ہمایوں سعید، پاکستان کا واحد سپر اسٹار

ہمایوں سعید، پاکستان کا واحد سپر اسٹار

اس وقت پاکستان کی فلم اور ٹی وی انڈسٹری کے واحد ایکٹر ہیں جو حقیقی معنوں میں سپر اسٹار کہے جا سکتے ہیں۔ وطن عزیز میں آج تک کسی ایکٹر کو اس قدر پذیرائی نہیں ملی، ہمیشہ سے ٹی وی اور فلم میڈیم کے ادکاروں کی شناخت الگ الگ رہی ہے ،جسے ماضی میں ٹیلی ویژن سے کراچی میں طلعت حسین ،شکیل ،شفیع محمد شاہ ،لاھور سے فردوس جمال ،توقیر ناصر ،تھے۔ اس دروان فلم میں ندیم غلام محی الدین شاہد اور وحید مراد تھے ،بعد میں ٹی وی سے نعمان اعجاز عدنان صدیقی وغیرہ کامیاب ہوئے، اس دروان فلم میں شان بابر علی سعود افضل خان جان ریمبو چل رہے تھے۔

اب ادھر ایک بات قابل ذکر ہے کہ جاوید شیخ، بابر علی جان ریمبو یہ سب ٹی وی سے فلم کی طرف گئے پھر فلم کے ہو کر رہ گئے جب انکی فلمیں کامیاب ہو رہی تھیں تب وہ ٹی وی میں کام نہیں کر رہے تھے، ہمایوں سعید نے اس روش کو بدل دیا ہے، وہ بیک وقت ٹیلی ویژن پر میرے پاس تم ہو اور دوسرے کامیاب ڈرامے دے رہے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ جوانی پھر نہیں آنی 1 ،2 اور پنجاب نہیں جاؤں گی جیسی سپر ہٹ فلمیں دے رہے ہیں ،اب انکی فلم لندن نہیں جاؤں گا عید پر ریلیز ہو چکی ہے، ساتھ ڈرامہ سیریل میں منٹو نہیں ہوں ،عکس بندی کے مراحل میں ہے یہ ایک الگ طرح کا اعزاز ہے جو پاکستان میں آج تک کسی ادکار کو نہیں ملا فلم میں بھی نمبر ون ہیرو اور ڈرامے میں بھی انکی 4 فلمیں پاکستان کی سب کامیاب دس فلموں میں آتی ہیں۔

یہ ہی بات ڈرامے کے حوالے سے کہی جا سکتی ہے کہ وہ پاکستان کے پہلے ڈرامہ ہیرو ہیں جن کے ڈرامے میرے پاس تم ہو کی آخری قسط سنیما گھروں میں دکھائی گئی تھی۔

حسنین جمیل 17 سال سے صحافت سے وابستہ ہیں۔ وہ افسانوں کی تین کتابوں؛ 'کون لوگ'، 'امرتسر 30 کلومیٹر' اور 'ہجرت' کے مصنف ہیں۔