• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, اگست 14, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

ہم نے لاک ڈاؤن کے دوران راشن عطیہ مہم کے دوران کیا سیکھا

اسامہ قریشی by اسامہ قریشی
مئی 10, 2020
in Coronavirus, فیچر, معاشرہ
4 0
1
ہم نے لاک ڈاؤن کے دوران راشن عطیہ مہم کے دوران کیا سیکھا
22
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

18 مارچ کو مجھے اپنے دوست ارشد کا قدرے غیرمتوقع میسج موصول ہوا۔ وہ لاک ڈاؤن سے پیدا شدہ صورتحال میں روزانہ مزدوری کرنے اور روزانہ کمانے والوں کے لئے پریشان تھے اور متاثرہ سفید  پوش خاندانوں کی مدد کے لئے راشن فراہم کرنے کی ضرورت کا اظہار کر رہے تھے۔ یہ بات کچھ دنوں سے میرے دل و دماغ میں بھی چل رہی تھی، چنانچہ میں نے فوراً اپنی آمادگی ظاہر کر دی۔ میں نے پھر اپنے ایک اور دوست احسن کو میسج کیا، جنہوں  نے اپنے مزید کچھ دوستوں کو آگاہ کیا۔ اس طرح تیس دن سے بھی کم عرصے میں عطیات اکٹھا کرنے اور راشن بیگ تقسیم کرنے کی ہم دوستوں کی یہ کاوش ایک چھوٹی سی تحریک بن گئی۔

بفضلِ خدا ہم 2100 بڑے راشن بیگ تیار کرنے میں کامیاب ہوئے، جو کہ ایک بیگ چار سے پانچ افراد کے کنبے کے لئے 15 سے 20 روز کے لئے کافی تھا۔ ایک نیک دل رضاکار نے ہمارے لئے ایک ویب ایپلی کیشن بھی تیار کر دی، جو کہ ایک  صاف و شفاف ڈیٹا بیس برقرار رکھنے کے لئے کارگر ثابت ہوئی۔

RelatedPosts

No Content Available
Load More

ہمارا ہدف ابتدائی طور پر 100 گھرانوں تک پہنچنا تھا، لیکن ہمیں پوری طرح ادراک نہیں تھا کہ کتنے زیادہ لوگوں کے لئے صورتحال  کس قدر مشکل ہے۔ زمینی حقائق نے ہمیں جھنجھوڑ کے رکھ دیا۔ 100 خاندان ہمیں کافی کم محسوس ہوئے۔ ہمیں بہر صورت اپنی استعداد کو بڑھانا تھا، عطیات کی کلیکشن میں تیزی لانی تھی، اور زیادہ سے زیادہ خاندانوں تک راشن بہم پہنچانا تھا۔

ہم جانتے تھے کہ ایک بڑی مہم کا اہتمام کرنا مشکل ہوگا اور رقم اکٹھا کرنے والا پہلو کچھ خوفزدہ بھی کر رہا تھا، لیکن لوگوں نے ہمیں اپنے کھلے دل سے حیران کر دیا۔ حقیقت میں جس چیز نے ہمیں مشکل میں ڈالا، وہ ان خاندانوں کا پتہ لگانا تھا کہ جن کو راشن کی ضرورت تھی۔ ہم نے شروع ہی سے فیصلہ کیا تھا کہ ہم خاص طور سے ان خاندانوں کا پتہ لگائیں گے جو سفید پوش ہیں اور مدد طلب کرنے کے لئے سامنے نہیں آتے ہیں۔ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں آمدنی کی پروفائلنگ کا کوئی خاطر خواہ نظام موجود نہیں ہے کہ جس کی مدد سے ضرورت مند خاندانوں کی شناخت کی جا سکے۔

ہمارے ملک میں شہریوں کے معاشی حالات کو دستاویزی شکل دینے میں سب سے بڑی کمی یہ ہے کہ پاکستان میں ٹیکس فائلر ہونے کا مطلب یہ اخذ کیا گیا ہے کہ ٹیکس فائلر صرف اور صرف ٹیکس ادا کرنے کی صلاحیت رکھنے والے ہی کو بننا چاہیے۔ اس سوچ کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ زیادہ تر افراد جن کو آج امداد کی ضرورت ہے، وہ فیڈرل بیورو آف ریونیو یا کسی دوسرے سرکاری ڈیٹا بیس میں سرے سے رجسٹرڈ ہی نہیں ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ، امداد کی فراہمی کا استعمال گلی اور یونین کونسل کی سطح پر کیا جانا چاہئے، کیوں کہ ہر ایک اپنے ایریا کونسلر کو جانتا ہے۔ اس اقدام سے ارکان پارلیمنٹ کے غیر ضروری اور منفی سیاسی کردار کو بھی مؤثر طریقے سے کم یا ختم کیا جا سکے گا، کیونکہ کہ ان میں سے بیشتر اپنے انتخابی حلقوں میں رہتے ہی نہیں ہیں۔ اور دنیا بھر میں امداد پہنچانے کا مصدقہ اور قابل بھروسہ طریقہ کار بلدیاتی اداروں اور ضلعی انتظامیہ کو بروئے کار لانا ہی ہے۔

ہمارے ملک میں کمی یہ ہے کہ وبائی امراض اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے مقامی سرکاری عملے کو بااختیار نہیں بنایا گیا اور نہ ہی مناسب تربیت کا اہتمام کیا گیا ہے۔ انہیں شفاف، قابل بھروسہ، اور ہمدردانہ انداز میں امداد لوگوں کے دروازوں تک پہنچانے کے لئے تیار کرنا ہوگا۔ ساتھ ہی ساتھ انہیں سیاسی دباؤ سے مکمل آزاد کرنا ہوگا۔

پاکستان میں ہر شہری کو بلاتفریق چپ والا سمارٹ شناختی کارڈ دیا جانا چاہیے، جو کہ پاکستان میں عام طور پہ سمارٹ کارڈ کہلاتا ہے۔ سمارٹ کارڈ جو کچھ فراہم کر سکتا ہے وہ لا محدود ہے: یہ ایک مکمل دستاویزی، شناختی، اور ​​ادائیگیوں کا نظام اور امدادی ترسیل کا آلہ ثابت ہو سکتا ہے۔ سمارٹ کارڈز اور انکم پروفائلنگ سے 8171 جیسی ہیلپ لائن کی ضرورت ہی ختم ہو جائے گی۔ آپ کو نقد رقم تقسیم کرنے کی ضرورت بھی  نہیں ہے، کیونکہ چپ پر مبنی سمارٹ کارڈز ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کی حیثیت سے باآسانی کام کر سکتے ہیں۔

سمارٹ کارڈز 220 ملین افراد کے ترقی پذیر ملک میں گراس روٹ سبسڈی کو ممکن بنا سکتے ہیں۔ سمارٹ کارڈز خریداری اور پہلے سے منظور شدہ سبسڈی کے حصول کو نہایت آسان اور قابل بھروسہ بنا سکتے ہیں۔ ان کارڈز کے ذریعے عوام یوٹیلٹی سٹورز سے خریداری کر سکتے ہیں اور اے ٹی ایم مشینوں سے نقد امداد وصول کر سکتے ہیں۔

ہم نے دیکھا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران مختلف سرکاری اورغیر سرکاری راشن مہمات سے پہلے ہی راشن بیگ وصول کر لینے والے خاندانوں سے متعلق کوئی ڈیٹا اکٹھا نہیں کیا گیا تھا۔ اس نااہلی کی وجہ سے ہمارے بہت وسائل ضائع ہو سکتے ہیں۔ اس سے غلط استعمال، نااہلی، اور سب سے بڑھ کر مستحق خاندانوں کے محروم رہ جانے کی گنجائش پیدا ہوتی ہے۔

مذکورہ بالا اقدامات انقلابی نوعیت کے ہیں۔ اگر ان کو نافذ کر دیا جائے تو کسی بھی قدرتی آفت کے دوران سرکاری اور غیر سرکاری امداد کو آسان، شفاف، اور قابل بھروسہ بنایا جا سکتا ہے۔ گورنمنٹ ان اقدامات کو بغیر کچھ زیادہ خرچ کیے اور ناکامی کے خوف کے بغیر نافذ کر سکتی ہے۔ کوئی نیا ادارہ بنانے کی ضرورت نہیں ہے۔ تمام ادارے موجود ہیں، صرف ان سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

Tags: راشن تقسیم مہملاک ڈاؤن کے دوران راشن کی تقسیم
Previous Post

ہم، مسجد کے بچے، اور ہمارا اعتکاف

Next Post

عارف وزیر کا قاتل کون؟

اسامہ قریشی

اسامہ قریشی

Related Posts

کیا ہمارا ملک جناح کا پاکستان بن سکتا ہے؟

کیا ہمارا ملک جناح کا پاکستان بن سکتا ہے؟

by امجد نذیر
اگست 13, 2022
0

محمد علی جناح نے مسافرت بھری نگاہوں سے فاطمہ جناح کو دیکھا اور کہا: "فاطی، نہیں! جیتے رہنے میں اب میری کوئی...

نیا سامراج اور حقیقی آزادی کا خواب

نیا سامراج اور حقیقی آزادی کا خواب

by کامران جیمز
اگست 13, 2022
0

دوسری عالمی جنگ کے بعد نو آبادیاتی نظام تیزی سے دنیا کے مختلف خطوں سے بظاہر ختم ہوتا چلا گیا لیکن اس...

Load More
Next Post
عارف وزیر کا قاتل کون؟

عارف وزیر کا قاتل کون؟

Comments 1

  1. زوہیب says:
    2 سال ago

    بے شک میں چار ایسے لوگو کو جانتا ہوں
    جن کے لیئے میں وسیلہ بنا اور سر سے لے کر آگے دیا
    اس میں زرا برابر کا بھی شک نہیں میں قسم کھا کر کہ سکتا ہون جن کے پاس سر کا راشن گیا وہ مستحق تھے
    صرف مستحق ہی نہیں وہ مسوسط طبقہ تھا
    جو بھوکا مرنا تو گوارا کرتا لیکن لائں میں لگ گر راشن لینا گواراہ نہ کرتا

    جواب دیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

سلمان اقبال اور کچھ اینکرز نے مراعات کی خاطر ARY ملازمین کی نوکریاں داؤ پر لگا دیں

by عمر اظہر بھٹی
اگست 13, 2022
0

...

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

"آپ آزاد ہیں”، نوجوان قائداعظم محمد علی جناحؒ کے پاکستان کو واپس لیں

by عرفان رضا
اگست 13, 2022
0

...

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

سوات پر عسکریت پسندوں کے سائے: کیا جنت نظیر وادی سوات ایک بار پھر کشیدگی کی جانب گامزن ہے؟

by عبداللہ مومند
اگست 13, 2022
0

...

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,741
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu plans to premiere a video.

8 hours ago

Naya Daur Urdu
'Neutrals' have had enough. They have given up their neutrality. Not to fix Imran but to save their institution. Shahbaz Gill is the first episode. Now let's see how 'un-neutral' they will become and how many of Imran Khan's aides will stick with him to the end, writes Saleem Safi. ... See MoreSee Less

'Neutrals' Have Given Up Their Neutrality, Writes Saleem Safi

www.facebook.com

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

10 hours ago

Naya Daur Urdu
عمران خان کے پی اور پنجاب کی اسمبلی نہیں توڑنا چاہتے ورنہ یہ دو صوبے انکے ہاتھ سے نکل جائیں گے اگر ملک میں جلدی انتخابات کروانے میں وہ کامیاب نہیں ہوتے تو انکی پارٹی کو بہت دھچکا لگے گا، نصراللہ ملک ... See MoreSee Less

Video

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In