• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, جنوری 27, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

میں عمران خان کا سخت ناقد کیوں ہوں؟

سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی بھرتی کا مقصد یہ بتایا جا رہا ہے کہ وہ حکومتی کارکردگی کی تشہیر اور عوام کو آگاہی فراہم کرینگے جبکہ خدشہ ہے وہ سوشل میڈیا پر ´نیا پاکستان´ ان کی بورڈ وارٸیرز کی طرح بنائیں گے جنہوں نے سوشل میڈیا پر اتنا پروپیگنڈا کیا کہ حقیقت میں کچھ تھا یا نہیں لیکن فیس بک اور سوشل میڈیا پر ´نیا پاکستان´ بن چکا تھا۔

بخت منیر by بخت منیر
اگست 8, 2022
in تجزیہ
30 0
0
میں عمران خان کا سخت ناقد کیوں ہوں؟
35
SHARES
168
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

میں نے بحیثیت صحافت کے طالب علم یہی سیکھا ہے کہ ہمیشہ سچ بولا جائے اور نتاٸج پر غور کئے بغیر ٹھیک کو ٹھیک اور غلط کو غلط کہا جائے اور میں اپنی دانست کے مطابق یہی کر رہا ہوں۔

مجھے کسی کو وضاحت دینے کی ضرورت نہیں لیکن میرے چند قریبی دوست جو پی ٹی آٸی سے تعلق رکھتے ہیں وہ میرے لئے بہت عزیز اور قابل احترام ہیں اور میں ان کو کھونا بھی نہیں چاہتا۔ وہ مجھے ذاتی طور پر جانتے ہوئے بھی مجھ پر لفافی کا الزام لگاتے ہیں لیکن میں ان کی سیاسی سوجھ بوجھ کی کمی اور اختلاف رائے کے فلسفے کو نہ سمجھنے کو جواز قرار دے کر انہیں کھلے دل سےمعاف کرتا ہوں حالانکہ میرے میڈیا کے کولیگز اور ساتھ کام کرنے والے جانتے ہیں کہ میں نے دو سال کی سخت محنت کے بعد ایک ٹی وی چینل میں نیوز رپورٹر کی ایک نوکری حاصل کی تھی اور وہ بھی میری نوکری سے زیادہ صحافت کے شوق اور صحافتی اصول پسندی کی نظر ہوگئی۔

RelatedPosts

‘ایک آدھ مزید گرفتاری کے بعد عمران خان مذاکرات کی میز پر آ جائیں گے’

عمران خان پر تنقید کے بعد سوشل میڈیا ٹرولنگ نے قاسم علی شاہ کو رُلا دیا!

Load More

مجھے اس پر کوئی افسوس نہیں بلکہ میں خوش ہوں کہ ایک ایسے وقت میں،میں نے اپنی پہلی نوکری اصولوں کی خاطر قربان کی جب میڈیا میں تیس سال تجربہ رکھنے والے لوگ بھی بے روزگار ہو رہے تھے تو ایسے میں میرے تجربے کی کیا اوقات۔ میں اس کو بھی قدرت کی جانب سے اپنی شخصیت کے نکھار کا ہی ایک سبق سمجھ رہا ہوں اور گذشتہ دو سال سے میں بے روزگار ہوں۔

چلو اپنی بات کرتے ہیں کہ میں عمران خان کا سخت ناقد کیوں ہوں؟ ذوالفقار علی بھٹو کے بعد عمران خان واحد سیاستدان ہیں جس کا ساتھ دینے کے لئے 40 سال سے سوئے ہوئے اور سیاست سے بیزار نوجوان پھر سے بیدار ہوئے اور سیاسی میدان میں آگئے۔

دیگر نوجوانوں کی طرح مجھے بھی ان سے امیدیں تھی لیکن چونکہ میں پاکستان کے اس غلیظ نظام سے تھوڑا بہت واقف ہوں اس لئے کبھی بھی خان کو مسیحا نہیں سمجھا اور ان کے دعوٶں کے خوابوں میں رہنے کی بجائے ان کی حکومت اور کارکردگی دیکھنے کا مشتاق تھا جو اب تک سب کے سامنے ہے۔

میں اسلام آباد میں خان صاحب کے بنی گالہ والے گھر کے پڑوس میں رہتا تھا تو جب بھی خان وزیراعظم ہائوس اپنی نوکری کے لئے نکلتے تھے تو وہ روایتی سیاستدانوں والا روٹ لگ جاتا تھا اور پروٹوکول کی تعظیم کرتے ہوئے مجھے اپنے آفس اکثر دیر سے جانا پڑتا تھا تو کیا ہالینڈ کے وزیراعظم کی ساٸیکل پر دفتر جانے کی مثالیں دینے والے وزیراعظم عمران خان کا کردار بھی ویسا تھا؟

جی نہیں سائیکل اور پروٹوکول تو چھوڑیں خان صاحب نے تو اس بھوکی ننگی عوام کے تقریباً ایک ارب روپے بنی گالا سے وزیراعظم ہاوس آفس جانے کے لئے ہیلی کاپٹر پر ضاٸع کئے حالانکہ بنی گالا سے وزیراعظم ہاوس کا راستہ روٹ کلٸیر ہونے کی وجہ سے گاڑی میں 12 یا زیادہ سے زیادہ 15 منٹ کا ہوگا تو اگر عمران خان کا کردار اتنا مضبوط نہ تھا تو ہم جیسے نوجوانوں کو اتنے حسین خواب کیوں دکھائے؟

اب تنقید بھی انتہا کی ہی ہوگی کیونکہ عمران خان ہمارے خوابوں سے کھیلا اور وہ بھی پاکستان کے کٹھ پتلی وزیراعظم کی حقیر کرسی کے لئے، انہوں نے ہمارے احساسات کو مجروح کیا۔ اب یہ دل شکستہ نوجوان نسل کسی اور پر یقین نہیں کرے گی اور خان کو لانے کا اصل مقصد بھی اس نظام سے اعتماد اٹھانے کا تھا جو بڑی حد تک اٹھ گیا ہے۔

عمران خان نے ہمیں اقوام عالم میں قرضے اور بھیک مانگنے کی وجہ سے اپنا کھوئی ہوئی عزت واپس حاصل کرنے کا سنہرا خواب دکھایا اور ہم بھی اپنی کم عمری کے باعث یقین کر بیٹھے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

پاکستان اکنامک سروے برائے سال 2021 22ء اور معروف انگریزی اخبار ڈان کے مطابق پاکستان کا مجموعی قرضہ 44 ہزار ارب روپے ہے جو مسلم لیگ ن کی حکومت نے 24 ہزار ارب پر پہنچایا تھا۔ یعنی باقی ستر سال میں پاکستان کے دیگر حکومتوں نے 24 ہزار ارب روپے قرضہ لیا تھا جبکہ اکیلے خان نے تقریباً ساڑھے تین سال کے دور حکومت میں 20 ہزار ارب روپے قرضہ لیا تو یہ تھا عمران خان کا کشکول توڑنا؟

باقی حکومتوں کے قرضے میں جو ڈیویلپمنٹ پاکستان میں نظر آ رہی ہے وہ بھی ہوٸی اور بقول خان ان لوگوں نے چوری بھی کی تو عمران خان بتائے انہوں نے چوری نہ کرتے ہوئے بھی اتنی بڑی رقم لے کر کیا کیا؟

آپ نے ہمیں کرپشن سے پاک پاکستان کا وہ خواب دکھایا جو ایک دیوانے کا خواب ہی ہو سکتا ہے لیکن ہم یقین کر بیٹھے۔ ہمیں یہ بتائیں کہ جب آپ تقریباً ساڑھے تین سال حکومت میں رہے آپ نے نواز شریف، زرداری اور مولانا سمیت آپ کے دیگر سیاسی مخالفین جنہیں آپ چور کہتے ہیں۔ ان سے چوری کے کتنے پیسے ریکور کئے؟

اگر آپ ثبوت کے ساتھ 10 روپے کی ریکوری بھی دھکا سکے تو میں دیوانے کا کرپشن فری پاکستان کا یہ خواب پھر سے دیکھنے کے لئے تیار ہوں۔ چلو اس سوال سے آگے بڑھتے ہیں خان صاحب کو سوال زیادہ اچھے نہیں لگتے کیا کوٸی یہ بتا سکتا ہے کہ عمران خان کی حکومت میں ان کی کابینہ کے ارکان میں شامل وزرا کے اثاثوں میں 76 فیصد اضافہ کیسے ہوا؟ ان کے وزرا کے اثاثوں کی مجموعی مالیت جو 2018ء میں 10 ارب 20 کروڑ تھی وہء 2020 میں 18 ارب کیسے ہوگئے؟ شاید ان کا سیاست کا کاروبار اچھا چلا ہو ورنہ تو ان دنوں میں تو عام شہری کاروبار کا رونا ہی رو رہا تھا۔

خان صاحب آپ تو مثالیں ریاست مدینہ اور حضرت عمر کی دیتے ہیں، وہ عمر جس سے سوال کیا گیا کہ جو کپڑا عام شہریوں میں تقسیم کیا گیا ہے اس سے تو پورا لباس نہیں بن سکتا تو آپ نے بیت المال سے کیوں ہم سے زیادہ کپڑا لیا؟

عمران خان صاحب ریاست مدینہ کے رکھوالے حضرت عمر غصہ ہونے اور الزام تراشی کی بجائے وضاحت دے گئے تھے کہ میں نے اپنے لباس کے لئے اپنے بیٹے کا حصہ بھی استعمال کیا ہے۔ تو آپ بتائیں آپ نے توشہ خانہ سے 14 کروڑ 20 لاکھ روپے کے تحفے صرف 3 کروڑ 81 لاکھ روپے کے عوض کیوں خریدے؟ ٹھیک ہے قانون آپ کو اجازت دیتا ہے لیکن جو اخلاقی درس آپ قوم کو صبح شام دیتے ہے وہ اس کی اجازت دیتا ہے؟

آپ نے وزیراعظم ہائوس اور گورنرز ہائوس کو تعلیمی ادارے بنانے کا سنہرا خواب دکھایا مانتے ہیں، وہ سیاسی نعرہ تھا لیکن جس تعلیم کے نام پر قوم نے آپ پر اعتماد کیا اس تعلیم کے لئے آپ نے کیا کیا؟ آج بھی پاکستان کے 32 فیصد یا دو کروڑ سے زاٸد بچے بنیادی تعلیم اور سکول جانے سے محروم کیوں ہیں؟ گذشتہ 9 سال سے خیبر پختونخوا میں آپ کی حکومت ہے جبکہ ساڑھے تین سال آپ مرکز میں رہے تو آپ نے اعلیٰ تعلیم اور جامعات کا بجٹ 175 ارب روپے سے کم کرکے 65 ارب روپے کیوں کیا؟ یہ تھی آپ کی تعلیمی ایمرجنسی؟

آج خیبر پختونخوا کی بیشتر جامعات معاشی بحران کی زد میں کیوں ہیں اور ان کے پاس تنخواہیں دینے کے لئے پیسے تک نہیں جبکہ دوسری طرف آپ کے صوباٸی حکومت نے چند دن پہلے 1096 سوشل میڈیا انفلوٸنسرز کو بھرتی کرکے ان کی ایک سال کی تنخواہ کے لئے 87 کروڑ روپے مختص کئے مطلب آپ کی سیاسی ساکھ اس قوم کے بہتر اور روشن مستقبل سے زیادہ اہم ہے؟

ان سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی بھرتی کا مقصد یہ بتایا جا رہا ہے کہ وہ حکومتی کارکردگی کی تشہیر اور عوام کو آگاہی فراہم کرینگے جبکہ خدشہ ہے وہ سوشل میڈیا پر ´نیا پاکستان´ ان کی بورڈ وارٸیرز کی طرح بنائیں گے جنہوں نے سوشل میڈیا پر اتنا پروپیگنڈا کیا کہ حقیقت میں کچھ تھا یا نہیں لیکن فیس بک اور سوشل میڈیا پر ´نیا پاکستان´ بن چکا تھا۔

خان صاحب وہی کریں جو انہوں نے نوجوانوں کو خواب دکھائے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ نوجوان سوشل میڈیا سے نکل کر حقیقی دنیا میں ´نیا پاکستان´ تلاش کرنے نکل جائیں اور پھر آپ اور آپ کا نیا پاکستان بنانے والے پرانے مستریوں کو چھپنے کی جگہ نہ ملے۔

Tags: Imran KhanNaya PakistanPTIsocial mediaTrollsپی ٹی آئیسوشل میڈیاعمران خاننیا پاکستان
Previous Post

پی ٹی آئی کے بعد ٹی ایل پی نے بھی کارکنوں کو 13 اگست کو فیض آباد پہنچنے کی کال دیدی

Next Post

سعودی عرب کی 31 خواتین نے (تیز رفتار) بلٹ ٹرینیں چلانے کی تربیت مکمل کرلی

بخت منیر

بخت منیر

Related Posts

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 26, 2023
0

16 سال قبل میں محمد نواز شریف کے ساتھ ان کے خاندان کے مشہور پارک لین فلیٹس میں بیٹھا جیو نیوز کے...

علی وزیر اور راؤ انوار کے لئے ملک میں الگ الگ قانون ہے

علی وزیر اور راؤ انوار کے لئے ملک میں الگ الگ قانون ہے

by طالعمند خان
جنوری 26, 2023
0

پاکستان میں فوجی اسٹیبلشمنٹ کی شروع دن سے ایک ہی پالیسی رہی اور وہ ہے؛ 'ہم یا کوئی نہیں'۔ لیکن اب حالات...

Load More
Next Post
سعودی عرب کی 31 خواتین نے (تیز رفتار) بلٹ ٹرینیں چلانے کی تربیت مکمل کرلی

سعودی عرب کی 31 خواتین نے (تیز رفتار) بلٹ ٹرینیں چلانے کی تربیت مکمل کرلی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 26, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Ahmad Baloch Kathak dance

بلوچستان کا ایک غریب چرواہا جو بکریاں چراتے چراتے آرٹسٹ بن گیا

by ظریف رند
جنوری 6, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In