• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, مارچ 24, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

جس دن اسلامی ممالک میں اسلام نافذ ہو گیا، ججوں کی کمی ہو جائے گی

زین سہیل وارثی by زین سہیل وارثی
ستمبر 20, 2020
in انصاف, سیاست, عوام کی آواز
6 0
0
جس دن اسلامی ممالک میں اسلام نافذ ہو گیا، ججوں کی کمی ہو جائے گی
34
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

رسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: تم سے پہلی قومیں اس لئے برباد ہوئیں جب اُن کا کوئی بڑا امیر و کبیر جرم کرتا تو اُسے چھوڑ دیا جاتا اور جب کوئی معمولی سا آدمی جرم کرتا تو اُسے سزا دی جاتی۔

بخاری، رقم 4304

RelatedPosts

آرمی چیف تعیناتی کے وقت مارشل لاء نافذ ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا؛ شہباز شریف

‘اے وی میرے تے پا دیو’: نواز شریف کا مبینہ جج آڈیو لیک پر جواب

Load More

مخذوم قبیلہ کی فاطمہ بنت الاسود نے جب چوری کا ارتکاب کیا، تو چور کی سزا ہاتھ کاٹنا مقرر تھی، قریش کو یہ تشویش لاحق ہوئی کہ اللہ کے رسولؐ سے کون کہے کہ اس عورت سے نرمی برتی جائے۔ حضورؐ سے نسبت کی بنا پر اسامہ بن زیدؓ کو اس مقصد کے لئے تیار کر کے مخذومی عورت کو حضورؐ کے سامنے پیش کر دیا گیا مگر اسامہؓ نے جب اس کی سفارش کی تو آپؐ کا چہرہ مبارک غصہ سے سرخ ہو گیا۔ آپؐ نے فرمایا کہ کیا تم اللہ کی مقرر کردہ سزا میں سفارش کر رہے ہو؟ اسامہؓ نے معذرت کر لی۔ اس موقع پر آپؐ نے کھڑے ہو کر اللہ کی حمد و ثنا کے بعد لوگوں سے جو خطاب فرمایا اس کا مفہوم کچھ یوں ہے: اے لوگو! تم سے پہلی قومیں اس لئے تباہ ہوئیں کہ جب کوئی بڑا آدمی جرم کرتا تو اسے چھوڑ دیا جاتا اور جب کوئی معمولی شخص اسی جرم کا ارتکاب کرتا تو اسے سزا دے دی جاتی۔ قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اگر فاطمہ بنت محمدؐ بھی چوری کرتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کاٹنے کا حکم دیتا۔

حضرت عمر فاروقؓ کے دور خلافت میں ایک عام آدمی اُن سے خطبے کے دوران ان کے کُرتے کے بارے میں سوال کرتا ہے اور وہ خندہ پیشانی سے جواب دیتے ہوئے اس کی وضاحت پیش کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے۔ عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اونٹ خریدا، کچھ عرصہ بعد وہ لاغر و کمزور اونٹ فربہ ہو گیا، جناب عمر رضی اللہ عنہ نے بیٹے کی سرزنش کی اور کہا لوگ کہیں گے خلیفہ وقت کے بیٹے کا اونٹ ہے اس لئے فربہ ہے۔ فوراً حکم دیا کہ اونٹ بیت المال میں جمع کروایا جائے۔

حضرت عمر فاروق رضی اﷲ عنہ جب کسی کو کسی صوبے یا شہر کا والی مقرر کرتے تھے تو پہلے اس کی جائیداد اور مال کا حساب لے لیتے تھے اور جب وہ اپنے منصب سے الگ ہوتے یا ان کے متعلق دوران تقرر اگر ان کو یہ علم ہو جاتا کہ ان کے پاس غیر معمولی دولت جمع ہو گئی ہے تو وہ اس کا محاسبہ کرتے اور زائد دولت بیت المال میں جمع کروا دیتے۔ ان کے دور میں گورنروں کو قانون کی خلاف ورزی کی پاداش میں سزا بھگتنا پڑی۔ فاتح مصر عمرو بن العاص کے بیٹے عبداﷲ کو (جس نے کسی شخص کو بلاوجہ مارا تھا) آپؓ نے اس کے باپ کے سامنے کوڑے لگوائے مگر کسی کو حوصلہ نہ پڑا کہ مخالفت کر سکے۔ فاتح شام حضرت خالد بن ولید رضی اﷲ عنہ کو معزول کیا۔ فاتح ایران سعد بن ابی وقاص رضی اﷲ عنہ سے جواب طلبی کی۔

اللہ کا شکر ہے اس زمانے میں دین اسلام کو اور حجاز مقدس کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہوا، حالانکہ یہود و نصاریٰ کو اس وقت کی اسلامی سلطنت سے زیادہ خطرہ تھا۔ کیونکہ سلطنتیں فتح کی جا رہی تھیں، جب جناب عمر رضی اللہ عنہ اپنے سپہ سالاروں اور گورنروں کا محاسبہ کر رہے تھے۔ جناب خالد بن ولید رضی اللہ عنہ تو رشتہ دار بھی تھے اور انہیں جنگ کے دوران معزول کیا گیا۔ خالد بن ولید رضی اللہ عنہ بھی کہہ سکتے تھے کہ لشکر کا مورال گر جائے گا، ہم جنگ ہار جائیں گے، لیکن نہیں۔ اصول کی پابندی لازم تھی۔

سورتہ الحج میں اللہ فرماتا ہے:

’’پس کتنی ہی ایسی بستیاں ہیں جو ظالم تھیں ہم نے انہیں تباہ کر دیا تو وہ اپنی چھتوں سمیت گری پڑی ہیں اور کئی ایک بیکار کنویں اور کتنے ہی مضبوط محل ویران پڑے ہیں۔ کیا انہوں نے کبھی زمین میں گھوم پھر کر نہیں دیکھا کہ ان کے دل ان باتوں کو سمجھنے والے ہوتے یا کانوں سے ہی ان کی باتیں سن لیتے بات یہ ہے کہ صرف آنکھیں ہی اندھی نہیں ہوئیں بلکہ وہ دل اندھے ہو چکے ہیں جو سینوں میں پڑے ہیں۔
سورہ الاعراف میں ارشاد ہے:

’’اور کتنی ایسی بستیاں تھیں، جنہیں ہم نے ہلاک کر دیا۔ تب آیا ان پر ہمارا عذاب رات کے دوران یا دوپہر کے وقت جب وہ آرام کر رہے تھے۔ پھر جب ان پر ہمارا عذاب آ گیا تو ان کا کہنا یہی تھا کہ ہم خود ہی اپنے اوپر ظلم کرنے والے تھے۔‘‘ (آیات 4، 5)

آگے فرمایا۔ ’’کیا ان بستیوں کے لوگ اس بات سے مامون ہیں کہ ان پر ہمارا عذاب رات کے دوران آ جائے اور وہ سوئے پڑے ہوں؟ کیا ان بستیوں کے لوگ اس بات سے مامون ہیں کہ ان پر ہمارا عذاب چاشت کے وقت آ جائے اور وہ کھیل میں لگے ہوں؟‘‘

عذاب کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ دشمن بستیاں ویران کر دے۔ عزت و آبرو برباد کر دے۔ قوم کو اپنا غلام بنا لے۔ عزت و آبرو تو ہم لوگوں کی تار تار ہو چکی ہے، کبھی اس در کبھی اس در کبھی دربدر، کبھی امریکہ کے ہر اول دستہ کے غلام، کبھی چین کے ہر اول دستہ کے غلام، علما و ذاکر حضرات کبھی سعودی عرب کی چوکھٹ پر اور باقی کبھی ایران کی چوکھٹ پر، الغرض ندامت و پشیمانی ہی ہمارا مقدر ہے، لیکن عبرت ہم نے حاصل نہیں کرنی۔

یہ بات تو طے ہے کہ احتساب عام آدمی کا ہی ہوتا ہے، اور ہوتا رہے گا۔ عام آدمی اگر ایک مہینہ بجلی کا بل نا دے تو واپڈا کی ضلعی انتظامیہ اس کا میٹر کاٹ جاتی ہے۔ جب کہ سرکاری دفاتر اور ملازم دل کرے تو بل دے دیں، نہیں تو نادہندہ بن کر بھی بجلی استعمال کرتے رہیں، کیونکہ ان کو کچھ نہیں کہا جاتا۔ عام آدمی اگر کسی جرم میں پکڑا جائے تو پولیس اس سے وہ جرم بھی قبول کروا لیتی ہے، جو اس نے کیے نہیں ہوتے۔ جب کہ امرا جرم کر کے ثبوت نہ ہونے اور نامکمل تفتیش کی بنیاد پر رہا ہو جاتے ہیں اور اگر اس سے بھی کام نہ بنے تو ڈیل و ڈھیل، پلی بارگین اور دیت کا قانون ہی کافی ہے۔ نواز شریف، شاہد خاقان عباسی، علیم خان، عامر کیانی، جہانگیر ترین، سراج درانی، زرداری صاحب، مجید اچکزئی اور مزید ناموں کے لئے فہرست چھاپنا پڑے گی۔ اب تو اس فہرست میں ان کے نام بھی آ سکتے ہیں جو اس ملک کی نظریاتی و جغرافیائی حدود کے نگہبان ہیں۔ عام آدمی ٹیکس نہ دے تو حکومت جائیداد کی قرقی کا فرمان جاری کر دیتی ہے، جب کہ امرا اپنی ناجائز زمین کو بھی ریگولرائز کروا لیتے ہیں، بنی گالہ، چک شہزاد اور بحریہ ٹاؤن کے معاملات ہی دیکھ لیں۔

پاکستان بنا تو اسلام کے نام پر تھا، مگر اسلامی اصولوں کے استعمال پر پابندی ہے، کیونکہ بقول ہمارے استاد محترم پاکستان اور مسلم ممالک میں جس دن اسلامی نظام نافذ ہو گیا، اس دن ملک میں ججز اور جلادوں کی قلت پیدا ہو جائے گی۔

لیکن پریشانی کی کوئی بات نہیں، سب سے پہلے تو آپ نے گھبرانا نہیں، دوسرا میرے پاکستانیو، ہم ججز اور جلاد درآمد کر لیں گے، جس کے ہم ماہر ہیں، اب تو ویسے بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو گیا ہے۔

Tags: اسلاماسلامی نظامکرپشننواز شریف
Previous Post

تین دوست ممالک پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے میں مصروف، سلیم صافی کا انکشاف

Next Post

گوجرانوالہ: حملہ آواروں کے خلاف 15 پر کال کا نتیجہ، تفتیشی افسر نے خاتون کا ریپ کردیا

زین سہیل وارثی

زین سہیل وارثی

Related Posts

پشتونوں کے لئے غیر مسلح منظور پشتین اقبال کا مردِ مومن ہے

پشتونوں کے لئے غیر مسلح منظور پشتین اقبال کا مردِ مومن ہے

by یوسف بلوچ
فروری 11, 2023
0

پشتونوں کو باچا خان جیسے عدم تشدد کے حامی، ترقی پسند سوچ والے رہنما بھی ملے ہیں اور دہشت گردی اور انتہا...

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

by حسنین جمیل
جنوری 19, 2023
0

سوچتا ہوں کہ کہاں سے شروع کروں، یادوں کا ایک سیلاب ہے جس میں بہتا جا رہا ہوں۔ خالد چودھری صحافت اور...

Load More
Next Post
Child Rape In Pakistani madrassas

گوجرانوالہ: حملہ آواروں کے خلاف 15 پر کال کا نتیجہ، تفتیشی افسر نے خاتون کا ریپ کردیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In