• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, جنوری 29, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

خان صاحب! ‘مغرب’ کے میڈیا سے دور رہیں، آپ شاید اسے جانتے نہیں

عمران خان پھنسے تو وہاں جب میزبان نے پوچھا کہ آپ فوج کو اپنی طرف چاہتے ہیں یا اس کی غیر جانبداری تو عمران خان نے پہلے تو آئیں بائیں شائیں سے کام لیا۔ وہی 'میں ہاکی کا بہت بڑا پلیئر تھا، ایک دن ادے بھائی کو میری کسی بات پر غصہ آ گیا' وغیرہ، مثلاً میں کرکٹ کا بہت بڑا کھلاڑی تھا، پہلی بار نیوٹرل امپائر لے کر آیا اور یہ وہ۔

نیا دور by نیا دور
نومبر 12, 2022
in ایڈیٹر کی پسند, تجزیہ
48 0
0
خان صاحب! ‘مغرب’ کے میڈیا سے دور رہیں، آپ شاید اسے جانتے نہیں
56
SHARES
268
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان ہر وقت مغربی دنیا کی مثالیں دیتے رہتے ہیں اور ‘مغرب کو میں سب سے زیادہ جانتا ہوں’ ان کا تکیہ کلام بن چکا ہے۔ مگر جب عمران خان مغربی میڈیا کے سامنے آتے ہیں تو وہ مغربی میڈیا کی غیر جانبداری اور سچائی کے سامنے بے بس دکھائی دیتے ہیں۔ مغربی صحافیوں کے سامنے عمران خان کی لاچاری دیکھ کر یوں لگتا ہے جیسے انہیں عوام کے جذبات ابھارنے اور اپنی سیاست چمکانے کے لئے تو مغرب کی مثالیں پسند ہیں مگر میڈیا انہیں پاکستان ہی کا موافق آتا ہے جہاں اپنی مرضی کے لوگوں سے اپنی پسند کے سوالات کروائے جاتے ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ جب خان صاحب مغربی دنیا کو سب سے بہتر جانتے ہیں تو وہ مغربی میڈیا کو بھی سب سے بہتر جانتے ہوں گے تو پھر وہ ان کے سامنے انٹرویو دینے کا رسک لیتے ہی کیوں ہیں؟

عمران خان نے سی این این کی اینکر بیکی اینڈرسن کو چند روز قبل ایک انٹرویو دیا جس میں بیکی نے سوال کیا کہ آپ نے اپنے اوپر قاتلانہ حملے کا الزام موجودہ وزیر اعظم اور سکیورٹی اداروں پر لگایا ہے جو کہ ایک سنگین الزام ہے، آپ کے پاس ان الزامات کا کیا ثبوت ہے؟ عمران خان کے پاس حسب معمول کوئی جواب اور ثبوت نہیں تھا اس لیے وہ جواب دینے کے بجائے اپنے اور اپنے سیاسی مخالفین کے درمیان رسی کشی کا سیاق و سباق بتانے لگ گئے۔ عمران خان نے پاکستان کے کچھ صحافیوں کا ذکر بھی چھیڑ دیا اور کہنے لگے کہ ان صحافیوں نے اپنے ٹویٹس کے ذریعے یہ تاثر دینے کی کوشش کی تھی کہ میرے اوپر حملہ مذہبی شدت پسند نے کیا ہے اور کس طرح میں نے ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے جس کے بعد وہ مجھے مارنے پہ تل گئے ہیں۔ سی این این کی اینکر بار بار قتل کے الزامات کے ثبوتوں سے متعلق دریافت کرتی رہیں مگر خان صاحب ان کے جواب میں مسلسل سازشی تھیوریاں ہی سناتے رہے۔

RelatedPosts

اتنا جھوٹ بولوں گا کہ اور خطرناک ہو جاؤں گا

‘آصف زرداری نے عمران کی گرفتاری رکوا رکھی تھی، اب یہ دروازہ بھی بند ہو گیا’

Load More

ترکی کے چینل ٹی آر ٹی کو بھی عمران خان نے ایک انٹرویو دیا تھا جس میں اینکر نے ان سے سوال پوچھا کہ آپ نے اپنے اوپر قاتلانہ حملے کا الزام لگاتے ہوئے لائن کراس کی ہے آپ کے پاس اس کے کیا ثبوت ہیں؟ عمران خان سوال کا جواب دینے کی بجائے اپنی پارٹی کی مقبولیت اور ضمنی انتخابات کے بارے میں بتانا شروع ہو گئے۔ اینکر نے سوال پوچھا کہ جب آپ کو اس بات کا علم تھا کہ آپ پر حملہ ہو سکتا ہے تو اس سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر کیوں نہیں اختیار کی گئیں؟ اس کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ جو لوگ ان کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں وہ بہت طاقتور ہیں، اگر وہ مجھے مارنا چاہتے ہیں تو پھر میں بلٹ پروف انتظامات میں بھی نہیں بچ سکتا۔ میرے پاس دو آپشنز تھے؛ ایک یہ کہ میں آزادی مارچ کو روک دوں اور اپنی جان بچانے کے لیے گھر بیٹھ جاؤں مگر میں نے عوام کی آزادی کو ترجیح دی۔ لیکن یہ اس صحافی کے سوال کا جواب نہیں تھا کیوں کہ اس کا کہنا تھا کہ آپ نے شدید خطرات کے باوجود احتیاطی تدابیراختیار کیوں نہیں کیں مگر خان صاحب جواب دینے کی بجائے حسب معمول اپنی رام کہانی سناتے چلے گئے۔

عمران خان پھنسے تو وہاں جب میزبان نے پوچھا کہ آپ فوج کو اپنی طرف چاہتے ہیں یا اس کی غیر جانبداری تو عمران خان نے پہلے تو آئیں بائیں شائیں سے کام لیا۔ وہی ‘میں ہاکی کا بہت بڑا پلیئر تھا، ایک دن ادے بھائی کو میری کسی بات پر غصہ آ گیا’ وغیرہ، مثلاً میں کرکٹ کا بہت بڑا کھلاڑی تھا، پہلی بار نیوٹرل امپائر لے کر آیا اور یہ وہ۔ لیکن پھر بولے کہ اس معاملے پر پاکستان کو جو بھی صورت بحران سے نکال سکتی ہو، میں وہ چاہتا ہوں۔ یعنی یہاں امپائر نیوٹرل نہ ہو، یہی بہتر ہے۔ شاید اس کے بنا جیت کا اتنا یقین نہیں جتنا بطور کرکٹر تھا۔

اسی طرح جرمنی کے ایک چینل کو انہوں نے انٹرویو دیا جس میں خاتون صحافی نے ان سے سوال کیا کہ آپ نے اپنے اوپر قاتلانہ حملے کا الزام اپنے ملک کے وزیر اعظم اور ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اوپر لگایا ہے جو کہ بلاشبہ ایک سنگین الزام ہے، آپ کے پاس ان الزامات کا کوئی ثبوت ہے؟ جس پر عمران خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد کے سیاسی حالات کس طرح بدل گئے ہیں اور ان کی پارٹی کس طرح پاکستان کی مقبول ترین پارٹی بن گئی ہے اور کس طرح ان کے مخالفین ان کو راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ اینکر نے کہا کہ جو آپ بتا رہے ہیں وہ شرلاک ہولمز کی طرح افسانوی اور قیاس آرائی پر مبنی کہانی لگ رہی ہے۔ صحافی نے پوچھا کہ آپ جو بتا رہے ہیں کہ آپ کو راستے سے ہٹانے کے لیے مارنے کی سازش ہورہی ہے یہ سچ ہو سکتا ہے مگر آپ جو وجہ بتا رہے ہیں وہ حالات پہ انحصار کرتی ہے نہ کہ ثبوتوں پر تو کیا آپ کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت ہے؟ عمران خان نے کہا کہ اس سازش میں تین لوگ شریک ہیں اور یہ سازش دو ماہ پہلے شروع ہوئی تھی۔ یہاں بھی عمران خان ثبوتوں پہ بات کرنے کے بجائے وزیر داخلہ اور ایجنسیوں پر الزام لگانا شروع ہو گئے۔

عمران خان کو چاہیے کہ وہ عالمی میڈیا کو انٹرویو دینے کا خطرہ ہی مول نہ لیا کریں کیوںکہ وہاں پر آپ کی شخصیت کا رعب اور دبدبہ نہیں چلتا بلکہ آپ کو حقائق پر مبنی گفتگو کرنی پڑتی ہے اور سوالوں کے متعلقہ جواب دینے پڑتے ہیں۔ عمران خان کو صرف پاکستان میں یہ استحقاق حاصل ہے کہ وہ اپنی مرضی کے اینکرز اور صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہیں جو سخت سوال کرنے کے بجائے زیادہ وقت خان صاحب کی مدح سرائی میں گزار دیتے ہیں۔ عمران خان کو مزید اپنی، اپنے ملک اور ملکی اداروں کی بین الاقوامی فورم پر جگ ہنسائی نہیں کروانی چاہیے۔

Previous Post

جلد انتخابات کے لئے کوشش کی لیکن مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے: صدر عارف علوی

Next Post

سینیئر ترین جنرل آرمی چیف ہوگا، نواز اور شہباز میں اتفاق

نیا دور

نیا دور

Related Posts

پاکستانی معاشرے کو عمران کے بجائے بلاول جیسے رہنماؤں کی ضرورت ہے

پاکستانی معاشرے کو عمران کے بجائے بلاول جیسے رہنماؤں کی ضرورت ہے

by عاصم علی
جنوری 28, 2023
0

پاکستان کی 75 سالہ سیاسی اور معاشرتی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو ایک چیز جس نے پاکستان کی سیاست اور معاشرے...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 27, 2023
0

16 سال قبل میں محمد نواز شریف کے ساتھ ان کے خاندان کے مشہور پارک لین فلیٹس میں بیٹھا جیو نیوز کے...

Load More
Next Post
سینیئر ترین جنرل آرمی چیف ہوگا، نواز اور شہباز میں اتفاق

سینیئر ترین جنرل آرمی چیف ہوگا، نواز اور شہباز میں اتفاق

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 27, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Ahmad Baloch Kathak dance

بلوچستان کا ایک غریب چرواہا جو بکریاں چراتے چراتے آرٹسٹ بن گیا

by ظریف رند
جنوری 6, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In