• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
ہفتہ, فروری 4, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

کہیں آپ بھی نناوے کے چکر میں تو نہیں؟

ملک رمضان اسراء by ملک رمضان اسراء
مارچ 8, 2020
in تعلیم, عوام کی آواز, معاشرہ
9 0
0
کہیں آپ بھی نناوے کے چکر میں تو نہیں؟
10
SHARES
48
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ایک بادشاہ کے ہزاروں غلام، مشیر اور وزیر تھے لیکن ان میں سے ایک غلام ایسا تھا جو ہمیشہ خوش رہتا، چاہے حالات جیسے بھی ہوں قحط سالی ہو جائے خوش۔ اناج بڑھ جائے خوش۔ تنخواہ بڑھ جائے خوش اور اگر کم بھی ہو جائے تو پھر بھی خوش۔ سردی ہو، گرمی ہو، طوفان ہو، بارش یا پھر تیز آندھیاں وہ ہر صورت میں ہمیشہ وقت پر دربار پہنچتا۔ لیکن بادشاہ کو اس کی ہر وقت  کی خوشی پر حیرت ہونے لگی اور سوچا کہ بادشاہ میں ہوں، سب کچھ میرے پاس ہے لیکن ہروقت خوش یہ رہتا ہے اور مجھے طرح طرح کی پریشانیاں ہیں۔

بادشاہ کی اس کیفیت کو ایک وزیر نے بھانپتے ہوئے حاضر ہو کر فرمایا حضور کئی روز سے دیکھ رہا ہوں عالی شان پریشانی کے عالم میں ہیں، بتائیے کیا بات ہے؟ بادشاہ نے اپنے اس وزیر کو سارا قصہ سنایا تو وزیر نے پوچھا جناب والا اب یہ بتائیے کہ کرنا کیا ہے؟ بادشاہ نے وزیر سے کہا میں اس شخص کو پریشان دیکھنا چاہتا ہوں؟ وزیر بولے قبلہ آپ بے فکر ہو جاؤ یہ تو معمولی سی بات ہے، بس آپ بہت جلد دیکھ لیں گے کہ یہ غلام کیسے پریشان ہوتا ہے۔ بادشاہ نے کہا جو کچھ آپ کہہ رہے ہیں اگر نہ کر پائے تو پھر میں آپ کی گردن کٹوا دوں گا۔ وزیر بولا بادشاہ سلامت صرف میری نہیں بلکہ میرے پورے خاندان کی گردنیں اڑا دینا۔

RelatedPosts

No Content Available
Load More

وزیر نے ایک تھیلی لی اس پر ہندسوں میں ایک سو (100) عدد لکھا اور پھر اس میں ننانے (99) سونے کے سکے ڈال دیئے۔ شام ہوتے ہی بادشاہ کو ساتھ لیا، اس غلام کے دروازے کو کٹھکھٹایا اور تھیلی کی گانٹھ ڈھیلی کر کے دہلیز پر رکھ دی اور پھر خود ایک طرف چھپ گئے۔ غلام باہر نکلا ادھر ادھر دیکھا کچھ نظر نہ آیا ماسوائے اس تھیلی کے، اس نے تھیلی اٹھائی اور اندر چلا گیا۔

ادھر بادشاہ نے وزیر سے سرگوشی میں کہا وہ تو تھیلی لے کر چلا گیا۔ آپ نے جو کہا تھا ویسا تو نہیں ہوا، وزیر بولے عالی شان! آپ صبر کیجئے۔ کچھ دیر گزری تو وہ غلام لالٹین لیکر باہر نکلا اور کچھ  ڈھونڈنے کی کوشش کرتا دکھائی دیا۔ کافی دیر تک اپنے دروازے کے سامنے گلی کا سارا حصہ چھان مارا اور پھر دوبارہ واپس اندر چلا گیا۔ ادھر بادشاہ اور وزیر یہ سارا منظر دیکھ رہے تھے کہ وہ غلام دوبارہ اپنے پورے خاندان سمیت باہر نکلا اور سب لوگ مل کر کوئی چیز تلاش کرنے لگ گئے بہت دیر تک یہ عمل جاری رہا مکمل گلی کو چھاننے کے باوجود کچھ نہ ملا، تو  تھک ہار کر گھر میں داخل ہو گئے۔ وزیر نے بادشاہ سے کہا اب چلیے باقی کا تماشہ کل دیکھ لینا۔ بادشاہ نے غصے سے  وزیر کو کہا دوبارہ سن لو اگر کل یہ غلام مجھے پریشان نظر نہ آیا تو میں آپ کی گردن اڑا دوں گا۔ وزیر مسکرایا اور بادشاہ کو ساتھ لے کر محل پہنچ گیا۔

بادشاہ کی ساری رات صبح کے انتظار میں گزری، فجر ہوتے ہی کچہری پہنچ گئے۔ نظریں گھمائی سارے غلاموں کو حاضر پایا ماسوائے اس غلام کے جسے وہ پریشان دیکھنا چاہتا تھا۔ پتہ کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ غلام آج دربار نہیں آیا۔ لیکن کافی دیر بعد بادشاہ کی نظر اچانک اس غلام پر پڑی، دیکھتے ہیں کہ وہ غلام دربار میں مقررہ وقت سے بہت دیر بعد حاضر ہو رہا ہے۔ جبکہ ان کا منہ لٹکا ہوا ہے، بال بکھرے ہوئے، اور آنکھیں سرخ ہیں۔ بادشاہ  نے محسوس کیا کہ واقعی آج پہلی دفعہ یہ غلام بہت زیادہ پریشان نظر آرہا ہے لیکن بادشاہ خاموش رہا اور معمول کے مطابق سب غلاموں کے ذمے کام کاج لگائے جبکہ اس غلام کو اپنے ساتھ رکھ لیا۔ بادشاہ اسے چائے لانے کو کہتا تو وہ پانی لے آتا، کھانے کا کہتا تو کچھ اور لے آتا۔  لانے کچھ اور جاتا مگر لے کچھ اور آتا۔ آخرکار بادشاہ نے غلام کو بلایا اور کہا کہ آج پہلی بار آپ بہت زیادہ پریشانی کے عالم میں نظر آ رہے ہیں۔ بتائیے کیا وجہ ہے؟ غلام نے جھجکتے ہوئے ساری داستان بتاتے ہوئے کہا اس تھیلی کے اوپر ایک سو  لکھا ہوا تھا۔ جبکہ اس کے اندر نناوے سکے تھے۔

میرا خیال ہے کہ جب یہ تھیلی میری دہلیز پر رکھی جا رہی تھی تو اس کی گانٹھ ڈھیلی ہونے کی وجہ سے اس میں سے ایک سکہ کہیں گر گیا ہو گا؟ یہی وجہ تھی کہ رات بھر ہم اس سکے کو دروازے کے آس پاس گلی میں ڈھونڈتے رہے اور پوری رات مجھے نیند تک نہیں آئی۔ لہذا اب میں شدید کوفت میں ہوں کہ وہ سکہ آخر کہاں ہو گا؟ بادشاہ نے زوردار قہقہہ لگایا اور کہا وہ تھیلی میں نے رکھوائی تھی اور یہ سارا کھیل ساتھ کھڑے وزیر کا کمال تھا۔

قارئین! کہیں آپ بھی نناوے کے چکر میں تو نہیں؟ کیونکہ ہمارے معاشرے کا حال بھی کچھ ایسا ہی ہے بس صرف کسی ایک چیز کی تلاش میں ہم اللہ تعالی کی باقی لاتعداد نعمتوں کو بھول جاتے ہیں اور جس چیز کا کوئی وجود ہی نہیں ہوتا، اس کے حصول کیلئے  اپنا سارا سکون برباد کر دیتے ہیں۔ فرض کریں ہمارے پاس موٹر سائیکل آگیا ہے، تو شکر کرنے کے بجائے ہم چاہتے ہیں کے اب گاڑی آ جائے۔ بلکہ یہ نہیں سوچتے کہ معاشرے میں ایسے لوگ بھی ہیں جن کے پاس موٹر سائیکل تو کیا سائیکل بھی نہیں ہے۔

لہذا اس کہانی کا اصل مقصد یہ ہے کہ ہم نناوے کے چکر سے بچیں اور بجائے ناشکری کے اللہ تعالی  کی عطا کردہ تمام نعمتوں سے لطف اندوز ہوں۔ جو مل گیا بہتر جو نہ مل سکا کوئی بات نہیں۔ کیونکہ انسانی زندگی تبھی بہتر ہوتی جب ایک انسان اپنی تمام تر خواہشات و ضروریات اپنے وسائل کے مطابق پورے کرتے ہوئے اس پر خوش رہتا ہے۔

Tags: بادشاہ اور وزیرنا شکری
Previous Post

دعا کریں کرونا وائرس پاکستان نہ آئے۔ یہ حکومت بیڑا غرق کردے گی۔

Next Post

اسلام آباد: عورت آزادی مارچ پر لال مسجد کے غنڈوں کی جانب سے حملہ، اینٹیں، پتھر برسائے گئے

ملک رمضان اسراء

ملک رمضان اسراء

مصنف برطانوی ادارے دی انڈیپنڈنٹ (اردو) کیساتھ بطور صحافی منسلک ہیں۔ اور مختلف قومی و بین الاقوامی اداروں میں لکھتے رہتے ہیں۔

Related Posts

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

by حسنین جمیل
جنوری 19, 2023
0

سوچتا ہوں کہ کہاں سے شروع کروں، یادوں کا ایک سیلاب ہے جس میں بہتا جا رہا ہوں۔ خالد چودھری صحافت اور...

بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے

بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے

by انعم ملک
جنوری 7, 2023
0

الحمداللہ میرے رب نے مجھے اس دنیا میں رحمت بنا کر بھیجا۔ جب آنکھ کھلی تو کسی کی بیٹی تو کسی کی...

Load More
Next Post
اسلام آباد: عورت آزادی مارچ پر لال مسجد کے غنڈوں کی جانب سے حملہ، اینٹیں، پتھر برسائے گئے

اسلام آباد: عورت آزادی مارچ پر لال مسجد کے غنڈوں کی جانب سے حملہ، اینٹیں، پتھر برسائے گئے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In