• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, مارچ 27, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

عورت مارچ: حقوق نسواں کا عظیم پلیٹ فارم

کلثوم صادق by کلثوم صادق
مارچ 7, 2022
in عوام کی آواز
12 0
0
عورت مارچ: حقوق نسواں کا عظیم پلیٹ فارم
14
SHARES
66
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ہر سال کی طرح اس بار بھی مارچ کے مہینے کا آغاز ہوتے ہی ہر جانب سے عورت مارچ پر پابندی کی آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں۔ جن کا مقصد عورت مارچ کو روکنا ہی نہیں بلکہ عورتوں کے اپنے حق کے لیے بلند آواز کو دبانا بھی مقصود ہے۔

دنیا بھر میں مظلوم طبقات اپنے حقوق کی بات کرتے اور انہیں حاصل کرتے ہیں جس کی ایک واضع مثال یکم مئی 1886 کو شکاگو، امریکہ میں ہونے والی مزدورں کی جدوجہد میں اپنی جان کا نذرانہ دے کر تمام مزدورں کے اوقات کار کو ٹھیک کروا لیا۔ اسی طرح 8 مارچ کا دن بین الاقوامی سطح پر 1917ء میں عورتوں کی جنگ کے دوران خوارک اور امن کے لیے چار روزہ ہڑتال اور پھر ووٹ کا حق لینے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ جس میں ان خواتین کی کاوشوں کو سراہا جاتا ہے جنہوں نے معاشی، سیاسی سماجی اور ثقافتی شعبوں میں اپنی خدمات سرانجام دیں اور ان حقوق کے لیے آواز بلند کرنا ہے جو انہیں نہیں دیے گئے۔

RelatedPosts

چین نے 2 ارب ڈالرز قرض کی ادائیگی رول اوور کر دی: وزیر خزانہ

اسحاق ڈار آئی ایم ایف معاہدے میں خلل ڈال رہا ہے: مفتاح اسماعیل

Load More

سبط حسن کی کتاب “ماضی کے مزار” میں ہجری دور کا ذکر ہے جب انسان لکڑی اور پتھر کی مدد سے پھل توڑتے اور جڑیں کھودتے تھے۔ ثمریابی کے اس دور کا انسان چھوٹے چھوٹے قبیلوں میں لیکن ایک وحدت کے تصور پر محیط تھا جہاں عورت اور مرد برابر تھے لیکن عورت کو پھل، پھول اور بچے پیدا کرنے کی وجہ سے فوقیت حاصل تھی یعنی قبیلے کا وجود اور افزائش کی واحد ذمہ دار عورت کو مانا جاتا تھا۔

اسی طرح سے عراق کے ابتدائی دور میں اموی نظام رائج تھا۔ جہاں حاملہ عورتوں کی مورتیوں کو تخلیقی عمل اور زمین کی زرخیزی کے ساتھ جوڑا جات تھا۔ رفتہ رفتہ پیداوار اور تجارتی لین دین میں اضافے سے اموی نظام کی جگہ ابوی نظام نے لے لی جس کا مقصد ناصرف معیشت پر قبضہ کرنا بلکہ معاشرتی طور پر مرد کی طاقت کو سرجشمہ بناتے ہوئے عورت کی حیثیت کو ضمنی بنانا تھا۔

ہمارے معاشرے میں جہاں ہر بات کو مذہب کے پیرائے میں دیکھنے کی عادت ہے وہاں پسند کی شادی کرنے یا دشمن سے بدلہ لینے کے لیے غیرت کے نام پر اپنے گھر کی خواتین کا قتل کر دیا جاتا ہے۔ جہاں مذہب کا حوالہ دیتے ہوئے عورت کو برابر کے حقوق کی بات کی جاتی ہے وہیں خواتین اور کمسن بچیوں کا اغوا، زیادتی، قتل، راہ چلتے، کام کرنے والی خواتین کو ہراساں کرنا، کمسن بچیوں کی شادی بوڑھے مرد سے کرنا جائز سمجھا جاتا ہے۔

ہم صرف پنجاب کی ہی بات کریں تو 2017 سے لے کر 2022 جنوری تک چالیس ہزار خواتین اغوا ہوئیں یعنی ہر سال آٹھ پزار اور ہر مہینے 650 خواتین۔ سائوتھ ایشیا میڈیا نیوز ایجنسی کے مطابق 2020ء تک 2960 زیادتی کا شکار ہوئے بچوں کی رپورٹس درج ہوئیں جن میں 51 فیصد بچیاں اور 49 فیصد بچے تھے، یعنی یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوگی لیکن اکثر والدین بدنامی کے ڈر سے رپورٹ نہیں کرواتے۔

دوسری جانب خواتین کے حقوق پر کام کرنے والے ایک نجی ادارے نے اپنی میڈیا جائزہ رپورٹ میں لکھا کہ گھریلو ملازمین میں 65 فیصد پندرہ سال سے کم عمر بچے ہوتے ہیں جو گھروں میں کام کرتے ہوئے مالکوں کے ہاتھوں جنسی زیادتی، مار پیٹ اور تشدد کا شکار ہوتے ہیں اور آواز اٹھانے پر چوری کے الزام کا سامنا یا پھر دھمکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

عورت کوئی چیز نہیں بلکہ انسان ہے اس کے اندر خدا نے عقل وشعور عطا کیا ہے۔ مرد اور عورت دونوں کو برابر پیدا کیا گیا ہے۔ اس لیے وہ بھی اقرار اور انکار دونوں کا حق رکھتی ہے۔ لیکن اکیسویں صدی میں ہونے کے باوجود ایسا لگتا ہے جیسے ہم ابھی بھی پتھر کے دور میں جی رہے ہیں جہاں مذہب، قبائل، سیاست اور سماجی روایات کے نام پر عورتوں کو پسماندہ رکھنے میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔

آج کی عورت کو یہ حق ہے کہ وہ “میرا جسم میری مرضی” کا نعرہ اس لیے نہیں لگاتی کہ اسے بلا وجہ کی آزادی درکار ہے بلکہ اس لیے کہتی ہے تاکہ بحیثیت انسان اسے تسلیم کرتے ہوئے احترام کا رشتہ قائم کیا جائے۔

خواتین کو پسماندہ رکھنے یا دبانے کے پیچھے ہمارے معاشرے کا ڈر واضع نظر آتا ہے ارے بھائی بندہ تب ڈرتا ہے جب اس کی صلاحیتیں مخالف پارٹ سے کم ہوں جبکہ ہمارے معاشرے میں مرد ہمہ وقت اپنی مردانگی کا ڈھونڈرا پیٹتا ہے تو پھر کمزور طبقے کا اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے پر خوفزدہ کیوں ہے؟

آخر میں صرف اتنا کہنا ہے کہ ہمیں اپننے دل کو کشادہ کرتے ہوئے محروم طبقات بشمول خواتین، بچے، اقلیتی افراد، معذور افراد کے حقوق کی ناصرف حفاظت کرنی ہوگی بلکہ بحیثیت انسان ان کا احترام بھی کرنا ہوگا۔ عورتوں کے عالمی دن کے موقع پر عورت مارچ میں حصہ لینے کا مطلب انسانی حقوق کا دفاع ہے۔ آئیں ہم سب اس جدوجہد کا حصہ بنیں۔ تمام لوگوں کو عورتوں کا عالمی دن مبارک ہو۔

 

Tags: aurat marchpakistanWomen Rightsپاکستانحقوق نسواںخواتین کے حقوقعورت مارچ
Previous Post

خواتین برقع پہننا چاہتی ہیں کیا کچھ اور یہ ان کی اپنی چوائس ہے: ملالہ یوسفزئی

Next Post

وزیراعظم کی امریکہ اور یورپی یونین پر تنقید، کیا خارجہ محاذ پر مشکلات بڑھ سکتی ہیں؟

کلثوم صادق

کلثوم صادق

Related Posts

پشتونوں کے لئے غیر مسلح منظور پشتین اقبال کا مردِ مومن ہے

پشتونوں کے لئے غیر مسلح منظور پشتین اقبال کا مردِ مومن ہے

by یوسف بلوچ
فروری 11, 2023
0

پشتونوں کو باچا خان جیسے عدم تشدد کے حامی، ترقی پسند سوچ والے رہنما بھی ملے ہیں اور دہشت گردی اور انتہا...

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

by حسنین جمیل
جنوری 19, 2023
0

سوچتا ہوں کہ کہاں سے شروع کروں، یادوں کا ایک سیلاب ہے جس میں بہتا جا رہا ہوں۔ خالد چودھری صحافت اور...

Load More
Next Post
وزیراعظم کی امریکہ اور یورپی یونین پر تنقید، کیا خارجہ محاذ پر مشکلات بڑھ سکتی ہیں؟

وزیراعظم کی امریکہ اور یورپی یونین پر تنقید، کیا خارجہ محاذ پر مشکلات بڑھ سکتی ہیں؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In