چودھری برادران آخر چاہتے کیا ہیں؟

چودھری برادران آخر چاہتے کیا ہیں؟
چند دن پہلے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کے مسلم لیگ ق، وزیر اعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں بلیک میلنگ کر رہی ہے۔ اس کے جواب میں مونس الٰہی نے کہا تھا کہ شیخ رشید زمانہ طالبعلمی میں ان کی فیملی سے پیسے لیتے رہے۔

بعد ازاں ایک بیان میں چودھری شجاعت کے بھائی چودھری شفاعت کا کہنا تھا کے یہ مونس الٰہی کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے ناں کے چودھری فیملی کی۔ ان تمام باتوں کو چھوڑیں آپ صرف اس طرف توجہ دیں کے پاکستان مسلم لیگ ق اتنی توجہ کی مستحق کیوں ہے؟ کیا ان کے پاس کئی درجن ایم این ایز اور ایم پی ایز ہیں؟

کیا وجہ ہے کہ شہباز شریف اور آصف علی زرداری انہیں کے در پر سلام کیلئے جاتے ہیں؟ حتیٰ کہ وزیراعظم عمران خان بھی ملاقات کیلئے تشریف لے گئے تھے۔

اگر نمبر گیم دیکھیں تو مسلم لیگ ق کے پاس صرف پانچ اراکین قومی اسمبلی کی سیٹیں ہیں، اور سب سے اہم وزارت وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ ہیں جو ان کے پریشر گروپ کے سربراہ ہیں اور کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے جہاں انھیں پی ٹی آئی کو لتاڑنے کا موقع ملے، وہ دبے لفظوں اور کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔

وہ ہیں تو وفاقی وزیر لیکن انہوں نے کبھی عمران خان کی پی ٹی آئی حکومت کا دفاع نہیں کیا۔ یہیں سے واضح ہو جاتا ہے کے وہ حکومت کے کتنے وفادار ہیں۔ اکثر ٹی وی ٹاک شوز میں طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ وہ اس شو میں پی ٹی آئی حکومت کا دفاع کرنے نہیں آئے بلکہ پی ایم ایل ق کے وزیر کی حثیت سے آئے ہیں۔

پھر کچھ عرصہ پہلے مختلف پریشر ٹیکنیکس استعمال کرتے ہوئے، چودھری پرویز الٰہی نے اپنے فرزند مونس الٰہی کو بھی وفاقی وزیر بنوا لیا، اور اب پانچ ایم این ایز میں سے دو وفاقی وزیر ہیں۔ اب ایک عام آدمی جو سیاسی سوجھ بوجھ ناں بھی رکھتا ہو وہ بھی اندازہ لگا سکتا ہے کے پانچ اراکین کیساتھ دو وفاقی وزیر کیسے بنوائے جاتے ہیں، سیاسی بلیک میلنگ کیا ہوتی ہے؟

حالانکہ پورے پاکستان کو پتا ہے کے پنجاب کے درجن بھر سے زیادہ اضلاع میں بیوروکریسی چودھری برادران رہے ہیں، تبادلے ان کی ایک فون کال سے دور ہوتے تھے، وزیراعلیٰ عثمان بزدار بھی انکے تائب رہے۔

اب آپ ذرا پنجاب اسمبلی کی صورتحال دیکھیں، یہاں سے پی ایم ایل ق کے آٹھ ایم پی ایز ہیں۔ چودھری پرویز الٰہی سپیکر پنجاب اسمبلی ہیں، حافظ عمار اور باؤ رضوان صوبائی وزیر ہیں، تو 8 سیٹوں کیساتھ تین بڑے عہدے لینا صرف چودھری برادران کی سیاست کا ہی خاصا ہو سکتا ہے۔ اب چودھری پرویز الٰہی کے نام پر پاکستان مسلم لیگ ن نے بھی لبیک کہہ دیا ہے۔

پاکستانی سیاست میں چودھری برادران ایک ایسا دھڑا ہے جو سیاسی بارگینگ کے بادشاہ ہیں اور تمام تر کرپشن وبلیک میلنگ کے الزامات کے باوجود سب سے معتبر رکھ رکھاؤ والا سیاسی گروپ سمجھا جاتا ہے! آپ کیا کہتے ہیں؟