• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, فروری 7, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

انصاف کا مقدمہ

نیا دور by نیا دور
نومبر 27, 2021
in عوام کی آواز
12 0
0
انصاف کا مقدمہ
14
SHARES
69
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

دس، بارہ سال پرانی بات ہے جب میں جیو ٹی وی سے بطور پروڈیوسر منسلک تھا، مجھے پاکستان کے نظام عدل پر ایک تاریخی ڈاکیومینٹری بنانے کا موقعہ ملا۔ یہ ڈاکیومینٹری حامد میر صاحب کا آئیڈیا تھا اور اس کے میزبان ہوسٹ بھی وہی تھے۔ ان ہی کی وجہ سے پہلی دفعہ مجھے چند مختلف ریٹائرڈ ججوں اور بڑے وکیلوں سے ملنے کا موقع ملا اور میری معلومات میں کافی اضافہ ہوا۔

یہ ڈاکیومینٹری صرف ایک دفعہ چلی اور دوبارہ کبھی نشر نہیں ہوئی۔ پاکستان جیسے غریب ملک میں کروڑوں روپے مالیت کے بنگلوں میں رہنے والے تمام ریٹائرڈ ججوں نے باتیں تو بہت اچھی اچھی کیں لیکن یہ سوال میرے دل ودماغ پر چھا گیا کہ یہ سب تو بہت امیر ہیں اور ایک جج اتنا امیر کیسے ہو سکتا ہے؟َ لاہور اور کراچی کے امیر ترین علاقوں میں رہنے والوں کے پاس یقیناً ان بنگلوں کے علاوہ بھی بہت کچھ ہوگا۔

RelatedPosts

اسلام آباد عدالت نے نوجوان کے قتل میں ملوث پولیس اہلکاروں کو قرار واقعی سزا سنا دی

پے در پے مارشل لا، کمزور جمہوریت؛ پاکستان اور ترکی میں بہت کچھ مشترک ہے

Load More

مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ جب عمران خان نے تحریک انصاف کی بنیاد رکھی تو اپنی جماعت کا نام تحریک انصاف اس لئے رکھا کہ وہ سمجھتے تھے کہ جب تک عدل و انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہو گا، اُس وقت تک اس ملک میں کچھ بھی بہتری نہیں آ سکتی، افسوس کی بات یہ ہے کہ وہ اپنی بہت سی باتوں کے ساتھ اس بات کو بھی بھول چکے ہیں کہ اُن کی جماعت کا نام تحریک انصاف کیوں رکھا گیا تھا۔

اسی طرح جب افتخار چودھری صاحب کو جب مشرف نے نکالا تو انھوں نے بھی یہ شوشا چھوڑا تھا کہ اگر وہ دوبارہ بحال ہوئے تو عدلیہ میں وہ ریفارمز لائیں گے اور انھوں نے ایک ڈاکیومینٹ بھی دکھایا تھا، (جس کا نام اب مجھے یاد نہیں)۔ افتخار صاحب دوبارہ چیف جسٹس تو بن گئے لیکن اپنے اُس ریفامز کو بھول گئے اور دوبارہ کبھی اُس پر کوئی بات نہیں ہوئی۔

التبہ اُن کے ہونہار اور لائق بیٹے نے پانچ ارب کاروبار میں کمائے اور جب ان پیسوں پر انگلیاں اُٹھنا شروع ہوئیں تو انھوں نے اپنی سربراہی میں عدلیہ کا ایک بنچ تشکیل دیا اور اپنے بیٹے کو حکم دیا کہ وہ اس پانچ ارب کا انکم ٹیکس ادا کرے اور محب وطن پاکستانیوں کی صف میں کھڑا ہو جائے۔

میں نے آخری تصویر افتخار چودھری کی اُس وقت دیکھی تھی جب وہ لندن کے ایک امیر علاقے میں فلیٹ خریدنے پہنچے تھے اور اسی طرح کی کچھ تصاویر ثاقب نثار صاحب کی بھی تھیں کہ وہ اور ان کی فیملی یورپ کے مزہ لوٹ رہے تھے۔ کیا کوئی اُن سے یہ سوال پوچھنے کی ہمت کر سکتا تھا کہ اتنے پیسے کہاں سے آئے کہ وہ بادشاہوں کی طرح زندگی کے مزے لوٹ رہے ہیں؟

ہم جج صاحبان سے کچھ نہیں پوچھ سکتے کیونکہ پاکستان میں وہ دوسرے نمبر کی مقدس گائے سمجھے جاتے ہیں، ان کے خلاف بات کرنے کو عدلیہ کی توہین سے منسوب کیا جاتا ہے جبکہ ایک جج کے کردار پر سوال کرنا اور عدلیہ کی توہین دو مختلف باتیں ہیں۔

آپ سفارش، رشوت اور دبائو میں آکر فیصلہ کریں اور جب ہم اُس پر بات کریں تو ایک دم عدلیہ کو ڈھال بنا کر اُس کے پیچھے یہ چھپ جاتے ہیں، یہ کس قسم کا نظام ہے؟

1985ء میں نظریہ ضرورت کا استعمال کرنے سے لے کر ثاقب نثار کی آڈیو لیک تک یہ بات ثابت کرتی ہے کہ زیادہ تر جج صاحبان انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے اور ہمارا عدلیہ کا نظام آج بھی وہی ہے جو کہ ستر سال پہلے تھا۔

افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ پاکستان میں عدلیہ عدل وانصاف فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور اس کے ذمہ داروں میں جج صاحبان، اسٹیبلشمنٹ، سیاستدان اور بڑے کاروباری مافیا سبھی شامل ہیں۔

ایسی ان گنت مثالیں بھی موجود ہیں کہ جج نے اپنے کئے ہوئے فیصلے کو خود ہی واپس تبدیل کر لیا۔ سوال یہ ہے کہ اگر فیصلہ ٹھیک تھا تو واپس کیوں لیا اور اگر فیصلہ غلط تھا تو پھر اس جرم میں جج کو کون سزا دے؟

ایک چھوٹے سے ڈسٹرکٹ میں بیٹھا سیشن کورٹ کا جج بھی کسی شاہی خاندان کے فرد سے کمتر خود کو نہیں سمجھتا، اُس کے ناز نخرے اگر آپ دیکھیں تو دنگ رہ جائیں۔ کعوڑوں روپوں سے تعمیر شدہ جوڈیشل کمپلیکس میں ہر چیز آپ کو ملے گی، ماسوائے عدل وانصاف کے، حقیقت میں یہ عدالتیں ایک عام انسان کیلئے دوزخ سے کم نہیں، جہاں آپ پیسہ خرچ کرکے صرف تاریخ پر تاریخ حاصل کرتے ہیں۔

 

Tags: Judiciaryjusticelawپاکستانجج وکلاعدلیہ
Previous Post

ملک کی معاشی صورتحال، حکومت دوبارہ 2018ء والی پوزیشن پر آ چکی: خرم حسین

Next Post

مریم نواز کی آڈیو لیک میں سامنے آئی سچائی، اور ہمارے نظام کی منافقت

نیا دور

نیا دور

Related Posts

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

by حسنین جمیل
جنوری 19, 2023
0

سوچتا ہوں کہ کہاں سے شروع کروں، یادوں کا ایک سیلاب ہے جس میں بہتا جا رہا ہوں۔ خالد چودھری صحافت اور...

بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے

بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے

by انعم ملک
جنوری 7, 2023
0

الحمداللہ میرے رب نے مجھے اس دنیا میں رحمت بنا کر بھیجا۔ جب آنکھ کھلی تو کسی کی بیٹی تو کسی کی...

Load More
Next Post
Fahd Husain Maryam Nawaz Audio Leak

مریم نواز کی آڈیو لیک میں سامنے آئی سچائی، اور ہمارے نظام کی منافقت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
1

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In