محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا ایرانی مداح

محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا ایرانی مداح
ایمسٹرڈیم سے فرینکفرٹ جرمنی کے لئے برق رفتار ٹرین میں سوار ہوا تو برابر میں بیٹھے ہمسفر فریدون سے تعارف ہوا ۔

فریدون ایران سے تعلق رکھتے ہیں اور ایران میں انقلاب کے بعد ان کے والدین ہالینڈ میں آبسے۔ اپنا تعارف کرواتے ہوئے انہوں نےبتایا کہ وہ آرٹسٹ ہیں اور  ایک مقامی اسکول میں آرٹ ٹیچر ہیں۔ یہ جان کر بہت خوش ہوئے کہ میرا تعلق پاکستان سے ہے۔ میں نے خوشی کی وجہ پوچھی تو فریدون کا کہنا تھا کہ ان کی پسندیدہ شخصیت محترمہ بینظیر بھٹو شہید ہیں وہ مسلم دنیا اور بالخصوص خواتین کے لئے ان کی آمریت کے خلاف جدوجہد میں مشعل راہ ہیں ۔

فریدون کا کہنا تھا کہ اس نے محترمہ بینظیر بھٹو کے بہت سے پور ٹریٹ بنائے جس میں سے ایک اس کے فون میں محفوظ تھا۔



فریدون کی گفتگو سن کر میں سوچنے لگا کہ پاکستان نے قائداعظم، بھٹو ، بینظیر ، عبد الغفار خان، مولانا مودودی اور بہت سی ایسی شخصیات تھیں جنہیں عالمی اور علاقائی سطح پر جانا مانا جاتا تھا ۔

محترمہ بینظیر بھٹو بھی انہی شخصیات میں سے ایک تھیں. بڑا لیڈر وقت اور زمانے کی قید سے آزاد اور بڑا ہوتا ہے. دنیا اس سے متعارف ہوتی ہے وہ پاکستان کی شناخت کا باعث بنتے ہیں۔

لیکن اس ملک پر کیسا آسیب کا سایہ ہے کہ ان شخصیات کو پاکستان میں غدار ٹھہرایا گیا انتقام اور تعصب کی بھینٹ چڑھایا گیا ۔

بقول احمد ندیم قاسمی انہیں بعد از مرگ اعزاز سے دفنایا گیا ۔

عمر بھر سنگ زنی کرتے رہے اہلِ وطن

یہ الگ بات ہے کہ دفنائے گے اعزاز کے ساتھ

https://twitter.com/TahirNaeemMalik/status/1607427850654695425