فن تعمیر سے اداکاری میں قدم رکھنے والے ارطغرل کے ’شیخ العربی‘ عثمان سرگڈ

فن تعمیر سے اداکاری میں قدم رکھنے والے ارطغرل کے ’شیخ العربی‘ عثمان سرگڈ
ڈرامہ سیریز ’ارطغرل‘ میں شیخ محی الدین ابن العربی کے کردار کو دیکھ کر احساس ہوتا ہے یہ کس قدر پرسکون، باوقار اور پرکشش ہے۔ باریش، دراز قد اور روشن منور چہرے والی شخصیت، جو ڈرامہ سیریز ’ارطغرل غازی‘ میں اپنی ایمان افروز مٹھاس بھری گفتگو، شفیق، حلیم رویے اور دھیمے لب و لہجے کی بنا پر اسی طرح مقبولیت حاصل کر گئے ہیں جیسے سیریز میں حلیمہ سلطان اور ارطغرل کو ملی ہے۔ جب جب، جہاں جہاں ارطغرل مشکلات کا شکار ہوئے، شیخ ابن العربی کی دعائیں اور کوششوں نے انہیں بحران سے نکالا۔

حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر شیخ ابن العربی کی شخصیت اور تاریخی کردار کے بارے میں سیر حاصل معلومات تو سبھی دیکھ اور پڑھ ہی چکے ہیں۔ ڈرامے میں اس کردار کو نبھانے والے عثمان سرگڈ ہیں جو کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ بعض لوگ انہیں عزمان سرگڈ بھی کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ 63 برس کے اس اداکار نے ترک شہر انقرہ میں آنکھ کھولی۔ والد ایک بین الاقوامی بینک سے وابستہ تھے جبھی جرمنی میں منتقلی ہوئی، جہاں انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ وطن واپسی ہوئی تو عثمان نے فن تعمیر کے شعبے میں مہارت حاصل کی۔ 80 کی دہائی میں مڈل ایسٹ ٹیکنیکل یونیورسٹی فیکلٹی آف آرکیٹیکچر سے گریجویشن کیا اور پھر اگلے پانچ برس بعد امریکہ کا رخ کر گئے۔ جہاں آ کر انہوں نے آرکیٹیکچر، سیٹ ڈیزائن اور تفریحی پارک کے ڈیزائن پر کام کیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ عثمان نے ہالی وڈ کی مشہور پروڈکشن ہاؤسز کے لئے اپنی خدمات پیش کیں۔ ان میں والٹ ڈزنی کی فلمیں نمایاں ہیں۔ فلموں کے لئے سیٹ ڈیزائنگ کرتے کرتے وہ اکتاہٹ کا شکار ہو گئے۔ ایک دوست نے فلموں میں کام کرنے کی پیشکش کی تو ابتدا میں انہوں نے معذرت کر لی، لیکن کیونکہ ان کی والدہ خود فن اداکاری سے وابستہ تھیں، اس لئے اداکاری کرنے کا رگوں میں دوڑتا خون جوش مارنے لگا۔ لیکن خواہش تھی کہ اس کام کی باقاعدہ تربیت حاصل کریں۔ اسی لئے پانچ برس تک انہوں نے امریکہ میں رہتے ہوئے اداکاری کی باقاعدہ تربیت حاصل کی۔



سیٹ ڈئیزائنگ کی بنا پر کئی ہدایتکاروں سے جان پہچان تو پہلے ہی تھی۔ جبھی 2002 میں پہلی بار انہیں کامیڈی فلم ’دی ہاٹ چک‘ میں اداکاری دکھانے کا موقع مل گیا۔ ان کی غیر معمولی اداکاری کو سراہا گیا۔ ویب ٹی وی سیریز ’چارمڈ‘ میں بھی ان کی اداکاری کا معیار عروج پر رہا۔ اسی دوران وہ دیگر ٹی وی سیریز ان میں دی بولڈ اینڈ دی بیوٹی فل، الیاس اور ون آف دیم میں نظر آئے۔ عثمان نے اس عرصے میں ہالی وڈ فلموں دی نیٹ ٹو پوائنٹ زیرو اور شاپ گرل میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

یہ 2007 کی بات ہے جب وہ اپنی بیمار والدہ کی دیکھ بھال کے لئے دوبارہ ترکی آئے تو انہیں ترک پروڈیوسر نے ایک ڈرامے میں کام کرنے کی پیشکش کی جسے وہ رد نہ کر سکے۔ اس کے بعد انہوں نے پیچھے پلٹ کر نہیں دیکھا۔ اس وقت وہ ترک ڈراموں کے مستند اور کامیاب اداکار تصور کیے جاتے ہیں جن کے دامن میں تاتار رمضان، مہرباں حیات اور ارطغرل جیسے ڈرامے ہیں۔

اس دوران ان کا ہالی وڈ فلموں سے ناطہ بھی جڑا رہا۔ پی ففٹی ون ڈریگون فائٹر کے علاوہ کرسٹین بیل کے ساتھ دی پرموز اور پھر ہالی وڈ سپر سٹار ال پچینو کے ہمراہ وائلڈ سالومی میں اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں۔ فلموں اور ٹی وی کے علاوہ وہ سٹیج ڈراموں میں بھی کام کر چکے ہیں جب کہ میوزک بینڈ ففٹی سینٹ کے ایک ویڈیو میں بھی انہیں آپ دیکھ سکتے ہیں۔



عثمان کہتے ہیں کہ ’ارطغرل‘ میں شیخ العربی کا کردار ان کے اب تک ادا کیے ہوئے کرداروں کے برعکس ہے کیونکہ یہ کردار تاریخی نوعیت کا ہے۔ اس سے پہلے وہ فلموں اور ٹی وی سیریز میں آزاد خیال شخص کے روپ میں جلوہ گر ہوتے رہے ہیں۔ اور جب انہیں اس کردار کی پیشکش ہوئی تو انہوں نے اس ادا کرنے میں ذرا سی بھی دیر نہیں لگائی۔ عثمان سرگڈ کا کردار ’ارطغرل‘ کے پانچویں سیزن تک رہے گا۔ وہ اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ اتنے بڑے عرصے تک اس سیریز کے ساتھ وابستہ رہنا اور پھر شیخ العربی بننے کے بعد وہ اب ایسے ہی کرداروں میں آنے کی خواہش رکھتے ہیں۔