراچی جلسہ اس کا سب سے بڑا عملی نمونہ تھا۔ سوال یہی پیدا ہوتا ہے کہ ریاستی طاقت، جیل، ای سی ایل، دھمکیوں اور اس جیسے دوسرے ہتھکنڈوں کے باوجود بھی پی ٹی ایم کیوں اسی طرح مضبوط اور توانا ہے؟

اگرچہ بہت سے لوگ اب ایکٹو کارکن نہیں رہے مگر جب تک پشتون ہیں تب تک تو حق کے لئے آواز اٹھائیں گے۔ دہشتگردی اور فوجی آپریشنز کے اس عرصہ میں ایک محتاط اندازہ بھی اگر لگا لیں تو 90 فیصد لوگوں کی بے عزتی کی گئی۔ کسی چیک پوسٹ پر تھپڑ اور گالی دی گئی، مرغا بنایا گیا ہے۔ اگر یہ بھی نہیں تو اوئے گدھے کی اولاد والی چیخ تو ضرور سنی ہوگی۔

ان تمام معاملات پر کسی نے انکوائری قائم نہیں کی۔ پتا نہیں معاملے کی جڑ تک جانے میں کیوں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں۔ اداروں پر افراد کو فوقیت دی جاتی ہے، جس سے ایک نہ ختم ہونے والا بگاڑ پیدا ہو چکا ہے۔

پی ٹی ایم کو ختم اور دفن کرنے کے لئے ان کے مطالبات پر سنجیدگی کے ساتھ عمل کرنا ہوگا۔ آنسو پونچھنا، تسلی دینا، گلے لگانا اور ان جوانوں کو سننا اشد ضروری رہے گا۔

بہت اچھی خبر سنی ہے کہ نئے کور کمانڈر نے مقامی عمائدین اور جوانوں کے ساتھ ملاقاتیں بھی کی ہیں۔ چلو دیکھتے ہیں۔ مگر جب تک ٹارگٹ کلنگ، مالی نقصانات، نفسیاتی، جسمانی ٹارچرز کا ازالہ نہیں ہوتا تب تک پی ٹی ایم اور اس کے جارحانہ نعرے نہیں مریں گے۔ علی وزیر کو بے گناہ پابند سلاسل رکھنا اور پی ٹی ایم کے کارواں پر فائرنگ کرنے سے حالات سدھریں گے نہیں۔

Tags: Manzoor PashteenPashtoonPashtun Tahafuz MovementPTMپشتون تحفظ موومنٹپی ٹی ایممنظور پشتین
Previous Post

جہانگیرترین گروپ ایک بار پھر متحرک، ہم اقتدار میں رہیں گے، جہاں بھی ہوا، وسیم اختر عدم اعتماد نشانہ پہلے وفاق یا پنجاب؟

Next Post

‘عمران خان سیاسی قوت، عدم اعتماد یا اسمبلی ٹوٹنے سے ختم نہیں ہونگے، اب برداشت ہی کرنا پڑے گا’

عبدالرؤف یوسفزئی

عبدالرؤف یوسفزئی

مصنف پشاور سے تعلق رکھتے ہیں اور صحافت کے پیشے سے وابستہ ہیں۔ ان سے رابطہ ٹوئٹر پر @theraufkhan کیا جا سکتا ہے۔

Related Posts

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 26, 2023
0

16 سال قبل میں محمد نواز شریف کے ساتھ ان کے خاندان کے مشہور پارک لین فلیٹس میں بیٹھا جیو نیوز کے...

علی وزیر اور راؤ انوار کے لئے ملک میں الگ الگ قانون ہے

علی وزیر اور راؤ انوار کے لئے ملک میں الگ الگ قانون ہے

by طالعمند خان
جنوری 26, 2023
0

پاکستان میں فوجی اسٹیبلشمنٹ کی شروع دن سے ایک ہی پالیسی رہی اور وہ ہے؛ 'ہم یا کوئی نہیں'۔ لیکن اب حالات...

Load More
Next Post
‘عمران خان سیاسی قوت، عدم اعتماد یا اسمبلی ٹوٹنے سے ختم نہیں ہونگے، اب برداشت ہی کرنا پڑے گا’

'عمران خان سیاسی قوت، عدم اعتماد یا اسمبلی ٹوٹنے سے ختم نہیں ہونگے، اب برداشت ہی کرنا پڑے گا'

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 26, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Ahmad Baloch Kathak dance

بلوچستان کا ایک غریب چرواہا جو بکریاں چراتے چراتے آرٹسٹ بن گیا

by ظریف رند
جنوری 6, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In