• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, مارچ 20, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

سرپرائزوں سے بھرپور تقریر اور ایک سازشی خط

عرفان رضا by عرفان رضا
اپریل 2, 2022
in عوام کی آواز
19 0
0
سرپرائزوں سے بھرپور تقریر اور ایک سازشی خط
22
SHARES
105
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

وزیراعظم صاحب کی فرمائش پر منعقدہ جلسے میں کتنے لوگوں نے شرکت کی اور لوگوں کو جلسہ گاہ تک لانے کے لئے سرکاری وسائل کا کتنا استعمال کیا گیا یہ سوالات ثانوی ہیں۔

نہ تو یہ پہلی حکومت ہے، اور نہ ہی آخری کہ جس نے وسائل کا بے دریغ استعمال کیا۔ پاکستان ایسی مملکت میں اقتدار ایک بے رحم اور سفاک چیز ہے اور اسے بچانے کے لئے بے حسی، بے رحمی اور سفاکیت ہی درکار ہوتی ہے۔

RelatedPosts

حکومت کا پیٹرول کی قیمت 100 روپے کم کرنے کا اعلان

عمران خان فوج کے خلاف مہم چلا رہے ہیں: وزیراعظم

Load More

جب وزیراعظم نے ایک عوامی اجتماع کے انعقاد کی اپنی بھرپور خواہش کا اعادہ کیا اور اسے عملی جامہ پہننانے کے لئے احکامات صادر کئے تو تواتر سے وہ کہتے رہے کہ 27 مارچ کے اپنے جلسے میں وہ ایک بہت بڑا سرپرائز دیں گے۔

ان کے مصاحبین اس بات پر یقین کرتے رہے کہ شاید ایسا کوئی سرپرائز ہوگا جو حکومت کو درپیش مسائل کو حل کر دے گا، جبکہ ان کے مخالفین اسے ایک لاف زنی قرار دیتے رہے مگر ہر دو صورتوں میں وزیراعظم کے سرپرائز دینے کی بات زبان زد عام رہی اب جبکہ ان کا جلسہ اختتام پذیر ہو چکا ہے اور ملک بھر سے آئے ہوئے اپنے کارکنان سے وہ سوا گھنٹہ خطاب کر چکے ہیں، تو سوشل میڈیا پر شدت سے یہ سوال اُٹھایا جا رہا ہے کہ آخر وہ کون سا سرپرائز تھا جو دیا گیا یا نہیں دیا گیا۔ اس ساری صورتحال میں یہ واضح طور پر محسوس کیا گیا کہ وزیراعظم کی تقریر ایسے سرپرائزوں سے بھرپور تھی جو سِرے سے دیئے ہی نہیں گئے۔

وزیراعظم نے یہ سرپرائز نہیں دیا کہ ان کی حکومت کو ایوان میں درپیش عدم اعتماد کی تحریک ناکام بنانے کے لئے درکار 172 ووٹ حاصل ہو چکے ہیں یا نہیں؟ انہوں نے یہ سرپرائز بھی نہیں دیا کہ آدھے درجن کے قریب ان کی اتحادی جماعتوں کو آخر کون سے ایسے مسائل ہیں کہ وہ ان کی حکومت کے ساتھ چلنے پر راضی نہیں ہیں؟

یہ سرپرائز بھی نہیں دیا گیا کہ 50 وفاقی وزارتوں کی کارکردگی کیا رہی کہ صرف مراد سعید کی ایک وزارت کی کارکردگی بتانے پر ہی اکتفا کیا گیا؟ جلسے کے شرکا تو اس سرپرائز کے انتظار میں تھے کہ شاید پارلیمان کی بالا دستی کے حوالے سے کوئی لائحہ عمل دیا جائے گا مگر ایسا نہ ہو سکا بلکہ وزیراعظم مسلسل پارلیمانی نظام پر حملہ آور ہوتے رہے۔

اپنی گفتگو میں انہوں نے یہ سرپرائز بھی نہیں دیا کہ آخر ان کے ممبران قومی اسمبلی و سینیٹ کی ایک بہت بڑی تعداد اس “تاریخی” جلسے میں کیوں نہیں شریک تھی۔ یہ کچھ ایسے سرپرائز تھے جو وزیراعظم نے دینا گوارا نہیں کئے مگر جو حیران کن انکشافات انہوں نے کئے وہ بھی اپنی جگہ بھرپور سرپرائز تھے۔

اپنی گفتگو کے دوران انہوں نے کئی مرتبہ سابقہ وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی بات کی اور گفتگو کا ایسا انداز اپنایا کہ جیسے ان کے خلاف بھٹو طرز کی ہی کوئی “عالمی” سازش کی جا رہی ہے۔ یہ بات بھی سرپرائز تھی کہ انہوں نے اپنے جلسے کے عنوان “امر بالمعروف” کی بابت سرے سے کوئی گفتگو ہی نہیں کی۔

انہوں نے اپوزیشن کو اپنی روایتی غیر اخلاقی اور پست گفتگو سے نوازا اور اپوزیشن کے چور ڈاکو ہونے کے اپنے فرضی بیانیے کو دہرایا۔ ان کی گفتگو میں یہ “سرپرائز” کہ امیروں سے ٹیکس لے کر غریبوں پر خرچ کیا جائے گا، ان کی فکری خشک سالی کی دلیل تھا۔

ایک سے بڑھ کر ایک سرپرائز تھے کہ ان کی حکومت خلاف سازشیں ہو رہی ہیں اور اندرونی اور بیرونی لوگ اس میں ملوث ہیں اور اپنے اس دعوے کے ثبوت کے طور پر انہوں نے ایک خط لہرایا اور کہا کہ اس میں سازش موجود ہے۔

اس سے پہلے کہ اس خط والے سرپرائز پر بات کی جائے۔ یہاں قارئین کی دلچسپی کے لئے بتانا ضروری ہے کہ وزیراعظم نے اس خط لہرانے والے فعل کو ماضی ایک کے عوامی جلسے سے نقل کیا ہے۔ واقعہ کچھ اس طرح ہے کہ 1977ء میں جب وزیراعظم بھٹو کے خلاف پی این اے کی تحریک چل رہی تھی تو وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا اور اس سے اگلے دن راولپنڈی میں ایک چھوٹے سے ہجوم سے غیر رسمی اور اتفاقیہ ملاقات میں، وزیراعظم بھٹو نے، امریکی وزیرِ خارجہ سائرس وینس کا ایک خط بھی لہرایا جس میں بھٹو صاحب کو ایک مرتبہ پھر دھمکی دی گئی تھی۔ خط لہراتے ہوئے انھوں نے وہاں موجود لوگوں سے کہا کہ دیکھو مجھے ہی خطرہ نہیں ہے بلکہ پاکستان کو خطرہ ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے ان کے اس فعل کی ہو بہو نقل کر کے اپنے خلاف ہونے والی مجوزہ سازش کا بتا کر اپنی طرف سے شرکا کو ایک سرپرائز دیا۔ مزید برآں وزیراعظم کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے “شدید ناپسند” وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی کہا کہ ان کے سینے میں ایسے راز ہیں کہ اگر وہ زبان پر لے آئیں تو اپوزیشن منہ دِکھانے کے قابل نہ رہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ بطور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کئی مثبت اور منفی واقعات کے عینی شاہد اور کردار ہوں گے کہ جن کو عام عوام میں بیان کرنا ملکی مفاد میں نہ ہو گا مگر یہ حیران کن بات ہے کہ ایسے راز جن سے ان کی حکومت بچ سکتی، اور اپوزیشن مطعون ہو سکتی ہو، انہیں بیان نہ کرنا ناصرف اپنی حکومت کے ساتھ نا انصافی بلکہ پاکستان کے عوام کے جاننے کے حق کی نفی بھی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کے طرزِ سیاست پر نظر رکھنے والے ہزاروں لوگ یہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر ایسا کوئی خط عمران خان صاحب کے ہاتھ لگ جاتا تو تحریک انصاف اس کی لاکھوں کاپیاں چھاپ کر اپنا سیاسی فائدہ لیتی یا کم از کم جلسہ گاہ اس خط کی کاپیاں تقسیم کرکے اسے سرپرائز کہا جاتا بالکل اسی طرح اگر تحریک انصاف کا پارلیمانی مقدمہ مضبوط ہوتا تو اسے ایک قرطاس ابیض (White Paper) کی صورت میں چھاپ کر شرکا جلسہ میں تقسیم کیا جاتا۔

اب جبکہ “وہ عظیم جلسہ” اختتام پذیر ہو چکا ہے تو قوم اور میڈیا اس لایعنی و لامعنی بحث میں الجھ رہی ہے کہ اُس فرضی خط میں کیا لکھا گیا اور کس نے لکھا وغیرہ وغیرہ۔ مگر عمران کی شخصی حکومت کے لئے کچھ ناپسندیدہ سرپرائز اپنی جگہ پر موجود ہیں جو وقت آنے پر انہیں اقتدار سے رخصت کر دیں گے اور حیرت اس بات کی ہے کہ وزیراعظم ان سرپرائز کے بارے میں واقعی گھبراہٹ کا شکار ہو چکے ہیں۔.

Tags: conspiracy letterImran KhanNo-Confidence MotionpakistanPrime MinisterUS letterامریکاامریکی خطپاکستانسازشوزیراعظم عمران خان
Previous Post

پی پی پی، پی ایم ایل این پاکستان کے سیاسی نظام کو سمجھتے ہیں۔ وہ اسے بہتر طریقے سے چلائیں گے۔

Next Post

عمیر رانا پر طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کا ڈراپ سین ہوگیا؟

عرفان رضا

عرفان رضا

Related Posts

پشتونوں کے لئے غیر مسلح منظور پشتین اقبال کا مردِ مومن ہے

پشتونوں کے لئے غیر مسلح منظور پشتین اقبال کا مردِ مومن ہے

by یوسف بلوچ
فروری 11, 2023
0

پشتونوں کو باچا خان جیسے عدم تشدد کے حامی، ترقی پسند سوچ والے رہنما بھی ملے ہیں اور دہشت گردی اور انتہا...

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

by حسنین جمیل
جنوری 19, 2023
0

سوچتا ہوں کہ کہاں سے شروع کروں، یادوں کا ایک سیلاب ہے جس میں بہتا جا رہا ہوں۔ خالد چودھری صحافت اور...

Load More
Next Post
عمیر رانا پر طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کا ڈراپ سین ہوگیا؟

عمیر رانا پر طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کا ڈراپ سین ہوگیا؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

‘عمران خان اور شیخ رشید پاکستان کے جھوٹے ترین شخص ہیں’ (پارٹ 1)

‘عمران خان اور شیخ رشید پاکستان کے جھوٹے ترین شخص ہیں’ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 20, 2023
0

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
0

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In