• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعہ, مارچ 24, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

وبا کے دنوں میں پاکستانی مسیحی برادری کی عید قیامت المسیح : ‘سمجھ نہیں آرہی عید ہے یا قیامت’

نیا دور by نیا دور
اپریل 12, 2020
in Coronavirus, سماج, فیچر, کورونا وائرس
4 0
2
وبا کے دنوں میں پاکستانی مسیحی برادری کی عید قیامت المسیح :  ‘سمجھ نہیں آرہی عید ہے یا قیامت’
22
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

اس وقت دنیا بھر سمیت پاکستان کرونا کی وبا سے لڑ رہا ہے اور ایسے میں جہاں اس وقت انسانی جانوں کو بچانا چیلنج ہے تو ساتھ ہی دم توڑتی معاشی سرگرمیاں اس بحران کو مزید سنگین بنا رہی ہیں۔ ایک طرف بڑی تعداد میں لوگ بیماری کا شکار ہو رہے ہیں تو دوسری طرف یہ وبا تیزی سے نوکریوں کو نگلتے ہوئے بڑی تعداد میں لوگوں کو بے روزگار کر رہی ہے۔ اس معاشی بحران کا اثر سب سے زیادہ ان طبقات پر ہو رہا ہے جو پہلے سے ہی محروم یا پسماندہ ہیں۔ اب کرونا کو کیا کوئی عید منائے یا شبرات؟ کسی کے ہاں غم ہو یا پھر درد؟

عالمی وبا کے عروج پر ایسٹر کا تہوار  آچکا ہے۔ دنیا بھر میں آج ایسٹر منایا جا رہا ہے۔ خوشیوں اور امید کا پیغام دیتا یہ تہوار اس بار شاید پاکستانی مسیحی برادری کے لئے ہمیشہ جیسا نہیں ہوگا۔ مسیحی برادری پاکستان کی کل آبادی کا 2 فیصد ہے۔ اور ملک میں صفائی ستھرائی سے متعلق تمام کاموں کے لئے زیادہ تر اسی برادری سے تعلق رکھنے والی افرادی قوت کام کرتی ہے۔ یہ بتا چکنے کے بعد  شاید یہ کہنا اضافی ہی ہوگا کہ مسیحی برادری پاکستان میں عمومی طور پر معاشرتی و معاشی لحاظ سے سب سے نچلے درجے پر ہے۔ اور یہی حقیقیت انہیں کرونا کے اثرات کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے متاثر ہونے والا طبقہ بناتی ہے۔

RelatedPosts

سری لنکا، ہوٹل انتظامیہ کا مسلمان سیاح کو کمرہ دینے سے انکار

سری لنکا میں دہشت گردی کیوں ہوئی؟

Load More

بڑی تعداد میں بے روزگار ہوجانے والے مسیحی محنت کشوں کے لئے تو شاید اس بار عید کا سوال ہی پیدا نہیں ہوگا۔  ان سے بچے نئے کپڑے مانگ رہے ہیں، کہیں جانے کی فرمائش کر رہے ہیں تاہم ان کے پاس اپنے بچوں کو دینے کے لئے دلاسے ہیں اور اگر بچے پھر بھی نہ مانیں تو پھر حالات کی سنگینی کی رسید کے طور پر دکھ، پریشانی اور زندگی سے بے زاری کی تصویر بنے ان کے چہرے۔۔۔  

اسلام آباد کے پوش علاقے میں واقع فارم ہاوس میں کام کرنے والے عابد گل کو انکی نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ انکا کام فارم ہاؤس میں ہونے والی پارٹیوں کے بعد صفائی کرنا تھا۔ اب سب ملکان گھبراتے ہیں کہ وہ کہیں کرونا ان تک نہ پہنچا دیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ انہیں اچانک نکال دیا گیا جب کہ کسی قسم کا معاوضہ بھی نہیں دیا گیا۔ وہ کہتے ہیں کہ انکی کونسی عید؟ بچے کپڑے مانگتے ہیں میں نے انہیں بتایا ہے کہ اس بار ان کے لیے یہ ممکن نہیں ہے تاہم وہ بچے ہیں وبا کیا ہوتی ہے اور معاشی نقصان کیا ہوتا ہے انہیں نہیں معلوم۔۔

فیصل آباد کے رہائشی ایک اور مسیحی محنت کش مینیول مسیح  جن کو حال ہی میں اپنی ریستوران میں بیرے کی نوکری سے ہاتھ دھونے پڑے، کہتے ہیں کہ اس وبا نے تو ہم سے وہ دو نوالے بھی چھین لئے جو پہلے ہمارے پاس تھے۔ یہ عید تو ہمیشہ سے نئے جنم ، خوشیوں اور امید کا پیغام لاتی ہے مگر اس بار شاید یہ مایوسی اور اداسی کے ماحول میں گم ہوجائے گی۔

مسیحی برادری کی اکثریت ایک یا زیادہ سے زیادہ دو کمروں کے گھروں میں رہائش پذیر ہے۔ یہ اکثر بڑے شہروں کے نواح میں قائم اپنی گنجان آباد  بستیوں میں رہتے ہیں۔ معاشی تباہ حالی کے باعث یہ لوگ گھروں میں بند نہیں رہ سکتے اور کام پر نہ بھی جائیں راشن کی لائنوں میں لگنے کے علاوہ ان کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔ اور اس طرح یہ آبادیاں اپنی گنجانیت اور معاشی مجبوریوں کے لحاظ سے کرونا کا آسان ہدف ہیں۔

لاہور کے جوشووا مسیح  پیشے کے اعتبار سے ایک حجام ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کی دوکان مسلسل بند ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ ان کے کئی رشتہ داروں  میں کرونا کی تشخیص ہوئی ہے۔ جوشوا کہتے ہیں کہ ان  کے رشتہ داروں میں کرونا سماجی فاصلہ نہ رکھنے کے باعث پھیلا ہے۔ ‘لیکن میں انکو اس کا قصوروار نہیں سمجھتا۔ پیٹ کی آگ آپ کو موت کے منہ میں بھی جانے پر مجبور کر دیتی ہے۔ حکومت ہم غریبوں کے لئے کچھ نہیں کر رہی۔ اور وہ کچھ کرنا چاہے تو بھی کیا کر لے گی’۔ وہ کہتے ہیں ‘میرا کام خوب چلتا تھا چار پیسے جوڑ چکا ہوں اس لئے ایک دو ماہ تو گزار لوں گا۔ لیکن اگر اسکے بعد بھی سب کچھ پہلے جیسا نہ ہوا تو سمجھ سے باہر ہے کہ کہاں جاؤں گا؟’

جوشوا بھولے پن میں سہی مگر موقع پر خوب کہتے ہیں کہ اس عید کوعید قیامت المسیح کہتے ہیں۔ ‘لیکن کرونا کی وبا کے درمیان آئی اس عید پر  سمجھ نہیں آرہی کہ یہ موقع عید ہے یا قیامت ‘۔ تاہم وہ امید کرتے ہیں کہ جلد یہ سب ٹھیک ہوجائے گا اور دنیا کی مسکان لوٹ آئے گی۔

انسانوں کے لیے اُمید اور زندگی کا پیغام لئے ابن مریم  کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کی یہ عید  ایسے موقع پر آئی ہے جب رنگ نسل مذہب اور عقیدے سے قطع نظر تمام انسانیت اجتماعی مایوسی اور پریشانی میں کسی مسیحا کی منتظر ہے۔

 

Tags: ایسٹرپاکستانی مسیحی برادریعید قیامت المسیح
Previous Post

ملک ریاض نے ’آپ نیوز‘ چینل کو بند کر دیا، درجنوں صحافی بیروزگار

Next Post

لال مسجد اور خادم رضوی کرونا پھیلانے میں ساتھ ساتھ

نیا دور

نیا دور

Related Posts

انگریز سامراج کے خلاف آزادی کی جنگ لڑنے والا بھگت سنگھ ہمارا ہیرو کیوں نہیں بن سکا؟

انگریز سامراج کے خلاف آزادی کی جنگ لڑنے والا بھگت سنگھ ہمارا ہیرو کیوں نہیں بن سکا؟

by خضر حیات
مارچ 23, 2023
0

آج 23 مارچ کا دن ہے اور اسے ہم قرار داد پاکستان کے حوالے سے یاد کرتے ہیں۔ 1940 میں اسی روز...

گورنر جنرل غلام محمد جنہوں نے سیاست میں فوجی اور عدالتی مداخلت کی بنیاد رکھی

گورنر جنرل غلام محمد جنہوں نے سیاست میں فوجی اور عدالتی مداخلت کی بنیاد رکھی

by خضر حیات
مارچ 21, 2023
0

پاکستان کی تاریخ میں کئی ڈرامائی کردار آئے اور عجیب و غریب کرتب دکھا کر منظر عام سے ہٹتے چلے گئے۔ انہی...

Load More
Next Post
لال مسجد اور خادم رضوی کرونا پھیلانے میں ساتھ ساتھ

لال مسجد اور خادم رضوی کرونا پھیلانے میں ساتھ ساتھ

Comments 2

  1. پادری عرفان جیمز says:
    3 سال ago

    جناب آپ کے عنوان پر اعتراض ہے کیونکہ کوئی بھی مسیحی یہ لفظ کھبی نہیں کہہ سکتا کہ عید ہے یا قیامت۔ آپ کو ان الفاظ کی ترمیم کرنی چاہیے

    جواب دیں
    • علی وارثی says:
      3 سال ago

      عرفان صاحب، یہ الفاظ ایک مسیحی ہی کے ہیں۔

      جواب دیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
0

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In