• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, اگست 15, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

عمران خان کا دورہ چین، اب آئی ایم ایف کے پاس جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا

عماد ظفر by عماد ظفر
نومبر 18, 2019
in تجزیہ, سیاست, معیشت, میگزین
5 0
0
عمران خان کا دورہ چین، اب آئی ایم ایف کے پاس جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا

Pakistani Prime Minister Imran Khan (L) and China's Premier Li Keqiang attend a welcome ceremony at the Great Hall of the People in Beijing on November 3, 2018. (Photo by JASON LEE / POOL / AFP)

26
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

عمران خان کا دورہ چین حقائق کے برخلاف توقعات اور تحریک  انصاف کی اس دورے سے متعلق غیر ضروری میڈیا ہائپ کے باوجود پاکستان کیلئے فوری ایک بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ چین روانگی سے قبل عمران خان اور ان کی کابینہ زور و شور سے قوم کو یہ باور کروا رہے تھے کہ اس دورے کے نتیجے میں چائنہ پاکستان کو اربوں ڈالرز کا قرضہ فراہم کر دے گا اور نتیجتاً پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس قرضہ مانگنے نہیں جانا پڑے گا۔ عمران خان جب چین کے دورے پر روانہ ہو رہے تھے تو پاکستان میں بلوائیوں نے آسیہ بی بی کے حق میں عدالتی فیصلہ آنے کے بعد ملک کو احتجاج اور دھرنوں کے ذریعے مفلوج بنایا ہوا تھا۔ ایسے میں اکثر مبصرین کا خیال تھا کہ عمران خان کو یہ دورہ مختصر کر کے فوراً پاکستان آ کر صورتحال پر قابو پانا چاہیے۔

لیکن تحریک انصاف کی جانب سے یہ شور مچایا گیا کہ پاکستان کے معاشی بحران سے نمٹنے کے تناظر میں یہ دورہ انتہائی اہم ہے کیونکہ چین سے امداد میں پیسے ملنے کے بعد ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ عمران خان حب بیجنگ پہنچے تو حیران کن طور پر ان کے استقبال کیلئے کسی سینئیر حکومتی رہنما کے بجائے چین کے وزیر ٹرانسپورٹ کو بھیجا گیا۔ سفارتکاری کی دنیا میں اسے پوسچرنگ (posturing) کہا جاتا ہے جس کے ذریعے آپ یہ پیغام دے دیتے ہیں کہ جس ملک میں آپ مذاکرات کیلئے آئے ہیں وہ آپ سے اپر ہینڈ رکھتا ہے اور مذاکرات کے عمل کو حسب منشا اور حسب رضا اپنی سمت میں کرنا چاہتا ہے۔ عمران خان اور ان کے وزرا نے سی پیک کے بارے میں جس قدر متنازعہ بیانات دیے تھے ان کے بعد چین کی حکومت کے تحریک انصاف کی حکومت سے متعلق تحفظات ایک قدرتی عمل تھا۔

RelatedPosts

نیا دور اور رضا رومی پر جھوٹا الزام لگانے والے افسر کی سرِ عام معافی، اور ہمارا عدالتی نظام

مقابلہ ختم ہو چکا ہے۔ عمران خان کو شکست تسلیم کرنا ہوگی

Load More

پہلے عمران خان چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کو محض اس لئے ہدف تنقید بناتے رہے کہ مسلم لیگ نواز کی حکومت کو کرپٹ ثابت کر سکیں پھر ان کے مشیر  برائے تجارتی امور رزاق داؤد نے سی پیک کے ازسر نو جائزے کا بیان جاری کر دیا۔ سعودی عرب سے امداد حاصل کرنے کیلئے عجلت میں چین کی مشاورت یا بغیر کسی ایسی تقریب کے جس میں چین، پاکستان اور سعودی عرب کے نمائندے شامل ہوتے، سعودی عرب کو بھی سی پیک کے منصوبے کا پارٹنر بنا دیا گیا۔ حد تو یہ ہے کہ چین دورے سے چند روز قبل ہی وزیر ریلوے شیخ رشید  نے یہ الزام بھی عائد کر دیا کہ ان سے پہلے والے  وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے چین سے ریلوے انجنوں کی خریداری میں کرپشن کی۔

جب آپ سیاسی مخالفین کو کرپٹ ثابت کرنے کے لئے الزامات لگاتے ہوئے چین جیسے دوست ملک کا نام بھی شامل کرتے ہیں تو نتیجتاً یہ بیجنگ میں تحریک انصاف کی حکومت کیلئے گرمجوشی کی راہیں ہموار نہیں کرتا ہے۔ خیر چین میں صدر زائی اور ان کے اعلیٰ سطح کے حکومتی افراد کی زیادہ توجہ شنگھائی کانفرنس پر مرکوز رہی۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ چین نے پاکستان یا عمران خان کو مکمل طور پر  نظر انداز کیا بلکہ مصروفیت کے باعث چینی  صدر اس طرح عمران خان کیلئے وقت نہ نکال پائے جیسا کہ وہ پچھلی پاکستانی حکومتوں کے سربراہان کیلئے نکالتے تھے۔

دراصل تحریک انصاف اور عمران خان نے چین کے دورے سے غیر حقیقی توقعات وابستہ کر رکھی تھیں اور ان توقعات نے پاکستان میں موجود انویسٹرز اور کاروباری طبقے کی توقعات بھی بڑھا دیں۔ عوام سمیت سب کا خیال تھا کہ چونکہ عمران خان اور ان کی کابینہ علی الاعلان یہ کہتے رہے ہیں کہ چین سے بھی سعودی طرز کی امداد مل جائے گی اس لئے ہمیں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (IMF)  کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔ لیکن زمینی حقیقت یہ ہے کہ چین نے کسی بھی وقت اور کسی بھی سطح پر تحریک انصاف کو فوری امداد یا قرضے کی یقین دہانی نہیں کروائی تھی۔ ویسے بھی چین قرضہ یا تو ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کی صورت میں دیتا ہے یا پھر کڑی شرائط پر۔ چنانچہ عمران خان اور ان کی حکومت نے چین کی پالیسی کو سمجھنے میں ناکامی کا ثبوت دیا۔

دوسری جانب چین نے پاکستان کے ساتھ مشترکہ اعلامیہ میں یہ بات کہی کہ چین پاکستان کی مدد ضرور کرے گا لیکن اس کے لئے مزید مصاکرات اور گفت و شنید کی ضرورت ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ عمران خان اور ان کی کابینہ ایک بار پھر بنا کسی تیاری اور مستقبل کے ٹھوس معاشی وژن کی پالیسی کے بغیر چینی حکام سے مذاکرات کرنے گٙئے تھے۔ اس سے قبل آئی ایم ایف سے مذاکرات کے دوران بھی پاکستان کی جانب سے مناسب تیاری نہ ہونے پر عالمی مالیاتی  ادارے کی سربراہ نے قرضے کی فراہمی کو مزید مذاکرات کے ساتھ مشروط کر دیا تھا۔ تحریک انصاف کی حکومت اور عمران خان اب بھی اس حقیقت کو سمجھنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں کہ محض فرضی کرپشن کی داستانیں اور ایک افسانوی  لوٹی ہوئی رقم کی ملک واپسی سے خزانہ بھر لینے کی باتیں اور دعوے معاشی پالیسی نہیں ہوا کرتی اور نہ ہی بین الاقوامی دنیا میں ان نعروں کی کوئی اہمیت ہوا کرتی ہے۔ یہ نعرے اپنے سپورٹرز کو خوش کرنے کیلئے تو لگائے جاتے ہیں لیکن ان کا ایک حقیقت پسندانہ معاشی پالیسی ترتیب دینے میں کوئی عمل دخل نہیں ہوا کرتا۔

بدقسمتی سے حکومت نے عاطف میاں جیسے قابل معیثت دان کو عقیدے کی بنا پر معاشی مشیر کے عہدے سے برطرف کر کے ڈاکٹر فرخ سلیم جیسے شخص کو معاشی مشیر مقرر کر لیا۔ ڈاکٹر فرخ سلیم کا سارا زور اور توانائی کرپشن کی داستانیں گھڑنے اور پچاس ملین گھروں کی سکیم کو درست اور قابل عمل قرار دینے میں صرف ہوتا ہے۔ اگر فرخ سلیم صاحب اس کا آدھا وقت بھی ٹھوس اور حقیقت پسندانہ معاشی پالیسی کے مرتب کرنے میں صرف کرتے تو ہمیں بیجنگ میں بھی مکمل تیاری نہ ہونے کی وجہ سے خفت کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ اسی طرح اگر عمران خان اپنے سیاسی فریقین کو نیچا دکھانے کیلئے سی پیک سے متعلق دشنام طرازی نہ کرتے تو شاید انہیں چینی حکام سے اشاروں کنایوں میں آئندہ احتیاط برتنے کی درخواست نہ کی جاتی۔

عمران خان نے چین میں سرمایہ کاروں سے بھی خطاب کیا اور بدقسمتی سے اس خطاب میں بھی وطن عزیز میں کرپشن اور اداروں کے کمزور ہونے کی دہائیاں دیں۔ دنیا کا کوئی سربراہ مملکت کبھی بھی اپنے منہ سے کسی سرمایہ کاری کانفرنس میں اپنے ملک کی برائیاں اور محض اپنے منہ اپنی تعریفیں نہیں کرتا۔ لیکن یہ اعزاز بھی خان صاحب کو حاصل ہے کہ نرگسیت پسندی کے اعلیٰ ترین مقام پر پہنچنے کے بعد شاید وہ اپنی ذات کے سوا کچھ اور بھی دیکھنے سننے اور سمجھنے کی صلاحیتوں سے قاصر ہیں۔ چین نے مشترکہ اعلامیہ میں سی پیک کے رواں منصوبوں کو بھی جاری رکھنے کی بات کی اور اس اعلامیے میں یہ بیان انتہائی اہمیت کا حامل ہے کہ "موجودہ سی پیک کے تمام منصوبے جاری و ساری رہیں گے اور ان کی تعداد کم نہیں ہو گی بلکہ ضرورت پڑنے پر اس تعداد میں اضافہ ہو گا”۔ یعنی دوسرے لفظوں میں عمران خان اور ان کی حکومت جو بار بار سی پیک کا از سر نو جائزہ لے کر اس میں تبدیلیوں کی بات کر رہے تھے اب وہ دعوے کسی  بھی طرح نافذالعمل نہیں رہیں گے۔

بیجنگ کے دورے سے خالی ہاتھ واپسی پر خان صاحب اور ان کے پرستاروں کو شاید اس حقیقت سے روشناسی ضرور ہو جائے گی کہ دنیا میں سیاسی، معاشی اور خارجی معاملات پر اثر انداز ہونے کیلئے محض "سٹار ڈم” یا اچھی شکل ہونا ہی کافی نہیں بلکہ اس کیلئے ان معاملات پر مکمل گرفت اور عبور کا حاصل ہونا بیحد ضروری ہے۔ اس دورے سے ایک اور سبق جو عمران خان اور تحریک انصاف کو سیکھنے کو ملے گا وہ یہ ہے کہ کبھی بھی کسی غیر ملکی دورے پر جانے سے پہلے عوام کو غیر حقیقی خواب مت دکھائے جائیں اور سیاسی مخالفین کو نیچا دکھاتے وقت کم سے کم دوست ممالک کے منصوبوں پر محض سیاسی پوائنٹ سکورنگ کیلئے تنقید نہ کریں۔

بیجنگ کے تعلقات اسلام آباد یعنی مملکت پاکستان سے ہیں اس لئے انہوں نے بہر حال خان صاحب کو مستقبل میں امداد دینے کا وعدہ کر کے ان کی فیس سیونگ تو کر دی لیکن حقیقتاً عمران خان بیجنگ سے خالی ہاتھ لوٹے ہیں اور اب معاشی بحران سے نمٹنے کا واحد راستہ  صرف آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پیکج ہے۔ اسی لئے سیانے کہتے ہیں کہ بڑے بڑے بول بولنے اور دعوے کرنے والے محض بولتے ہی رہ جاتے ہیں، اصل کام کرنے والا شخص مکمل خاموشی سے  کام کرتا ہے۔

Tags: عماد ظفرعمران خان کا دورہ چیننیا دور
Previous Post

نیا پاکستان، چندہ نامکس اور شیخ چلی

Next Post

سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا

عماد ظفر

عماد ظفر

مصنّف ابلاغ کے شعبہ سے منسلک ہیں؛ ریڈیو، اخبارات، ٹیلی وژن، اور این جی اوز کے ساتھ وابستہ بھی رہے ہیں۔ میڈیا اور سیاست کے پالیسی ساز تھنک ٹینکس سے بھی وابستہ رہے ہیں اور باقاعدگی سے اردو اور انگریزی ویب سائٹس، جریدوں اور اخبارات کیلئے بلاگز اور کالمز لکھتے ہیں۔

Related Posts

جلد انتخابات ہوتے نظر نہیں آ رہے، عمران خان کیلئے سیاسی کھیل کھیلنا مشکل ہو جائے گا

جلد انتخابات ہوتے نظر نہیں آ رہے، عمران خان کیلئے سیاسی کھیل کھیلنا مشکل ہو جائے گا

by نیا دور
اگست 15, 2022
0

صحافی کامران یوسف نے اپنا سیاسی تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان جتنے بھی جلسے جلوس کر لیں، جلد...

کیا پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ ہار گیا؟

کیا پاکستان دہشتگردی کے خلاف جنگ ہار گیا؟

by بخت منیر
اگست 15, 2022
0

یہ حساس معاملات ہیں، ان پر بات کرنے یا سوال کرنے کی جرات تو بہت بڑے بڑے لوگ نہیں کرسکتے تو میرے...

Load More
Next Post
سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا

سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

by عمر اظہر بھٹی
اگست 13, 2022
0

...

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

by عرفان رضا
اگست 13, 2022
1

...

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

...

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,742
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu

34 minutes ago

Naya Daur Urdu
سیکیورٹی کلیئرنس کہاں سے ملتی ہے سب کو پتہ ہے میڈیا کا گلہ کہاں سے دبایا جاتا ہم سب کو معلوم ہے۔ کسی بھی ادارے میں بہت سارے لوگ کام کرتے ہیں انکا کوئی واسطہ نہیں ہوتا اس ڈیل سے جو اوپر کی سطح پر کی گئی ہوتی ہے، نادیہ نقی ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu plans to premiere a video.

1 hour ago

Naya Daur Urdu
Chaudhry Shujaat kept telling me about the betrayals he had suffered all his life at the hands of the Sharif family and then he suddenly decided to join hands with them. He should have updated my software as well so I'd be mentally prepared for this U-turn, Moonis Elahi tells Javed Chaudhry in a tell-all interview.The first part of this interview can be watched here: youtu.be/8qH8lutpzJc ... See MoreSee Less

Moonis Elahi Opens Up About Biggest Disagreement With Shujaat In Interview With Javed Chaudhry

www.facebook.com

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In