• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
اتوار, جنوری 29, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

عاصمہ جہانگیر کی یادیں، قسط 4: مہر عبدالستار سے ملاقات

فاروق طارق by فاروق طارق
فروری 14, 2022
in جمہوریت, زیادہ مقبول, فیچر
7 0
5
عاصمہ جہانگیر کی یادیں، قسط 4: مہر عبدالستار سے ملاقات
41
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

سپریم کورٹ لاہور میں 21 اگست 2017 کو مہر عبدالستار کی ہیومن رائیٹس کی پٹیشن پر عاصمہ جہانگیر کو لاہور رجسٹری میں پیش ہونا تھا۔ مجھے اطلاع ان کے آفس اسسٹنٹ وزیر نے ایک روز قبل کر دی تھی۔ میں صبح آٹھ بجے سپریم کورٹ پہنچا تو ابھی عاصمہ پہنچی نہیں تھیں۔

مجھے باہر اپنے انتظار میں کھڑے دیکھ کر عاصمہ جہناگیر بہت خوش ہوئیں۔ ریسپشن والے کو کہا کہ پہلے فاروق کی انٹری کر لو اس نے میرے ساتھ اندر جانا ہے، وہ چھوٹی چھوٹی باتوں کے طرف بھی پوری توجہ دیتی تھیں۔

RelatedPosts

جنرل باجوہ کی توسیع؟ کابینہ کمیٹی کی آرمی ایکٹ میں ترمیم، ‘دوبارہ تقرر’ کی جگہ ‘برقرار’ لکھنے کی تجویز

حکومت پاک فوج اور افسر کے خلاف ہتک عزت پر قانونی کارروائی کرے: آئی ایس پی آر

Load More

پہلی قسط پڑھیے: عاصمہ جہانگیر کی یادیں، قسط 1: عاصمہ جہانگیر اور اوکاڑہ مزارعین کی جدوجہد


مہر ستار مارچ 2017 سے ساہیوال ہائی سیکورٹی جیل میں 24 گھنٹے بیڑیوں میں جکڑے بند تھے۔ یہ رٹ پہلے بھی لگی تھی، سپریم کورٹ نے جیل سپریٹنڈنٹ، اوکاڑہ ڈی پی او، اوکاڑہ جیل سپریٹنڈنٹ اور دیگر ضلعی حکام  کو طلب کیا ہوا تھا۔

یہ کوئی مذاق نہیں، شغل میلہ نہیں، چیف جسٹس کی عدالت میں پیش ہونا ہے

ابھی سماعت شروع نہیں ہوئی تھی۔ عاصمہ نے اپنی جونئیر وکیل نور کو بلایا، ان سے کچھ دستاویز طلب کیں، وزیر بھی لائن میں لگا ہوا تھا۔ ان دونوں کو خوب ڈانٹ ڈپٹ کی اور کہا میں ان دستاویزات کے بغیر کیا دلائل دوں گی۔ میری پوری تیاری نہیں ہو گی تو میں کچھ نہیں کر سکتی۔

پھر میری طرف دیکھ کر کہا۔ آئندہ فاروق پوری دستاویزات کے بغیر آیا تو اس کا بھی کیس نہیں لینا۔ یہ کوئی مذاق نہیں، شغل میلہ نہیں، چیف جسٹس کی عدالت میں پیش ہونا ہے۔

تھوڑی  دیر میں عدالت لگ گئی۔  ایک جانب چالیس سے زیادہ پولیس اور انتظامیہ کے افراد اپنے وکیلوں کی ایک فوج لے کر کھڑے اور دوسری طرف عاصمہ جہانگیر اور نوجوان وکیل نور جو عاصمہ کو اسسٹ کر رہی تھی کے ساتھ وزیر اور میں کھڑے تھے۔ مجھے تو دوسری طرف سے گھورنے والے بھی کافی تھے۔ اوکاڑہ سے مزارعین لاہور میں عدالتوں کے اندر آنا بند ہو گئے تھے۔ کیونکہ واپسی پر بھی کئی دفعہ گرفتاریاں ہوئی تھیں۔

مہر عبرالستار کے خلاف 36  مقدمات اس لئے درج کیے گئے کہ وہ غریب کسانوں کے لئے 100 سال سے زائد عرصہ سے زیر کاشت زرعی زمین کی ملکیت کا مطالبہ کرتا ہے

عاصمہ جہانگیر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ غریب کسانوں کے رہنما مہر عبرالستار کے خلاف 36  مقدمات اس لئے درج کیے گئے کہ وہ انجمن مزارعین پنجاب کا رہنما ہے اور غریب کسانوں کے لئے 100 سال سے زائد عرصہ سے زیر کاشت زرعی زمین کی ملکیت کا مطالبہ کرتا ہے۔ اس کو اوکاڑہ جیل سے  ساہیوال کی ہائی سیکورٹی جیل میں مارچ 2017 سے شفٹ کسی عدالتی حکم کے بغیر کیا گیا جو غیر قانونی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری کوئی مجاز اٹھارتی نہیں ایک انڈر ٹرائیل قیدی کی جیل شفٹ کرنے کی۔ مہر عبدالستار کو کس قانون کے تحت بیڑیاں لگائی گئی ہیں۔ ان سے غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔ عدالت عالیہ اسے عدالت  میں طلب کر کے دیکھے کہ کس طرح ایک انسان سے سلوک کیا جا رہا ہے، ان کا وزن آدھا رہ گیا ہے۔

دو سال پہلے “صادق اور امین” تھے

عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ وہ کسانوں کے رہنما ہیں۔ 2013 اور 2015 میں انہوں نے  انتخابات میں حصہ لیا۔ اس وقت وہ “صادق اور امین” تھے۔ اب تو ان پر بھتہ خوری، قتل، اقدام قتل، ریاست مخالف سرگرمیاں، اور دیگر سنجیدہ الزامات لگائے گئے ہیں۔ یہ انہیں سزا دی جا رہی ہے۔

مخالف وکلاء نے کہا کہ مہر عبداستار کی سیکورٹی کے ایشوز ہیں۔ ان پر حملوں کی خفیہ اطلاعات ہیں۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ وہ کوئی اسامہ بن لادن تو نہیں ہیں کہ سیکورٹی کے ایشوز ہوں۔


یہ بھی پڑھیے: عاصمہ جہانگیر کی یادیں، قسط 2: میراتھن جو رک نہ سکی


مخالف وکلاء نے کہا جب مہر عبداستار اوکاڑہ کی عدالت میں پیش ہوتے تھے تو دو دو سو لوگ انہیں ملنے آ جاتے تھے جس سے سیکورٹی مسائل پیدا ہوئے۔ عاصمہ جہانگیر نے جواباً کہا کہ ہاں امیر لیڈروں کے لوگ انہیں ملنے آ جاتے ہیں مگر غریبوں کے لیڈرکو ملنے اگر غریب کسان آ جاتے ہیں تو ان کو سیکورٹی کے ایشوز ہو جاتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لوگوں کے آنے کی سزا ان کے لیڈر کو نہیں دی جا سکتی۔

‘ان پر چار ہینڈ گرنیڈ بھی ڈالے گئے ہیں، لگتا ہے کہ یہ کوئی سوشلسٹ ہیں’

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ان پر چار ہینڈ گرنیڈ بھی ڈالے گئے ہیں۔ لگتا ہے کہ یہ کوئی سوشلسٹ ہیں جن پر ایسے مقدمات ڈالے گئے ہیں۔ عاصمہ جہانگیر نےان کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے میری طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اور بھی یہاں موجود ہیں۔

چیف جسٹس  ثاقب نثارنے کہا کہ ہم سمجھنا چاہتے کہ کون سے قانون کے تحت ایک انڈر ٹرائل قیدی کی جیل شفٹ کی گئی ہے۔

یہ بالکل احساس نہ تھا کہ یہ وہی عاصمہ ہیں جو تھوڑی دیر قبل تیاری نہ ہونے کا گلہ کر رہی تھیں۔

عدالت نے دونوں طرف کے دلائل سن کر بیڑیاں اتارنے کا حکم دیا اور پھر اسلام آباد میں پورا کیس سننے کا حکم صادر کیا۔ عدالت نے عاصمہ اور عابد ساقی کو ہائی سیکورٹی جیل میں ملنے کی اجازت بھی دے دی۔

سپریم کورٹ کے حکم پر عاصمہ جہانگیر اور عابد ساقی ایڈووکیٹس نے 16 ستمبر کو صبح 11 بجے ساہیوال ہائی سیکورٹی جیل میں انجمن مزارعین پنجاب کے اسیر جنرل سیکرٹری مہر عبدالستار سے ملاقات کی اور ان سے ہونے والے غیر انسانی سلوک بارے معلومات لیں۔

پچھلے 16 سالوں میں ان کے خلاف 36 مقدمات درج کیے گئے

مہر عبدالستار اپریل 2016 سے جیل میں ہیں۔ پچھلے 16 سالوں میں ان کے خلاف 36 مقدمات درج کیے گئے۔ چند میں وہ بری ہو چکے ہیں جبکہ دو تین کے سوا تمام مقدمات میں ان کی ضمانت منظور کی جا چکی ہے۔ یا ان کو بری کر دیا گیا ہے۔

مزارعین کے خلاف اکثر مقدمات انسداد دہشتگردی کے قوانین کے تحت کاٹے گئے ہیں۔ شائد ہی کسی اور تحریک کے رہنماؤں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت اتنے مقدمات درج کیے گئے ہوں جتنے انجمن مزارعین پنجاب کو کچلنے کے لئے کیے گئے۔ اوکاڑہ میں پولیس کی جانب سےجو جھوٹے مقدمات مزارعوں کے خلاف درج کیے گئے، اس کی بھی کوئی مثال نہیں ملتی۔

جو وعدے ان سے ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو، نواز شریف اورعمران خان نے تحریری اور زبانی طور پر جلسوں میں ان زمینوں کے مالکانہ حقوق دینے کے کیے، ان کو جھوٹا سمجھیں

اوکاڑہ مزارعین کے خلاف مقدمات پاکستان میں ریاستی شہ زوری کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ ایشو کوئی اور ہے، اس پر بات نہیں ہو گی۔ بس قیادت کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر ان کو جھکا لیا جائے وہ معافی مانگ لیں، زمینوں کی ملکیت کا مطالبہ نہ کریں۔ جو وعدے ان سے ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو، نواز شریف اورعمران خان نے تحریری اور زبانی طور پر جلسوں میں ان زمینوں کے مالکانہ حقوق دینے کے کیے، ان کو جھوٹا سمجھیں۔ کبھی زمینوں کو اپنی ملکیت میں لینے کا مطالبہ نہ کریں۔ پنجاب میں جو 68000 ایکڑ زمین فوجی اور دیگر اداروں  کے پاس ہے، وہاں چپ چاپ کام کریں تو کوئی مقدمہ نہیں ہو گا۔ آپ “ملک دشمن” نہیں قرار پائیں گے، آپ کو “را” کا ایجنٹ قرار نہیں دیا جائے گا۔ 6 ماہ تک بیڑیوں میں جکڑا نہیں جائے گا۔

ہم ساہیوال کی ہائی سیکورٹی جیل سے اوکاڑہ پہنچے تو مہر ستار کے گاؤں میں سینکڑوں عورتیں اور مرد عاصمہ جی کے منتظر تھے۔ عاصمہ اور عابد ساقی کے اس وزٹ، سپریم کورٹ میں کیس اور گاؤں میں آمد نے اس تحریک میں ایک دفعہ پھر نئی روح پھینک دی تھی۔

یہ ہیں وہ عاصمہ جو آج ہم میں نہیں۔

Tags: انجمن مزارعین اوکاڑہعاصمہ جہانگیر کی یادیںفاروق طارقمہر عبدالستارنیا دور
Previous Post

انکوائری کمیشن اسد درانی پر نہیں، ستر سال کی غلطیوں پر بنائیں

Next Post

عاصمہ جہانگیر کی یادیں، قسط 5: گھر کی مرغی

فاروق طارق

فاروق طارق

Related Posts

عمران خان پر تنقید کے بعد سوشل میڈیا ٹرولنگ نے قاسم علی شاہ کو رُلا دیا!

عمران خان پر تنقید کے بعد سوشل میڈیا ٹرولنگ نے قاسم علی شاہ کو رُلا دیا!

by خضر حیات
جنوری 26, 2023
0

قاسم علی شاہ 25 دسمبر 1980 کو گجرات میں پیدا ہوئے۔ تعلیم حاصل کرنے کے لئے لاہور آ گئے اور گلشن راوی...

کیپٹن صفدر کے ساتھ شادی سے نواز شریف کی سیاسی وارث تک؛ کیا مریم نواز بینظیر ثانی ہیں؟

کیپٹن صفدر کے ساتھ شادی سے نواز شریف کی سیاسی وارث تک؛ کیا مریم نواز بینظیر ثانی ہیں؟

by خضر حیات
جنوری 19, 2023
0

مریم نواز پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی ہیں۔ وہ 28 اکتوبر 1973 کو لاہور میں پیدا ہوئیں۔ انہوں...

Load More
Next Post
عاصمہ جہانگیر کی یادیں، قسط 2: میراتھن جو رک نہ سکی

عاصمہ جہانگیر کی یادیں، قسط 5: گھر کی مرغی

Comments 5

  1. پنگ بیک: عاصمہ جہانگیر کی یادیں، قسط 5: گھر کی مرغی
  2. پنگ بیک: عاصمہ جہانگیر کی یادیں، قسط 6: پاکستان میں آخری آمریت کے خلاف پہلی اینٹ
  3. پنگ بیک: 5 reasons you shouldn’t vote for PML-N this election
  4. پنگ بیک: اوکاڑہ میں مزارعین کی جدوجہد اور مہر ستار کی رہائی، کیا اوکاڑہ ملٹری فارمز کا قضیہ ختم ہوا؟
  5. Hamza says:
    12 مہینے ago

    Thanks farooq Tariq Shab AP NY hm green logo ka sath dia

    جواب دیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 27, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Ahmad Baloch Kathak dance

بلوچستان کا ایک غریب چرواہا جو بکریاں چراتے چراتے آرٹسٹ بن گیا

by ظریف رند
جنوری 6, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In