ضمنی انتخابات کا ایک حلقہ ایسا بھی ہے جہاں مقابلہ میاں بیوی، دیور بھابھی اور دیورانیوں کے درمیان ہے

ضمنی انتخابات کا ایک حلقہ ایسا بھی ہے جہاں مقابلہ میاں بیوی، دیور بھابھی اور دیورانیوں کے درمیان ہے
پنجاب کے جن 20 حلقوں میں ضمنی الیکشن ہورہا ہے ان میں مظفر گڑھ کا ایک حلقہ ایسا بھی جہاں ایک امیدوار پہلے بھائی سے ہارا پھر والدہ سے شکست کھائی اور اب وہ اپنی بھابھی کے مقابلے میں میدان میں موجود ہے،، سابق ایم پی اے سید ہارون سلطان بخاری کی اہلیہ بینش کا نام بھی امیدواروں کی حتمی فہرست میں شامل ہے۔ یعنی اب مقابلہ میاں بیوی، دیور بھابھی اور دیورانیوں کے درمیان ہے۔۔

2018ء کے عام انتخابات میں سید ہارون سلطان بخاری نے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر اپنے بھائی سید باسط سلطان بخاری کا مقابلہ کیا۔۔ باسط سلطان بخاری آزاد حیثیت سے قومی اور صوبائی دونوں نشستوں پر کام یاب ہوگئے تھے۔۔ ہارون سلطان بخاری اس الیکشن میں چوتھے نمبر پر ووٹ لئے تھے۔۔

عام انتخابات کے بعد سید باسط سلطان بخاری پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے اور پنجاب اسمبلی کی رکنیت چھوڑ دی،، اس حلقہ میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی نے باسط سلطان بخاری اور ہارون سلطان بخاری کی والدہ زہرہ بتول بخاری کا اپنا امیدوار نامزد کیا تو ہارون سلطان بخاری آزاد حیثیت سے والدہ کے مقابلے میں آگئے لیکن الیکشن نہ جیت سکے اور اپنی والدہ زہرہ بتول سے تقریباً 7 ہزار ووٹوں سے شکست کھا گئے۔

زہرہ بتول بخاری کو پارٹی پالیسی کے برعکس مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز شریف کو وزارت اعلٰی کا ووٹ دینے پر اسمبلی رکنیت سے نااہل قرار دیا گیا تو اس حلقہ ایک بار پھر ضمنی الیکشن کا میدان سج گیا ہے، مسلم لیگ ن نے رکن قومی اسمبلی سید باسط سلطان بخاری کی اہلیہ سیدہ زہرہ باسط بخاری کو ٹکٹ دیا ہے لیکن سید ہارون سلطان بخاری ایک بار پھر میدان میں موجود ہیں اور اس باران کا مقابلہ بھابھی سے ہے۔۔۔۔ ہارون سلطان بخاری کی اہلیہ بینش بخاری کا نام بھی امیدواروں میں شامل ہے۔

سید ہارون سلطان بخاری 2002، 2008 اور 2013 میں رکن پنجاب اسمبلی اور صوبائی وزیر بھی رہ چکے ہیں۔۔۔

عبدالناصر خان مہمند لاہور میں مقیم ایک صحافی ہیں۔