• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, مارچ 26, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

لانگ مارچ کے تینوں لیڈر اسد عمر، شاہ محمود، پرویز خٹک اسٹیبلشمنٹ کے لوگ ہیں

شاہ محمود قریشی تو تحریک انصاف کے چہیتے صحافی ہارون الرشید کے مطابق ‘غدار ابنِ غدار’ ہیں اور ان کا وفاداریاں تبدیل کرنے کا 200 سالہ خاندانی تجربہ ہے۔ اسد عمر تو ہیں ہی جنرل عمر کے بیٹے۔ پرویز خٹک کو 2018 حکومت میں اسٹیبلشمنٹ کی ایما پر ہی وزیر دفاع بنایا گیا تھا کیونکہ عمران خان سے تو سبھی کچھ 'نیوٹرلز' نے کروایا تھا۔

عاصم علی by عاصم علی
نومبر 7, 2022
in تجزیہ
46 0
0
لانگ مارچ کے تینوں لیڈر اسد عمر، شاہ محمود، پرویز خٹک اسٹیبلشمنٹ کے لوگ ہیں
53
SHARES
252
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کی پارٹی کے موجودہ انٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے کو دیکھا جائے اور ساتھ میں پارٹی کے ڈھانچے پر اگر نظر ڈالی جائے تو ایک واضح تضاد نظر آتا ہے۔ اس تضاد کی وجہ یہ ہے کہ اس وقت تحریک انصاف میں زیادہ تر سینیئر رہنما اسٹیبلشمنٹ کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے لوگ ہیں۔ ماضی میں ان رہنماؤں نے اسٹیبلشمنٹ کے قریب ہونے کی وجہ سے کئی بار اپنی پارٹیوں سے وفاداری بدلی اور اسٹیبلشمنٹ کی من پسند پارٹیوں سے جا ملے۔

پاکستان تحریک انصاف میں بھی ان کی شمولیت اسٹیبلشمنٹ کے اشاروں پر ہی ہوئی۔ ان رہنماؤں نے کبھی بھی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف مزاحمت کی سیاست نہیں کی۔ یہ بات سیاست کے طالب علموں کے لئے ہضم کرنا مشکل ہے کہ یہ سب افراد اچانک انٹی اسٹیبلشمنٹ کیسے ہو گئے؟

RelatedPosts

جیل بھرو تحریک: شاہ محمود قریشی اور اسد عمر سمیت پی ٹی آئی کے نظر بند 83 کارکنان رہا

اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات: عمران خان کو دو سینیئر پارٹی لیڈران پر شک

Load More

پاکستان تحریک انصاف کی بظاہر پنجاب میں حکومت ہے مگر ان کے وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی ہیں جو فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ یہ تو جنرل مشرف کو تاحیات صدر بنوانے پر راضی تھے۔ ان کے کزن کم بھائی چوہدری شجاعت حسین مشرف دور میں وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔ مشرف دور میں چوہدری برادران کا پاکستان کی سیاست میں ‘اوپر اللہ باری، نیچے مالی پٹواری’ والا حساب تھا۔ مشرف کے بعد پاکستان کی سیاست اور انتظامیہ کا سارا کنٹرول چوہدری برادران کے پاس تھا۔ یہ عام تاثر پایا جاتا ہے کہ پرویز الٰہی اب بھی عسکری حلقوں کے کافی قریب ہیں۔

آج عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ ان کی عدم موجودگی میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور پرویز خٹک لانگ مارچ کو لیڈ کریں گے۔ شاہ محمود قریشی تو تحریک انصاف کے چہیتے صحافی ہارون الرشید کے مطابق ‘غدار ابنِ غدار’ ہیں اور ان کا وفاداریاں تبدیل کرنے کا 200 سالہ خاندانی تجربہ ہے۔
شاہ محمود قریشی خود بھی پہلے ضیاالحق کے ساتھ تھے، پھر نواز شریف کے ساتھ رہے، 1993 میں پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے۔ 2008 میں انہوں نے وزیر اعظم بننے کی بہت کوشش کی مگر پیپلز پارٹی کی لیڈرشپ اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے ان کو وزیر اعظم بنانے کا اس لئے رسک نہ لیا کہ یہ اسٹیبلشمنٹ کے قریب سمجھے جاتے تھے۔ پیپلز پارٹی کے خدشات اس وقت درست ثابت ہوئے جب 2011 میں شاہ محمود نے ریمنڈ ڈیوس کی آڑ میں اسٹیبلشمنٹ کو خوش کرنے کے لئے پیپلز پارٹی کو خیرباد کہہ دیا۔بعد ازاں جب اسٹیبلشمنٹ نے تحریک انصاف میں لوٹوں کی باقاعدہ بھرتی کا عمل شروع کیا تو شا محمود پیش پیش تھے اور تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر کے اسٹیبلشمنٹ کی تجدید بیعت کی سعادت حاصل کی۔

اسد عمر تو ہیں ہی جنرل عمر کے بیٹے جن کو حمود الرحمٰن کمیشن نے سانحۂ مشرقی پاکستان کے ذمہ داران میں سے ایک قرار دیا تھا۔ عمران خان کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ جتنی بھی خفیہ ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں یا ہو رہی ہیں اسد عمر ان کا لازمی جزو سمجھے جاتے ہیں۔ صدرعارف علوی کی وساطت سے عمران خان کی آرمی چیف کے ساتھ ملاقات میں بھی اسد عمر پیش پیش تھے۔کچھ معتبر صحافیوں کے مطابق تو جنرل فیض حمید کے ساتھ خفیہ ملاقتوں میں بھی اسد عمر صاحب اپنے ‘انٹی اسٹیبلشمنٹ’ ہونے کا جوہر دکھاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ قیاس آرائیاں تو یہاں تک ہیں کہ اسٹیبیلشمنٹ اسد عمر کو عمران خان کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے۔ عمر گوہر ایوب اور اسد عمر کو تحریک انصاف میں دیکھ کر انہیں بھی یہ احساس ہوتا ہے کہ جب گھر کے بچے قابل ہو جائیں تو باہر دیکھنے کی کیا ضرورت ہے۔

اسی طرح تحریک انصاف میں شاہ محمود اور اسد عمر کے بعد تیسری بڑی معتبر شخصیت پرویز خٹک ہیں۔ پرویز خٹک تحریک انصاف میں آنے سے پہلے پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی (شیرپاؤ گروپ) میں رہ چکے ہیں۔ پرویز خٹک کو تحریک انصاف کی 2018 والی حکومت میں اسٹیبلشمنٹ کی ایما پر ہی وزیر دفاع بنایا گیا تھا۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے یہ اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرتے ہیں۔ جب کبھی عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان حالات کشیدہ ہوتے ہیں تو پرویز خٹک ہمیشہ دونوں فریقین کے درمیان ‘مٹی پاؤ’ والا کردار ادا کرتے ہیں۔ عمران خان کی اسٹیبیلشمنٹ کے ساتھ ہونے والی خاص اور خفیہ ملاقاتوں کا پرویز خٹک لازمی جزو رہے ہیں۔ پرویز خٹک تحریک انصاف کے وہ رہنما تھے جو تحریک عدم اعتماد کے وقت عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان تعلقات کو نارمل کرنے کی کوشش کر رہے تھے اور آخری وقت تک اسٹیبلشمنٹ سے مایوس نہیں ہوئے تھے۔

قدرت کی ستم ظریفی دیکھیے کہ اب شیخ رشید بھی خود کو انٹی اسٹیبلشمنٹ کہتے ہیں۔عمران خان کی بے بسی اور نااہلی کا ثبوت اس سے بڑھ کر کیا ہوگا کہ کبھی چپڑاسی بھی نہ رکھے جانے کے قابل شیخ رشید کو وفاقی وزیر داخلہ بنانا پڑا مگر کس کے کہنے پر؟ عمران خان کے دور کے دونوں وزرائے داخلہ اعجاز شاہ اور پھر شیخ رشید اسٹیبلشمنٹ کے خاص لوگ تھے۔

مسلم لیگ (ن) میں اسٹیبیلشمنٹ کا حامی گروپ اتنا طاقتور ہے کہ نواز شریف کی بھی اس کے آگے ایک نہیں چلتی۔ شہباز شریف کو اسٹیبلشمنٹ کا آدمی سمجھا جاتا ہے اور اسٹیبلشمنٹ کی دیرینہ خواہش تھی کہ نواز شریف کو ہٹا کر شہباز شریف کو مسلم لیگ (ن) کی صدارت سونپی جائے اور نواز شریف کے خطرے سے ہمیشہ کے لئے چھٹکارا حاصل کیا جائے۔ پرویز مشرف کے دور میں بھی شہباز شریف پر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ خفیہ رابطوں کے الزامات سامنے آتے رہے۔ کلثوم نواز نے تو یہاں تک کہہ دیا تھا کہ شہباز شریف کو نواز شریف کو مشورے دینے کی بجائے اپنے دوست پرویز مشرف کو مشورے دینے چاہئیں۔13 جولائی 2018 کو جب نواز شریف نے مریم نواز کے ساتھ لندن سے ملک واپس آنے کا اعلان کیا تو مسلم لیگ (ن) کے بہت سارے رہنما نواز شریف کو لینے ائرپورٹ جانے کو تیار نہیں تھے۔ شہباز شریف جو ن لیگ جلوس کو لیڈ کر رہے تھے وہ اپنے قافلے کو لاہور کی سڑکوں پر گھماتے رہے مگر ائرپورٹ نہ پہنچے۔ عمران خان کی حکومت کے خاتمے کا حتمی فیصلی تب ہوا جب اسٹیبلشمنٹ اور شہباز شریف کے مابین نئی حکومت کا فارمولا طے پایا۔

پنجاب کی دونوں بڑی پارٹیوں تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے اندر اسٹیبلشمنٹ کا حامی دھڑا موجود ہے جو ان کی پالیسیوں پر ہمیشہ اثر انداز ہوتا ہے۔ ان ڈبل ایجنٹس کے ہوتے ہوئے دونوں پارٹیاں انٹی اسٹیبلشمنٹ ہونے کا دعویٰ تو کر سکتی ہیں پر اپنے انقلابی بیانیے پر عملدرآمد نہیں کر سکتیں۔

Tags: are the people of establishmentAsad UmarPervez KhattakShah Mehmood
Previous Post

‘عمران خان نے نئے آرمی چیف کو متنازع بنانے کے لئے ڈاکیومنٹس تیار کر لیے’

Next Post

سپریم کورٹ کا ایف آئی آر کا حکم | عمران کا خط علوی کے نام | جمعرات کو لانگ مارچ | آئی جی پنجاب مستعفی

عاصم علی

عاصم علی

عاصم علی انٹرنیشنل ریلیشنز کے طالب علم ہیں۔ انہوں نے University of Leicester, England سے ایم فل کر رکھا ہے اور اب یونیورسٹی کی سطح پہ یہی مضمون پڑھا رہے ہیں۔

Related Posts

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

پی ٹی آئی والوں کو تشدد اور ناانصافی تبھی نظر آتی ہے جب ان کے اپنے ساتھ ہو

by ایمان زینب مزاری
مارچ 25, 2023
0

یہ اُس کے لیے بھی جواب ہے جو ہر پارٹی سے ہو کر پی ٹی آئی میں شامل ہوا اور آج شاہ...

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

by عبید پاشا
مارچ 24, 2023
0

کئی برس پہلے عمران خان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ یہ دعویٰ کرتے سنائی دے رہے تھے کہ...

Load More
Next Post
سپریم کورٹ کا ایف آئی آر کا حکم | عمران کا خط علوی کے نام | جمعرات کو لانگ مارچ | آئی جی پنجاب مستعفی

سپریم کورٹ کا ایف آئی آر کا حکم | عمران کا خط علوی کے نام | جمعرات کو لانگ مارچ | آئی جی پنجاب مستعفی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In