• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, جنوری 27, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

’سنگ دوست‘: ایک اور ’زندہ کتاب‘

آمنہ احسن by آمنہ احسن
نومبر 18, 2019
in سیاست, عوام کی آواز, میگزین
19 0
1
’سنگ دوست‘: ایک اور ’زندہ کتاب‘
22
SHARES
106
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

کتاب: سنگ دوست

طرز: شخصی خاکے

RelatedPosts

جنرل باجوہ کی توسیع؟ کابینہ کمیٹی کی آرمی ایکٹ میں ترمیم، ‘دوبارہ تقرر’ کی جگہ ‘برقرار’ لکھنے کی تجویز

حکومت پاک فوج اور افسر کے خلاف ہتک عزت پر قانونی کارروائی کرے: آئی ایس پی آر

Load More

مصنف: اے حمید

سنگ دوست اے حمید صاحب کی بے حد اہم کتابوں میں سے ایک ہے۔ یہ کتاب مختلف ادبی شخصیات کے خاکوں پر مبنی ہے۔ اس کتاب کا پہلا ایڈیشن 1984 میں لاہور میں شائع ہوا۔ اس کتاب کی صرف سو کاپیاں ہی چھپی تھیں۔

یہ کتاب اس لئے بھی دلچسپ ہے کیونکہ اے حمید صاحب نے تیس کے قریب ادبی شخصیات کا خاکہ اس طرح بیان کیا ہے کہ ان کا ادب سے تعلق اور ادب کے لئے کی گئی خدمات کا اندازہ بھی ہو سکے اور وہ تمام تر لوگ ایک انسان ہونے کی حیثیت سے کیسے تھے یا اے حمید صاحب نے ان سب کو ایک دوست کی حیثیت میں کیسا پایا یہ راز بھی قاری تک خوبصورت انداز میں پہنچ سکے۔

اس کتاب کی ایک اور اہم بات اس میں استعمال ہونے والی خالص خوبصورت اردو ہے۔ اے حمید صاحب اس بات کو ماننے سے انکاری نظر آئیں گے لیکن وہ خوبصورت خالص اردو لکھنے والوں میں سے تھے۔

اس کتاب میں اردو ادب کے کامیاب اور بھرپور عروج کے دنوں کا ذکر بھی بارہا کیا گیا ہے۔ اے حمید لکھتے ہیں، “ہم اخباروں میں لکھتے، رسالوں میں لکھتے۔ ہماری کتابیں یکے بعد دیگرے چھپ رہی تھیں۔ مشاعرے ہوتے، معرکے ہوتے، ادبی انجمنوں کے ہنگامہ خیز اجلاس ہوتے۔ بحثیں ہوتیں۔ کہیں سیاست چلتی، کہیں ادب چلتا، مذاکرے ہوتے، مناظرے ہوتے۔ ایک ہنگامہ تھا۔ ایک جشن تھا۔ کوئی کسی جگہ نوکر نہیں تھا۔ کوئی کسی کا غلام نہیں تھا۔ کسی پر کسی کا حکم نہیں چلتا تھا۔ ہر کوئی آزاد تھا، بات کہنے میں خود مختار تھا۔ جیب خالی بھی ہوتی جیب بھر بھی جاتی۔ بہترین سگریٹ پیتے، بہترین کپڑے پہنتے، بہترین چائے اور کافی پیتے، بہترین باتیں کرتے۔ شہر لاہور کی سڑکوں، گلی کوچوں میں آوارہ بھی پھرتے اور راتوں کو گھروں میں بیٹھ کر کہانیاں بھی لکھتے، طویل نظمیں اور مسلسل غزلیں بھی کہتے۔

سورج ہمارے سامنے صبح کو طلوع ہوتا۔ چاند ہمیں سڑکوں پر راتوں کو آوارہ پھرتے دیکھ کر غروب ہوتا۔

ایک خواب تھا، وہ عہد! رنگ، خوشبو، حرکت، خیال اور زندگی سے بھرپور خواب!۔۔”

یہ کتاب ہمیں صرف ان شخصیات کے بارے میں دلچسپ باتیں ہی نہیں بتاتی بلکہ یہ کتاب ہمیں 1947 سے پہلے کے ہندوستان کا حال بھی بتاتی ہے۔ اے حمید کے قلم کا ہی جادو ہے کہ قاری کبھی امرتسر کی گلیوں میں گول گپے کھانے کی خواہش کرنے لگے گا اور کبھی اس کا دل لاہور کے کافی ہاؤس میں بیٹھ کر کافی پینے کو مچل جائے گا۔

کبھی پڑھتے پڑھتے وہ دہلی کے موسم کی خنکی کو اپنے اندر اترتا محسوس کرے گا اور کبھی وہ خود کو لاہور کی محبت میں گرفتار پائے گا۔

یہ کتاب قاری کو لاہور سے محبت میں غرق کر دینے کے لئے کافی ہے۔ اس کتاب میں 1980 سے پہلے کے لاہور کی خوبصورت منظر کشی کی گئی ہے۔ وہ لاہور جو ادبی نشستوں کا گڑھ ہوا کرتا تھا۔ جہاں رات گئے کافی ہاؤس اور پاک ٹی ہاؤس میں ادبی بحث و مباحث ہوا کرتے تھے۔ جب اختلاف صرف نظریاتی ہوتا تھا۔ جب نظریاتی اختلاف کی بنا پر شخصیت پر ذاتی حملوں کا رواج عام نہ تھا۔ وہ لاہور جو بے حد پرسکون تھا۔ جہاں دن رات اردو ادب کی خدمت کرنے والے ادب لطیف، سویرا اور نقوش جیسے ادبی پارے ترتیب دینے کے لئے دن رات محنت کرتے تھے۔

اس کتاب میں تیس شخصی خاکے موجود ہیں۔ ابن انشاء پر لکھا خاکہ بے حد خوبصورت اور دلچسپ ہے۔ یہ میرا پسندیدہ خاکہ ہے۔ فیض صاحب کی شخصیت بھی بے حد خوبصورتی سے بیان کی گئی ہے۔ فیض صاحب کے خاکے میں ادب اور احترام کی ایک جھلک ہے۔ قاری یہ خاکہ پڑھ کر باآسانی اندازہ لگا سکتا ہے کہ اے حمید، فیض اور انکی نظموں سے عشق کرتے تھے اور انکا بے حد احترام کرتے تھے۔

ابراہیم جلیس، احمد راہی اور قدرت اللہ شہاب پر لکھے خاکے محبت اور دوستی کی لازوال کہانی لگتے ہیں۔ احمد ندیم قاسمی پسندیدہ شاعر یا کہانی کار تھے یا نہیں یہ نہیں کہا جا سکتا لیکن اے حمید انکی شخصیت سے کس قدر متاثر تھے اسکا اندازہ ضرور لگایا جا سکتا ہے۔

اے حمید کہیں کہیں ان خاکوں میں جذباتی ہوتے نظر آتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے جسے کوئی سطر لکھتے لکھتے انکی آنکھیں نم ہو گئی ہونگی اور وہ نمی کہیں کاغذ میں جذب ہو کر تحریر میں ایک جذباتی الاؤ پیدا ہونے کا باعث بنی ہے۔

یہ کتاب 1984 کے بعد اب دوبارہ شائع ہوئی ہے۔ اٹلانٹس پبلیکیشنز نے اسے چھاپا ہے۔

اس کتاب کی دوبارہ اشاعت بھی ایک پوری کہانی ہے۔ راشد اشرف صاحب نے پرانی کتابوں کو، ایسی کتابوں کو جو 1950 سے 1980 کی دہائی میں شائع ہوئیں اور اب کمیاب ہیں یا بالکل دستیاب نہیں، کی دوبارہ اشاعت کا بیڑا اٹھایا۔ اب تک اس سلسلے کی تیس کتب شائع ہو چکی ہیں۔ مزید پر کام جاری ہے۔ ان کتابوں کی دوبارہ اشاعت کے لئے مختلف ادیبوں کے گھر والوں سے تحریری اجازت نامے بھی لیے گئے اور انہیں “زندہ کتابوں” کا نام دیا گیا۔

سنگ دوست انہی “زندہ کتابوں” کی سولہویں کتاب ہے۔

یہ کتاب ہر لحاظ سے ایک دلچسپ اور نایاب کتاب ہے۔ ایسی کتاب کتب بینی کا شوق رکھنے والوں کی لائبریری میں ضرور شامل ہونی چاہیے۔

Tags: آمنہ احسناے حمید کی کتابیںزندہ کتابیںسنگ دوستنیا دور
Previous Post

مجنوں جو ہمیں عبادت سکھا گیا

Next Post

سابق وزیر اعظم نواز شریف اور چیف جسٹس ثاقب نثار آمنے سامنے

آمنہ احسن

آمنہ احسن

مصنفہ کا تعلق کراچی سے ہے۔ ابلاغِ عامہ میں گریجویٹ ہیں، ادب سے شغف ہے، کتابوں پر تبصروں کے ساتھ ساتھ سماجی معاملات پر لکھتی ہیں۔ آمنہ آرٹ، فن، ثقافت اور رقص میں بھی دلچسپی رکھتی ہیں۔

Related Posts

گھاٹ گھاٹ کا پانی پینے والے فواد چودھری کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

گھاٹ گھاٹ کا پانی پینے والے فواد چودھری کو کیوں گرفتار کیا گیا؟

by وجیہہ اسلم
جنوری 26, 2023
1

فواد چودھری کو گرفتار کیوں کیا گیا؟ فواد چودھری نے الیکشن کمیشن کو ایسا کیا کہہ دیا تھا؟ فواد چودھری نے بغاوت...

گلگت بلتستان؛ منفی 18 ڈگری میں خیموں میں پڑے سیلاب متاثرین حکومتی امداد کے منتظر

گلگت بلتستان؛ منفی 18 ڈگری میں خیموں میں پڑے سیلاب متاثرین حکومتی امداد کے منتظر

by سرور حسین سکندر
جنوری 25, 2023
0

گلگت بلتستان کے ضلع گنگنچھے کے گاؤں کونیس کے سیلاب متاثرین نے ہمیں بتایا کہ جمعہ کی نماز پڑھنے کے بعد گھروں...

Load More
Next Post
سابق وزیر اعظم نواز شریف اور چیف جسٹس ثاقب نثار آمنے سامنے

سابق وزیر اعظم نواز شریف اور چیف جسٹس ثاقب نثار آمنے سامنے

Comments 1

  1. Majeed Rehmani says:
    4 سال ago

    سادہ تحریر اور متوازن تبصرہ،
    اہم کتاب کی جانب متوجہ کر دیا۔
    نئی تحریر کے لیئے منتظر۔

    جواب دیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 26, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Ahmad Baloch Kathak dance

بلوچستان کا ایک غریب چرواہا جو بکریاں چراتے چراتے آرٹسٹ بن گیا

by ظریف رند
جنوری 6, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In