کافی کچھ دکھا دیا مجھے میرے ملک کے لڑکھڑاتے ھوئے نظام نے
کافی کُچھ دکھا دیا مُجھے میرے مُلک کے لڑکھڑاتے ھُوئے نظام نے* ہنستےچہروں کےپیچھے غم دیکھا خُشک آنکھوں میں ھم...
کافی کُچھ دکھا دیا مُجھے میرے مُلک کے لڑکھڑاتے ھُوئے نظام نے* ہنستےچہروں کےپیچھے غم دیکھا خُشک آنکھوں میں ھم...
چُولہا جلا سکا نہ خود جل گیا مزدُور اپنے ہی پسینے میں اُبل گیا مزدُور سفاکیت کے نیچے جَبر...
لِکھنے والے کو اپنے ارد گرد سے آنے والی آوازیں مُتاثر کیے بغیر نہیں رہتیں اور اس کی یہ کوشش...
ہم سمجھیں جِن کو ہم میں سے پھر کریں بھروسہ بے پناہ اصلی ہے رُوپ اُن کا کچھ یُوں صرف...
نقلی تھا بھیس تیرے وعدے پھوک کیا تم نے ہے برسوں استحصال چلے پیچھے تیرے تھے بھیڑ کی چال میرے...
تمہیں ہم نے چنا تھا رہنما ترے ہاتھ ہماری قسمت تھی دی دھرتی ہم نے پاؤں تلے تمہیں پلکوں پر...