• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, اگست 15, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

تحقیق کے بغیر خبر آگے بڑھانا بھی معاشرے کے زوال کا سبب ہے

زین سہیل وارثی by زین سہیل وارثی
اکتوبر 14, 2020
in عوام کی آواز
9 1
0
پنجاب یونیورسٹی لا کالج کے طلبہ کا انتظامیہ کی امتحانی پالیسی کیخلاف شدید احتجاج

Pakistani Shi'ite supporters of Imamia Students Organization (ISO) rise their hands as they chant slogans to condemn the Friday's blast at vegetable market in Quetta, during a protest in Karachi, Pakistan April 14, 2019. REUTERS/Akhtar Soomro

11
SHARES
53
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

RelatedPosts

سیالکوٹ واقعہ: معاشرے کو اس نہج تک پہنچانے میں سب کا کردار ہے

پاکستان اخلاقی زوال کا شکار؟: ‘ڈیٹا تو بتاتا ہے کہ پاکستانی اپنی اقدار کے مزید قریب ہوئے ہیں’

Load More

دانشوروں کا خیال ہے کہ ہمارے ملک کا مسئلہ مالی بدعنوانی ہے، جب کہ اس اسلامی جمہوریہ پاکستان کا مسئلہ اخلاقی دیوالیہ پن ہے جس کی انتہا کو الحمداللہ ہم نے عبور کر لیا ہے۔ معاشرہ کی اخلاقی اقدار کسی بھی ملک و قوم کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔

یہ معاشرہ کی وہ بنیاد ہوتی ہے، جس میں ممالک اور اقوام کی خوش حالی اور فلاح و بہبود کا راز مضمر ہوتا ہے۔ بنیاد درست ہو تو معاشرہ بھی اچھا ہو گا اور خوش حالی اور فلاح و بہبود اس معاشرہ کو نصیب ہوں گی۔ اس کے برعکس جب اخلاقی اقدار کمزور ہوں گی، تو معاشرہ بگاڑ کا شکار ہو گا اور خوش حالی و فلاح و بہبود جیسی نعمتیں اس ملک و قوم سے کوسوں دور چلی جائیں گی۔
جب ہم اپنے اردگرد کا جائزہ لیتے ہیں، تو مجموعی طور پر معاشرہ خرابی اور بگاڑ کا شکار ہے۔ جھوٹ، بددیانتی، وعدہ خلافی، لوٹ مار، قتل و غارت، لسانیت، عصبیت، فرقہ واریت وغیرہ وہ تمام خرابیاں ہیں جو اس معاشرہ کی رگوں میں خون بن کر دوڑ رہی ہیں اور یہ علتیں معاشرے کے لئے ناسور بن چکی ہیں۔ ان کی وجہ سے ہمارا ملک و معاشرہ جس زبوں حالی کا شکار ہے، وہ ہم سب کی آنکھوں کے سامنے ہے۔
یہ وہ تلخ حقیقت ہے، جس سے ہم من حیث القوم واقف ہیں لیکن سدباب کہ لئے توجہ دینے کو تیار نہیں۔ معاشرہ کی اصلاح کے لئے سب سے پہلے معاشرہ کو سمجھنا ضروری ہے، تا کہ مریض کے مرض کی تشخیص کی جا سکے، تا کہ ادویات کا اثر بہتر ہو۔
افراد کے اجتماع کو معاشرہ تصور کیا جاتا ہے، دوسرے الفاظ میں کسی بھی جگہ اکٹھے رہنے والے افراد کو مجموعی طور پر معاشرہ کہا جاتا ہے۔ معاشرہ کی اکائی فرد ہے، افراد کا مجموعہ معاشرہ اگر بنیادی اکائی ہی خراب ہو گی تو معاشرہ بھی خراب ہو گا۔ اس لئے ہمیں بنیادی اکائی یعنی فرد کی تعلیم و تربیت اور اصلاح پر خصوصی توجہ دینی پڑے گی۔ ہمارے ہاں ہر شخص کو اس بات کا تو ادراک ہے کہ معاشرہ ٹھیک نہیں لیکن اس نے اس بات پر کبھی غر و فکر کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی کہ اس کا انفرادی اور اجتماعی کردار اس بگاڑ میں کتنا اہم ہے۔ اگر معاشرہ بگاڑ کا شکار ہے تو فرد اس سے بری الذمہ ہرگز نہیں ہے، معاشرہ کی اصلاح کے لئے اس سوچ کا من حیث القوم ہم میں پروان چڑھنا بہت ضروری ہے، یہی سوچ انشاء اللہ معاشرے کی اصلاح میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ معاشرے کی اصلاح کیلئے دین اسلام کی روشنی میں بیان کردہ معاشرتی احکام اور مسائل سے واقفیت بھی ضروری ہے، قرآن و حدیث میں جگہ جگہ معاشرتی احکام و مسائل بیان کئے گئے ہیں۔ قرآن کریم میں سورۃ الحجرات میں چند انتہائی اہم معاشرتی احکام مذکور ہیں، اس مناسبت سے یہ سورہ خصوصی اہمیت کی حامل ہے، ان احکامات کو ترتیب وار مختصر وضاحت کے ساتھ نیچے بیان کیا جا رہا ہے۔

 

کسی خبر پر بغیر تحقیق یقین کر کے اس پر عملی کارروائی کرنا: 

کسی بھی خبر کو بغیر تحقیق کی زحمت کیے اس پر یقین کرنا اور اس پر عملی کارروائی شروع کر دینا ایک قبیح عمل ہے۔ اکثر اوقات پتا چلتا ہے کہ وہ خبر جھوٹ اور غلط تھی، لیکن اس وقت تیر کمان سے نکل چکا ہوتا ہے، اور ندامت ہوتی ہے، بہتر ہے کسی بھی خبر کو جنگل کی آگ کی طرح پھیلانے سے پہلے، اس کی مکمل چھان بین کر لیں، خاص طور پر آجکل کے سوشل میڈیا کے زمانے میں جب ہر چیز وائرل ہوتے دیر نہیں لگتی ہے۔ اس کی حالیہ مثالوں میں امان اللہ مرحوم کی قبر سے متعلق ویڈیو، کلثوم نواز مرحوم کی موت سے متعلق قیاس ارائیاں، لوگوں کے مسلک کے متعلق قیاس ارائی سے گریز کریں اس میں مشال خان کا قتل، سیالکوٹ کے دو بھائیوں کا قتل، چند اہم مثالیں ہیں۔ 

تنازعات کا خاتمہ کرانے میں مدد کریں: 

معاشرے میں بسنے والے افراد کے درمیان اختلافات ایک فطری عمل ہے، اس صورت حال میں محض تماشائی بننے کے بجائے غیر جانب داری اور عدل و انصاف کے ساتھ صلح صفائی کروا کے اختلافات کو ختم کروانا ایک اہم معاشرتی ذمہ داری ہے۔ اگر ایک فریق دوسرے فریق کے خلاف ظلم پر اتر آئے تو مظلوم کی حمایت کرنا نہایت ضروری ہے۔ 

کسی انسان کا تمسخر اڑانا: 

یہ ایک انتہائی مذموم معاشرتی عمل ہے، جس کے ساتھ سختی سے منع فرمایا گیا ہے، اسلام میں ہر شخص کی عزت نفس کا بہت خیال رکھا گیا ہے۔ ہر وہ عمل جس سے کسی انسان کی عزت نفس مجروح ہوتی ہے، اس سے منع فرمایا گیا ہے۔ اللہ نے مردوں اور عورتوں کو الگ الگ مخاطب کرکے اس عمل سے بچنے کا حکم دیا گیا ہے، جس سے اس عمل کی ناپسندیدگی کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ بیماری ہمارے معاشرے کے لئے سرطان بن چکی ہے، کسی انسان کی کمی اس انسان کی شناخت بنا دی جاتی ہے۔ 

طعنہ زنی :

طعنہ زنی ایک قبیح فعل ہے، ہمارے معاشرے میں برسوں پرانی باتوں پر آباواجداد اور خاندانی طعنے دے کر اذیت دینا نہایت پسندیدہ مشغلہ ہے، اور ہم اس پر نا صرف فخر محسوس کرتے ہیں بلکہ معاشرے کے لوگ داد بھی دیتے ہیں۔ اس سے راہ فرار اختیار کیجئے۔ 

بُرے القابات سے پکارنا :

کسی بھی انسان کو برے لقب سے پکارنا اور یاد کرنا دراصل ایک دوسرے کی عزت نفس سے کھیلنے کے مترادف ہے، یہ عمل عزت و احترام کے رشتے کا تقدس بھی پامال کرتا ہے جو معاشرے کے لیے انتہائی اہم ہے۔ دوسروں کو ان کی جسمانی یا ذہنی کمی کی بنیاد پر القابات سے نوازنا دین اسلام کی تعلیمات کے منافی ہے۔ 

انسانوں کے متعلق منفی سوچ اور بدگمانی:

انسانی سوچ اس کے افعال و اعمال میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے، انسان ہر معاملے میں پہلے اپنی عقل کے ذریعے سوچتا ہے اور پھر دل سے فیصلہ کرتا ہے اور آخر میں اپنے اعضاء و جوارح کے ذریعے اس کو عملی جامہ پہناتا ہے، اس لئے انسانی سوچ کا مثبت ہونا انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اس لئے اپنی زندگی میں جو بھی فیصلہ کریں اور جو بھی عملی اقدام کریں، اپنی سوچ ہمیشہ مثبت رکھیں۔ کیونکہ جس فیصلہ کی بنیاد منفی سوچ پر رکھی گئی ہو اس کے نتائج منفی ہونے کہ امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ اس لئے منفی سوچ اور بدگمانی سے پرہیز کریں۔ 

ایک دوسرے کی ٹوہ اور جاسوسی :

ایک دوسرے کی کمزوریوں اور برائیوں کی جستجو سے پرہیز کریں، اس سے باہمی اعتماد کو ٹھیس پہنچتی ہے ، اپنی کمزوریوں اور برائیوں پر نظر رکھتے ہوئے انکی اصلاح کی فکر کریں۔ 

غیبت کرنا :

کسی دوسرے مسلمان کے پیٹھ پیچھے اس کی برائی بیان کرنا غیبت کہلاتی ہے۔ دین اسلام نے اس سے بہت سختی کے ساتھ منع کیا ہے۔ اﷲ تعالی نے قرآن کریم کی اسی سورہ میں اس عمل کو دوسرے مردہ مسلمان کے گوشت کو کھانے سے تشبیہہ دی ہے۔ جناب رسول اکرم ﷺ نے اس کو زنا سے بھی بدتر گناہ قرار دیا ہے۔ بدقسمتی سے یہ مرض ہمارے معاشرے کے خواص و عوام میں اس قدر عام ہوچکا ہے کہ اس کی برائی ہی اب دلوں سے ختم ہوچکی ہے۔ یہ ایک بہت بڑا لمحۂ فکر ہے، اس لیے اس قبیح فعل کی برائی دل میں پیدا کرنا اور اس سے بچنا نہایت ضروری ہے۔

مساوات : 

یہ ایک انتہائی اہم معاشرتی اصول ہے جس کو اس سورہ کے آخر میں بیان کیا گیا ہے اور یہی ماقبل میں مذکور معاشرتی برائیوں سے بچنے کا ایک آسان نسخہ بھی ہے۔ دراصل انسان جب غیبت، طعن و تشنیع اور عیب جوئی کرتا ہے، دوسروں کا مذاق اڑاتا ہے اور ان کو بُرے القابات سے یاد کرتا ہے تو اس کی ایک بنیادی وجہ یہ ہوتی ہے کہ وہ خود کو دوسروں سے بہتر سمجھتا ہے، اس لیے ان تمام معاشرتی برائیوں کو بیان کرنے کے بعد آخر میں مساوات کی تعلیم دی گئی ہے کہ بنی نوع انسان سب آدم و حوا  علیھما السلام کی اولاد ہیں، کسی کو دوسرے پر رنگ، نسل، قوم قبیلے یا کسی اور سبب سے کو ئی فضیلت و برتری حاصل نہیں ہے۔ فضیلت و برتری کا ایک ہی معیار ہے اور وہ تقوی یعنی اﷲ تعالی کا ڈر اور خوف ہے۔

یہ تمام اہم معاشرتی احکامات اللہ تعالٰی نے بندوں کے لئے قرآن پاک میں اس سورہ میں بیان کیے ہیں۔ آج ہمارے معاشرے کی برائیوں میں سے ایک بڑی برائی آپس کے اختلافات اور لڑائی جھگڑے ہیں۔ کسی بھی ذریعے اور رشتے سے باہم منسلک افراد کے درمیان نفرت، اختلافات اور لڑائی جھگڑے معمول کا حصہ ہیں، میاں بیوی کا رشتہ ہو، قرابت داری کا رشتہ ہو، مالک اور ملازم کا رشتہ ہو، کاروباری رشتہ ہو وغیرہ، ان سب رشتوں میں جڑے ہوئے افراد کے مابین اختلافات اور لڑائی جھگڑے کثرت کے ساتھ دیکھنے کو ملتے ہیں اور اسی وجہ سے جلد یا بہ دیر یہ رشتے ختم ہوجاتے ہیں اور اگر باقی بھی رہتے ہیں تب بھی الفت اور محبت کا عنصر تو بہرحال مفقود ہوتا ہے۔

اگر ہم پس پردہ اس کے اسباب اور وجوہات پر غور کریں تو ہمیں اس سب کے پیچھے بنیادی اور کلیدی کردار ان مذکورہ معاشرتی احکام سے رُوگردانی کا نظر آئے گا۔ اس لیے اگر ہم معاشرے کی اصلاح چاہتے ہیں، معاشرے سے اختلافات اور لڑائی جھگڑوں کا خاتمہ اور اس میں امن و محبت اور سکون و اطمینان دیکھنا چاہتے ہیں، تو ہمیں قرآن و حدیث میں ذکر کردہ ان معاشرتی احکام کو اپنانا ہوگا، اور بات پھر وہی ہے کہ یہ معاشرے میں بسنے والے ہر فرد کی ذمے داری ہے۔ کیوں کہ افراد ہی سے معاشرہ بنتا ہے، اگر ہم سب نے معاشرتی و اخلاقی اقدار سے متعلق احکامات پر عملدرآمد شروع کر دیا تو حقیقی فلاحی معاشرہ تشکیل پائے گا۔

Tags: اخلاقیاتمڈل کلاس اخلاقیاتمعاشرہ
Previous Post

پی ڈی ایم ریلیوں کو دہشتگردی کا خطرہ: لاہور پولیس کی ن لیگی رہنما کو تنبیہ

Next Post

سانحہ موٹروے کیس: اہل خانہ کو چھڑانے کیلئے عابد کو خود حوالہ پولیس کیا، مرکزی ملزم کے والد کا انکشاف

زین سہیل وارثی

زین سہیل وارثی

Related Posts

جبری گمشدہ افراد کی مائیں بہنیں انصاف کی منتظر، کوئی آنسو پونچھنے تک نہ آیا

جبری گمشدہ افراد کی مائیں بہنیں انصاف کی منتظر، کوئی آنسو پونچھنے تک نہ آیا

by یوسف بلوچ
اگست 11, 2022
0

ریڈ زون میں اپنے پرانے اور شاید کچھ نئے مطالبات لے کر غالباً وہی پرانے اوسطاً کچھ نئے چہرے بیس سے زائد...

تمام زبانیں محترم مگر پنجابی زبان کیساتھ سوتیلوں جیسا سلوک کیوں؟

تمام زبانیں محترم مگر پنجابی زبان کیساتھ سوتیلوں جیسا سلوک کیوں؟

by عامر حیات بھنڈارا
جولائی 24, 2022
2

زبانیں انسانی زندگی میں مرکزی حیثیت رکھتی ہیں۔ یہ ہمارے معاشروں کو ایک دوسرے سے کسی گوند کی طرح جوڑے رکھتی ہیں۔...

Load More
Next Post
سانحہ موٹروے کیس: اہل خانہ کو چھڑانے کیلئے عابد کو خود حوالہ پولیس کیا، مرکزی ملزم کے والد کا انکشاف

سانحہ موٹروے کیس: اہل خانہ کو چھڑانے کیلئے عابد کو خود حوالہ پولیس کیا، مرکزی ملزم کے والد کا انکشاف

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

by عمر اظہر بھٹی
اگست 13, 2022
0

...

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

by عرفان رضا
اگست 13, 2022
1

...

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

...

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,742
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu

1 hour ago

Naya Daur Urdu
سیکیورٹی کلیئرنس کہاں سے ملتی ہے سب کو پتہ ہے میڈیا کا گلہ کہاں سے دبایا جاتا ہم سب کو معلوم ہے۔ کسی بھی ادارے میں بہت سارے لوگ کام کرتے ہیں انکا کوئی واسطہ نہیں ہوتا اس ڈیل سے جو اوپر کی سطح پر کی گئی ہوتی ہے، نادیہ نقی ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu plans to premiere a video.

2 hours ago

Naya Daur Urdu
Chaudhry Shujaat kept telling me about the betrayals he had suffered all his life at the hands of the Sharif family and then he suddenly decided to join hands with them. He should have updated my software as well so I'd be mentally prepared for this U-turn, Moonis Elahi tells Javed Chaudhry in a tell-all interview.The first part of this interview can be watched here: youtu.be/8qH8lutpzJc ... See MoreSee Less

Moonis Elahi Opens Up About Biggest Disagreement With Shujaat In Interview With Javed Chaudhry

www.facebook.com

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In