• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, مارچ 27, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

کیا فوج واقعی نیوٹرل ہو گئی ہے؟

اس سوال کو ماضی کے واقعات سے بھی تقویت ملتی ہے جن میں جنرل ایوب خاں، جنرل ضیاء الحق اور پرویز مشرف کا اپنے آئینی اختیارات سے تجاوز ہے جن کا انکار کسی بھی شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی پاکستانی شہری نہیں کر سکتا۔

ڈاکٹر ابرار ماجد by ڈاکٹر ابرار ماجد
جون 24, 2022
in تجزیہ
36 0
0
کیا فوج واقعی نیوٹرل ہو گئی ہے؟
42
SHARES
202
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

کیا فوج واقعی نیوٹرل ہو گئی ہے؟ یہ پاکستان کے موجودہ سیاسی حالات میں عوام کے ذہنوں میں سب سے زیادہ گردش کرنے والا سوال بن کر رہ گیا ہے جس کی وجوہات پچھلے چند سالوں میں رونما ہونے والے واقعاتی شواہد ہیں جن کو دہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

اس سوال کو ماضی کے واقعات سے بھی تقویت ملتی ہے جن میں جنرل ایوب خاں، جنرل ضیاء الحق اور پرویز مشرف کا اپنے آئینی اختیارات سے تجاوز ہے جن کا انکار کسی بھی شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا کوئی بھی پاکستانی شہری نہیں کر سکتا۔

RelatedPosts

‘اظہر مشوانی جبری گمشدگی کا شکار ہیں، کوئی اگر مگر قابل قبول نہیں’

پی ٹی آئی نے پنجاب، خیبرپختونخوا انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

Load More

آمریت کی اس تاریخ میں فوج کے کردار کے علاوہ عدالتوں کے ان اقدامات کو قانونی تحفظ فراہم کرنے والے فیصلے بھی تنقید کا نشانہ بنتے رہے اور نظام انصاف سے منسلک طبقہ میں ان کرداروں کا نام نظام انصاف پر ایک داغ سمجھا جاتا ہے اور اس میں سہولت کاری کا کردار ادا کرنے والے سیاستدانوں کو بھی طعنوں اور تنقید کا سامنا کرنا پڑتا رہا ہے۔

بالاخر یہ سوچ ہر سطح پر پختہ ہوتی گئی اور آج صورتحال یہ ہے کہ ان کی مذمت برملا ہوتی ہوئی نظر آتی ہے۔ کچھ جدید دنیا کے حالات نے بھی اس صورتحال کو متاثر کیا اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سہولتوں، سوشل میڈیا میں معلومات تک رسائی اور حق آزادی اظہار رائے نے اس کام میں کلیدی کردار ادا کیا ہے جس سے فوج کے سیاست میں کردار کا تاثر عام ہوتا ہوا دکھائی دینے لگا۔

اس صوتحال پر قابو پانے کے لئے تکنیکی مشکلات کے علاوہ دائرہ اختیارات کا بھی مسئلہ درپیش آیا جس کی بنیاد وہ جدید تصور ہے جس نے دنیا کو ایک گلوبل ولیج بنا دیا ہے اور معلومات پہنچانے والا یا حق اظہار رائے کا استعمال کرنے والا پہنچ اور کنٹرول سے دور تھا۔

ماضی کے برعکس موجودہ دور میں حاضر سربراہان پر سوالات اٹھائے جانے لگے ہیں جیسا کہ نواز شریف کی طرف سے جنرل باجوہ کو حساب دینے کی بات نے ایک کہرام مچا دیا تھا۔ عدلیہ اور پارلیمان کے اندر بھی کھل کر ایسے اشارے ملنے لگے جن سے فوج کے انٹیلی جنس اداروں پر سوالات اٹھنے لگے۔

شروع میں اس کو ایک انہونی بات سمجھا گیا مگر پھر سیاستدانوں اور عوام میں بھی حوصلہ بڑھتا گیا اور یوں ایک تنقید کا ماحول وجود پانے لگا۔ سیاسی جلسے جلوسوں تک یہ بیانیہ پہنچ گیا اور تحریک انصاف کی حکومت کو ہائبرڈ اور سلیکٹد کے طعنے ملنے لگے جو دراصل ان کو مہیا کردہ اس مدد کی نشاندہی تھا جن کو بے نقاب خود سیاستدانوں کی ناپختگیاں اور بے بسیوں کا اظہار تھا جو امداد کے باوجود بھی کچھ کارکردگی دکھانے سے قاصر تھے۔

ایسے میں ادارے کو یہ احساس ہوا کہ اس تاثر کو ختم کرنے کی ضرورت ہے تو انہوں نے اپنے ترجمان کے ذریعے سے باقاعدہ نیوٹرل ہونے کا اعلان کیا جس کو شروع میں تو کوئی وزن نہیں دیا گیا مگر خیبر پختونخوا میں بلدیاتی الیکشنز کے بعد سیاسی جماعتوں کے سربراہان کی طرف سے گواہیوں کے سامنے آنے سے اس بیان کو تقویت ملنا شروع ہو گئی۔

اس کو مزید توانائی اس وقت ملی جب عدم اعتماد کے ذریعے سے حکومت تبدیل ہوگئی جس کی بنیاد معاشی بدحالی کی مجبوریاں بھی ہو سکتی ہیں مگر نیوٹریلیٹی کے تاثر سے تو بہرحال انکار نہیں کیا جا سکتا جو کہ خوش آئند بات ہے۔

اس تبدیلی سے سیاست، صحافت اور ملازمت کے شعبہ سے تعلق رکھنے والوں کے مفادات جب متاثر ہوئے تو وہ بھی کھل کر اپنا موقف پیش کرنے لگے جس سے نیوٹریلٹی کو اپنے مخالف استعمال ہونے کا رنگ دیا جانے لگا جو کہ ایک فطری عمل تھا۔

ماضی میں ریٹائرڈ جرنلز پر تو لوگ انگلیاں اٹھاتے رہے بلکہ فوج ہی کے افسران کی طرف سے مذمت ہوتی رہی ہے مگر حالیہ ان ریٹائرڈ فوجی افسران کے کردار سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ وہ شاید ماضی کی مداخلت کے سلسلے کو جاری دیکھنا چاہ رہے ہیں جس کی باقاعدہ سوشل میڈیا پر کپمین چلائی جا رہی ہے اور اس نیوٹریلیٹی کے اقدامات کو ریاست کے خلاف سازش کے حصے کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

فوج کے اندر ایسے لوگوں کے خلاف تادیبی کارروائی اور مراعات کو ختم یا کم کرنے کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔ حکومت کی تبدیلی سے تو اس موضوع پر کھل کر دلائل اور شواہد کے ساتھ بات ہونے لگی اور اس میں پیش پیش تحریک انصاف ہے جس پر حمایت کا الزام تھا جو ایک نادان دوستی کے مصداق ہے۔

تحریک انصاف نے جو انداز اور بیانیہ اپنایا ہوا ہے، اس سے ابھرنے والے تاثر سے ان کی حیثیت پر اٹھنے والے کئی سوالوں کے خاموش جوابات سامنے آگئے ہیں اور ان کی طرف سے نیوٹریلٹی کو غیر انسانی فعل سے تشبیہ دینا اور مداخلت کو تاریخ سے دلائل کے حوالوں سے ثابت کرنے کی کوشش سے اپوزیشن جماعتوں کے دعوے کے تاثر کو ان کو حمایت حاصل تھی کو سند کی حد تک تقویت مل گئی ہے۔ اور مزید قریب مستقبل میں اب مداخلت کا کوئی چانس بھی نہیں کیونکہ اب قائم اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا رسک نہیں لیا جاسکتا اور جو مداخلت سے جلدی الیکشنز اور حمایت کی امید لگائے بیٹھے ہیں وہ اپنی سوچ کو بدل لیں اور اپنے آپ کو جمہوری پراسیس کا حصہ بنا لیں اور ملک کو سیاسی عدم استحکام کے طرف لے جانے سے باز آجائیں اسی میں ملک و قوم کی بھلائی ہے۔

اس میں ایک اور بہت ہی مثبت پیشرفت کراچی میں ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی خالی سیٹ پر انتخاب کے انتظامات کے ضمرے میں ڈان اخبار میں چھپنے والی خبر سے سامنے آئی ہے جس میں فوج کو نگرانی کا کہنے پر جواب ہے کہ ان کی موجودگی پولنگ سٹیشنز کے باہر تک رہے گی اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے وہ اپنی خدمات کو سرانجام دیں گے جو کہ بہت ہی خوش آئند بات ہے۔

اصل معاملہ سوچ کو بدلنے کا ہے۔ ماضی میں مداخلت اور عدم مداخلت دونوں طرح کی مثالیں ملتی ہیں جن کا تعلق اخلاقی قوت، قومی جذبے اور آئین کی پاسداری کے احساس سے ہے۔ ضرورت اس چیز کی ہے کہ سوچوں، رویوں اور اخلاقیات میں مزید پختگی آئے یا پھر نظام کو مضبوط بنایا جائے جس سے اس سوچ کو احتساب کے عمل کے تابع ہونے کے احساس سے تبدیل کیا جا سکے یا ایسی مثالیں قائم ہوں جن سے ایسا خوف یا حوصلہ افزائی کا عنصر سامنے آئے جو ماحول کو تبدیل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔

مجھے امید ہے کہ تاریخ کے اسباق سے بھی سوچ پر فرق پڑا ہوگا اور اب ہمارے قومی ریاستی ستون اپنے آپ کو غیر آئینی اور غیر فطری دوستی سے باز رکھیں گے کیونکہ یہ دوستیاں اور تعلق ہر اس فرد اور ادارے کی رسوائی کا سبب بنے ہیں جو ان کا حصہ رہا ہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ اب مثبت سوچ پیدا ہو جس سے تمام تر توانائیاں اور صلاحیتیں آئین کی پاسداری پر استعمال کرتے ہوئے ایک دوسرے کی مثبت اقدامات کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔ لہذا فوج کو بے جا نشانہ بنائے جانے پر حکومت کو سخت اقدامات اٹھانے چاہیں جو ان کی آئینی ذمہ داری بھی ہے۔

 

Tags: Army chiefestablishmentGen BajwaImran KhanShahbaz Sharifآرمی چیفاسٹیبلشمنٹجنرل قمر جاوید باجوہشہباز شریفعمران خان
Previous Post

انسانی چہرے میں چھپی حیرت انگیز مخلوق جو ”سیکس” کرتی ہے

Next Post

برطانوی کرکٹر عادل رشید اہلخانہ کیساتھ حج کی سعادت حاصل کریں گے

ڈاکٹر ابرار ماجد

ڈاکٹر ابرار ماجد

Related Posts

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

by ایمان زینب مزاری
مارچ 25, 2023
0

یہ اُس کے لیے بھی جواب ہے جو ہر پارٹی سے ہو کر پی ٹی آئی میں شامل ہوا اور آج شاہ...

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

by عبید پاشا
مارچ 24, 2023
0

کئی برس پہلے عمران خان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ یہ دعویٰ کرتے سنائی دے رہے تھے کہ...

Load More
Next Post
برطانوی کرکٹر عادل رشید اہلخانہ کیساتھ حج کی سعادت حاصل کریں گے

برطانوی کرکٹر عادل رشید اہلخانہ کیساتھ حج کی سعادت حاصل کریں گے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In