• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
ہفتہ, اگست 13, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

محکوم بلوچ کی آواز

شہزاد حسین by شہزاد حسین
نومبر 18, 2019
in انسانی حقوق, تجزیہ, جمہوریت, میگزین
3 0
0
محکوم بلوچ کی آواز
16
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

براہمداغ بگٹی کی شخصیت کا تضاد دراصل یہ نہیں ہے کہ وہ خود کتنا اچھا یا بُرا انسان ہو سکتا ہے۔ بلکہ یہ تو باہر سے بیٹھ کر علیحدگی کی تحریک چلانے پر ہے کہ وہ کتنا صحیح اور غلط، نوعیت کے اعتبار سے ہوسکتا ہے۔ میں نے جب ان کو جاننا شروع کیا تو سب بہت بہترین اور سچی باتیں تھیں جن کا تعلق عام بلوچ کے دکھ درد سے تھا جو ہمارے دل و دماغ ہلا کے رکھ دینے والے حقائق پر مشتمل ہوتیں۔ مزید جاننا شروع کیا تو وہ پریشانی کا سبب بنتا چلا گیا۔ جہاں بات دوسری قوموں اور صوبوں سے نفرت کی آگ پھلانگ کر علیحدگی یا آزادی تک پہنچی تو مجھ جیسے شخص کا وہ فُل سٹاپ تھا اور ہر پاکستانی بلوچ کا ہونا بھی چاہیے۔

یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ہم پنجابی کے قتل کو جشن کے طور پر منائیں؟ مطلب انسانیت کی بھی آخری حد عبور نہ کرلی ہو، تب بھی ایسا سوچا بھی کیسے جا سکتا ہے؟

RelatedPosts

نیا دور اور رضا رومی پر جھوٹا الزام لگانے والے افسر کی سرِ عام معافی، اور ہمارا عدالتی نظام

مقابلہ ختم ہو چکا ہے۔ عمران خان کو شکست تسلیم کرنا ہوگی

Load More

میں اپنے پچھلے کالموں میں اس بات کا ذکر بارہا کر چکا ہوں کہ ذرا ذرا سی بات پر مجھے پارٹی کی جانب سے کس طرح کے ردعمل کا سامنا تھا۔ تفصیلات کے لئے میرے پچھلے کالموں کو پڑھیے۔ یہ باتیں میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں یہ جانتے ہوئے کہ بلوچستان میں آج تک جس صحافی نے سچ بولا، وہ چاہے لیاری میں بھی پایا گیا، مار دیا گیا۔

یہ انہونی نہیں ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ آج تک بلوچ کی اصل آواز کو سنا ہی نہیں گیا۔ سُنا کیسے جاتا؟ بولتے ہی چُپ جو کروا دیا جاتا ہے۔

ایک طرف ریاست تو دوسری طرف علیحدگی پسند، تیسری جانب وہ عام بلوچ عوام جس کو گاجر مولی سمجھ کر دونوں جانب سے نسل در نسل کاٹا جا رہا ہے۔ صحافی ریاستی بولی بولے تب بھی خطرے میں ہے، ریاست سیکیورٹی کب دیتی ہے؟ اور کیا دے سکتی بھی ہے؟ غیر ریاستی علیحدگی پسندوں کی حمایت کرے تب بھی مارا جائے گا۔ عوام کی آواز بننا سرداری جاگیرداری ماحول میں تو یوں بھی سزائے موت سے کم سزا والا جُرم ہے ہی نہیں۔
بلوچ صحافی کرے تو کیا کرے؟ کیا عام بلوچ کا قتل یونہیں نسلوں چلتا ہی رہے گا؟

مغیر احمد شاہ کو 2011 میں خضدار میں اٹھا لیا گیا اور پھر بے دردی سے قتل کر کے اس کی لاش کو پریس کلب کے دروازے پر پھینک دیا گیا۔ اب آپ ہی جواب دیں، بظاہر یہ پیغام کس کا اور کس کو ہو سکتا ہے؟ بظاہر ہی کہہ سکیں گے نا، آج تک کسی بھی صحافی کے قتل کا پتہ لگ سکتا ہے کہ اس کا خون کس کے ہاتھ ہے؟

بلوچستان معمے میں آج تک اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں کے لئے تین ہی سوال بہت اہم ہیں۔ مارا کس نے ہے، مارا کیوں گیا، عام آدمی کی آواز اٹھانے والے کے ساتھ ہمیشہ ایسا ہی ہوتا رہے گا؟

اس کا اندازہ مجھے اس وقت بھی ہوا جب میں نے آزادی پسندوں کی مار دو، تباہ کردو پالیسی کا بغور مشاہدہ کیا۔ جن مسنگ پرسنز کا یہ باہر کے ممالک میں ڈھول پیٹتے ہیں، میں یہ نہیں کہتا کہ وہ مسئلہ نہیں ہے۔ مسنگ پرسنز کے لئے ہزاروں آوازوں میں ایک میری آواز بھی ضرور ہوتی ہے۔ مگر یہ خلاف اصول ہے کہ آپ کسی کی آواز بن رہے ہوں اور ان کا آپ کو پتہ ہی نہ ہو کہ نام کے علاوہ کوئی بھی دوسری شناخت ہو۔ مجھے تو یہ بھی خدشہ ہے کہ اپنے مفادات کی تکمیل کے لئے ان درندوں نے کچھ معصوم بلوچ تو خود اغوا کر کے مار دیئے ہوں گے جن کا ڈھول یہ یہاں پیٹ رہے ہیں۔ اگر میں یہ کہوں کہ یہ بات صرف میں نہیں پارٹی کے بےشمار عہدیدار کہتے سُنے گئے ہیں تو کتنے لوگوں کو یہ پنجابی غدار یا آئی ایس آئی کا ایجنٹ کہہ کر نکالیں گے؟ کچھ تو ان کی بالکل بغل میں براجمان ہیں۔

کچھ دن پہلے میں نے عاطف کی ویب سائٹ متبادل پر اپنے نقطہ نظر کا اظہار کیا تو اس کو وہاں تنقید کا سامنا رہا۔ یہی نہیں غداری کا سرٹیفیکیٹ بھی تھما دیا گیا۔ اور یہ کہ جب تک شُبھ شُبھ تب تک آپ ہی مسیحا، جہاں اختلاف کا پہلا نقطہ ڈل گیا، وہیں آپ آئی ایس آئی کے حاظر سروس افسر بن گئے۔

میں یہ اپنی تحریروں میں بار بار کہہ بھی رہا ہوں۔ میں آج بلوچستان یا کراچی میں ہوتا تو ان کے جبر کا نشانہ بن چکا ہوتا۔ چونکہ میں وہاں نہیں ہوں اب ان کے ہاتھ قدرے بندھے ہوئے ہیں۔ اب یہ سوشل میڈیا پر ہی غصے کا اظہار کر سکتے ہیں۔ براہمداغ سمیت تمام وہ لوگ جن کی اصلیت میں نے عوام کے سامنے لانی شروع کی تو مجھے سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ میرا فیسبُک اکاؤنٹ ان کے حلقوں کی جانب سے رپورٹ کروایا گیا جس کے بعد میں ایک ہفتے کے لئے فیسبک پر کچھ بھی نہیں کر سکا۔ ٹوئٹر میرے پاس آواز اٹھانے کا واحد ذریعہ ہے۔ یہی نہیں یہاں جرمنی میں آئے دن میرے لئے مشکلات کھڑی کی جاتی ہیں۔

اس تناظر میں پاکستان کے مسئلے کو سمجھنا آپ کے لئے بہت آسان ہو جانا چاہیے۔ میں بھی اسی طبقے کا سوال کرتا ہوں جس سے کہ میں خود ہوں اور جس طبقے کو براہمداغ جیسے لوگ آزادی کے نام پر دھوکہ دے رہے ہیں۔ بلوچ آزاد نہیں بلکہ ان سرداروں کا محکوم ہی رہے گا۔ آزاد یہ ہوں گے اپنی الگ دُنیا قائم کر کے۔ ہمیں تب بھی ان کا محکوم ہی رہنا ہے۔ ریاست نے کبھی سرداروں سے نکل کر عام بلوچ کی آواز سُننا پسند ہی نہیں کی۔ وہ عام بلوچ جو اس لڑائی میں دونوں طرف سے مارا جا رہا ہے، جس کو نہ سکون سے جینا میسر ہے اور نہ سکون سے مرنا۔

Tags: براہمداغ بگٹیبلوچ علیحدگی پسندبلوچ علیحدگی تحریکشہزاد حسینمحکوم بلوچمحکوم بلوچ کی آوازنیا دور
Previous Post

مذہبی جتھوں اور بلوائیوں کے سامنے ریاست کا سرنڈر

Next Post

خیبر پختونخوا: رواں ہفتے کا احوال (28 اکتوبر تا 4 نومبر)

شہزاد حسین

شہزاد حسین

مصنف جرمنی میں مقیم ہیں اور ایک انسانی حقوق کی تنظیم کے ساتھ منسلک ہیں۔ @SHussainShokat پر ان سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

Related Posts

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

یہ 2021 دسمبر کی ایک بھیگی اور ٹھندی شام تھی۔ میں کچن میں سردی کی شدت کم کرنے کے لئے آگ کے...

فن کی دنیا کا گم شدہ مسافر، ڈرامہ نگار اور ہدایت کار  ‘امجد علی سکندر’

فن کی دنیا کا گم شدہ مسافر، ڈرامہ نگار اور ہدایت کار ‘امجد علی سکندر’

by طاہر اصغر
اگست 13, 2022
0

اس کی آنکھوں میں کچھ خواب تھے، جن کی تعبیر پانے کے لیے اس نے لفظوں سے تصویریں بنائی اور ان میں...

Load More
Next Post
خیبر پختونخوا: رواں ہفتے کا احوال

خیبر پختونخوا: رواں ہفتے کا احوال (28 اکتوبر تا 4 نومبر)

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

...

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

by سعد سعود
اگست 6, 2022
0

...

Imran Khan disqualification

عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔ معاملات منطقی انجام کی طرف بڑھنے لگے

by علی وارثی
اگست 4, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,740
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu is live now.

3 minutes ago

Naya Daur Urdu
MQM struggling in stronghold LiaquatabadHow many seats will PTI bag from Karachi in by-elections?Does PSP has a political future?Waseem Aftab on #karachiteahouse with Faraz Darvesh, Shariq Mahmood and Sabahat Ashraf#NayaDaur ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

5 minutes ago

Naya Daur Urdu
یہ کہانی سوات کے ایک تاجر کی ہے جو گذشتہ دو دہائیوں سے ہوٹلز اور ٹرانسپورٹ کے کاروبار سے وابستہ ہے۔ سوات تاجر ایسوسیشن کےایک عہدیدار نے نام نہ بتانے کی شرط پر نیا دور میڈیا کو تصدیق کی کہ گذشتہ کچھ سالوں میں درجنوں تاجروں نے طالبان کو۔۔۔bit.ly/3JTg42a ... See MoreSee Less

Photo

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In