• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
ہفتہ, فروری 4, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

چینی کونسل خانہ پر حملہ اور کرتارپور کوریڈور

زمان خان by زمان خان
نومبر 18, 2019
in تجزیہ, سیاست, میگزین
2 0
0
چینی کونسل خانہ پر حملہ اور کرتارپور کوریڈور
11
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

شکر ہے کراچی میں چینی کونسل خانہ پر حملہ ناکام ہو گیا اور پولیس کی بروقت کاروائی کی وجہ سے کچھ زیادہ جانی نقصان نہیں ہوا مگر وہ جو کہتے ہیں کہ عقل مند کے لئے اشارہ ہی کافی ہے۔

اس حملہ کی ذمہ داری بلوچستا ن لبریشن آرمی نے لی ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ بلوچستان میں جو آگ لگی تھی اس میں سے اب بھی دھواں نکل رہا ہے اور کبھی کبھی چنگاری بھی پھوٹ پڑتی ہے۔

RelatedPosts

لشکر جھنگوی کی دھمکی اور جناح کی برطانیہ میں پناہ لینے کی درخواست

جنرل باجوہ کی توسیع؟ کابینہ کمیٹی کی آرمی ایکٹ میں ترمیم، ‘دوبارہ تقرر’ کی جگہ ‘برقرار’ لکھنے کی تجویز

Load More

ہمیں کبوتر کی طرح بلی کو دیکھ کر ریت میں منہ نہیں چھپانا چاہے بلکہ ایک بار پھر سنجیدگی سے بلوچستان کے مسئلہ پر غور و خوض کرنا چاہیے اور اس کا کوئی پر امن اور مستقل حل نکالنا ضروری ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ بلوچستان کا مسئلہ آج پیدا نہیں ہوا۔ اس کی بہت پرانی تاریخ ہے بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ اس کی جڑیں آزادی اور قیامِ پاکستان میں ہیں تو بے جا نہ ہوگا۔

برطانوی ہندوستان میں دو قسم کے علاقے تھے۔ ایک جو براہ راست برطانیہ یا انگریز حکومت کے زیر حکومت تھے اور اس کے علاوہ ہندوستان میں تقریباً چھ سو کے قریب چھوٹی بڑی ریاستیں تھیں جہاں پر ان کے اپنے حکمران تھے گو ان ریاستوں میں آخری حکم انگریز کا ہی چلتا تھا اور وہ اپنی مرضی سے وہاں کا حکمران تبدیل کر سکتا تھا۔

آزادی کے وقت کانگرس، مسلم لیگ اور انگریزوں کے سامنے ان ریاستوں کے مستقبل کا مسئلہ تھا۔ایسی ریاستیں بھی تھیں جن کے حکمران مسلمان تھے اور رعایا ہندو یا غیر مسلم تھی اور ایسا بھی تھا کہ رعایا مسلمان تھی اور حکمران ہندو یا غیر مسلم تھے۔ آپ حیدرآباد دکن اور کشمیر کی مثالیں دے سکتے ہیں۔ حیدرآباد میں حکمران مسلمان تھا اور عوام کی اکثریت کا تعلق ہندومت سے تھا۔ دوسری طرف کشمیر میں آبادی کی اکثریت مسلمان تھی اور حکمران ہندو تھا۔

حیدر آباد اور جونا گڑھ کے مسلمان حکمرانوں نے پاکستان میں شامل ہونے کا اعلان کیا۔ کشمیر کے راجہ نے پاکستان سے Standstill معاہدہ کیا۔ گو بعد میں جب پاکستان سے ’مجاہدین‘ نے 1948 میں کشمیر پر حملہ کیا تو کشمیر کے راجہ نے ہندوستا ن سے الحاق کر لیا۔

حیدرآباد دکن پر ہندوستان نے پولیس ایکشن کر کے قبضہ کر لیا۔

دراصل برطانوی ہندوستان میں ریاستوں کے مستقبل نے برصغیر پر بہت گہرے نقوش چھوڑے جن کا ہم آج تک خمیازہ بھگت رہے ہیں۔ مؤرخ بتاتے ہیں کہ قائد اعظم بانی پاکستان نے اپنی ذہانت اور لیاقت سے راجستھان کی ایک ریاست کے ہندو حکمران کو پاکستان میں شمولیت کے لئے قائل کر لیا تھا جس کی اکثریت ہند و تھی۔

قائد اعظم محمد علی جناحؒ (بائیں) خان آف قلات میر احمد یار خان (دائیں) کے ساتھ۔

برطانوی راج نے مقامی راجوں کے ساتھ دو قسم کے معاہدے کیے تھے۔ چند بڑی ریاستیں ایسی تھیں جن کے ساتھ انگریزوں نے معاہدے کیے تھے کہ جب وہ ہندوستان چھوڑ کے جائیں گے تو ان کی غلامی سے پہلے والی صورت حال بحال ہو جائے گی۔

ان ریاستوں میں کشمیر، حیدرآباد دکن، قلات اور بہالپورکی ریاستیں بھی تھیں۔

بلوچستان کے حکمران نواب کے قانونی مشیر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ تھے۔

جب برصغیر کو آزادی ملی تو ہندوستان نے کچھ ہی عرصے بعد ساری ریاستوں کو ہندوستان میں ضم کر لیا اور ان کے حمکرانوں کے لئے وظائف مقرر کر دیے۔ اس کے برعکس پاکستان نے ان ریاستوں کو اندرونی خود مختاری دے دی۔ پاکستان میں شامل ہونے والی بڑی ریاستیں بہاولپور اور خیر پور تھیں۔ گو ان کے علاوہ چھوٹی بڑی ریاستیں یعنی سوات اور امبھ وغیرہ بھی تھیں۔

ہندوستان کی آزادی کے بعد قلات کی ریاست نے پاکستان میں شمولیت سے انکار کر دیا۔ وہاں کے حکمرانوں کا یہ نقطہ نظر تھا کہ انگلستان کے معاہدے کی رو سے وہ ایک آزاد ریاست ہے۔ بہرحال پاکستان نے فوج کشی کر کے اس کو پاکستان میں شامل کر لیا۔

اس وقت سے بلوچستان میں کسی نہ کسی حوالے سے اور کسی نہ کسی سطح پر ’آزادی‘ کی جدوجہد جاری ہے۔ بلوچوں اور حکومت پاکستان کے درمیان امن معاہدے ہوتے رہے اور ٹوٹتے رہے۔ جنرل ایوب خان کے زمانے میں جب باغی پہاڑوں سے ایک معاہدے کے تحت نیچے اتر آئے تو انہیں پھانسی دے دی گئی۔ اس طرح وعدہ خلافی کی گئی۔ پھر ذوالفقار علی بھٹو نے جب بلوچستان میں NAP کی حکومت توڑی اور NAP کے لیڈروں پر غداری کا مقدمہ قائم کر دیا تو بلوچوں نے مسلح جدوجہد کا راستہ اپنا لیا۔ یہاں اس وقت نواب اکبر بگٹی کے کردار کو نہیں بھولنا چاہیے جس نے بھٹو کا ساتھ دیا۔

جنرل ضیا نے اقتدار سنبھال کر حیدرآباد سازش کیس واپس لے لیا اور سب ملزوں کو رہا کر دیا۔

اس وقت سے لے کر بلوچ کسی نہ کسی طرح سے پاکستان کے اندر اقتدار میں شامل رہے۔ بلکہ وہ جنرل مشرف کے اقتدار پر قبضہ تک اقتدار میں شامل تھے۔ مجھے یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ جنرل مشرف نے پتہ نہیں کس برتے پر نواب اکبر بگٹی کا قتل کر دیا جس کی وجہ سے بلوچستان میں ایک نئی قسم کی بغاوت پیدا ہوئی۔ اکبر بگٹی کے قتل کے بعد بلوچستان کی آزادی کی قیادت نوابوں سے نکل کر درمیانے طبقے کے بلوچوں کے ہاتھ میں آ گئی۔ بلوچستان لبریشن آرمی بھی ان میں سے ایک ہے جس نے کراچی چینی کونسلیٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

جیسا کہ امید تھی پاکستان نے اس حملہ کے پیچھے ہندوستانی ’را‘ کا ہاتھ دیکھ لیا ہے۔

دوسری طرف حال ہی میں امرتسر میں دہشتگردی کے واقعہ پر ہندوستان نے پاکستانی آئی ایس آئی پر الزام لگا دیا ہے۔

ایسے حالات میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرتارپور کوریڈور کھلنا امن کی طرف یقیناً ایک بہت ہی اہم پیش رفت ہے جس کی دونوں طرف اور دنیا بھر کے امن پسند تعریف کریں گے اور چاہیں گے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیاں تعلقات خوش گوار ہوں اور وہ میز پر مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل ڈھونڈیں۔

مگر پاک ہند مذاکرات پر گہری نظر رکھنے والے کرتار پور کوریڈور پر کوئی زیادہ پر امید نہیں دکھائی دیتے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ وقتی ابھار ہے۔ وہ ماضی کے سندھ اور راجستھان کے درمیان منابھاؤ ٹرین سروس کی بھی مثال دیتے ہیں جس کا اب کوئی ذکر بھی نہیں کرتا۔

ہندوستان کی وزیر خارجہ ششما سوراج نے پاکستان سے اس وقت تک مذاکرات خارج از امکان قرار دیا ہے جب تک پاکستان ہندوستان میں دہشت گردی کی سرپرستی ختم نہیں کرتا۔

آخر میں پتہ نہیں وزیر اعظم عمران خان نے کس موڈ میں کہا کہ شاید حالات اس وقت ٹھیک ہوں جب ہندوستان میں کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو وزیر اعظم نہیں بن جاتا۔ وہ بھول گئے ہیں کہ ہندوستان میں پاکستان جیسی خلائی مخلوق نہیں ہے۔

Tags: پاکستان بننے کے بعد ریاستیںچینی کونسل خانے پر حملہخان آف قلاتریاستِ قلاتزمان خانقائد اعظم محمد علی جناحقلات ریاست کی تاریخمیر احمد یار خاننیا دورہندوستان میں ریاستیں
Previous Post

صحت کی سہولیات: عوام کا بنیادی حق

Next Post

کٹاس راج مقدمے کا ڈیم فنڈ سے کیا تعلق ہے؟

زمان خان

زمان خان

Related Posts

‘عمران خان کو اس وقت اپنی گرفتاری کی سب سے زیادہ پریشانی ہے’

‘عمران خان کو اس وقت اپنی گرفتاری کی سب سے زیادہ پریشانی ہے’

by نیا دور
فروری 4, 2023
0

پاکستان میں سیاست اس وقت ٹھیک نہیں ہوگی جب تک تحریک انصاف باقی سیاسی جماعتوں کے ساتھ نہیں بیٹھتی، اور وہ اس...

گلگت بلتستان؛ خالصہ سرکار کے قوانین کے تحت ملکیتی زمینوں پر حکومتی قبضہ جاری

گلگت بلتستان؛ خالصہ سرکار کے قوانین کے تحت ملکیتی زمینوں پر حکومتی قبضہ جاری

by سرور حسین سکندر
فروری 3, 2023
0

گوہری کھرمنگ کے مکین سید مبارک نے ہمیں بتایا کہ 23 اور 24 اکتوبر 2022 کی درمیانی شب کھرمنگ کے ہیڈ کوارٹر...

Load More
Next Post
کٹاس راج مقدمے کا ڈیم فنڈ سے کیا تعلق ہے؟

کٹاس راج مقدمے کا ڈیم فنڈ سے کیا تعلق ہے؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In