فورٹ منرو کے مسائل اور ضلعی انتظامیہ کا غیر سنجیدہ رویہ

فورٹ منرو کے مسائل اور ضلعی انتظامیہ کا غیر سنجیدہ رویہ
کچھ دن قبل کوہ سلیمان فورٹ منرو ضلع ڈیرہ غازی خان کے مختلف بنیادی مسائل پر ایک رپورٹ لکھی تھی جو نیا دور کی ویب سائٹ پر مورخہ تین مئی 2022ء کو شائع ہوئی جس پر پنجاب حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے پانی کی فراہمی کے حوالے سے کچھ احکامات جاری کئے ہیں۔

اس رپورٹ کا پس منظر یہ ہے کہ فورٹ منرو کے مقامی باشندوں کو بہت بنیادی مسائل کا سامنا ہے جس میں پانی کی عدم دستیابی مکینوں کا پہلا اور سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ لوگوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کے پینے کے لئے پانی دستیاب نہیں ہے۔ گرلز پرائمری سکول، بوائز اینڈ گرلز ہائر سکینڈری سکول، کھیل کا میدان اور پارک کی عدم دستیابی مقامی باشندوں کے دیگر مسائل میں شامل ہیں۔

نیا دور نے کچھ دن پہلے ہی ان مسائل کو اجاگر کیا تھا، اور اب ضلعی انتظامیہ کارروائی کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے مگر ابھی تک یہ کارروائی کاغذوں کی حد تک نظر آتی ہے۔

کچھ دن پہلے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان نے احکامات جاری کئے کہ ایمرجنسی طور پر ریلیف سینٹر کرکے مقامی لوگوں اور ان کے مویشیوں کے لئے پینے کا پانی فراہم کیا جائے۔ ان احکامات کے بعد کوہ سلیمان ڈویپلمنٹ اتھارٹی نے سوشل میڈیا پر فوٹو سیشن کرکے اعلیٰ افسران کو یہ باور کروایا کہ پانی کا مسئلہ حل ہو گیا ہے اور لوگوں تک پانی کی فراہمی یقینی بنا دی گئی ہے۔

لیکن نیا دور نے  فورٹ منرو ڈی جی خان میں مقامی لوگوں سے بات چیت کی اور ان سے پوچھا کہ کیا آپ لوگوں کو بحکم کمشنر ڈیرہ غازی خان پانی کے مقرر کردہ دس سے بارہ ٹینکرز فراہم کئے جا رہے ہیں؟

اس پر مقامی لوگوں نے نیا دور کو بتایا کے یہ سب غلط بیانی ہے، یہاں ضلعی انتظامیہ کا فراہم کردہ کوئی پانی نہیں مل رہا۔ ہمارے مویشی خشک سالی کی وجہ سے مر رہے ہیں اور انسانوں کو شدید قلت کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ سیاحت کے لئے آئے ہوئے سیاحوں نے بھی نیا دور سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مقامی انتظامیہ کی جانب سے پانی کی فراہمی نہیں دیکھی۔

علاقہ مکینوں نے یہ بتایا کہ حکومت فورٹ منرو کے لوگوں کے لئے جو امداد فراہم کرتی ہے وہ کوہ سلیمان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اپنے پاس رکھ لیتی ہے اور اپنے پسندیدہ لوگوں کو نوازتی ہے۔ لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہاں ایک چھوٹی سی جھیل ہے جو 'ڈیمنس جھیل' کے نام سے مشہور ہے۔ اس جھیل سے کوہ سلیمان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ارکان ضلعی انتظامیہ کے احکامات کے بعد بجائے پانی دینے کے الٹا جھیل سے پانی کی ٹینکی نکال کر فوٹو سیشن کر کے روانہ ہو گئے ہیں۔

علاقہ مکینوں نے مزید بتایا کہ ہم روز تین ہزار کی پانی کی ٹینکی خریدتے ہیں اور یہاں پانی نہ ہونے کی وجہ سے کسی عزیز کی میت کو وقت پر غسل نہیں دے سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے دیگر مسائل ہیں لیکن پانی کا مسئلہ سب سے سنگین اور بڑا مسئلہ ہے۔ علاقہ مکینوں نے نیا دور کے توسط سے پنجاب حکومت سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنی ایک غیر جانبدار ٹیم مقررہ کرے جو موقع پر آکر ہمارے مسائل دیکھے اور ہماری دادرسی کرے تاکہ انسان اور جانور پانی جیسی بنیادی ضرورت سے محروم نہ ہوں۔ شدید گرمی کے باعث فورٹ منرو کے مقامی باشندوں کو پانی کی سہولت فراہم کرنا مقامی انتظامیہ کا بنیادی فرض اور اس سے فائدہ اٹھانا تمام شہریوں کا حق ہے۔