• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, جنوری 31, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

دن منانے سے کچھ نہیں ہوگا کندھوں سے بوجھ کم کرو صاحب

حسن ساجد by حسن ساجد
مئی 1, 2020
in انسانی حقوق, عوام کی آواز, معاشرہ
15 0
0
دن منانے سے کچھ نہیں ہوگا کندھوں سے بوجھ کم کرو صاحب
17
SHARES
83
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

“الکاسب حبیب اللہ” جس خوبصورت انداز میں پیارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مزدور کی عزت افزائی فرمائی اس کی نظیر نہیں ملتی۔ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزدور اور محنت کش کو انبیا اکرام اور اولیا اللہ کی صف میں کهڑا کر کے مزدور کو وہ مقام دیا جو اہل ثروت کی سوچ سے بہت بلند ہے۔ جہاں ہم اپنے خاص لوگوں کے قصیدے لکهتے نہیں تهکتے۔ آج اپنے مزدور بهائیوں کی شان میں چند سطریں بیان کرتے ہیں۔

میری یہ تحریر قوم و ملت کے معماروں کے نام، تانگے بانوں کے نام، ریل بانوں کے نام، دہقانوں کے نام، محنت کشوں اور سخت جانوں کے نام۔ یہ تحریر ان بابا جی کے نام جن کی عمر کا تقاضہ ہے کہ اب آپ گهر بیٹھ کر آرام وسکون کی زندگی بسر کریں لیکن احساس ذمہ داری اور فکر معاش ان کو ایسا نہیں کرنے دیتا اور وہ اپنی ضعیف کمر پر کئی من بوجھ اٹهائے ہوئے مارکیٹوں میں ادهر ادهر لڑکهڑاتے ہوئے چلتے پهرتے نظر آتے ہیں۔ میرے سب الفاظ ان 80 سالہ نوجوانوں کے نام جنہیں فکر معاش بڑهاپے میں بهی بوڑها نہیں ہونے دیتی۔ میری تحریر ان سخت جانوں کے نام جو کرونا کی ہلاکت خیزی سے زیادہ فکر معاش اور کفالت اہل خانہ سے ڈرے ہوئے ہیں۔

RelatedPosts

پے در پے مارشل لا، کمزور جمہوریت؛ پاکستان اور ترکی میں بہت کچھ مشترک ہے

اسٹیبلشمنٹ نے اپنی شکتیاں عمران خان میں منتقل کر دیں یا شکتی مان پی ٹی آئی میں شامل ہو چکا؟

Load More

موضوع بحث ہے کسی ہوٹل، سٹور، فروٹ شاپ یا ورکشاپ پر کام کرتا وہ کم سن بچہ جس کی عمر قرطاس و قلم تهامنے اور گیند بلا کهیلنے کی ہے، مگر بے رحم حالات نے اس کی فکر معاش سے آشنائی کروا کر اسے مزدوری پر مجبور کر دیا ہے۔ آج بات کرتے ہیں اس معصوم کی جس کے پهول سے چہرے کی ہنسی حالات کے دهندلے اور گرد آلود صحن میں کهو سی گئی ہے، اور وہ معصوم بچہ میلے کپڑے زیب تن کیے اس وقت گهر سے تلاش رزق میں نکلتا ہے جب اس کے ہم عمر خوبصورت وردیاں پہنے ہاتهوں میں بستے اٹهائے سکول کے لیے جا رہے ہوتے ہیں۔ آئیے بات کرتے ہیں آدم و حوا کی عزت دار بیٹی کی جو والدین، شوہر اور اہل خانہ کا بوجھ بانٹنے کی غرض سے بازاروں کی خاک چهانتی ہے۔ اپنی عزت کی حفاظت کرتے ہوئے اپنے خاندان کی کفالت میں حصہ ڈالتی ہے، اس حوا جائی کو میرا سلام۔

میری یہ تحریر نیو کیمپس میں پاپڑی چاٹ والے چاچا کیمکل کے نام جو عمر کے اس حصے میں بهی اپنے خاندان کی کفالت میں مگن ہے۔ میری آج کی یہ تحریر اس کان کن کے نام جس کی ساری عمر سونے کی کان میں کام کرتے گزری ہے مگر اس کو اپنی بیٹی کی شادی پر بهی سونے کی بالیاں میسر نہیں آ پاتیں۔ میری یہ تحریر اس بے حس قوم کے نام جہاں ہر سال یکم مئی بہت اہتمام سے منایا جاتا ہے۔ ہر سال سکولز، کالجز، یونیورسٹیز اور دفاتر میں عام تعطیل ہوتی ہے۔ الغرض مزدور کے علاوہ سبھی مزدور کے نام کی چھٹی مناتے ہیں۔ یہ تحریر اس شعبدہ باز معاشرے کے نام جہاں ہر سال یوم مزدوراں کے نام پر مارکیٹیں اور کاروباری مراکز بند کیے جاتے ہیں، مزدور کے حق میں جلسے جلوس نکالے جاتے ہیں، قراردادیں پاس ہوتی ہیں مگر وہاں آج تک مزدور کے حالات نہیں بدلے اور وہ حالات کی چکی میں بدستور پستا چلا جاتا ہے۔

ارے ارے کیا ہوا؟ آپ کو کیا لگتا میں جذباتی کر رہا ہوں؟ نہیں نہیں۔ جناب! میں جانتا ہوں کہ ہم احساسات و جذبات سے عاری لوگ ہیں، اس لیے یہ غلطی نہیں کروں گا۔ ہم میں اگر احساس اور جذبات ہوتے تو آج ہم دولت کی ہوس میں اس قدر اندهے نہ ہو چکے ہوتے کہ دولت کمانے کی خاطر خیر وشر کی تمیز ہی بهول جاتے۔ اگر احساس ہو تو ہم اپنی دولت میں حاجت مندوں اور محتاجوں کو حصہ دار سمجهیں لیکن یہاں تو الٹا غریب کا حق دبایا جاتا ہے۔ اس کی حالت ابتر کی جا رہی ہے۔

یہ کیپیٹلزم جیسے فرسودہ نظام کا ہی نتیجہ ہے کہ غریب اور محنت کش کے گهر کئی کئی دن چولہا نہیں جلتا اور دوسری طرف امیر شہر کی میز پر تین وقت رنگا رنگ کهانوں کا انبار نظر آتا ہے۔ اس منظر کو علامہ اقبال اپنی شاعری میں کچھ یوں بیان کرتے ہیں۔

گرچہ اسکندر رہا محروم آب زندگی

فطرت‌ اسکندری اب تک ہے گرم ناؤنوش

اگر ہم احساس بهری نظر سے ایک بار اس بوڑهے مزدور کو دیکھ لیں جو اپنی عمر کا لحاظ کیے بنا منوں بوجھ تلے دبا چپ چاپ مصروف مشقت ہے تو خدا کی قسم ہم پگهل کر رہ جائیں، مگر ہمیں کیا لگے بابا جی سے۔ کون سوچے ان کے بارے اور کیوں کر سوچے۔ مجبوراً میں کہوں گا کہ

جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہیں روزی

اس کھیت کے ہر خوشۂ گندم کو جلا دو

صحت، تعلیم اور محبت ہر بچے کا حق ہے، اگر ہم میں ذرا سا بهی احساس ہو تو میلے کچیلے کپڑوں میں ملبوس ورکشاپ پر بیٹها بچہ سکول میں محو تعلیم ہوتا۔ اگر ہمیں احساس ہوتا تو یہ ننهے بچے فکر معاش اور زندگی کی تلخیوں سے آزاد ہوتے۔ ہماری بے حسی کا حال کچھ یوں ہے کہ اوئے چهوٹے دو چائے لا دے، ایک لٹر دودھ سوڈا لے آ، ٹائر کی ہوا چیک کر دے سے آگے ہم ان سے کلام تک نہیں کرتے۔ ہم سوچتے ہی نہیں کہ ان کو بهی پیار کی ضرورت ہے۔

ننهی عمروں میں محروم شفقت، مشقوں کا شکار بچے

خبر ہے تم کو ترس رہے ہیں محبتوں کو بے شمار بچے

کیا ہم نے کبهی سوچا ہے کہ ہمارا مزدور شب وروز کی محنت کے باوجود بهی کیوں دشواریوں میں گهرا ہوا ہے؟ کیوں امیر اور محنت کش کے درمیان خلا بڑهتا ہی چلا جا رہا ہے؟ ضرور سوچیے گا اور صرف سوچیے گا ہی نہیں بلکہ کچھ عملی طور پر کرنے کی بھی کوشش کریے گا کیونکہ دن منانے سے کچھ نہیں ہوگا کندھوں سے بوجھ کم کرو صاحب۔

پاکستان کی اکثریت مسلمان طبقہ ہے تو اس سلسلہ میں کہنا چاہوں گا کہ غور کیجیے گا کہ بحثیت مسلمان ہمیں ہمارا دین اس بارے کیا راہنمائی دیتا ہے؟ کیونکہ جہاں تک مجھے علم ہے اسلام کا تو مطالبہ ہے کہ مزدور کو اس کی جائز اجرت پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کرو۔ اس کا حق نہ کهاؤ، اس کو اپنے جیسا لباس پہننے کو دو، اور اس کے ساتھ ہمدردی کا معاملہ کرو کیونکہ تمہارے نوکروں کو تمہارے ماتحت کر کے اللہ پاک تمہارا امتحان لے رہا ہے۔ اگر اسلام یہ کہتا ہے تو ہم کس حد تک اس پر عمل پیرا ہیں؟ عبادات، صوم و صلواتہ سے باہر معاملات کی حدود میں ہم کتنے سچے مسلمان ہیں؟ اللہ ہمارے ساتھ بهلائی کا معاملہ کرے اور ہمیں اپنے بتائے ہوئے رستے پر چلائے۔ آمین

Tags: پاکستانمزدوروں کا عالمی دن
Previous Post

طالبان قیادت کی صفوں میں شیعہ کمانڈر ‘مہدی مجاہد’ کا ظہور: طالبان کے کٹر سنی نظریات تبدیلی کی زد میں؟

Next Post

بیوروکریٹ پیدا کرنے والا مزدور زندہ باد

حسن ساجد

حسن ساجد

Related Posts

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

by حسنین جمیل
جنوری 19, 2023
0

سوچتا ہوں کہ کہاں سے شروع کروں، یادوں کا ایک سیلاب ہے جس میں بہتا جا رہا ہوں۔ خالد چودھری صحافت اور...

بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے

بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے

by انعم ملک
جنوری 7, 2023
0

الحمداللہ میرے رب نے مجھے اس دنیا میں رحمت بنا کر بھیجا۔ جب آنکھ کھلی تو کسی کی بیٹی تو کسی کی...

Load More
Next Post
بیوروکریٹ پیدا کرنے والا مزدور زندہ باد

بیوروکریٹ پیدا کرنے والا مزدور زندہ باد

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
جنوری 31, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In