• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, جنوری 29, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

عمران خان کی شکست کا ذمہ دار امریکہ نہیں، خود عمران خان ہیں

شہباز شریف کو یہ سمجھنا ہوگا کہ وہ کسی عام سیاستدان سے برسرِ پیکار نہیں۔ ان کا مخالف ایک سفاک سازشی ہے جو کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔

حامد میر by حامد میر
اپریل 14, 2022
in ایڈیٹر کی پسند, تجزیہ
279 3
0
Hamid Mir Imran Khan lettergate
329
SHARES
1.6k
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

رات 12 بجے کلینڈر پر 10 اپریل کی تاریخ آنے کے کچھ ہی دیر کے اندر عمران خان پاکستان کی تاریخ کے وہ پہلے وزیر اعظم بن گئے جو پارلیمنٹ میں تحریکِ عدم اعتماد کے نتیجے میں عہدے سے ہٹائے گئے۔ عمران خان نے کئی دن سے میکاولی کے سے حربے اپناتے ہوئے تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کو روک رکھا تھا۔ 3 اپریل کو جب یہ واضح ہو گیا کہ پاکستان کے قانون ساز انہیں عہدے سے ہٹانے کے لئے بالکل تیار تھے اور ان کے پاس مطلوبہ تعداد بھی موجود تھی، عمران خان نے اسمبلی کو تحلیل کرنے کی کوشش کی، جسے بہت سے لوگوں نے ‘سویلین کو’ کا نام دیا۔ لیکن وہ ایسا کر نہ سکے۔ اگلے چند دنوں میں سپریم کورٹ نے اسمبلی کو بحال کر کے اس کوشش کو ناکام بنا دیا اور تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا حکم دیا، جس سے بالآخر عمران خان حکومت ڈھے گئی۔

عمران خان کا قصہ اب تمام ہوا۔ پہلے اگر کسی کو شک تھا بھی تو اب تو واضح ہو چکا ہے کہ وہ طاقت سے چپکے رہنے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ انہوں نے اقتدار میں رہنے کے لئے ہر حربہ استعمال کیا لیکن لگتا ہے کہ انہوں نے بہت سے کلیدی اہمیت کے حامل سٹیک ہولڈرز، بشمول ان کی اپنی جماعت کے ارکان، کو ناراض کر دیا تھا۔ ان کے اقتدار سے علیحدہ ہونے سے انکار نے ایک پورا آئینی بحران کھڑا کر دیا۔ اور جب سپریم کورٹ نے ان کی اس کوشش میں ساتھ دینے سے انکار کر دیا تو انہوں نے اپنی پارٹی کے 120 ارکان کو اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کے بجائے حکم دیا کہ وہ اسمبلی سے استعفا دے دیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ جمہوری عمل سے کتنی نفرت کرتے ہیں۔

RelatedPosts

‘آصف زرداری نے عمران کی گرفتاری رکوا رکھی تھی، اب یہ دروازہ بھی بند ہو گیا’

پاکستانی معاشرے کو عمران کے بجائے بلاول جیسے رہنماؤں کی ضرورت ہے

Load More

اور اس سارے عمل کے دوران وہ ایک حربہ اور بھی استعمال کرتے رہے تاکہ ان کے نقاد اپنی عوامی ساکھ کھو دیں: انہوں نے امریکہ پر اپنے خلاف سازش کا الزام عائد کیا اور اس الزام کو ثابت کرنے کے لئے کوئی شواہد سامنے نہیں لائے۔ اگلے چند ماہ میں جب عمران خان اور ان کے حامی شہباز شریف کی نئی آنے والی حکومت کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش کریں گے، امید کی جا سکتی ہے کہ وہ عوام میں بکنے والے اپنے اس بیرونی سازش کے بیانیے کو انتہا پر لے جائیں گے۔

جس دن عمران خان کو اقتدار سے علیحدہ کیا گیا، انہوں نے ایک ‘آزادی کی جنگ’ کا اعلان کیا۔ وہ 13 اپریل سے احتجاجی ریلیوں کا آغاز کر چکے ہیں۔ عمران خان اور ان کے ساتھی کبھی ان کے اداروں میں اصلاحات اور کرپشن کے خاتمے کے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکامی پر بات نہیں کرتے۔ وہ ملکی معیشت پر بھی بات کرنے سے گریزاں رہتے ہیں جس کی ابتر حالت کی ذمہ داری براہِ راست عمران خان کی غلط پالیسیوں اور ان کی نااہلی پر عائد ہوتی ہے۔ وہ بس ایک ہی دعویٰ بار بار دہراتے چلے جاتے ہیں: عمران خان کے تمام مخالفین غدار ہیں، اور وہ سب حکومت تبدیل کرنے کی امریکی سازش کا حصہ ہیں۔

عمران خان کا دعویٰ ہے کہ انہیں اس سازش کا علم 7 مارچ کو ایک پاکستانی سفیر کے خط سے ہوا۔ اس سفیر نے مبینہ طور پر امریکی سفارتکار ڈانلڈ لو کی پاکستانی حکومت کو دی گئی ایک دھمکی کا ذکر کیا تھا۔ یہ ایک مضحکہ خیز بات ہے۔ میں نے جنوری میں لکھا تھا کہ عمران حکومت ایک بڑے بحران کا شکار ہونے جا رہی ہے – جس کے ذمہ دار بھی وہ محض خود ہیں۔ ان کے دشمنوں کو انہیں گرانے کے لئے کسی بیرونی امداد کی ضرورت نہیں تھی۔

وزیر اعظم بننے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں شہباز شریف نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ وہ جلد از جلد نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا ایک اجلاس بلائیں گے۔ وہ اس پاکستانی سفیر سمیت تمام متعلقہ حکام سے بیرونی سازش کا ثبوت سامنے لانے کو کہیں گے۔ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اگر الزامات درست ثابت ہوئے تو وہ عہدہ چھوڑ دیں گے۔

شہباز شریف کی اس تقریر نے عمران خان کے سازشی بیانیے کو بڑی گزند پہنچائی ہے۔ سکیورٹی ادارے کئی روز پہلے ہی اس حوالے سے اپنی تحقیقات مکمل کر چکے ہیں اور عمران خان کو بتا دیا گیا ہے کہ انہیں کسی بیرونی سازش کے شواہد نہیں ملے۔ لیکن اس کے باوجود عمران خان نے خود کو اقتدار میں رکھنے کی خاطر آرمی چیف سے ایک ڈیل کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے پیشکش کی کہ فوج اگر ان کی معاونت کرے تو جنرل باجوہ جب تک چاہیں، ملک کے آرمی چیف رہ سکتے ہیں۔ لیکن جرنیل نے انکار کر دیا۔

سیاسی ماہرین عمران خان کے ان دعووں کو بری طرح پنکچر کر چکے ہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ادوار میں چین سے بہت بڑی تعداد میں پاکستان میں سرمایہ کاری کروائی گئی – تو CIA نے ان کے خلاف سازش کیوں نہیں کی؟ امریکہ کا World Bank اور IMF پر گہرا اثر و رسوخ ہے۔ اگر CIA مارچ میں عمران حکومت گرانے جا رہی تھی تو فروری میں IMF نے پاکستان کو 1 ارب ڈالر سے زائد اور اسی ماہ ورلڈ بینک نے قریب 53 کروڑ ڈالر کیوں فراہم کیے؟ اگر عمران خان کو امریکی دھمکی 7 مارچ کو موصول ہو گئی تھی، تو انہوں نے اسلام آباد میں 21 مارچ کو ہونے والی اسلامی سربراہی کانفرنس میں ایک امریکی عہدیدار کو بطور مہمان دعوت کیوں دی؟

ایک جانب عمران خان بیرونی سازش کا راگ الاپ رہے ہیں، دوسری جانب انہیں برطانوی سیاستدان زیک گولڈسمتھ سے حمایت مانگنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، جو کہ ان کی سابقہ اہلیہ کے بھائی ہیں۔ جب 2016 میں زیک گولڈ سمتھ ایک پاکستانی نژاد برطانوی شہری کے خلاف لندن کے میئر کا الیکشن لڑ رہے تھے تو عمران خان نے گولڈ سمتھ کا ساتھ دیا تھا۔ گولڈ سمتھ صادق خان سے الیکشن میں شکست کھا گئے اور بعد میں صادق خان نے الزام عائد کیا تھا کہ زیک گولڈ سمتھ نے ان کے خلاف اسلامو فوبک حربے استعمال کیے تھے۔

شہباز شریف کو یہ سمجھنا ہوگا کہ وہ کسی عام سیاستدان سے برسرِ پیکار نہیں۔ انہیں یہ لازمی سمجھنا ہوگا کہ ان کا مخالف ایک سفاک سازشی ہے جو کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔ صرف امید ہی کی جا سکتی ہے کہ وہ اس چیلنج کا مقابلہ کر پائیں گے۔


حامد میر کا یہ مضمون واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہوا جسے نیا دور اردو قارئین کے لئے ترجمہ کیا گیا ہے۔

Tags: hamid mirImran Khanحامد میرشہباز شریفعمران خان
Previous Post

وزیراعظم آزاد جموں وکشمیر سردار عبد القیوم نیازی کا مستعفی ہونے کا فیصلہ

Next Post

الیکشن کمیشن آئندہ 30 دنوں میں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جاری کرے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم

حامد میر

حامد میر

حامد میر پاکستان کے مایہ ناز صحافی، کالم نگار اور اینکر پرسن ہیں۔ وہ واشنگٹن پوسٹ میں کالم لکھتے ہیں۔

Related Posts

پاکستانی معاشرے کو عمران کے بجائے بلاول جیسے رہنماؤں کی ضرورت ہے

پاکستانی معاشرے کو عمران کے بجائے بلاول جیسے رہنماؤں کی ضرورت ہے

by عاصم علی
جنوری 28, 2023
0

پاکستان کی 75 سالہ سیاسی اور معاشرتی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو ایک چیز جس نے پاکستان کی سیاست اور معاشرے...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 27, 2023
0

16 سال قبل میں محمد نواز شریف کے ساتھ ان کے خاندان کے مشہور پارک لین فلیٹس میں بیٹھا جیو نیوز کے...

Load More
Next Post
الیکشن کمیشن آئندہ 30 دنوں میں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جاری کرے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم

الیکشن کمیشن آئندہ 30 دنوں میں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جاری کرے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 27, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Ahmad Baloch Kathak dance

بلوچستان کا ایک غریب چرواہا جو بکریاں چراتے چراتے آرٹسٹ بن گیا

by ظریف رند
جنوری 6, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In