• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, مارچ 21, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

قصوروار صرف دعا زہرہ نہیں

گھر سے بھاگنے والا ہر بچہ چالاک یا ہوشیار نہیں ہوتا بلکہ یہ اُس کی ناسمجھی اور معصومیت ہی ہے کہ جسے چھت کے چھن جانے کا خوف نہیں۔ اُسے اس چیز کا علم ہی نہیں کہ گھر سے بھاگ کر جب وہ سڑک پر اور زمانے کے رحم و کرم پر ہوگا تو اُسے کیسی تکلیفیں اور مشکلات برداشت کرنا پڑیں گی۔

احمد نوید by احمد نوید
جون 9, 2022
in عوام کی آواز
390 3
0
قصوروار صرف دعا زہرہ نہیں
459
SHARES
2.2k
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

والدین کیلئے سب سے خوفناک اور بے بسی کا لمحہ وہ ہوتا ہے۔ جب اُن کا کم سن بچہ یا بچی گھر سے بھاگ جاتے ہیں۔ ہوش و حواس قابو میں ہوتے ہیں نہ تیز دھڑکن اختیار میں۔ کس سے پوچھیں، کیا کریں؟ رشتے دار، عزیز و اقارب، دوست، برداری، محلے دار، ساری دنیا کو پتہ چلے گا۔ عزت داؤ پر لگ چکی ہوتی ہے۔

دعا زہرہ کے کیس میں بھی تو یہی ہوا تھا۔ والدین کو یقین ہی نہیں تھا کہ اُن کی چودہ، پندرہ سالہ بیٹی گھر سے بھاگ چکی ہے۔ بعض اوقات ایسے کیسز میں والدین کو معلوم ہوتا ہے مگر وہ یہ فقرہ اپنی زبان پر لانے کی یا دنیا کو بتانے کی ہمت نہیں رکھتے کہ اُن کی بیٹی گھر سے بھاگ گئی ہے۔

RelatedPosts

کم سن بچوں کے اغوا کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے

شیخ رشید کے خلاف کراچی اور حب میں درج مقدمات پر کارروائی سے روک دیا گیا

Load More

پولیس سے رابطہ کریں یا خاموشی اختیار کریں۔ گھبراہٹ، پریشانی، بے بسی، لاچاری، ایسے والدین جیتے جی مر جاتے ہیں اور اگر کیس دعا زہرہ کی طرح ہائی پروفائل ہو جائے تو میڈیا ایک طوفان کی طرح آپ کو لپیٹ میں لے لیتا ہے۔

پولیس سٹیشن، عدالتیں اور میڈیا والدین کو نفسیاتی طور پر اتنا متاثر کرتے ہیں کہ وہ بیچارے دوہری اذیت کا شکار ہو کر زندہ میں رہتے ہیں نہ مردہ۔ یہ وہ وقت اور لمحات ہوتے ہیں جب لوگ آپ کے دکھ میں شریک نہیں ہوتے بلکہ اپنے گھٹیا اور واہیات سوالوں سے والدین کو مزید دکھی کر دیتے ہیں۔

لیکن یہاں کچھ سوال اور پہلو ایسے بھی ہیں جو بطور والدین سب کو اپنے سامنے رکھنے ہونگے۔ آخر بچے گھر سے بھاگتے کیوں ہیں؟ اس سوال کا سب سے پہلا جواب یہی ہے کہ اگر کوئی بچہ یا بچی گھر میں کسی دباؤ میں ہے تو وہ بچے دباؤ سے بچنے کیلئے گھر سے بھاگنے کیلئے بیرونی دروازے کی طرف دیکھنے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔

گھر سے بھاگنے والا ہر بچہ چالاک یا ہوشیار نہیں ہوتا بلکہ یہ اُس کی ناسمجھی اور معصومیت ہی ہے کہ جسے چھت کے چھن جانے کا خوف نہیں۔ اُسے اس چیز کا علم ہی نہیں کہ گھر سے بھاگ کر جب وہ سڑک پر اور زمانے کے رحم و کرم پر ہوگا تو اُسے کیسی تکلیفیں اور مشکلات برداشت کرنا پڑیں گی۔

تاہم یہاں پر ہمیں اس تکلیف دہ پہلو کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا کہ اگر بچے گھر میں والدین یا سوتیلے والدین کے غیر مناسب رویوں اور سختیوں کا شکار ہیں تو شائد اُنہیں گھر سے بھاگنے والی آپشن گھریلو دباؤ اور تناؤ سے بچانے کا ذریعہ دکھائی دیتی ہے۔

آج والدین کیلئے سب سے ضروری ہے کہ بچوں کو دوست بنائیں۔ بچپن کے سال معصوم بھی ہیں اور آزادی کیلئے بے تاب بھی، جس کیلئے بچوں کو سننا ضروری ہے۔ والدین کے یکطرفہ فیصلے بچوں کو اپنے فیصلے لینے پر مجبور کرتے ہیں۔ والدین کا اپنے بچوں کے دلوں میں جھانکنا ضروری ہے۔ اُن کے دل کا راز لیں، اُنہیں خوف اور غصے کی فضا اور ماحول میں مت پالیں، اُن کی ناکامیوں پر بھی اُن کی حوصلہ افزائی کریں۔ کیونکہ دباؤ، خوف اور غصے کے زیر اثر پلنے والے بچوں کے ساتھ ساتھ ایسے بچے بھی گھر سے بھاگنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ جنہیں گھر سے اپنی ناکامی پر ڈانٹ ڈپٹ یا مار کا خوف ہوتا ہے۔

بطور والدین ہمیں یہ یاد رکھنا ہوگا کہ وہ بچے جو مسلسل تناؤ یا کسی دباؤ کا شکار ہیں، وہ تھک جاتے ہیں۔ اُنہیں اس بات کا یقین ہونے لگتا ہے کہ وہ اس ماحول کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ لہٰذا اُن کم سِن بچوں کو اُس مسئلے کو حل کرنے سے گھر سے بھاگنا زیادہ آسان لگتا ہے۔

انہی بچوں میں کوئی دعا زہرہ ہوتی ہے اور کوئی نمرہ کاظمی۔ یہ بات غور طلب ہے کہ دعا زہرہ یا نمرہ کاظمی جیسی بچیاں کے گھر سے بھاگنے کی کیا وجہ پیش کرتی ہیں۔ دعا زہرہ اس بات کا اقرار کر چکی ہیں کہ اُس کی تین سال قبل پب جی گیم کے ذریعے ظہیر سے دوستی ہوئی تھی۔ وہ دوستی محبت کی شکل میں بدلی اور نتیجہ پورے پاکستان نے دیکھا۔

اس طرح کے واقعات اور محبت کی کہانیوں میں اگر والدین براہ راست ذمہ دار نہیں تو بھی وہ قصور وار ضرور ہیں۔ چھوٹی عمر میں بچوں کو موبائل فونز اور سوشل میڈیا تک رسائی اب بالکل عام بات ہو چکی ہے۔ آج والدین سے زیادہ بچوں کو فونز کا استعمال آتا ہے۔ ٹک ٹاک سنیپ ویڈیوز، سنیپ چیٹ، فیس بک، انسٹاگرام، ٹوئیٹر والدین بچوں کو کہاں کہاں تک چیک کریں گے اور کیسے چیک کریں۔

بچے ہسٹری ڈیلیٹ کرنا تک جان گئے ہیں۔ بات آ رکتی ہے تعلیم و تربیت پر۔ بچوں کی تربیت ایسی کریں، اُسے اچھائی اور برائی کا فرق بتائیں۔ اس سے دوستی کا رشتہ قائم کریں۔ والدین کیلئے ضروری ہے کہ وہ بچوں کا اعتماد جیتیں اور بچوں کو بھی اس بات کا یقین دلائیں کہ اگر بچے اُن سے کوئی بات شیئر کریں گے تو وہ اُنہیں ڈانٹیں گے نہیں۔

والدین کو بچوں کا بھروسہ جیتنا ہوگا، تبھی اُن کی جیت ہے۔ والدین کو چاہیے کہ بچوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔ بچوں کے ساتھ کیمسٹری اور دوستی استوار کرنا بھی ایک ہنر ہے، ایک آرٹ ہے۔ والدین اور بچوں کا بات چیت کا رشتہ ہرگز ٹوٹنا نہیں چاہیے۔ یہ اُسی وقت ممکن ہے جب آپ اپنے بچوں سے دوستی لگالیں گے۔

بچوں کے اندر کی ہچکچاہٹ کو دور کریں گے۔ بچوں کے اندر بات کرنے کے ڈر اور خوف کو دور کریں۔ والدین بچوں کیلئے رہنما ہیں۔ والدین اپنے بچوں کے مجسمہ ساز ہیں۔ وہ جیسا اُنہیں بنانا چاہیں گے، وہ ویسا ہی بنیں گے۔ والدین سے اچھے تعلقات کی کمی کو دور کرنے کیلئے بہت سے بچے گھر سے باہر تعلقات استوار کر لیتے ہیں۔ گھر کے باہر سے ملنے والی مصنوعی خیر خواہی اور محبت بچوں کو نفسیاتی طور پر زیادہ متاثر اور خوش کرتی ہے۔

ہمارے آس پاس غالباً کہیں نہ کہیں کسی دعا زہرہ یا نمرہ کاظمی جیسی بچیوں کو گھر سے ملنے والی کم توجہی دوسروں سے ملنے والی مصنوعی یا وقتی محبت اور خوشی کی طرف راغب کر رہی ہے۔ لہٰذا والدین کو ہر پہلو سے سوچنے کی ضرورت ہے۔ سب والدین سے گزارش ہے کہ بچوں سے خوش اسلوبی سے پیش آئیں اور اُن کے اخلاق اور کردار کو اس قدر مضبوط بنائیں کہ وہ ناصرف آپ کے بلکہ پورے معاشرے کیلئے مثالی بچے بنیں۔ اگر قائداعظم اس خطے میں ایک نئی قوم بنا سکتے ہیں تو ہم گھر کے تین چار بچوں کو باکردار کیوں نہیں بنا سکتے۔ اگر ہم ایسا کرنے میں ناکام ہیں تو قصوروار دعا زہرہ نہیں بلکہ والدین خود ہیں۔

Tags: Dua ZehraFamilyKarachiLove Marriageپب جیپسند کی شادیدعا زہرہظہیر
Previous Post

عمران کو لگتا ہے ‘وہ’ وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے تھے، نواز کو لندن بھی ‘انہوں’ نے بھیجا: شیخ رشید

Next Post

سی ڈی اے ملازمین اپنے مالی اثاثے ظاہر کریں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ہدایت

احمد نوید

احمد نوید

Related Posts

پشتونوں کے لئے غیر مسلح منظور پشتین اقبال کا مردِ مومن ہے

پشتونوں کے لئے غیر مسلح منظور پشتین اقبال کا مردِ مومن ہے

by یوسف بلوچ
فروری 11, 2023
0

پشتونوں کو باچا خان جیسے عدم تشدد کے حامی، ترقی پسند سوچ والے رہنما بھی ملے ہیں اور دہشت گردی اور انتہا...

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

by حسنین جمیل
جنوری 19, 2023
0

سوچتا ہوں کہ کہاں سے شروع کروں، یادوں کا ایک سیلاب ہے جس میں بہتا جا رہا ہوں۔ خالد چودھری صحافت اور...

Load More
Next Post
سی ڈی اے ملازمین اپنے مالی اثاثے ظاہر کریں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ہدایت

سی ڈی اے ملازمین اپنے مالی اثاثے ظاہر کریں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ہدایت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 20, 2023
0

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
0

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In