شریف عورتیں - افسانہ

شریف عورتیں - افسانہ
ایک صاحب کا فرمانا ہے کہ شریف عورتیں رات کے اندھیرے میں گھر سے باہر نہیں نکلا کرتیں، حالانکہ انکے والد رات کی تاریکی میں ایک عورت کے دروازے پر پہنچے اور بہت لالچ دے کر اس عورت کو ساتھ لے جانے پر مجبور کیا۔ وہ عورت موصوف کے والد کے پیچھے پیچھے تنگ و تاریک گلیوں سے گزرتی ایک گھر میں داخل ہوئی۔

موصوف کےوالد اس خاتون کو ایک کمرے میں لے گئے۔ یہ سارا عمل بہت خاموشی اور رازداری سے سر انجام پایا۔قریب ایک گھنٹے بعد کمرے کا دروازہ کھلا تو خاتون کی گود میں نومولود موصوف تھے اور وہ خوشی سے نہال بولی " بھائی مبارک ہو، بیٹا ہوا ہے"

2020 میں وہ بیٹا جوان ہو گیا اور اس نے اپنی فیس بک پر پوسٹ لگائی کہ " شریف عورتیں رات کو گھر سے نہیں نکلتیں"۔

مصںف پیشہ کے اعتبار سے کسان اور معلم ہیں۔ آرگینک اگریکلچر  کے ساتھ ساتھ لائیو سٹاک کے شعبہ میں کام کرتے ہیں۔  ایک نجی یونیورسٹی میں پڑھاتے ہیں اور عرصہ 20 سال سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے منسلک ہیں۔ کرئیر کی ابتدا ریڈیو پاکستان لاہور سے بطور ڈرامہ نگار کی جسکے بعد پی ٹی وی اور parallel theater کے لئیے بھی لکھتے رہے ہیں۔