• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, مئی 29, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

اعتماد کی فضا بہتری کی طرف پہلا قدم

آمنہ احسن by آمنہ احسن
نومبر 18, 2019
in حقوقِ نسواں, صنف, عوام کی آواز, معاشرہ, میگزین
4 0
0
اعتماد کی فضا بہتری کی طرف پہلا قدم
20
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

ہم جذباتی قوم ہیں، ہر معاملے میں جذبات سے کام لیتے ہیں۔ کوئی سانحہ ہو، کوئی خوشی ہو یا غم، ہماری سوچ، ہمارا عمل اور رد عمل سبھی جذباتی ہوتے ہیں۔

ننھی کلیوں کے ساتھ ریپ، زیادتی، تشدد اور ناانصافی پر بھی ہمارا رد عمل جذباتی ہی ہے۔

RelatedPosts

وزیر اعظم کے لیئے اعتماد کا ووٹ: پی ٹی آئی کے 15 ممبران غائب

جیل سے رہائی کے بعد ٹرانس جینڈر ایکٹوسٹ جولی کا ناانصافی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا عزم

Load More

شاید ہونا بھی چاہیے، یہ سانحے جذباتی کر دینے لائق ہی ہوتے ہیں۔ لیکن ان سانحوں جیسے مزید سانحے مت ہوں، اس کے لئے عملی طور پر کچھ کرنا زیادہ اہم اور ضروری ہے۔

ہم میں سے کتنے گھروں کا یہ ماحول ہے یا ہماری بیٹیوں کو اجازت ہے کہ وہ ہم سے اظہار کر سکیں کہ گھر سے باہر سکول، کالج یا یونیورسٹی میں کسی نے ان سے کچھ نازیبا کہا یا کیا ہے؟ یا راستے میں کوئی انہیں تنگ کرتا ہے؟ یا گھر کے اندر ان کا یا آپ کا کوئی بہت اپنا آپ کی موجودگی یا غیر موجودگی میں انہیں تنگ کرتا ہے؟

کیا آپ کی بیوی، آپ کی بہو آپ سے کہہ سکتی ہے کہ آپ کے گھر میں کوئی اس پر بری نگاہ ڈال رہا ہے؟

اگر کوئی بیٹی، بیوی یا بہو ہمت کر کے اپنے خدشات کا اظہار کر دے تو آپ کا جواب کیا ہوگا؟ کتنے باپ، بھائی یا شوہر ہیں جو اپنے گھر کی عورتوں کا ساتھ دیتے ہیں؟

1%؟

یا شاید وہ بھی نہیں۔ جواب میں آپ کے لباس، اخلاق، چلنے پھرنے کے انداز کو قصوروار ٹھہرایا جانا کوئی بڑی بات نہیں۔ آپ کا گھر سے نکلنا کم یا ختم ہونا بھی ممکنات میں سے ہے۔ لیکن آپ کی بات کو سیریس لے کر اس کا حل سوچنا یا اپنی خواتین کو اعتماد دینا ناممکنات میں سے ہے۔ آپ اگر باپ یا بھائی ہیں تو آپ کا بیٹی اور بہن سے رشتہ صرف نام کا ہے یا پھر بےجا سختی کا، آپ محبت سے اس کا ہاتھ نہیں تھام سکتے، وہ اپنی کوئی پریشانی آپ سے شئیر کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی۔ کیا آپ کی بیٹی آپ کو کہہ سکتی ہے کہ اس کا اس کے شوہر سے رشتہ محبت کا نہیں زبردستی کا ہے؟ کبھی نہیں۔ کیونکہ اسے یہ یقین ہے کہ ماں، باپ میں سے کوئی اس کی اس بات کو سمجھے گا ہی نہیں اس لئے وہ سب برداشت کرتی کرتی مردہ ہو جاتی ہے لیکن آپ سے کچھ نہیں کہتی۔

آپ ماں ہیں تو آپ وقت کے ساتھ ساتھ اپنے بیٹے سے دور ہوتی چلی جائیں گی، یہ سوچے بغیر کے جوان ہوتے بچے کو آپ کی تربیت اور رہنمائی کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ آپ اس سے لاڈ پیار صرف اور صرف اس کی ہر جائز اور کبھی کبھی ناجائز خواہش پوری کر کے ظاہر کرتی ہیں۔ اسے پیار سے گلے لگا کر اچھا برا سکھانے کو آپ نہ پیار میں شامل کرتی ہیں نہ لاڈ میں۔

اور یہی دو باتیں، بیٹوں کو صحیح اور غلط میں فرق سکھانا اور اپنی خواتین کو اعتماد نہ دینا، سماجی مسائل کی وجہ بنتے ہیں۔
آپ نے نہایت اہم باتیں سکھانے اور بتانے کے درمیان میں جھجھک کی دیوار کھڑی کر لی ہے۔ اگر آپ اپنی بیٹی، بہن، بیوی اور ماں کو اعتماد دیں تو وہ آپ کو ہر اچھے برے حالات سے آگاہ کر سکیں گی بلکہ خود بھی بہتر طریقے سے ان مسائل کا سامنا کر سکیں گی۔

اگر آپ اپنے بیٹوں کو غلط اور صحیح کی پہچان کروانے کی کوشش کریں گے، اس سے اس قسم کا رشتہ استوار کریں گے کہ وہ دل و دماغ میں آنے والی ہر بات آپ سے شئیر کر سکے۔ آپ اس کے جسم اور ذہن میں ہونے والی تبدیلیوں سے واقف اس کے قریب رہ کر ہی ہو سکتے ہیں۔ آپ اس کے سامنے اگر مخالف جنس کی عزت کریں گے اسے مخالف جنس سے زیادہ ایک انسان سمجھیں گے تو آپ کا بیٹا بھی ایسا کرے گا۔

اپنی خواتین کو اعتماد دیجئے۔ یہ میرے والدین اور شوہر کا دیا ہوا اعتماد ہی ہے جس کی وجہ سے آج یہ تحریر لکھ پا رہی ہوں۔ میری والدہ نے بچپن سے ہی ہمیں اپنے اس قدر قریب رکھا اور محبت بھرا رشتہ بنایا کہ اپنی ہر اچھی، بری بات، ہر خوشی، ہر غم، ہر کامیابی اور ناکامی ہم ان سے بانٹتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک جن بھی دوستوں سے ان کو ملواؤں وہ نام سے ہی جان جاتی ہیں کہ یہ تو فلاں دوست ہے جس کی فلاں بات تم نے شئیر کی تھی۔ یہی اصول انہوں نے اپنے بیٹوں کے لئے بنایا۔ انہوں نے بیٹوں کے لئے بھی اچھے برے میں تمیز پیدا کی۔ انہیں سمجھایا کہ زندگی جینے کے کچھ قوانین و ضوابط ہیں۔ جن پر عمل کر کے ہی معاشرے میں مثبت تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں۔

پھر شادی کے بعد یہی محبت یہی اعتماد مجھے شوہر نے دیا۔ میرے شوہر کے اعتماد ہی کا یہ حاصل ہے کہ میں کسی کو بھرے مجمعے میں یہ کہہ سکتی ہوں کہ میں آپ کے ساتھ تصویر نہیں بنوانا چاہتی یا میں یہ برداشت نہیں کروں گی کہ آپ مجھے بھری محفل میں ہوس زدہ نظروں سے گھوریں۔
یہی اعتماد، یہی یقین اور یہی تربیت آپ کے بچوں کا حال اور مستقبل بہتر بنا سکتی ہے۔

ایک دوسرے کو الزام دینے کے بجائے اب وقت ہے عملی طور پر ان مسائل کا حل کیا جائے۔ گزرے کل پر افسوس کیجئے، مجرمان کو سزا دی جائے اپنی سی کوشش بھی کیجئے۔ لیکن اپنے بچوں کا حال آپ محفوظ کر سکتے ہیں۔ یہ احتجاج، شور شرابا اور توڑ پھوڑ مسائل کا حل نہیں ہے صاحب، جذباتی ہو کر چیخنا مسائل کا حل نہیں بلکہ عملی اقدام اٹھانے سے یہ مسائل حل ہوں گے۔ اپنے گھر سے شروعات کریں۔ اعتماد کی فضا آپ کے بچوں کو سکھ، چین اور حفاظت فراہم کر سکتی ہے۔ زندگی میں جذبات سے نہیں عملی اقدامات سے خوش حالی لائی جاسکتی ہے۔

Tags: اعتمادجذباتناانصافی
Previous Post

سندھ: رواں ہفتے کا احوال (جنوری 5 تا جنوری 11)

Next Post

محسن نقوی کو ہم سے بچھڑے تئیس برس بیت گئے

آمنہ احسن

آمنہ احسن

مصنفہ کا تعلق کراچی سے ہے۔ ابلاغِ عامہ میں گریجویٹ ہیں، ادب سے شغف ہے، کتابوں پر تبصروں کے ساتھ ساتھ سماجی معاملات پر لکھتی ہیں۔ آمنہ آرٹ، فن، ثقافت اور رقص میں بھی دلچسپی رکھتی ہیں۔

Related Posts

عمران خان پرویز الہیٰ کے مشوروں پر عمل کرتے تو حالات مختلف ہوتے

عمران خان پرویز الہیٰ کے مشوروں پر عمل کرتے تو حالات مختلف ہوتے

by حسنین جمیل
مئی 29, 2023
0

پاکستان تحریک انصاف اس وقت بد ترین دور سے گزر رہی ہے۔ وفاقی حکومت پنجاب کی کٹھ پتلی نگران حکومت اور ان...

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

پاکستان اور ہندوستان کی سرزمین پر کھیلے جانے والے 1987 کے ورلڈ کپ میں اگرچہ دفاعی چیمپئن انڈیا اور کالی آندھی ویسٹ...

Load More
Next Post
محسن نقوی کو ہم سے بچھڑے تئیس برس بیت گئے

محسن نقوی کو ہم سے بچھڑے تئیس برس بیت گئے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

عمران خان کی ‘سیفٹی’ ریڈ لائن سلیم جعفر کا آخری اوور ثابت ہوئی

by منصور ریاض
مئی 29, 2023
0

...

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

سیاست دان ہی نہیں، عمران کے حمایتی جرنیل اور جج بھی سزا کے مستحق ہیں

by طالعمند خان
مئی 29, 2023
0

...

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

عمران جرنیلوں کے لئے گلے میں پھنسی ہڈی بن گئے، نہ نگلے بنے ہے اور نہ اُگلے

by رضا رومی
مئی 22, 2023
1

...

Shia Teachers Killings Kurram

کرم فرقہ وارانہ فسادات: ‘آج ہمارا بچنا مشکل ہے’

by رفعت اللہ اورکزئی
مئی 16, 2023
0

...

بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح خان گوگی عمران خان دور حکومت میں کتنی بااثر تھیں؟

بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح خان گوگی عمران خان دور حکومت میں کتنی بااثر تھیں؟

by خضر حیات
مئی 8, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
Visit our sponsors. You can find many useful programs for free from them
 Visit