• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, جنوری 31, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

50 لاکھ گھر، ایک کروڑ نوکریاں: خدا کے لئے ان نااہل چوروں کا ساتھ مت دیں

اسٹیبلشمنٹ چوروں کا ساتھ نہ دے تو پھر کس کا ساتھ دے؟ ان نااہلوں کا جنہوں نے اقتدار میں آنے کے بعد قوم سے ایک کروڑ نوکریوں کا اور 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا تھا؟ جنہوں نے گورنر ہاؤس جیسی سرکاری عمارتوں پر یونیورسٹیاں بنانی تھیں؟

عاصم علی by عاصم علی
اکتوبر 31, 2022
in تجزیہ
17 0
0
PTI Corrupt
20
SHARES
97
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 31 اکتوبر کو اپنے لانگ مارچ کے دوران کنٹینر سے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خدا کے لئے چوروں کا ساتھ مت دیں۔

عمران خان کو ایسے بیانات اب دھیان سے دینے چاہییں کیوں کہ توشہ خانہ کیس کے بعد ان کی اپنی چوری بھی پکڑی گئی ہے اور ان کے سیاسی مخالفین اب ان کو سرٹیفائیڈ چور جیسے القابات سے یاد کرتے ہیں۔

RelatedPosts

عمران خان جیسے نیم حکیم کو سرجن سمجھ لینا جانثاروں کی حماقت ہے

پاکستانی معاشرے کو عمران کے بجائے بلاول جیسے رہنماؤں کی ضرورت ہے

Load More

سوال یہ ہے کہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ تاریخ کے عجیب دوراہے پر کھڑی ہے۔ ایک طرف آگ ہے تو دوسری طرف دیوار۔ اگر ایک طرف چور ہیں تو دوسری طرف نااہل مگر زیادہ مناسب وضاحت یہ ہوگی کہ ایک طرف چور ہیں تو دوسری طرف والے چور بھی ہیں اور نااہل بھی۔ عمران خان کی بات کو اگر سچ بھی مان لیا جائے کہ اسٹیبلشمنٹ چوروں کا ساتھ نہ دے تو پھر کس کا ساتھ دے؟

ان نااہلوں کا جنہوں نے اقتدار میں آنے کے بعد قوم سے ایک کروڑ نوکریوں کا اور 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کیا تھا؟ جنہوں نے اپنے ارسطو اسد عمر کے ذریعے ملک کی معیشت کو درپیش مسائل کو حل کرنا تھا؟ جنہوں نے گورنر ہاؤس جیسی سرکاری عمارتوں پر یونیورسٹیاں بنانی تھیں؟ جنہوں نے غیر ملکی ماہرین کے ذریعے سے دیہات کو ترقی اور خوشحالی دینی تھی؟ جنہوں نے پاکستان میں گورننس کے مسائل حل کرنے تھے؟ جنہوں نے پاکستان کی سیاست میں سے اسٹیبلشمنٹ کا غیر آئینی کردار ہمیشہ کے لئے ختم کرنا تھا؟ عمران خان کے لانگ مارچ کے شروع ہونے پر لندن میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے درست کہا کہ عمران خان کے انقلاب کو قوم ان کے چار سالہ دور میں دیکھ چکی ہے۔

عمران خان اور ان کی پارٹی اپنے دور حکومت میں شدید نااہل ثابت ہوئی۔ ان کے عوام سے کیے گئے وعدوں میں سے کوئی بھی وعدہ وفا نہیں ہوا۔ بلکہ حالات پہلے سے بھی زیادہ خراب ہوئے۔

تحریک انصاف اور ان کے حامی اپنی نااہلی اور ناکامی کو احساس کارڈ کا پتہ کھیل کر چھپانے کی کوشش کرتے ہیں۔ بلاشبہ احساس کارڈ ایک اچھا پروگرام تھا جس سے پاکستان کے عام آدمی کو صحت کی اچھی سہولیات سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملا۔ مگر سوال یہ ہے کہ اگر عمران خان کا یہی مینڈیٹ تھا تو پھر ان کو وزیر اعظم کی کرسی پر ہونے کی بجائے ثانیہ نشتر کی جگہ پر ہونا چاہیے تھا۔

اس سے دو فائدے ہوتے۔ ایک تو عمران خان کے اوپر توقعات کا اتنا بوجھ نہ ہوتا اور دوسرا پاکستان کی قوم کے قیمتی چار سال بچ جاتے۔

اس کا ایک تیسرا فائدہ بھی ہوتا کہ عمران خان کی وزیر اعظم بننے کی تیاری ہو جاتی۔ حکومت کے کھو جانے کے بعد عمران خان اور ان کے حامی یہی توجیہ پیش کرتے نظر آتے ہیں کہ ان کی حکومت میں آنے کی تیاری نہیں تھی۔

پاکستان پہ کبھی کبھی بہت ترس آتا ہے کہ اس ملک نے کیا قسمت پائی ہے کہ جن کی تیاری نہیں ہوتی ان کو اس ملک کا وزیر اعظم بنا دیا جاتا ہے۔ بات صرف یہاں پر نہیں رکتی بلکہ ان کو ایک اور موقع دینے پہ بھی قوم کا کافی ہجوم متفق نظر آتا ہے۔

پاکستان ایک قومی ریاست کی بجائے ایک لیبارٹری دکھائی دیتی ہے جس میں نااہلوں کو چیک کیا جاتا ہے اور بار بار آزمایا جاتا ہے۔ شیخ سعدی نے کہا تھا کہ آپ بوری سینے والے سوؤئے کے ساتھ گھی اور شکر نہیں کھا سکتے۔ اسی طرح آپ نااہلوں سے کبھی بھی فیض نہیں پا سکتے۔

پاکستان کے عوام کا وہ ہجوم جو عمران خان کو ہر نااہلی اور غلطی پر کلین چٹ دے دیتا ہے اگر ان کا بغور مشاہدہ کیا جائے تو ان میں تین طرح کے طبقات پائے جاتے ہیں۔

پہلا طبقہ نوجوان افراد کا ہے جس میں زیادہ تر غیر شادی شدہ ہیں۔ دوسرا وہ طبقہ ہے جس میں وہ افراد ہیں جو اپنی عملی زندگی سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔ تیسرا وہ والا طبقہ ہے جو پاکستان سے باہر رہتا ہے اور یہاں پر واپس آ کر بسنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔

ان تینوں طبقات کے افراد میں ایک بات مشترک ہے کہ یہ پاکستان کی موجودہ دور کی عملی زندگی کی تلخیوں سے واقف نہیں ہیں۔ پاکستان میں مڈل کلاس کا وہ طبقہ جو اپنے بیوی بچوں کے نان و نفقہ کی ذمہ داری اٹھائے ہوئے ہے شدید پریشانی کا شکار ہے اور وہ نااہل لوگوں کو بار بار موقع دینے سے خوف زدہ ہو گیا ہے۔

دلچسپ بات تو یہ ہے کہ وہ تیں طبقے جو عمران خان کی حمایت میں سینہ کوبی کر رہے ہیں ان میں اور ان کے لیڈر عمران خان میں ایک قدر مشترک ہے۔ وہ یہ کہ عمران خان کے اوپر بھی کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔ بیوی بچوں کی دیکھ بھال اور تعلیم و صحت وغیرہ کے اخراجات سے بری الذمہ ہیں۔ اس لئے وہ صبح و شام انقلاب انقلاب کی تسبیح پڑھتے ہیں۔

کسی بڑے آدمی نے کہا تھا کہ اگر تم دنیا بدلنے چاہتے ہو تو گھر جاؤ اور اپنے خاندان سے محبت کرو اور ان کی ذمہ داریاں پوری کرو۔ سیاسی انقلاب مسائل کے حل کا نام ہوتا ہے اور جن کو وہ مسائل نہ ہوں جن کا عام عادمی کو سامنا کرنا پڑتا ہے، ان کا انقلاب فقط باتوں اور سبز باغ دکھانے تک محدود ہوتا ہے۔

پاکستان کی ایک اور بدقسمتی ہے کہ یہاں پر نااہلوں کو بار بار آزما کر ہر دفعہ نئے نتائج کی توقع کی جاتی ہے۔ تحریک انصاف کے حامیوں کی اکثریت آج کل یہ موقف رکھتی ہے کہ عمران خان کو ایک موقع اور دو، اگر اس دفعہ بھی وہ ناکام ہو گئے تو ہم ان کا ساتھ چھوڑ دیں گے۔

مگر کیا  قرضوں، بے روزگاری، غربت، دہشت گردی، انتہا پسندی اور معاشی عدم استحکام کا شکار ملک نااہلوں کو پھر سے آزمانے کا متحمل ہو سکتا ہے؟ ہو سکتا ہے پاکستان ان ذمہ داران سے التجا اور استدعا کر رہا ہو کہ جن کے پاس یہاں پر لوگوں کو اقتدار کی کرسیوں پر لانے کی طاقت ہے کہ خدا کے لئے میرے اوپر چوروں کے ساتھ ساتھ نااہلوں کو پھر سے مسلط کرنے کی اجتہادی غلطی نہ کرنا۔

Tags: اسٹیبلشمنٹخدا کے لئے چوروں کا ساتھ نہ دیںعمران خان
Previous Post

اسٹیبلشمنٹ سے جڑی اہم ترین شخصیت کا عمران خان کے خلاف پریس کانفرنس کا فیصلہ

Next Post

عمران خان کی آرمی چیف کو رشوت کی پیشکش

عاصم علی

عاصم علی

عاصم علی انٹرنیشنل ریلیشنز کے طالب علم ہیں۔ انہوں نے University of Leicester, England سے ایم فل کر رکھا ہے اور اب یونیورسٹی کی سطح پہ یہی مضمون پڑھا رہے ہیں۔

Related Posts

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
جنوری 31, 2023
0

5 ستمبر 2021 کے دن سرینہ ہوٹل کابل میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی آیس...

مینگورہ؛ ڈی پی او سوات کے مبینہ ‘ہٹ مین’ کے ہاتھوں نوجوان قتل

مینگورہ؛ ڈی پی او سوات کے مبینہ ‘ہٹ مین’ کے ہاتھوں نوجوان قتل

by طالعمند خان
جنوری 30, 2023
0

جب ریاست خود اپنے شہریوں کی قاتل بن جائے اور اس کے ادارے خصوصاً سکیورٹی فورسز کو شہری صرف شکار کی مانند...

Load More
Next Post
عمران خان کی آرمی چیف کو رشوت کی پیشکش

عمران خان کی آرمی چیف کو رشوت کی پیشکش

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
جنوری 31, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In