• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
ہفتہ, فروری 4, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

دو پارٹی نہ تین پارٹی، مستقبل میں بس ایک پارٹی سسٹم ہوگا

حسن عالمگیر by حسن عالمگیر
نومبر 17, 2019
in جمہوریت, سیاست, عوام کی آواز
2 0
0
دو پارٹی نہ تین پارٹی، مستقبل میں بس ایک پارٹی سسٹم ہوگا
11
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

اکیسویں صدی میں آگے بڑھتے ہوئے جیسے انسانیت کا ہر شعبہ تبدیلی کی گاڑی پے سوار ہے، ویسے ہی پاکستان کی سیاست کے بھی طور طریقے، رجحانات اور ضروریات یکسر تبدیل ہو رہی ہیں۔ کوئی بھی مشاہدے میں ماہر شخص یہ دیکھ سکتا ہے کہ اب پاکستان میں جمہوریت اور جمہور کچھ بیڑیوں کے ساتھ ہی سہی لیکن آگے بڑھ رہی ہے۔ حالیہ انتخابات کے ہر پہلو کو محو گفتگو اور قلم بند کیا جا چکا ہے اور کئی دہائیوں بعد قوم نے دو پارٹیوں اور آمریتوں کے بجائے ایک تیسری قوت کو اپنا حکمران ہوتے دیکھ لیا ہے۔ تنقید و تکریم کا سلسلہ بھی جاری ہے لیکن اس تیسری قوت کی پارٹی یعنی پی ٹی آئی کا وژن اور بنیادی سیاسی ترجیحات دونوں پارٹیوں اور آمریوتوں سے یکسر مختلف ہیں۔ اور اگر عمران خان کی حکومت اپنی مختلف سیاسی ترجیحات پر اگلے پانچ سال واضح عملی پیشرفت کرتی ہے اور ریاست کا بنیادی ڈھانچہ عوام کے لئے موافق بنا دیتی ہے تو پاکستان کا ایک نئی سیاسی صورتحال کی طرف بڑھنے کا امکان یقیناً بڑھ جائے گا اور وہ سیاسی صورتحال ‘دو پارٹی سسٹم’ ہوگا نہ ہی ‘تین پارٹی’  بلکہ ‘ایک پارٹی سسٹم’ پروان چڑھ  جائے گا جو کئی حوالوں سے ملک و قوم کیلئے بہتر نہ ہوگا۔

پی ٹی آئی نون، پی پی پی اور آمریتوں سے کیوں مختلف ہے؟

RelatedPosts

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

اسٹیبلشمنٹ پیچھے ہٹ جائے ورنہ ملک ڈوب جائے گا

Load More

پہلے اس پہ قلم کو تکلیف دیتے ہیں کہ پی ٹی آئی کس طرح نون، پی پی پی اور آمریتوں سے مختلف ہے۔ آغاز کرتے ہیں مقامی حکومتوں کے نظام سے۔ عمران خان آمر حکمرانوں کی طرح سیاسی پارٹیوں کی طاقت توڑنے اور اپنی غیرجمہوری حکمرانی کو جلا بخشنے کے لئے مقامی حکومتیں لانا چاہتا ہے اور نہ ہی دو پارٹیوں کی طرح لوکل گورنمنٹس کو غیر فعال رکھ کر اپنی ذاتی قوت و اثرورسوخ برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ بلکہ پی ٹی آئی کے گورننس کا ماڈل شروع ہی سے ‘صوابدیدی فنڈز’ کے خاتمے اور نسبتاً مضبوط لوکل گورنمنٹس پر ہے۔

پی ٹی آئی کو ووٹ میٹرو پر نہیں ملا

مزید آگے بڑھیں تو پی ٹی آئی کے سیاسی ایجنڈا اور وعدوں میں کہیں نون لیگ کی طرح میٹرو بسیں، موٹرویز، ائرپورٹس اور بڑی شاہانہ عمارتوں والے منصوبے نہیں۔ نئی حکومت نے ووٹ لیا ہے سکول ٹھیک کرنے کا، سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹر اور تھانے میں عوام دوست پولیس کا، دخت ورخت لگانے اور کھیلوں کی گراؤنڈوں پر۔ اور حکومت کی طرف سے نوکریوں کی فراہمی کے مذکورہ وعدوں پر غور کیا جائے تو پی پی پی کے بیروزگاری ختم کرنے کے ایجنڈے سے بالکل مختلف سارا کام پرائیویٹ سیکٹر کی ‘labour intensive industries’ کے کندھوں پر ڈالا جائے گا، ایک کروڑ میں سے ایک سرکاری نوکری کا وعدہ نہیں کیا گیا۔ پرانے ادوار مے نوکریوں کا مطلب سرکاری اداروں کی خالی آسامیوں پر بندربانٹ ہوتا تھا۔

پی ٹی آئی کو ووٹ دیں نہ دیں، پھر کبھی نون اور پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے سے پہلے ہزار بار سوچیں گے

پی ٹی آئی کا طرزعمل ایک سٹیٹس قو برقرار رکھنے والی جماعت کا ہے اور نہ ہی انقلابی، بلکہ اصلاحات کے وعدے پر حکومت میں آئے ہیں۔ اور کئی اصلاحات کسی اور چیز سے پہلے صرف ‘پولیٹیکل ول’ اور میرٹ پر تقرریاں مانگتی ہیں۔ اگر عمران خان پچھلی چھے دہائیوں کے برخلاف عوام کو اگلے پانچ سالوں مے بہتر سکول، ہسپتال، پولیس اور عدالتیں دے دے اور NAB، FIA، FBR کو سیاسی مصلحتوں کے بغیر چلا کر مستقبل کی کرپشن کو روک لیتے ہیں تو پی ٹی آئی کا ووٹر بالخصوص اور باقی پارٹیوں کے ووٹرز بالعموم پی ٹی آئی کو ووٹ دیں نہ دیں، پھر کبھی نون اور پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے سے پہلے ہزار بار سوچیں گے اور ان کی پچھلی چار دہائیوں کی کارکردگی کو مدنظر ضرور رکھیں گے۔ اور یہ بھی دیکھیں گے کہ کیا نون لیگ اور پیپلز پارٹی پولیس، عدالتی نظام، اداروں، اور سامجی (عوامی) شعبوں پر اپنے مفادات پر سمجھوتہ کریں گی؟

Welcome to One Party System

اور اس طرح ترکی اور ملائشیا کی طرح پاکستان میں بھی ایک پارٹی سسٹم پروان چڑھنے کے امکانات مزید بڑھ جائیں گے۔ یہ تحریر یقیناً صرف ایک امکان کو ‘isolation’ میں خصوصی اہمیت دے رہی ہے، کیونکہ پی پی پی اور نون لیگ کے بنیادی سیاسی ایجنڈوں کو بہتری اور وقت کی رفتار کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی سنجیدہ کوششیں ںہیں کی جا رہیں۔ اور آج ہمارے ساٹھ فیصد نوجوانوں کے سیاسی اور سماجی رجحانات یکسر مختلف ہو چکے ہیں جس کو صرف پی ٹی آئی کسی حد تک ایڈریس کر رہی ہے۔ اگر پرانی پارٹیوں نے اپنی سیاست کو اکیسویں صدی کی گاڑی پر سوار نہ کیا اور پرانی سیاست کے علمبردار بنے رہے تو کچھ عرصے بعد پی ٹی آئی والے ان کو ‘welcome to one party system’ کا طعنہ دے رہے ہوں گے۔

Tags: one party system in pakistanپی ٹی آئیحسن عالمگیرعمران خاننیا دور
Previous Post

بلوچستان: رواں ہفتے کا احوال (2 ستمبر تا 8 ستمبر)

Next Post

خیبر پختونخوا: رواں ہفتے کا احوال (2 ستمبر تا 8 ستمبر)

حسن عالمگیر

حسن عالمگیر

Related Posts

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

by حسنین جمیل
جنوری 19, 2023
0

سوچتا ہوں کہ کہاں سے شروع کروں، یادوں کا ایک سیلاب ہے جس میں بہتا جا رہا ہوں۔ خالد چودھری صحافت اور...

بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے

بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے

by انعم ملک
جنوری 7, 2023
0

الحمداللہ میرے رب نے مجھے اس دنیا میں رحمت بنا کر بھیجا۔ جب آنکھ کھلی تو کسی کی بیٹی تو کسی کی...

Load More
Next Post
خیبر پختونخوا: رواں ہفتے کا احوال

خیبر پختونخوا: رواں ہفتے کا احوال (2 ستمبر تا 8 ستمبر)

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In