• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, جنوری 31, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

بھٹو کو مٹانے والے خود مٹ گئے، بھٹو آج بھی زندہ ہے

جنوبی ایشیا کا کوئی بڑا لیڈر قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی بصیرت کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ قائد عوام اور قائد جمہوریت نے سیاسی ورکرز کے دلوں میں ایسا عشق بھر دیا کہ وہ کبھی بھٹوازم کو بھلا نہیں سکتے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ آج بھی نوجوان قائد بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

بشیر نیچاری by بشیر نیچاری
نومبر 30, 2022
in عوام کی آواز
14 0
0
بھٹو کو مٹانے والے خود مٹ گئے، بھٹو آج بھی زندہ ہے
17
SHARES
79
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

55 برس قبل لاہور سے ایک عظیم سفر کا آغاز ہوا تھا جب پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ پارٹی کا پہلا تاسیسی کنونشن گلبرگ لاہور میں واقع ڈاکٹر مبشر حسن کے گھر میں 30 نومبر اور یکم دسمبر 1967 کی درمیانی شب کو ہوا تھا۔ بنیادی دستاویزات شہید ذوالفقارعلی بھٹو اور جے اے رحیم نے تیار کیں۔ ڈاکٹر مبشر حسن نے طویل بحث مباحثوں کے بعد ان دستاویزات کو حتمی شکل دی۔ اس کنونشن میں شریک بیش تر افراد اس بات سے باخبر تھے کہ وه ایک تاریخ رقم کرنے جا رہے ہیں۔ پارٹی کے قیام کا مقصد اور ہدف سوشلسٹ تبدیلی لانا تھا۔ پارٹی پالیسی کا حتمی مقصد طبقات سے پاک معاشرے کا قیام تھا جو ہمارے ملک میں صرف سوشلزم کے ذریعے ممکن ہے۔

پیپلز پارٹی کے قیام کے بعد قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کے کونے کونے کے طوفانی دورے کیے۔ لاہور کے موچی دروازے پر ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے قائد عوام نے 3 گھنٹے 10 منٹ کی طویل تقریر میں انہوں نے اسلامی سوشلزم، جمہوریت، سرمایہ داری اور جاگیر داری کے بارے میں تفصیلی روشنی ڈالی۔ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو پاکستانی عوام سے 1965 کی جنگ کے دوران متعارف ہوئے۔ ان کی سلامتی کونسل میں کی گئی تقریروں نے عوام پر سحر طاری کر دیا۔ آج بھی جب کوئی سیاسی لیڈر جذباتی تقریر کرتا ہے تو اسے ذوالفقار علی بھٹو جیسا کہا جاتا ہے۔ 1965 کی جنگ میں عوامی جذبہ اتنا شدید ہے جس نے ان تقریروں کو دل کے بہت قریب محسوس کیا اور ہمیں لگا کہ یہی وہ لیڈر ہے جو اس قوم کو چاہئیے اور یہی وہ جملے ہیں جو ہماری تاریخ اور روایت کا حصہ بن جائیں گے۔ یہ وہ باتیں ہیں جن پر ہماری آئندہ نسلیں فخر سے سینہ چوڑا کر کے چلیں گی۔

RelatedPosts

اسحاق ڈار کی آئی ایم ایف کو معاہدے کیلئے شرائط پوری کرنے کی یقین دہانی

بنوں قومی جرگے کی قراردادوں میں دہشت گردی روکنے کا حل موجود ہے؛ ڈاکٹر محمد علی خان

Load More

1970 کے الیکشن سے پہلے قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو نے چار اصول طے کیے؛
1۔ اسلام ہمارا دین ہے۔
2۔ جمہوریت ہماری سیاست ہے۔
3۔ سوشلزم ہماری معیشت ہے۔
4۔ طاقت کا سرچشمہ عام ہیں۔

اس میں شہید بے نظیر بھٹو نے ایک جملے کا اضافہ کیا کہ شہادت ہماری آرزو ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے معروضی حالات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے عوامی منشور بنایا تھا تا کہ پاکستانی معاشرے میں انقلابی تبدیلیاں لائی جا سکیں۔ پیداوار پر جاگیر داروں کی گرفت ڈھیلی کرنے کے لیے زرعی اصلاحات کے نفاذ، مزدوروں کی معاشی آسودگی، سرمایے کے ارتکاز کی روک تھام کے لیے سوشل سکیورٹی سسٹم کا قیام اور آئین کے ذریعے مزدوروں کے حقوق کو تسلیم کیا جانا، عام آدمی کی عزت نفس کی بحالی، معاشرتی ناہمواری کا خاتمہ، ووٹ کا بنیادی حق تسلیم کیا جانا، ایسی ہی تبدیلیاں تھیں جن کی ضرورت تھی۔

قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی شکست خورده قوم کی قیادت سنھبالی۔ چند ماہ کے بعد ایک عبوری آئین دے کر ملک کو جمہوریت دی اور پھر 1973 میں ملک کا پہلا متفقہ آئین دیا۔ پاکستانی قوم کا پہلا تحریری میثاق تھا جو ہمیشہ آمروں کی نظر میں کانٹے کی طرح چبھتا رہا۔ ہر آمر اس آئین پر شب خون مارتا تھا۔ نتیجہ یہ ہے کہ آج اس آئین کی شکل بھی تبدیل ہو چکی ہے۔ قائد عوام نے جب انتخابی مہم شروع کی تو اس موقع پر پرائیویٹ سیکٹر میں صرف اخبار و رسائل موجود تھے۔ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کا میڈیا ٹرائل شروع ہوا جو کم از کم ربع صدی تک چلا۔ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کو ختم کرکے 5 جولائی 1977 کی شب کو جنرل ضیا الحق آمر نے مارشل لا لگایا۔ قائد عوام ذوالفقارعلی بھٹو کو ایک متنازعہ کیس میں پھانسی کی سزا دی گئی۔ دنیا بھر کی اقوام کے سربراہوں اور تمام بڑے لیڈر اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے قائد عوام شہید ذوالفقارعلی بھٹو کی پھانسی کی سزا کے خلاف اس وقت کے حکمران آمر ضیاء الحق کو اپیل کی اور معافی کی درخواست کی مگر شہادت اور قربانی کی بنیاد رکھنا بھٹو خاندان کا مقصد بن گیا اور بھٹو شہید نے ازخود تاریخی معافی اور حاکم وقت کے سامنے سر جھکانے سے انکار کر دیا۔

18 فروری 1978 کو صبح 8 بج کر 20 منٹ پر بھٹو صاحب کو نواب احمد خان نے مجرم قرار دیا جس پر موت کی سزا سنا دی گئی۔ اس دوران بیگم نصرت بھٹو مرحومہ لاہور میں نظر بند تھیں۔ اپنے شوہر کو سنائی جانے والی سزا ان پر بجلی بن کر گری اور بھٹو صاحب کو سزا سنائے جانے کے چند گھنٹوں بعد ملک بھر کے ہزاروں کارکنوں اور بھٹو کے حامیوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ 3 اپریل 1979 کو بیگم نصرت بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو کی ذوالفقارعلی بھٹو سے آخری ملاقات ہوئی۔ 4 اپریل 1979 کو قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کو تختہ دار پر چڑھا دیا گیا۔ 10 بجے ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی اور انہیں گڑھی خدا بخش کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ ان کی بیگم مرحومہ نصرت بھٹو اور ان کی بیٹی شہید جمہوریت محترمہ بینظیر بھٹو کو آخری دیداربھی کرنے نہیں دیا گیا۔

پاکستان کی تاریخ میں پیپلز پارٹی وہ جماعت ہے جس نے متعدد بار انتخابی کامیابی حاصل کی اور اپنے دور میں عوام کی فلاح و بہبود اور ملک کی ترقی کے لیے عملی اقدام کیے۔ یہ ملک مسلسل آمریت کے تسلط میں رہا اور یہاں آمروں نے جمہوریت کو بار بار پٹری سے اتارنے کی کوششیں کیں جو تاریخ میں کبھی بھلائی نہیں جا سکتیں۔ جنوبی ایشیا کا کوئی بڑا لیڈر قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سیاسی بصیرت کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ قائد عوام اور قائد جمہوریت نے سیاسی ورکرز کے دلوں میں ایسا عشق بھر دیا کہ وہ کبھی بھٹوازم کو بھلا نہیں سکتے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ آج بھی نوجوان قائد بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ تاریخ میں آمروں کے نام و نشان مٹ گئے لیکن بھٹو کا نام عوام کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے اور ہمیشہ زندہ رہے گا۔

Previous Post

ایگزیکٹ کو بدنام کرنے کا الزام، سندھ ہائیکورٹ نے اسد علی طور کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دیئے

Next Post

صدر عارف علوی کی آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے الگ الگ ملاقاتیں

بشیر نیچاری

بشیر نیچاری

بشیر نیچاری کا تعلق بلوچستان سے ہے۔ وہ سماجی اور سیاسی کارکن ہیں۔

Related Posts

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

خالد چودھری کی ساری عمر سماجی ناانصافی کے خلاف جدوجہد کرتے گزری

by حسنین جمیل
جنوری 19, 2023
0

سوچتا ہوں کہ کہاں سے شروع کروں، یادوں کا ایک سیلاب ہے جس میں بہتا جا رہا ہوں۔ خالد چودھری صحافت اور...

بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے

بیٹی ایک رحمت ہے، مگر ظالم سماج نے اس کو زحمت بنا دیا ہے

by انعم ملک
جنوری 7, 2023
0

الحمداللہ میرے رب نے مجھے اس دنیا میں رحمت بنا کر بھیجا۔ جب آنکھ کھلی تو کسی کی بیٹی تو کسی کی...

Load More
Next Post
صدر عارف علوی کی آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے الگ الگ ملاقاتیں

صدر عارف علوی کی آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے الگ الگ ملاقاتیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
جنوری 31, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In