میں وعدہ کرتی ہوں، میں اپنا خوبصورت فلسطین کسی کو بھولنے کی اجازت نہیں دوں گی: بیلا حدید

میں وعدہ کرتی ہوں، میں اپنا خوبصورت فلسطین کسی کو بھولنے کی اجازت نہیں دوں گی: بیلا حدید
فلسطینی نژاد امریکی ماڈل بیلا حدید نے کہا ہے کہ میں وعدہ کرتی ہوں کہ میں کسی کو بھی اپنے خوبصورت فلسطین یا لوگوں کو بھولنے کی اجازت نہیں دوں گی۔

ویڈیو اینڈ فوٹوز شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر بیلا حدید نے لبنان میں 1988ء میں فلسطین کے موضوع پر بننے والی فلم کی تصاویر شئیر کیں اور لکھا کہ یہ منظر مائی مسری کی فلم "شتیلا کے بچے" سے لیا گیا ہے۔ اس منظر میں فلسطینی پناہ گزین کیمپ کے بچے اپنے فلسطینی بزرگوں سے انٹرویو لے رہے ہیں۔

امریکی ماڈل بیلا حدید نے لکھا کہ فلم کا یہ منظر دیکھ کر میری آنکھوں میں آنسو آگئے۔ میں ہر ہر روز سوچتی ہوں کہ میں ماضی میں چلی جائوں جس وقت میں بچی تھی۔ تاکہ میں آزادی فلسطین کے لیے لڑ سکوں۔ اپنے خاندان، بزرگوں، ہماری تاریخ اور فلسطین کے لوگوں کے لئے جو ابھی تک زندہ ہیں۔



 










View this post on Instagram























 

A post shared by Bella ? (@bellahadid)





انہوں نے لکھا کہ کاش میں اپنے دادا دادی کی آخری خواہش پوری کر سکتی کہ ان دونوں کو اپنے وطن فلسطین میں دفن کیا جا سکے، جہاں وہ پیدا ہوئے تھے۔

بیلا حدید نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ ایک بار جب انہیں اسرائیلی حکومت نے تشدد کے ساتھ گھروں سے نکال دیا تھا، فلسطینیوں کو آج تک اپنی زمین پر واپس آنے کا حق نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فلسطینی پڑوسی ممالک میں پناہ گزین بن گئے، انہیں کبھی واپس جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہ 74 سال سے ہو رہا ہے۔ اسرائیل کے سابق وزیراعظم بین گوریون نے ایک بار کہا تھا کہ " فلسطین کے بوڑھے مر جائیں گے، اور جوان بھول جائیں گے"۔ لیکن میں ایک وعدہ کرتی ہوں کہ میں یہ کسی کو بھولنے نہیں دوں گی۔