• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, مارچ 26, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

جج ویڈیو کیس کی سماعت، آج کمرہِ عدالت میں کیا ہوا؟

اسد علی طور by اسد علی طور
جولائی 16, 2019
in انصاف, عوام کی آواز, معاشرہ, میگزین
3 0
0
16
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

تحریر: (اسد علی طور) احتساب عدالت نمبر دو کے سابق جج ارشد ملک کے وڈیو اسکینڈل پر دائر تین درخواستوں کی سماعت آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس عُمر عطا بندیال پر مُشتمل تین رُکنی بینچ نے کی۔ درمیان میں بیٹھے چیف جسٹس کے دائیں طرف سنیارٹی لسٹ میں تیسرے نمبر پر موجود جسٹس شیخ عظمت سعید شیخ بیٹھے تھے جبکہ بائیں طرف مُستقبل کے چیف جسٹس عُمر عطا بندیال بیٹھے تھے۔

پیٹشنر اشتیاق مرزا کے وکیل نے مریم نواز کی پریس کانفرنس پر مُختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کے بیانات پڑھتے ہوئے دلیل دی کہ یہ سب اعلیٰ عدلیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں اور عدلیہ کو اپنی خودمختاری پر سوال نہیں لگنے دینا چاہیے۔ اشتیاق مرزا نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ وہ ایک کمیشن بنا دے جو سچ تلاش کر کے سامنے لائے۔ معزز چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سوال اُٹھایا کہ اگر عدلیہ کسی کے کہنے پر نوٹس لے گی تو خودمختاری کہاں گئی؟ چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے نوٹس لینے سے ہائیکورٹ کا دائرہ کار مُتاثر ہوگا اور معاملہ اپیل میں ہمارے سامنے ہی آنا ہے تو اپیل کنندہ کا حقِ اپیل بھی کمپرومائز ہو گا۔

RelatedPosts

‘اظہر مشوانی جبری گمشدگی کا شکار ہیں، کوئی اگر مگر قابل قبول نہیں’

عوام قدم بڑھائیں تو عاصم منیر کا کنواں، پیچھے ہٹیں تو عمران خان کی کھائی ہے

Load More

دوسرے پیٹشنر سہیل اختر کے وکیل اکرام چوہدری نے وڈیو اسکینڈل کو عوامی مُفاد کا معاملہ بتا کر دلیل دی کہ یہ آرٹیکل ایک سو چوراسی تین کی حدود میں آتا ہے اور سپریم کورٹ اِس کا از خود نوٹس لیتے ہوئے توہینِ عدالت کی کاروائی کرے اور سپریم کورٹ کے جج پر مُشتمل کمیشن بنا کر تحقیقات بھی کرے کیونکہ یہ عدلیہ کی ساکھ پر حملہ ہے۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سوال اُٹھایا کہ جب ایک وکیل نے جج پر اور ایک جج نے سول جج پر حملہ کیا تو آپ کو عدلیہ کی ساکھ کی پریشانی نہیں ہوئی؟ لیکن کیونکہ یہاں ایک مُجرم ایک ہائی پروفائل شخص ہے تو آپ چاہتے ہیں نوٹس لیا جائے۔ چیف جسٹس نے آبزرویشن دی کہ جج کا جاکر ملاقاتیں کرنا ایک غیر معمولی واقعہ ہے جِس کو ضرور دیکھا جانا چاہیے۔ اِس موقع پر معزز جسٹس عُمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ ہمیں عدالت کی عزت اور ساکھ کی حفاظت کرنی ہے لیکن جذبات کے زیرِ اثر فیصلہ نہیں کرنا۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ الزام لگانے والوں کے خلاف کاروائی کی استدعا کررہے ہیں لیکن جِس جج نے ملاقاتیں کیں اُس کے خلاف کاروائی کیوں نہ ہو؟ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اِس موقع پر کیسے اخذ کیا جاسکتا ہے کہ جج پر الزامات غلط ہیں۔ توہینِ عدالت تب ہوگی جب جج پر الزامات غلط ثابت ہوں گے۔ ایڈوکیٹ اکرم چوہدری کی طرف سے کاروائی کی درخواست دہرانے پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ پورے پاکستان میں جو پرچے کاٹے جاتے ہیں کیا وہ سپریم کورٹ کے حُکم پر درج ہوتے ہیں؟ برائے مہربانی قانون کا اپنا راستہ بنانے دیں۔

عدالتی وقفہ کے بعد جب کورٹ روم نمبر ون میں دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو آخری پیٹشنر طارق اسد ایڈوکیٹ نے تشویش ظاہر کی کہ جج مدینہ سے لے کر جاتی عُمرہ تک ملاقاتیں کرتا رہا لیکن حکومت اور ادارے سوئے ہوئے تھے کسی کو خبر نہ ہوئی۔

طارق اسد ایڈوکیٹ نے اِس موقع پر چیف جسٹس سے درخواست کی کہ وہ اداروں کو ہدایات دیں کہ وہ عدالتی معاملات میں مداخلت بند کریں۔ چیف جسٹس نے مُسکراتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں ادارے عدالتی معاملات میں مُداخلت مت کریں اور دوسری طرف شکایت لگارہے ہیں کہ اداروں نے جج کی مانیٹرنگ کیوں نہیں کی؟ پیٹشنر نے عدالت سے درخواست کی کہ سپریم کورٹ کے جج پر مُشتمل بینچ اِس معاملہ کی تحقیقات کرے۔ اِس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اہم ریمارکس دئیے جو ہمیں سمجھنے کا موقع دیتے ہیں کہ اعلیٰ عدلیہ اِس وڈیو اسکینڈل کو کِس نظر سے دیکھ رہی ہے اور کیا ایکشن متوقع ہو سکتا ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ قانون میں طریقہ کار طے ہے کہ ایسی وڈیوز کی پہلے ساکھ دیکھی جائے گی پھر دیکھا جائے گا یہ اصلی ہے اور پھر دیکھا جائے گا کہ اِس کو بطورِ ثبوت استعمال کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔ اور آخر میں اِس کا کیس سے تعلق دیکھا جائے گا جِس کے بعد فیصلہ ہو گا کہ اِس پر الیکٹرانک ایکٹ لاگو ہوتا ہے یا پرائیویسی کا قانون کے ایک جج کی وڈیو اُس کے علم میں لائے بغیر کیسے بنائی گئی۔ اور پھر جج کا کنڈکٹ بھی دیکھا جائے گا۔ جب یہ سب کڑیاں جوڑ لی جائیں گی تو دیکھا جائے گا کہ اِس تمام عمل کا پہلے سے دئیے گئے فیصلہ پر کیا اثر ہو گا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اِس موقع پر سب سے اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ اگر ٹرائل کے دوران شہادتیں دیتے وقت اور بحث کے دوران کوئی مسئلہ نہیں ہے تو پھر فیصلہ دوبارہ لکھوانے کا حُکم دے دیا جائے یا کیس کو ری ٹرائل کے لیے بھیج دیا جائے۔

طارق اسد ایڈوکیٹ نے چیف جسٹس کو جسٹس ملک قیوم کی آڈیو ٹیپ کی مثال دی تو اُن کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو کے خلاف فیصلہ آڈیو ٹیپس کی بنیاد پر کالعدم نہیں ہوا تھا بلکہ جج کی جانبداری سامنے آنے پر کالعدم قرار دیا گیا تھا۔

اِس موقع پر سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو تیئس جولائی تک کا نوٹس کرتے ہوئے حُکم دیا کہ وہ عدالت کی معاونت کریں کہ اِس کیس میں کیسے آگے بڑھا جاسکتا ہے تاکہ ججز فیصلے کے لیے اپنا حتمی ذہن بنا سکیں۔ دلچسپی کی بات ہے اگست میں ریٹائر ہونے والے جسٹس عظمت سعید شیخ تمام سماعت کے دوران خاموش رہے اور زیادہ وقت آنکھیں بند کرکے وکلا کے دلائل سُنتے رہے۔ اسی طرح جسٹس عُمر عطا بندیال نے صرف ایک موقع پر ریمارکس دئیے باقی سارا وقت چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ وکلا کی بحث کے دوران سوالات کرتے رہے۔

Tags: جج ارشد ملکجج ویڈیو سکینڈل کیسججز ویڈیو کیسعمران خانمریم نواز
Previous Post

آزادیء اظہار رائے

Next Post

کلبھوشن یادیو کیس: عالمی عدالت انصاف میں کون جیتے گا؟ پاکستان یا بھارت

اسد علی طور

اسد علی طور

Related Posts

احساس کا جذبہ ختم ہو جائے تو انسان زندہ لاش بن کے رہ جاتا ہے

احساس کا جذبہ ختم ہو جائے تو انسان زندہ لاش بن کے رہ جاتا ہے

by اے وسیم خٹک
مارچ 25, 2023
0

نجانے کبھی کبھار مجھے کیوں یہ لگتا ہے کہ ہم مر گئے ہیں اور یہ جو اس جہاں میں ہماری شبیہ لے...

خیبر پختونخوا میں بیش تر یونیورسٹیاں بغیر وائس چانسلرز کے چل رہی ہیں

خیبر پختونخوا میں بیش تر یونیورسٹیاں بغیر وائس چانسلرز کے چل رہی ہیں

by اے وسیم خٹک
مارچ 22, 2023
0

وطن عزیز جہاں دیگر مسائل کا شکار ہے وہاں ایک بڑا مسئلہ یہاں ہائر ایجوکیشن کا ہے جس کے ساتھ روز اول...

Load More
Next Post
کلبھوشن یادیو کیس: عالمی عدالت انصاف میں کون جیتے گا؟ پاکستان یا بھارت

کلبھوشن یادیو کیس: عالمی عدالت انصاف میں کون جیتے گا؟ پاکستان یا بھارت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In