• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, جولائی 3, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

فوجی اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کو بنایا۔ اب یہ بنانے والے کو ہی کھانے پر تلا ہے

عمران خان کی فوج سے اصل مخاصمت یہ تھی کہ انہیں طاقت کے ایوانوں میں پہنچانے کے بعد جب انہوں نے سیٹی ماری تو وہ دوڑتی ہوئی ان کی مدد کو کیوں نہیں آئی۔

لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
مئی 24, 2022
in ایڈیٹر کی پسند, تجزیہ
638 6
1
Asad-Durrani
752
SHARES
3.6k
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

پاکستانی فوج – آپ کو اچھی لگے یا بری – ملکی سیاست میں ایک منفرد حیثیت رکھتی ہے۔ بطور ایک ادارہ، فوج نے سیاست میں ہمیشہ اپنے اثر و رسوخ کی حد کو پہچانا ہے لیکن ہر تھوڑے عرصے بعد ایک نئی رژیم اس بیوقوفانہ اعتقاد کے ساتھ سامنے آتی ہے کہ ملک ایک لیبارٹری ہے اور فوجی قیادت کو یہ خداداد حق حاصل ہے کہ وہ اس میں من مرضی کے تجربات کرے۔ ایک چیز جو ان سب سائنسدانوں کو بہت کام کی لگی وہ یہ کہ خود کو بچانے کے لئے ایک سویلین چہرہ سامنے رکھا جائے اور اختیارات اپنے پاس۔ اسے سیاسی انجینیئرنگ کہا جاتا ہے اور یہ ہر بار ناکامی کا منہ دیکھتی ہے۔ تاہم، اپنی سرشت سے مجبور ہمارے فوجی حضرات سکاٹ لینڈ کے اس جنگجو بادشاہ بروس کی پیروی کرنے کو تو تیار ہوں گے جو مکڑی کے بار بار کوشش کرنے سے متاثر ہوا تھا لیکن دنیا کے عظیم ترین سائنسدان آئن سٹائن کے کہے پر عمل نہیں کریں گے جس کے مطابق ہر بار ایک ہی کام کرنا لیکن اس سے مختلف نتائج کی توقع رکھنا بیوقوفی کی بہترین مثال ہے۔

2018 کی گرمیوں میں میرا کچھ ناگزیر وجوہات کی بنا پر GHQ کافی آنا جانا رہا۔ لیکن دوسری آفات کی طرح یہ بھی میرے حق میں ہی ثابت ہوئی۔ جب مجھے لگا کہ ماضی کے کچھ مہم جو افسران کی طرح موجودہ کرتا دھرتا بھی ایک نیا چہرہ ڈھونڈ رہے ہیں جو ان کی حکمرانی کے لئے کور فراہم کرے تو میں نے سیاسی انجینیئر ان چیف کے ایک قریبی ساتھی کے ذریعے ان سے درخواست کی کہ یہ نہ کریں کیونکہ اس کا پہلے بھی کبھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ان کے جواب نے مجھے ششدر کر دیا: "سر ہم ملک کی صفائی کرنے جا رہے ہیں”۔ میں جلد ان سے مل کر انہیں مبارکباد پیش کروں گا – کیونکہ ملک واقعی صاف ہو گیا ہے، گو یہ ان کی منشا کے مطابق نہیں ہوا۔

RelatedPosts

کیا عمران خان حقیقی پی ٹی آئی کو زندہ کر پائیں گے؟

نواز شریف فکرمند، حکومت تیزی سے غیر مقبول، اگر الیکشن کال ہو گئے تو ن لیگ کا بڑا نقصان ہوگا:نجم سیٹھی

Load More

عمران خان وہ جھاڑو نہیں بن سکے جس کی ان سے امید تھی۔

ذاتی مشاہدات اور ٹھوس شواہد کی ایک لمبی فہرست ہے جو یہ ثابت کرتی ہے کہ یہ شخص طاقت کی ہوس میں مبتلا تھا – اور اس سے بھی اہم یہ کہ یہ تخت تک پہنچنے کے لئے ایک فوجی پیراشوٹ کا متلاشی تھا۔ بہت سے فوجی رہنما اس کے جال میں آنے سے انکار کر چکے تھے لیکن چار سال قبل بالآخر یہ مکار شخص کامیاب ہو گیا۔ اس کے بعد جو بھی ہوا وہ ماضی قریب کا حصہ ہے لیکن ایک حیران کن امر نے اس کے مخالفین کو بھی حیران کر دیا – وہ یہ کہ عمران خان کی فالؤنگ خاصی وسیع ہو چکی ہے؛ یہ تعلیم یافتہ لوگ ہیں لیکن سمجھ بوجھ سے عاری۔ ان میں سے اکثر اس کے اقتدار کے دوران اس کے خلاف بولتے تھے لیکن اقتدار سے نکالے جانے کے بعد پرانے برے دنوں کی یادوں میں غلطاں ہیں۔

وزارتِ عظمیٰ کے لئے عمران خان کو دو وجوہات کی بنا پر امیدوار سمجھا گیا تھا:

اس نے 1992 کا ورلڈ کپ جیتا، لیکن لوگ یہ بھول جاتے ہیں کہ اس کے پاس ایک بہترین ٹیم تھی جس کا وہ جیت کے بعد شکریہ تک ادا کرنا بھول گیا تھا۔ اور ہاں، اس نے واقعی لاہور میں کینسر اسپتال کے لئے پیسے اکٹھے کیے تھے، جس کے لئے عظیم گلوکار نصرت فتح علی خان نے اس کی دل کھول کر مدد کی جو کہ دنیا کا ایک مانا ہوا گلوکار تھا لیکن اس نے عمران خان کے لئے بغیر معاوضے کے دنیا میں جگہ جگہ فن کا مظاہرہ کیا۔ اس کی وفات کے بعد لیکن عمران خان نے دعویٰ کیا کہ اس عظیم گلوکار کو اس نے ہی دنیا سے متعارف کروایا تھا۔

لیڈر عموماً کامیابی کی صورت میں کسی بھی چیز کا کریڈٹ لینے لگتے ہیں اور ناکامی میں اس سے دوری بنا لیتے ہیں لیکن عمران خان اس سے بھی ایک قدم آگے جاتے ہوئے لیڈرشپ کا یہ سنہرا اصول سامنے لائے کہ لیڈر وہ ہوتا ہے جو اپنی کہی بات پر یو ٹرن لیتا ہے اور اس بے اصولی کے اصول پر وہ سختی سے کاربند رہے۔ اس سے بھی بدتر یہ کہ عوامی فلاح کے ہر کام میں وہ ناکام ہوئے۔ کرپشن سے جنگ ان کا نصب العین تھا۔ کرپشن میں بھی پاکستان ان کے دورِ حکومت میں دنیا کے مزید ملکوں سے پیچھے چلا گیا۔ کسی نے ان سے NRO نہیں مانگا، لیکن وہ مسلسل کہتے رہے کہ وہ NRO نہیں دیں گے۔ کوئی ایک چور بھی پکڑا نہیں، لیکن کہتے رہے کسی کو چھوڑوں گا نہیں۔

یہی وجہ تھی کہ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ امریکہ کو اڈے دینے پر راضی ہوں گے تو انہوں نے بڑے واضح الفاظ میں کہا کہ بالکل نہیں – کسی نے ان سے اڈے مانگے جو نہیں تھے۔ مفروضوں پر مبنی سوالات کے جواب دینا کبھی بھی سودمند نہیں ہوتا لیکن کم از کم اصل سوالوں کے جواب دینے سے یہ زیادہ آسان تھا۔ پھر اپنے آپ کو خوش رکھنے کے لئے وہ یہ دعویٰ بھی کرتے ہیں کہ وہ امریکی مفادات کے لئے اتنا بڑا خطرہ تھے کہ دنیا کی واحد سپر پاور انہیں اقتدار سے نکالنے پر تل گئی۔ امریکہ کے لئے ملکوں میں حکومتیں تبدیل کرنا معمول کی بات ہے لیکن وہ سفارتی ذرائع سے اپنی سازشوں کے بارے میں انہیں آگاہ نہیں کرتے۔

لیکن عمران خان نے اپنے سٹینڈرڈ کے حساب سے بھی ایک حیران کن کام اس وقت کیا جب انہوں نے آرمی کو نیوٹرل ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور فتویٰ جاری کیا کہ نیوٹرل صرف جانور ہوتے ہیں۔ غلط، انسان سے نیچے کی تمام مخلوقات دراصل اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لئے انسانوں سے کہیں زیاد یکسو ہوتی ہیں۔ ان کی فوج سے اصل مخاصمت یہ تھی کہ انہیں طاقت کے ایوانوں میں پہنچانے کے بعد جب انہوں نے سیٹی ماری تو وہ دوڑتی ہوئی ان کی مدد کو کیوں نہیں آئی۔ اور پھر انہوں نے اپنا مکر اس وقت بالکل واضح کر دیا جب ان کی پارٹی کو آئین کو سرِ عام پامال کرنے سے روکنے کے لئے عدالت رات کے وقت کھولی گئی۔ اسمبلیوں کو کارروائی کے دوران تحلیل نہیں کیا جا سکتا۔ صدر غلام اسحاق خان سے پوچھا گیا کہ بینظیر بھٹو کے بار بار کہنے کے باوجود وہ اسمبلی کا اجلاس کیوں نہیں بلا رہے تھے۔ چونکہ وہ پہلے ہی اسمبلی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کر چکے تھے، انہوں نے ضروری سمجھا کہ اس دوران اسمبلی کی کارروائی نہ جاری ہو۔

عدم اعتماد کی ایک تحریک پر کارروائی کے دوران اس کو تحلیل کرنا ایک بدنما ترین حرکت ہوتی۔ یہی وجہ تھی کہ PTI عدالتوں کو منظر سے غائب رکھنا چاہتی تھی۔

لیکن اس سب سے ان کے فالؤرز پر کوئی فرق نہیں پڑتا جنہیں ان کی صورت میں ایک مسیحا مل گیا ہے اور وہ فیصلہ کر بیٹھے ہیں کہ تاریکی کی گہری ترین گھاٹی میں ان کے پیچھے پیچھے وہ بھی اتر کر رہیں گے۔ دیکھیے کیسے کورس میں نئے انتخابات کا گیت گا رہے ہیں – ابھی چند ماہ قبل اسی آپشن کو وہ مضحکہ خیز قرار دیتے تھے۔

پاکستان میں شاید ہی کوئی انتخابات کے نتائج کی پیش گوئی کر سکتا ہو۔

یحییٰ خان نے بہترین تخمینے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے 1970 کے انتخابات کا اعلان کیا۔ اسے یقین دلایا گیا تھا کہ ایک معلق پارلیمان وجود میں آئے گی جو اسے اقتدار میں رہنے کا جواز فراہم کرے گی۔ نتیجہ یہ نکلا کہ وہ ملک ہی نہ بچا جس پر حکمرانی کرنی تھی۔ 1988 کے انتخابات میں ایجنسیوں کے تمام تخمینے بے کار گئے سوائے آخری گنتی کے۔ موجودہ صورتحال میں مجھے نہیں پتہ کہ نتائج جلسوں کے حجم کے مطابق آئیں گے یا ٹوئٹر پر ٹرینڈ چلانے والوں کی بجائے گھر سے نکل کر ووٹ دینے والوں کی تعداد کے مطابق۔ لیکن جلد انتخابات کے مطالبے سے ایک مقصد ضرور حاصل ہوگا کہ نئی حکومت کے ہاتھ سے ملک کو مشکلات سے نکالنے کا وقت نکل جائے گا۔

اس دوران ایک اور مزید گھمبیر مسئلہ بھی حل طلب ہے۔

ملٹری کی بنائی ہوئی حکومتیں عموماً فوج اور سویلینز کے درمیان کا ایک ہائبرڈ نظام کہلاتی ہیں۔ اس کا ایک مظہر، گو افسانوی ہی سہی، Frankenstein’s Monster تھا۔ یہ اپنے بنانے والے کو ہی کھا گیا۔ اسی طرح عمران خان بھی اب اپنے بنانے والے کو کھانے پر تلا ہے۔ لیکن اس بار مسئلہ کچھ زیادہ گھمبیر ہے۔ جو پاگل پن نظر آ رہا ہے، عمران خان بوتل سے نکلا ہوا جن بن گیا ہے۔ کیا کوئی جانتا ہے اسے واپس کیسے بند کیا جائے؟

اردو کے عظیم شاعر پنڈت برج نارائن چک بست نے ہمیں قانونِ قدرت سے کھیلنے سے خبردار کیا تھا

زندگی کیا ہے عناصر میں ظہورِ ترتیب
موت کیا ہے انہی اجزا کا پریشاں ہونا


اسد درانی کا یہ مضمون Global Village Space میں شائع ہوا جسے نیا دور اردو قارئین کے لئے ترجمہ کیا گیا ہے۔

Tags: establishmentImran Khanاسد درانیجنرل باجوہعمران خان
Previous Post

پیپلز پارٹی، پی ایم ایل این اور پی ٹی آئی ملٹیبلشمنٹ کے خلاف ایک پیج پر ہوں گے، نجم سیٹھی

Next Post

پولیس آپریشن پی ٹی آئی | کانسٹیبل کمال شہید | عمران نے غیرجانبداروں کی مدد طلب کر لی | مارچ اے جی آرمی: مریم

لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی

لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی

لیفٹننٹ جنرل (ر) اسد درانی ISI اور ملٹری انٹیلیجنس کے سربراہ رہ چکے ہیں۔

Related Posts

aam aadmi party

ہندوستان میں برپا ہوتا خاموش انقلاب

by راحیل حسن
جولائی 2, 2022
0

ہمسائے ملک بھارت میں ان دنوں ایک خاموش انقلاب بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ ہندوستان میں ایک نئی اور چھوٹی سی...

کیا عمران خان حقیقی پی ٹی آئی کو زندہ کر پائیں گے؟

کیا عمران خان حقیقی پی ٹی آئی کو زندہ کر پائیں گے؟

by حسن نقوی
جولائی 2, 2022
0

یہ بہترین وقت تھا، یہ بدترین وقت تھا۔ یہ حکمت کا زمانہ تھا، یہ حماقت کا دور تھا۔ مینار پاکستان نے یہ...

Load More
Next Post
پولیس آپریشن پی ٹی آئی | کانسٹیبل کمال شہید | عمران نے غیرجانبداروں کی مدد طلب کر لی | مارچ اے جی آرمی: مریم

پولیس آپریشن پی ٹی آئی | کانسٹیبل کمال شہید | عمران نے غیرجانبداروں کی مدد طلب کر لی | مارچ اے جی آرمی: مریم

Comments 1

  1. محمّد says:
    1 مہینہ ago

    پاکستان کی تاریخ جب کوئی مورخ لکھے گا تو یہ بھی ایک تاریخ کا حصہ بنے گا کے جرنلیز ۔جج ۔میڈیا ۔تمام اداروں کے ساتھ دینے کے باوجود نااہل ترین نیازی صرف پاکستان کو برباد کر کے گیا ۔اور کچھ جاہل اپنی پسند اور کچھ بیوقوف انپڑھ نیازی کو پٹھان سمجھ کر اسکے چکر میں عزت کا معملہ بنا کر ساتھ دیتے رہے۔پاکستان کو پیچھے نیازی کو آگے رکھا۔یہ وھو کٹا ہے جس سے یہ دودھ نکالنا چاھتے ہیں۔کچھ اور ننگ پاکستانی جو ملک میں ننگا پن دیکھنا چاہتے ہیں اسکو سپورٹ کرتے ہیں۔اور رہی باقی پارٹیاں بھی ایسی ہی ڈھیلی ہیں۔ ۔یہ ملک ہے تو سب ہے ورنہ کچھ نہیں جا کر کشمیر کو دیکھو اور ملکوں کو جا کر دیکھو جو بربادی کا نشان ہیں ۔کوشش کریں عوام کے شخصیت پرستی کے بجاے وطن پرستی کو ترجیح دیں۔تا کہ پاکستان ترقی کرے ۔اور نیازی فتنے کو جن اداروں جرنلیز اور ججز نے پروان چھڑایا انکو ہی اسکو ختم کرنا ہوگا ورنہ یہ پاکستان کو برباد کرتا رہے گا

    جواب دیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

کیا عمران خان حقیقی پی ٹی آئی کو زندہ کر پائیں گے؟

کیا عمران خان حقیقی پی ٹی آئی کو زندہ کر پائیں گے؟

by حسن نقوی
جولائی 2, 2022
0

...

Shehbaz Sharif Asif Ali Zardari

ن لیگ کو ڈنڈا دیکھ کر گاجر پر لپک پڑے۔ لیکن ڈنڈے والے کا اپنا ہاتھ سُن ہو چکا ہے

by طالعمند خان
جون 30, 2022
0

...

Imran Khan Rolex Watch

حکومت سے نکالے جانے کے بعد تین ماہ میں عمران خان کا تیسرا بڑا سکینڈل سامنے آ گیا

by نیا دور
جون 29, 2022
1

...

Imran Khan Qazi Faez Isa Farogh Naseem

آبپارے کے ٹاؤٹ، دس سالہ منصوبہ، قاضی فائز عیسیٰ ریفرنس اور فروغ نسیم کا منہ توڑ جواب

by علی وارثی
جون 28, 2022
1

...

Khurram Dastgir Imran Khan

ہم سب نااہل ہونے والے تھے، عمران خان کا فاشسٹ پلان تھا: خرم دستگیر خان

by نیا دور
جون 20, 2022
0

...

میگزین

"پنجابی پینوراما میں خاموش چاکر” شاعر، محقق اور دانشور اکرم شیخ

"پنجابی پینوراما میں خاموش چاکر” شاعر، محقق اور دانشور اکرم شیخ

by طاہر اصغر
جولائی 2, 2022
0

...

بغاوت کی ممکنات اور جمود کو برقرار رکھنے میں تعلیم کا کردار

بغاوت کی ممکنات اور جمود کو برقرار رکھنے میں تعلیم کا کردار

by امجد نذیر
جون 25, 2022
0

...

ماہر تعلیم، سیاستدان اور ایم پی اے بشریٰ انجم بٹ کا خصوصی انٹرویو

ماہر تعلیم، سیاستدان اور ایم پی اے بشریٰ انجم بٹ کا خصوصی انٹرویو

by اقصیٰ یونس
جون 14, 2022
0

...

زمین کی تقسیم میرا خون اور برادری تبدیل نہیں کروا سکتی

زمین کی تقسیم میرا خون اور برادری تبدیل نہیں کروا سکتی

by عظیم بٹ
جون 4, 2022
0

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,717
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu was live.

5 hours ago

Naya Daur Urdu
Can Ishaq Dar fix Pakistan's economic problems? Can he deal with the IMF in a better way?Is PMLN siding with Miftah against Dar?How will judicial activism affect Pakistan's politics?Aamir Ghauri on #AzaadLabonKaySaath with Misbah Azam, Faraz Darvesh#NayaDaur ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

7 hours ago

Naya Daur Urdu
Imran Khan should stop wasting resources and time in a weak narrative. He needs to focus on fixing his party's organisational problems because the mistakes he's making right now can cost him Punjab's by-elections, writes Gharidah Farooqi ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In