• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
ہفتہ, فروری 4, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

نیب بنائی ہی اس لئے گئی تھی جناب، بس اپنا کام کر رہی ہے

اصلاح الدین مغل by اصلاح الدین مغل
نومبر 18, 2019
in سیاست, عوام کی آواز
2 0
0
نیب بنائی ہی اس لئے گئی تھی جناب، بس اپنا کام کر رہی ہے
13
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

12 اکتوبر کے ‘کامیاب’ انقلاب کے بعد ہمارے کمانڈو صدر کو احساس ہوا کہ انتخابات کرائے بغیر زیادہ عرصہ کام نہیں چلنے والا تو 2002 میں انتخابات کا سوانگ رچانے کا فیصلہ کیا گیا۔ سوانگ کا لفظ اس لئے استعمال کیا کہ ہمارے کمانڈو کا ‘حلقہ انتخاب’ تو اتنا بڑا تھا نہیں جو انہیں فتح کی نوید سنا سکتا، اس لئے انہوں نے بھی وہی حربہ استعمال کرنا تھا جو سابقہ صدور نے کیا تھا، یعنی ‘ہم خیالوں’ کی حکومت۔

اب ظاہر ہے کسی کو ہم خیال بنانا بھی تو آسان کام نہیں۔ اس کے لئے تلاش شروع ہوئی کسی ایسے شخص کی جو ‘الیکٹیبلز’ کو کمانڈو کی گوناں گوں خصوصیات سے آگاہ کر کے انہیں ہم خیال بنائے۔ جہاندیدہ قانونی مشیر نے راستہ دکھایا کہ یہ کام کسی شخص کے بس کا نہیں بلکہ اس کے لئے ایک ایسا ادارہ بنایا جائے جو ‘الیکٹیبلز’ کو ان کی غلط کاریوں سے آگاہ کرے اور انہیں ‘صراط مستقیم’ پر آنے پر مجبور کرے۔ آخر کار ایک ادارہ نیب کے نام سے تخلیق کیا گیا اور اس کے ذمہ یہ کام لگایا گیا کہ ‘صراط مستقیم’ سے بھٹکے ہوؤں کو راہ ‘راست’ پر لائے۔

RelatedPosts

جنرل باجوہ کی توسیع؟ کابینہ کمیٹی کی آرمی ایکٹ میں ترمیم، ‘دوبارہ تقرر’ کی جگہ ‘برقرار’ لکھنے کی تجویز

حکومت پاک فوج اور افسر کے خلاف ہتک عزت پر قانونی کارروائی کرے: آئی ایس پی آر

Load More

ادارے نے کام شروع کیا تو معلوم ہوا کہ یہاں تو ایسے ایسے نیک مرد حر موجود ہیں جو بذات خود کسی کو مشکل میں نہیں دیکھ سکتے اور جذبہ ایمانی کے تحت فوری مدد کو پہنچ جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں سب سے نمایاں نام گجرات کے ایک خاندان کا ہے۔ آپ تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں، کوئی ایک بھی ‘فاتح’ ان کے بغیر حکومت نہیں بنا پایا۔ بلکہ یہ تو دس دس سال وردی میں منتخب کرنے کا عہد بھی کرتے ہیں لیکن تقدیر ہی ساتھ نہ دے تو اس میں اللہ کے ان نیک بندوں کا کیا قصور؟ یہ بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوئے اور پھر ہمسفر ملتے گئے اور کارواں بنتا گیا۔

کمانڈو نے نیب کا سربراہ بھی اپنے پیٹی بند بھائی ہی کو بنایا تاکہ دھاندلی کا امکان باقی نہ رہے۔ اس مرد درویش نے ملک میں موجود تمام سیاستدانوں کو بلایا اور ان کے سامنے ان کے ماضی کے گناہوں کی کتاب رکھ دی۔ جیسا کہ پہلے عرض کیا کہ ہمارے سیاستدان تو ویسے بھی کسی کو مشکل میں نہیں دیکھ سکتے لہٰذا انہوں نے فوری طور پر اپنے ماضی کے گناہوں سے تائب ہونے کا اعلان کیا اور اپنی ‘عاقبت’ بچائی۔

انتخابات کے نتائج کے نتائج آنا شروع ہوئے تو معلوم ہوا کہ ابھی بہت سے لوگ اپنے ماضی کے گناہوں سے تائب نہیں ہوئے لہٰذا کیمیا گروں کو حکم ہوا کہ وہ اپنا نسخہ آزمائیں تاکہ نتائج حسب منشا بر آمد ہوں۔ جیسے جیسے رات گزرتی گئی نتائج کچھ موافق آنا شروع ہوئے لیکن مکمل نتائج نے ایک بار پھر ہمارے ‘کمانڈو’ کو پریشانی میں مبتلا کر دیا۔ کیمیا گروں نے پھر اپنے کمال دکھانا شروع کیے اور کوشش بسیار کے بعد ایک ووٹ کی اکثریت سے حکومت بن گئی۔ انہی انتخابات میں ہمارے موجودہ ‘وزیر اعظم’ کی نیا بھی ڈوبنے لگی تو فریاد کی کہ ‘چھیتی آئیں وے طبیبہ نئیں تے میں مر گئی آں’ اور پھر بقول اقبال ‘دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے’۔

آمر وقت کے نزدیک نیب کی تخلیق کا مقصد ہی جائز و ناجائز طریقے سے اپنے حق میں زمین ہموار کرنا تھا جو کہ بڑی سفاکی سے کی گئی۔ سنہ 2006 میں لندن میں ملک کی دو بڑی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان میثاق جمہوریت پر دستخط ہوئے جس میں دیگر باتوں کے علاوہ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ نیب ایک آمر کا ہتھیار ہے جو اس نے بلیک میلنگ کے لئے بنایا ہے لہٰذا حکومت میں آتے ہی اسے تحلیل کر کے احتساب کا ایک خود مختار ادارہ بنایا جائے گا جو کسی کے بھی تسلط سے آزاد ہوگا۔ آج اگر دونوں بڑی جماعتیں انتقام کی لپیٹ میں ہیں تو اس میں ان کا اپنا بھی قصور ہے۔ اگر انہوں نے آمر کے تخلیق کردہ اس ادارے کو اسمبلی کے ذریعے ختم کر دیا ہوتا تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتے۔

جو نقصان ہونا تھا وہ ہو چکا جسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ اب اسمبلی میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کو چاہیے ہے کہ اسی اسمبلی کے ذریعے اس ادارے کو مکمل طور پر تحلیل کر کے اس کی جگہ ایسے خود مختار ادارے کی بنیاد رکھیں جو احتساب تو کڑا کرے لیکن کسی بھی دوسرے ‘ادارے’ کے دباؤ میں نہ ہو۔ آج جو جماعتیں نیب کے ڈسے سیاستدانوں کی پریشانی پر خنداں ہیں وہ بھی یاد رکھیں کہ چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں۔ ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے جاتے ہیں۔

Tags: اصلاح الدین مغلپاکستان میں احتسابپرویز مشرّفپیپلز پارٹیمسلم لیگ نوازنیا دورنیبنیب 2002
Previous Post

شہباز شریف کی گرفتاری اور پانچواں مارشل لا

Next Post

صحافت کی آزادی کے لئے صرف ایک دن کا احتجاج؟

اصلاح الدین مغل

اصلاح الدین مغل

مصنف ایک سیاسی ورکر ہیں۔

Related Posts

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

by حسنین جمیل
جنوری 19, 2023
0

سوچتا ہوں کہ کہاں سے شروع کروں، یادوں کا ایک سیلاب ہے جس میں بہتا جا رہا ہوں۔ خالد چودھری صحافت اور...

بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے

بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے

by انعم ملک
جنوری 7, 2023
0

الحمداللہ میرے رب نے مجھے اس دنیا میں رحمت بنا کر بھیجا۔ جب آنکھ کھلی تو کسی کی بیٹی تو کسی کی...

Load More
Next Post
صحافت کی آزادی کے لئے صرف ایک دن کا احتجاج؟

صحافت کی آزادی کے لئے صرف ایک دن کا احتجاج؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

عمران خان، اور ان کے ارد گرد بیٹھے سیاسی آوارہ گردوں کی اصل حقیقت!

by عاصم علی
فروری 2, 2023
1

...

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
فروری 3, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In