• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, فروری 6, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے

جب عورت گھر سے باہر نکلتی ہے تو سو بالائیں اس کے ساتھ ساتھ سائے کی طرح گھومتی ہیں۔ جس میں ان کی مجبوری کا فائدہ اٹھانے والے اور سبز باغ دکھانے والے شیطان ان کی راہ تک رہے ہوتے ہیں۔

انعم ملک by انعم ملک
جنوری 7, 2023
in عوام کی آواز
18 0
0
بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے
21
SHARES
99
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

الحمداللہ میرے رب نے مجھے اس دنیا میں رحمت بنا کر بھیجا۔ جب آنکھ کھلی تو کسی کی بیٹی تو کسی کی بہن بن گئی۔ وقت کے ساتھ ساتھ رشتوں میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔ فرضی، منہ بولے کئی رشتوں سے وابستگی ہوتی چلی گئی۔

جوں جوں وقت گزرتا گیا بچی سے عورت تک کے سفر میں معاشرے کی کئی تلخیوں کے ساتھ پروان چڑھتی رہی۔

RelatedPosts

عمر کوٹ: جماعت احمدیہ کی عبادت گاہ کو آگ لگا دی گئی

ادارہ برائے سماجی انصاف کا “سیاسی جماعتوں کی ترجیحات اور اقلیتوں کے حقوق” پر سیمینار

Load More

پہلے تو صرف اپنی دہلیز تک نام نہاد خاندانی روایات اور اصول تھے جن کے ساتھ ہم پلتے بڑھتے گئے۔ پھر جب دہلیز سے باہر قدم رکھا تو پتہ چلا کہ جناب یہاں تو ایک اور نئی دنیا ہے جہاں جنت اور دوزخ دونوں ملنے والی ہیں۔

سکول، کالج اور یونیورسٹی تک کا سفر مکمل کیا تو اس معاشرے میں بحثیت عورت رہنے، سہنے اور زندگی گزارنے کے چند اصول دیکھنے سننے کو ملے، دیکھنے سننے کا لفظ اس لئے استعمال کیا کیونکہ معاشرے کے اپنے ہی الگ الگ اصول اور روایات ہیں جو آپ کے لئے آپ کے معیار اور کچھ حد تک باشعور اور لاشعور ہونے کے مطابق تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔

پڑھ لکھ کر عورت نوکری کی تلاش میں اس ظالم سماج کا سامنا کرنے نکلتی ہے۔ کوئی اپنے حالات کی مجبوری میں گھر چلانے کی غرض سے روزگار کی تلاش میں ہوتی ہے، تو کوئی پڑھ لکھ کر اپنا کریئر بنانے کے لئے برسر روزگار ہوتی ہے۔

لیکن مشکلات کا سامنا دونوں کو ہی کرنا پڑتا ہے کیونکہ جب عورت گھر سے باہر نکلتی ہے تو سو بلائیں اس کے ساتھ ساتھ سائے کی طرح گھومتی ہیں۔ ان کی مجبوری کا فائدہ اٹھانے والے اور سبز باغ دکھانے والے شیطان ان کی راہ تک رہے ہوتے ہیں۔

پھر بھی جیسے تیسے وہ ان کا سامنا کرتے ہوئے اپنا کام جاری رکھتی ہے، وقت گزارتے گزارتے وقت کاٹنے تک کے سفر میں داخل ہو جاتی ہے۔ پھر یہی معاشرہ جو پیدائش کے وقت کہتا تھا کہ اللہ کی رحمت ہوئی ہے اسے زندگی جینے کے لئے زحمت بنا دیتا ہے۔

اس کا اوڑھنا، پہننا، بولنا، چلنا، کھانا، پیںا، اٹھنا، سونا، یہاں تک کے سانس لینا بھی ہر کسی کا ذاتی معاملہ بن جاتا ہے۔ وہ پیدا تو آزاد ہوتی ہے، پلتی بڑھتی بھی آزاد ہی ہے، لیکن کیونکہ وہ باہر نکلی ہے تو سب کی ذاتی پراپرٹی بن جاتی ہے۔

ارے بھئی وہ جس دہلیز کو پار کر کے آتی ہے وہ اس کے والی وارث ہیں۔ یہ معاشرہ اور اس معاشرے میں رہنے والے اس کے مائی باپ نہیں جو اس کی ذات کی تشہیر اور اس کے مطابق اپنے بے معنی اصول، روایات اور فیصلے اس پر مسلط کریں۔ ہر رشتے کا اپنا ایک دائرہ کار ہوتا ہے اور اسے اسی میں رہنا چاہیے، ان حدود کو پار کر کے دوسروں کی زندگیوں میں بلاوجہ دخل اندازی کر کے زندگی جہنم بنانے سے گریز کریں۔

وہ اپنا اچھا برا سب سمجھتی ہے۔ اسے بھی کھل کر سانس لینے کا، جینے کا حق دیں۔ اس کی کامیابی پر خوش ہونا سیکھیں، نہیں ہو سکتے تو حسد کرنے سے بہتر ہے محنت کر کے اس مقام کو پانے کی کوشش کریں۔

یہاں جنگ، مرد اور عورت کی نہیں ہو رہی، بس عورت کو عورت سمجھنے اور اسے اس کے تمام حقوق اور معاشرے میں وہ عزت اور مقام دینے کی ہے۔ زبردستی ان کے سر چڑھ کر ان کی زندگیوں میں گھٹن پیدا مت کریں۔

ہمارے ہاں عورتوں کے ساتھ زیادتی، جسمانی و ذہنی تشدد اور شادی کے باعث ہونے والے خودکشی کے واقعات میں ہمارے اس ظالم معاشرے کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ ہمارے معاشرے کا ہر وہ فرد ان کا قاتل ہے جو انہیں اس نہج تک لاتا ہے۔ ان کے لئے زمین تنگ کر دیتا ہے۔ ان سے ان کی خوشیاں چھین لیتا ہے۔

اور اگر کوئی اس معاشرے کے خلاف جا کر اپنی زندگی کا فیصلہ کر بھی لے تو اسے بھی یہ نہیں چھوڑتے۔ اس کی زندگی بھی جہنم بنانے میں اپنا کردار بخوبی ادا کرتے ہیں۔

اب آیا دھیان اے آرام جاں اس نامرادی میں
کفن دینا تمہیں بھولے تھے ہم اسباب شادی میں

روز مرہ زندگی کے بہت سے ایسے واقعات ہیں اگر ایک ایک کو لکھنا شروع کروں تو شاید یہ زندگی کم پڑ جائے، جہاں ہم سے ہمارے جینے کا حق چھیننے والوں کی کبھی ختم نہ ہونے والی فہرست شامل ہے۔

مجھے اپنے عورت ہونے پر فخر ہے، میں نے کوئی تیر نہیں مارے لیکن ہاں جنہوں نے مارے ہیں ان سے ان کی کمان بھی نہیں چھینی۔ اور الحمداللہ جے  کیلئے رحمت بنا کر بھیجا تھا ان کے لئے بھی باعث رحمت ہوں، اگر اس معاشرے کے چھوٹی سوچ والے چھوٹے لوگ ہمیں زحمت قرار نہ دیں تو۔

Tags: Human RightsPatriarchyWomen Rights
Previous Post

‘معاشی حالات کی ابتری کی وجہ سے ہماری ریاست اور سیاست دونوں ناکام ہو چکی ہیں’

Next Post

اچکزئی کی تاریخی تقریر کے دوران پاکستانی میڈیا کی ترجیح شیخ رشید کیوں؟

انعم ملک

انعم ملک

Related Posts

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

by حسنین جمیل
جنوری 19, 2023
0

سوچتا ہوں کہ کہاں سے شروع کروں، یادوں کا ایک سیلاب ہے جس میں بہتا جا رہا ہوں۔ خالد چودھری صحافت اور...

الطاف حسین کے بغیر متحد ہونے والی ایم کیو ایم مطلوبہ ہدف حاصل کر پائے گی؟

الطاف حسین کے بغیر متحد ہونے والی ایم کیو ایم مطلوبہ ہدف حاصل کر پائے گی؟

by سمیع شہزاد
جنوری 4, 2023
0

وفاق اور سندھ کی سیاست میں کلیدی اہمیت رکھنے والی ماضی کی طاقتور سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ ایک مرتبہ پھر کراچی...

Load More
Next Post
Mahmood Khan Achakzai

اچکزئی کی تاریخی تقریر کے دوران پاکستانی میڈیا کی ترجیح شیخ رشید کیوں؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In