• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, مارچ 28, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

جنگوں میں خواب، خواہشیں، امیدیں اور انسانیت تڑپ تڑپ کر مر جاتی ہے

بابر علی پلی by بابر علی پلی
فروری 28, 2022
in عوام کی آواز
14 0
0
جنگوں میں خواب، خواہشیں، امیدیں اور انسانیت تڑپ تڑپ کر مر جاتی ہے
16
SHARES
77
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ایک باپ ہے جو اندر سے ختم ہو چکا ہے، اس کے لئے یہ جہاں اب بے رنگ و بے معنیٰ ہوگیا ہے، اب اس کی زیست میں اندھیرا ہی اندھیرا ہے، اس کے پاس اب جو رہ گیا ہے وہ تصاویر کا وہ مرقع ہے کہ جس میں اس کے جگر گوشے کی تصویر ہے۔

اس کی ایک ماں ہے۔ اب اس کی زندگی میں محض ماتم، آہیں اور سسکیاں ہیں۔ اس کے لئے اس دنیا میں اب اپنے وجود ہونے نہ ہونے سے کوئی گریز نہیں رہا۔ وہ اس کی بہن ہے، وہ جو سب سے الگ ہو کر رو رہی ہے، ماتم کر رہی ہے، ماتم بھی ایسا جو عرش کو لرزا دے، وہ جس کا یہ غمگسار تھا۔ اس بے رحم دنیا میں، جس کو وہ اپنی خواہشیں بتلا سکتی تھیں۔

RelatedPosts

سستے تیل کی خریداری: پاکستان روس مذاکرات کا کراچی میں آغاز

پاکستان مارچ میں روس سے تیل درآمد کرے گا

Load More

وہ، جو چھپ چھپا کر ایک طرف نکڑ میں منہ کر کہ بیٹھا ہے ناں، جو بڑا مضبوط ہونے کی اداکاری کر رہا ہے وہ اس کا بھائی ہے۔ آپ نے ابھی اسے کا چہرہ دیکھا ہے؟ اگر دیکھو گے تو شاید اپنے حواس پر قابو نہ رکھ سکو۔

ہاں، ایک وہ بھی ہے جس کے ساتھ وہ منسوب کیا گیا تھا۔ وہ اس کی منگیتر۔ یہ منظر اس گھر کا ہے کہ جہاں خبر پہنچی ہے کہ کل رات ان کا جگر گوشہ جنگ میں چند لوگوں کے مفادات کی بھینٹ چڑھ گیا۔ جنگوں میں صرف انسان نہیں مرتے، جنگوں میں خواب، خواہشیں، امیدیں اور انسانیت بھی تڑپ تڑپ کر مرجاتی ہے۔

فلسطینی شاعر محمود درویش لکھتے ہیں “جنگ ختم ہو جائے گی۔ لیڈر آپس میں صلح کر لیں گیں۔ ضعیف عورت اپنے شہید بیٹے کا انتظار کرتی رہے گی۔ وہ لڑکی اپنے شوہر کا انتظار کرے گی۔ اور وہ بچے اپنے والد کی راہ تکتے رہیں گیں۔ مجھے نہیں معلوم ہماری زمین کس نے فروخت کی، لیکن یہ مجھے معلوم ہے کہ اس کی قیمت کس نے چُکائی”۔

روس نے یوکرین پر دھاوا بول ڈالا۔ کئی معصوم بچے گولا باری، بم بارود اور ٹینکوں کی خوف ناک شور کی وجہ سے سو نہیں پا رہے۔ یوکرین کی وہ عوام جنہیں ان دونوں ممالک کے چند مفاد پرست لوگوں کے مفاد سے کوئی سروکار نہیں، وہ اپنی، اپنے اہل وعیال کی جان کی امان مانگ رہے ہیں۔

پھر، اس ساری صورتحال کو دیکھنے والے تماش بین اور ان تماش بینوں میں مختلف طبقات ہیں۔ ایک طبقہ جو کہ روس کی مخالفت میں ہے جبکہ دوسرا طبقہ یوکرین کا مخالف ہے۔

ایک طبقہ یہ دلیل دیتے ہوئے کہتا ہے چونکہ یوکرین ایک خود مختار ملک ہے کہ جس کی سالیمت اور خود مختاری ختم کرنے اور اس پر قبضہ کرنے کے لئے روس حملہ آور ہوا ہے، اس لئے انہیں اس جنگ میں یوکرین کی حمایت کرنی چاہیے۔

ایک طبقہ ہے جو کہتا ہے کہ یوکرین عالمی طاقتوں کی معاونت سے روس کا محاصرہ کر رہا تھا تو اس وجہ سے انہیں روس کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور اس جنگ میں روس کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے۔

پھر ایک طبقہ ایسا ہے جو روس کو اس لئے سپورٹ کر رہا ہے کہ روس سامراجی طاقتوں کے خلاف بندوق تانے کھڑا ہے جبکہ دوسرے طبقے کا جھکاؤ روس کی مخالفت میں ہے کہ وہ سمجھتا ہے روس میں اب عملاً اشتراکیت تو رہا نہیں لحاظہ روس بھی چاہے کم طاقتور لیکن سامراج ہے۔

ایک طبقہ روس کی طرف اس لئے جانبدار ہے کہ وہ سمجھتا ہے کہ یوکرین اگر مکمل طور پر امریکا کے ہاتھوں میں چلا گیا تو وہ اسے بھی افغانستان کی طرح استعمال کرے گا اور بعد میں بڑی تباہی ہوگی، بہت لوگ مریں گے، اس لئے ابھی کم لوگ مریں یہ سہی۔

جبکہ کچھ لوگ اس جنگ میں اس لئے یوکرین کی طرف جانبدار ہیں کیونکہ اس جنگ میں روس کی مخالفت خود روس کے شہری احتجاج کی صورت میں کر رہے ہیں۔ یہ دونوں طبقات یا تماش بینوں کے جتھے ایک دوسرے کے مخالف ہیں اور ان طبقات یا جتھوں کے پاس ایک دوسرے کی مخالفت میں بڑے مضبوط دلائل بھی ہیں۔

لیکن، آپ کو پتا ہے ان میں ایک چیز مشترک ہے، وہ یہ کہ دونوں جنگ کی حمایت میں ہیں۔ ایک روس کی طرف سے تو ایک یوکرین کی طرف سے۔ ان میں سے انسانیت کی طرف کوئی بھی جانبدار نہیں۔

ان سے کوئی پوچھے کہ کیا جنگ بھی بھلا کسی مسئلے کا حل ہوتی ہے کیا؟ جنگ سے کوئی مسئلہ حل ہوتا ہے کیا؟ جنگ تو خود ایک مسئلہ ہے۔ ان نادانوں کو کوئی بتائے کہ جنگوں میں فاتح کوئی نہیں ہوتا۔ ایک وہ ہوتے ہیں جو مرتے ہیں، ایک وہ ہوتے ہیں جو بچ جاتے ہیں۔ جنگیں کوئی نہیں جیتتا کیوں کہ جنگیں جیتی نہیں جاتیں۔

 

Tags: desiresdreamshopeshumanityRussiaUkraineWarامیدیںخوابخواہشیںروسیوکرین
Previous Post

مذہب کی جبری تبدیلی کے کیسز میں پولیس اور عدلیہ کا کردار تعصب پر مبنی ہوتا ہے: رپورٹ

Next Post

وزیراعظم کا پیٹرول 10 روپے، بجلی 5 روپے سستی کرنے کا اعلان

بابر علی پلی

بابر علی پلی

Related Posts

پشتونوں کے لئے غیر مسلح منظور پشتین اقبال کا مردِ مومن ہے

پشتونوں کے لئے غیر مسلح منظور پشتین اقبال کا مردِ مومن ہے

by یوسف بلوچ
فروری 11, 2023
0

پشتونوں کو باچا خان جیسے عدم تشدد کے حامی، ترقی پسند سوچ والے رہنما بھی ملے ہیں اور دہشت گردی اور انتہا...

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

by حسنین جمیل
جنوری 19, 2023
0

سوچتا ہوں کہ کہاں سے شروع کروں، یادوں کا ایک سیلاب ہے جس میں بہتا جا رہا ہوں۔ خالد چودھری صحافت اور...

Load More
Next Post
وزیراعظم کا پیٹرول 10 روپے، بجلی 5 روپے سستی کرنے کا اعلان

وزیراعظم کا پیٹرول 10 روپے، بجلی 5 روپے سستی کرنے کا اعلان

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In