• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
بدھ, مارچ 29, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

ایسا نہیں کہ ہم نے 16 دسمبر سے کچھ نہیں سیکھا!

آزاد محققین کے مطابق 3 سے 5 لاکھ بنگالیوں کا قتل عام ہوا۔ 2 سے 4 لاکھ عورتوں کی آبرو ریزی کی گئی۔ 3 کروڑ کے قریب بنگالی بے گھر ہوئے۔ ایک کروڑ بنگالیوں نے بھارت میں پناہ لی۔ بنگالیوں اور اردو بولنے والے بہاریوں کے مابین نسلی فسادات میں ڈیڑھ لاکھ لوگ ان سب کے علاوہ مرے۔

محمد شہزاد by محمد شہزاد
دسمبر 17, 2022
in تجزیہ
14 0
0
ایسا نہیں کہ ہم نے 16 دسمبر سے کچھ نہیں سیکھا!
17
SHARES
79
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

دسمبر 16 پاکستانی تاریخ کا منحوس ترین دن۔ کم بخت ہر سال آ جاتا ہے ہمیں ستانے۔ پر ہم بھی بہت ڈھیٹ ہیں۔ کب کا بھلا دیا کہ اسی دن 2014 میں ٹی ٹی پی کے درندوں نے آرمی پبلک سکول پشاور میں 140 معصوم بچوں کے خون سے ہولی کھیلی۔ اسی دن 1971 میں ہم نے اپنا آدھے سے زیادہ بدن کٹوا لیا۔ پاکستان دو ٹکڑے ہوا جسے ہم سقوط ڈھاکہ کے نام سے جانتے ہیں۔

لیکن جن پر یہ قیامت ٹوٹی وہ کہاں بھلا سکتے ہیں۔ کیسے بھول سکتی ہے وہ ماں جس نے بہت ارمان سے اپنی بیٹی کو تیار کرکے سکول بھیجا اور چھٹی کے وقت خون میں لت پت اس کی لاش وصول کی۔ قاتل ہٹلر، ایریل شیرون، فرعون، چنگیز خان یا ہلاکو خان یا وہ بنگالی نہ تھے جنہیں اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کی پاداش میں مثال عبرت بنا دیا گیا ہو۔ قاتل تو اپنے بچے تھے جنہیں ہم نے پال پوس کر جوان کیا۔ وہ جو اپنے آپ کو سچا مسلمان اور شریعت محمدیﷺ کا واحد وارث سمجھتے ہیں۔ باقی ان کے نزدیک کافر یا زندیق!

RelatedPosts

حکومت اور حساس اداروں کو مشترکہ لائحہ عمل بنا کر دہشت گردی سے نمٹنا ہوگا

‘آئی جی نے بلال صدیق کمیانہ کے ساتھ میٹنگ کرکے پیغام دیا کہ وہی عملی CCPO ہیں’

Load More

پاک فوج نے جماعت اسلامی کے غنڈوں کے ساتھ مل کر لاکھوں بنگالیوں کا قتل عام کیا۔ اتنی ہی تعداد میں ان کی عورتوں کی آبرو لوٹی انہیں مال غنیمت سمجھ کر۔ آزاد محققین کے مطابق 3 سے 5 لاکھ بنگالیوں کا قتل عام ہوا۔ 2 سے 4 لاکھ عورتوں کی عزت لوٹی گئی۔ 3 کروڑ کے قریب بنگالی بے گھر ہوئے۔ ایک کروڑ بنگالیوں نے بھارت میں پناہ لی۔ بنگالیوں اور اردو بولنے والے بہاریوں کے مابین نسلی فسادات میں ڈیڑھ لاکھ لوگ اس کے علاوہ مرے۔ لیکن یہ کہنا غلط کہ اس سانحے سے ہم نہ کچھ نہ سیکھا۔ سیکھا بھئی بہت کچھ سیکھا۔ کچھ یہاں ذکر کر دیتے ہیں۔

1۔ سقوط ڈھاکہ سیاست دانوں کی حماقت! فوج بالکل معصوم تھی۔ حالانکہ 1958 سے لے کر 1973 تک فوج ہی مارشل لا کی چھتر چھایا میں ملک کو چلا رہی تھی۔ یہ سبق ہم نے کچھ ہی دن پہلے باجوہ صاحب سے سیکھا جب وہ بہت ہی ٹائر (tire) ہونے کے بعد آخرکار 30 نومبر کو ریٹائر ہو گئے۔

2۔ بنگالی بلوچیوں اور پشتونوں کی طرح غدار تھے۔ خس کم جہاں پاک۔ اچھا ہوا جان چھوٹی!

3۔ عفوودرگزر اللہ تعالی کا پسندیدہ فعل ہے۔ برسوں ہم نے ضرور نعرہ لگایا کہ بنگلہ دیش نا منظور مگر جلد ہی اسے گلے سے بھی لگا لیا یہ کہہ کر کہ دیکھو جی ہمارے طفیل دنیا کے نقشے پر ایک اور اسلامی مملکت ظہور پذیر ہوئی! یہ بنگالی انتہائی طوطا چشم ہیں۔ بجائے اس کے کہ ہمارے مشکور ہوں، آئے دن مطالبہ کرتے ہیں کہ ہم ان کی نسل کشی ایسے گھناؤنے جرم کی معافی مانگیں۔ اجی معافی کس بات کی! ہم تو امت مسلمہ پر مزید احسانات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ چلو بنگالی احسان فراموش نکلے مگر پشتون، سندھی اور بلوچی ضرور احسان مند ہوں گے جب ہم امت مسلمہ کو مزید تین ملک تحفے کی صورت میں پارسل کریں گے۔

4۔ حالانکہ ہمارے ارسطو سمان طالبان کے پتا جی جنرل اسد درانی یہ پہلے ہی فرما چکے تھے کہ آرمی پبلک سکول میں جو کچھ ہوا اسے جہاد کا فلسفہ عظیم ‘گیہوں کے ساتھ گُھن کی لازمی پسائی’ سمجھا جائے۔ اور ان سے پہلے ہمارے جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن ہمیں یہ سمجھا چکے تھے کہ نہ صرف حکیم اللہ محسود (ٹی ٹی پی کا امیر جو امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا) بلکہ ہر وہ کتا شہید ہے جسے امریکیوں نے مارا۔ سبحان اللہ! اس کے باوجود ہم نے سب بچوں کو ‘شہادت’ کی سند عطا کی اور زخمی بچوں اور ان کے والدین کو مفت سعودی عرب کی سیر کروائی اور عمرہ ایسی سعادت سے بھی نوازا۔ اتنا احساس اور مداوا اور کون کر سکتا ہے؟ لیکن یہ بھی بنگالیوں کی طرح ناشکرے نکلے۔

حضور اب تو حالات نیا پلٹا کھا چکے ہیں۔ گوٹی الٹ گئی ہے۔ کل کے دہشت گرد طالبان آج افغانستان پر حکومت کر رہے ہیں۔ مولوی اب کھل کر جمعے کے خطبوں میں بتلا رہے ہیں کہ ٹی ٹی پی کوئی جرائم پیشہ گروہ نہیں بلکہ ایک نظریہ ہے، تحریک ہے جسے ڈرون اور ڈیزی کٹر ٹائپ خطرناک بم نہ ختم کر سکے۔ میرا سٹڈی روم لاؤڈ سپیکر کے بدولت ہر مولوی کا پڑوسی بن چکا ہے۔ آج ان میں سے کوئی سمجھا رہا تھا کہ جو پشاور میں ہوا، اسے جنگِ جمل سمجھا جائے۔ مرنے اور مارنے والے دونوں شہید۔ بات کتے بلے یا RAW تک پہنچنے سے پہلے ہی نمٹا دی اس دانشور مولوی نے۔ ان حالات میں کیوں نہ ٹی ٹی پی اور افغانستان جو کہ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، فخر کریں کہ اب تو دو نہیں تین عالمی طاقتوں کو ہم ناک رگڑوا چکے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی واحد کامیابی یہی تھی کہ اس نے افغانستان میں جو سپر پاورز کا قبرستان تھا، اس کے رقبے میں مزید اضافہ کیا۔

اب امریکہ اور اس کے حواری افغانستان سے دم دبا کر بھاگ چکے۔ یہ لوگ تو پڑوسی نہیں افغانستان کے ہماری طرح۔ اور ہم ان کے سب سے کمزور چمچے تھے۔ لہٰذا طالبان اور ٹی ٹی پی بالکل درست اگر ہم پر اعتبار نہ کریں اور ہمیں جانیں آستین کا سانپ۔ اب وہ ہم سے بدلہ لے رہے ہیں۔ خود کش حملے، گلے کاٹ کر درختوں سے لٹکانا، بارڈر سے گولہ باری اور معصوم شہریوں کا قتل، زنا اور قتل کی سزائیں عوامی مقامات پر، دہشت گردوں کو پناہ گاہیں فراہم کرنا۔۔ماضی کی ہر وہ چیز جس کی وجہ سے 20 سال کے لیے وار آن ٹیرر بپا کی گئی، مزید توانائی کے ساتھ واپس لوٹ چکی ہیں اور ہم، امریکہ اور دیگر طاقتیں تھک چکی ہیں۔ رہی سہی طاقت کا مظاہرہ ہم بلوچستان میں صرف کر رہے ہیں۔ ایسے حالات میں یہی کہہ سکتے ہیں کہ تمام برائی کی جڑ بھارت اور اس کی بہن را یعنی RAW ہے۔

Tags: 140 معصوم بچے ہلاک16 دسمبر 197116 دسمبر 2014آرمی پبلک سکول پشاورتحریک طالبان پاکستانجنرل قمر باجوہ کی آخری تقریرسقوط ڈھاکہعلیحدگی پسند سوچمارشل لامشرقی بنگال
Previous Post

عمران خان کا کھیل ختم، نجم سیٹھی

Next Post

قدرتی آفات کے دوران اور بعد میں سب سے زیادہ نقصان تعلیمی عمل کو پہنچتا ہے

محمد شہزاد

محمد شہزاد

محمد شہزاد اسلام آباد میں مقیم آزاد صحافی، محقق اور شاعر ہیں۔ انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں لکھتے ہیں۔ طبلہ اور کلاسیکی موسیقی سیکھتے ہیں۔ کھانا پکانے کا جنون رکھتے ہیں۔ ان سے اس ای میل [email protected] پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

Related Posts

ہئیت مقتدرہ ‘پروجیکٹ 1985’ کے ذریعے اب کپتان کا راستہ روک رہی ہے

ہئیت مقتدرہ ‘پروجیکٹ 1985’ کے ذریعے اب کپتان کا راستہ روک رہی ہے

by حسنین جمیل
مارچ 28, 2023
0

جنرل ضیاء الحق کا مارشل لاء زوروں پر پہنچ چکا تھا۔ سماج میں جنرل ضیاء الحق کے خلاف نفرت عروج پر تھی...

طاقت کے عالمی سنگھاسن پہ پھر سے کمیونسٹ بلاک براجمان ہو رہا ہے؟

طاقت کے عالمی سنگھاسن پہ پھر سے کمیونسٹ بلاک براجمان ہو رہا ہے؟

by یوسف بلوچ
مارچ 27, 2023
0

ایک بات تو ہمیں برسوں کی طرح اس بار بھی پلے باندھ لینی چاہئیے کہ بین الاقوامی طور پر دو ممالک کی...

Load More
Next Post
قدرتی آفات کے دوران اور بعد میں سب سے زیادہ نقصان تعلیمی عمل کو پہنچتا ہے

قدرتی آفات کے دوران اور بعد میں سب سے زیادہ نقصان تعلیمی عمل کو پہنچتا ہے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In