• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
پیر, مارچ 27, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

اردو فکشن میں نئے اضافے

حسنین جمیل by حسنین جمیل
جون 11, 2020
in ادب, فیچر
15 0
0
اردو فکشن میں نئے اضافے
17
SHARES
83
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

خالد فتح محمد کا دماغ تحلیقی صلاحیت سے مالا مال ہے۔ پچھلے چند سالوں میں وہ فکشن کا ایک بہت بڑا نام بن کر سامنے آئے ہیں اور اوپر نیچے ناول اور افسانے لکھ کر قارئین تک اپنا کام پہچا رہے ہیں۔ ہر سال انکی کی ایک نئی کتاب منظر عام پر آتی ہے۔ شہر مدفون۔ اے عشق بلا خیز۔ زہنہ ۔۔ جیسے ناول اور افسانوں کا مجموعہ ہمارے سامنے موجود ہے اب ایک نیا ناول، سود و زیاں کے درمیان، منظر عام پر آیا ہے۔

اگرچہ یہ ناول انکے پچھلے دو ناولوں کے مقابلے میں اتنا توانا نہیں ہے چونکہ اس ناول کے لکھاری خالد فتح محمد ہیں لہذا اس پر بات کرنا ضروری ہے۔ وہ اس قدر میعاری کام کر چکے ہیں اور ان کا ادبی قد کاٹھ عصر حاضر کے 5 نامور فکشن لکھنے والوں میں ہوتا ہے۔

RelatedPosts

اردو ادب کی توانا آواز ضیاء محی الدین کے ساتھ رخصت ہوئی

اُردو زبان وادب لاہور کو لندن میں بھی آباد کر دیا گیا۔۔۔

Load More

سود زیاں کے درمیان، ایک قصبہ کی کہانی ہے وہ گاؤں ہا قصبہ تبدیلی کے عمل سے گزر رہا ہے۔ خالد فتح محمد چونکہ مشاہدہ اور مطالعہ کی دولت سے مالامال ہیں وہ جب کسی شہر گاؤں کی کہانی لکھتے ہیں اسکی جزیات نگاری کا پورا خیال رکھتے ہیں۔ گاؤں کی دوکان پر فروخت ہونے والی تمام اشیاء کو پوری تفصیل اور تمہید سے بیان کرتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے اگر کسی ناول کی کہانی زیادہ موثر نہ بھی ہو خالد فتح محمد اپنے جاندار انداز بیان سے دلچسپ بنا دیتے ہیں اور قاری کو مکمل اپنی گرفت میں لے لیتے ہیں۔

مطالعہ اور مشاہدہ کی دولت سے مالامال لکھاری کبھی فکری طور پر قلاش نہیں ہوتا وہ ایک عام کہانی کو بھی بھرپور اور دلچسپ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس ناول میں تبدیلی کے حقیقی عمل کی عکاسی کی گئی ہے جب بھی کوئی گاؤں یا شہر  تبدیلی کے عمل سے گزرتا ہے وہاں کیا کچھ وقوع پذیر ہوتا ہے۔ چودھری کا ڈیرہ جو طاقت کا اصل مرکز تھا اس کو ایک دوکان دار چیلنج کرتا ہے اور پس پردہ کردار کے طور اپنی دوکان میں بیٹھ کر اس زوال کا مزہ لیتا ہے۔ کسی بھی معاشرے میں تبدیلی ایک فطری عمل ہے۔

وقت اور حالات نے ہر صورت میں تبدیل ہونا ہوتا ہے۔ یہ اس سماج میں رہنے والوں پہ ہے۔ وہ تبدیلی کے عمل کو کیسے دیکھتے ہیں استحصالی طبقے سے طاقت چھین کر نچلا طبقہ کسیے طاقتور ہوتا ہے ۔ سود زیاں اس کے درمیان اسی تبدیلی کے عمل کی کہانی ہے۔  خالد فتح محمد کی کہانیوں میں عورت کا کردار بہت نمایاں ہوتا ہے۔ انکی عورت وفا کی پابند نہیں وہ سماجی اور جسمانی ضروریات کے مطابق اپنی وفاداری بدل لیتی ہے۔ خالد فتح محمد کبھی اپنی عورتوں کو وفا گر بنا کر پیش نہیں کرتے۔

جنس کے سیلاب کے آگے انکے کردار بہتے چلے جاتے ہیں۔ جنس جیسے فطری عمل کے آگے کوہی بھی ذی شعور انسان بند نہیں باندھ سکتا۔ عصر حاضر میں اس موضوع پر خالد فتح محمد سے بہتر کوئی نہیں لکھ سکتا ۔ سود و زیاں کے درمیان کو ایک بار ضرور پڑھیں۔

فصیل اقبال اردو افسانے کی دنیا میں ایک نیا اضافہ ہیں۔ انکی افسانوں کی پہلی کتاب ،حاجی صاحب، شائع ہورہی ہے۔ عوامی زبان میں لکھی ان کہانیوں کے پیچھے گہری رضایت پوشیدہ ہے۔ فصیل اقبال کا تعلق اس مکتب فکر سے ہے جو نہ تو جناتی زبان لکھتے اور نہ ہی فلسفہ کی گہری گتھیاں سلجھانے کے قاریین کو امتحان میں ڈالتے ہیں۔  وہ بیانہ انداز میں سماجی منظر کشی کرتے ہیں۔ اور بڑے بڑے سماجی المیے کو سادہ انداز میں بیان کر جاتے ہیں کہانی پر گرفت اس قدر مظبوط ہوتی ہے کہ قاری بہاؤ میں بہتا چلا جاتا ہے.

انکی کتاب افسانے اور افسانچے کے درمیان میں مختصر کہانیوں کا مجموعہ کی مرکزی کہانی حاجی صاحب بہت دلچسپ کہانی ہے جو ہمارے معاشروں اسیے کردار جابجا پائے جاتے ہیں جو ساری زندگی اپنی سفید پوشی کا بھرم رکھتے ہیں مگر اولاد کی تربیت میں کوتاہی کر جاتے ہیں۔

اسی طرح کہانی ، میں جمعہ پڑھ رہا ہوں، بھی سماجی رویے کی نشاندہی کرتی نظر آتی ہے۔ فصیل اقبال ایک ادیب کے طور پر سماج کی نبض پر ہاتھ رکھ کر تمام بیماریاں بتا دیتے ہیں۔ جیسے الٹراساؤنڈ کی رپورٹ آنے کے بعد سب کچھ پتا لگ جاتا ہے۔ ایسے اس کہانی میں تاجروں کا فصیل اقبال نے الٹراساؤنڈ کیا ہے۔ کہانی مہلت، میں وہ علامت نگاری کی طرف جاتے نظرآتے کہانی کا موضوع علامت نگاری کا تقاضہ کرتا ہے۔

فصیل ایک سمجھدار فکشن لکھنے والے کے طور علامتی کہانی کو اس انداز سے لکھ گئے کہ عام قاری بھی انکی بات کی گہرائی تک پہنچ جاتا ہے اور اپنے شعور میں اضافہ ہی کرتا ہے۔ ایک بڑے سماجی مسئلے کو اس کہانی بیان کیا گیا ہے کہانی ،ناکہ، بہت شاندار ہے۔ جو معاشرے میں بسنے والے کی کہانی ہے جو خودفریبی کی زندگی بسر کرتے ہیں۔

درحقیقت یہ کہانی معاشرے کے اس اخلاقی زوال کو بیان کرتی ہے خودساختہ شوبازی میں مگن اور اپنے آپ کو فریب دینے میں مگن ہے نامور کہانی کار عاصم بٹ نے درست لکھا ہے ان کہانیوں کو ایک ہی بار ایک ساتھ پڑھنے کی خواہش رکھتے ہیں ۔ یہ ایک ادیب کی کامیابی ہے وہ قاری کو مجبور کر رہا ہے کہ آپ میری کتاب پڑھتے جایئے۔

فصیل اقبال پیشے کے اعتبار سے وکیل ہین۔ اس شعبے سے وابستہ افراد قانونی کتابوں کے مطالعے میں ہی مگن رہتے ہیں ظاہر ان کا رزق اسی کام سے وابستہ ہے فصیل اقبال قانونی کتابوں کے مطالعے کے بعد طویل صفحات پر مشتمل قانونی پیٹیشن تیار کرنے کے بعد فکشن پڑھنے کے ساتھ ساتھ لکھنے کا عمل بھی کرتے ہیں جو بہت شاندار بات ہے ۔حاجی صاحب کے ساتھ اردو افسانے کے دشت میں انکو خوش آمدید 

Tags: اردو ادباردو فکشننئے افسانےنئے لکھاریناول
Previous Post

ترکی میں نصب ارطغرل غازی کا مجسمہ ہٹا دیا گیا، مجسمہ تیار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا آغاز

Next Post

اگلے تین روز میں ملک میں پیٹرول کی صورتحال بہتر ہوجائے گی، وفاقی وزیر پیٹرولیم کی عوام کو تسلی

حسنین جمیل

حسنین جمیل

حسنین جمیل 17 سال سے صحافت سے وابستہ ہیں۔ وہ افسانوں کی تین کتابوں؛ 'کون لوگ'، 'امرتسر 30 کلومیٹر' اور 'ہجرت' کے مصنف ہیں۔

Related Posts

انگریز سامراج کے خلاف آزادی کی جنگ لڑنے والا بھگت سنگھ ہمارا ہیرو کیوں نہیں بن سکا؟

انگریز سامراج کے خلاف آزادی کی جنگ لڑنے والا بھگت سنگھ ہمارا ہیرو کیوں نہیں بن سکا؟

by خضر حیات
مارچ 25, 2023
0

آج 23 مارچ کا دن ہے اور اسے ہم قرار داد پاکستان کے حوالے سے یاد کرتے ہیں۔ 1940 میں اسی روز...

گورنر جنرل غلام محمد جنہوں نے سیاست میں فوجی اور عدالتی مداخلت کی بنیاد رکھی

گورنر جنرل غلام محمد جنہوں نے سیاست میں فوجی اور عدالتی مداخلت کی بنیاد رکھی

by خضر حیات
مارچ 21, 2023
0

پاکستان کی تاریخ میں کئی ڈرامائی کردار آئے اور عجیب و غریب کرتب دکھا کر منظر عام سے ہٹتے چلے گئے۔ انہی...

Load More
Next Post
پٹرول 5 روپے 15 پیسے مہنگا ہوگا؟

اگلے تین روز میں ملک میں پیٹرول کی صورتحال بہتر ہوجائے گی، وفاقی وزیر پیٹرولیم کی عوام کو تسلی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

ہائبرڈ دور میں صحافت پر حملے؛ ذمہ دار عمران خان یا جنرل باجوہ؟ (پارٹ 1)

by شاہد میتلا
مارچ 22, 2023
1

...

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

معاشی لحاظ سے پاکستان کس طرح خود انحصاری حاصل کر سکتا ہے؟

by ہارون خواجہ
مارچ 18, 2023
1

...

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے مابین جاری کھیل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا؟

by رضا رومی
مارچ 20, 2023
0

...

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

توشہ خانہ فہرست شریف خاندان میں دراڑ نہیں، شاہد خاقان کی علیحدگی کا اعلان ہے

by مزمل سہروردی
مارچ 15, 2023
1

...

جنرل فیض حمید

نواز شریف کو نکالنے کے ‘پروجیکٹ’ میں باجوہ اور فیض کے علاوہ بھی جرنیل شامل تھے، اسد طور نے نام بتا دیے

by نیا دور
مارچ 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In