• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
جمعرات, اگست 11, 2022
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

پندرہ ہزار روپے دے کر وزیر اعظم قتل کروا دیا: جب بیگم رعنا لیاقت نے لیاقت علی خان کے قتل کی حقیقت بیان کی

عظیم بٹ by عظیم بٹ
مئی 12, 2021
in فیچر, میگزین
208 2
0
Raana-Liaquat-Ali-Khan
245
SHARES
1.2k
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

پاکستان واحد وہ ملک ہے جہاں قیام کے ساتھ ہی سازشوں نے بھی جنم لیا اور ہماری سیاسی تاریخ اتنی بے رحم ہے کہ کبھی بھی اس میں ہونے والی سازشوں کا پردہ چاک نہیں ہوا بلکہ جس نے پردہ چاک کرنے کی کوشش کی اسے چاک کر دیا گیا۔ یوں تو قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی ایمبولینس کی تاریخ بھی انتہائی غور طلب ہے مگر اس میں آج بھی تاریخ پاکستان یا عالمی مؤرخین کے مقابلے پاکستان میں مطالعہ پاکستان میں پڑھائی جانے والی کہانی ہم نے بحیثیت قوم زیادہ رچا بسا لی ہے مگر پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کے قتل کو دنیا کی ہر کتاب میں تسلیم کیا گیا ہے۔

اب سوال کے ساتھ ساتھ رونے کا مقام یہ ہے کہ ان کو قتل کرنے کی سازش کسی انگریز یا ہندو نے نہیں بلکہ ملک میں موجود افراد نے ہی کی تھی۔ اس حوالے سے یوں تو عالمی سطح پر بھی بے تحاشہ تحقیقاتی رپورٹس شائع ہوئیں مگر بطور پاکستانی ہمیں جس بات پر اعتماد یا یقین زیادہ ہو گا وہ ملک کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کی اہلیہ رعنا لیاقت کا مؤقف ہو گا کیونکہ وہ ان کے ساتھ وزیر اعظم ہاؤس میں بھی رہیں اور سیاسی معاملات میں بھی پیش پیش رہیں کیونکہ بعد از قتل لیاقت علی خان وہ روم میں پاکستان کی سفیر بھی رہیں اور اہم انکشافات بھی کیے جو کہ آج بھی کتب میں موجود ہیں۔

RelatedPosts

عمران خان نے اڈوں سے متعلق بیان دے کر لیاقت علی خان کی طرح اپنی زندگی خطرے میں ڈال لی ہے: ہارون الرشید

لیاقت علی خان کے قتل کے عینی شاہد نے 70 سال بعد حقائق سے پردہ اٹھا دیا

Load More

لیاقت علی خان کے قتل کے بعد بیگم رعنا لیاقت جس افسردہ حال میں تھیں اس بارے کتاب "گئے دنوں کے سورج” میں فارن آفس کے ایک جونیئر آفیسر جو کہ رعنا لیاقت کے ساتھ روم میں سفارتخانے میں تھرڈ سیکرٹری تھے نے بتایا کہ بیگم رعنا لیاقت علی خان ان دنوں روم میں پاکستان کی سفیر تھیں، حکومت نے خان لیاقت علی خان کے قتل کے بعد ان کے خاندان کے لئے 5 ہزار روپے وظیفہ مقرر کر دیا تھا۔ یہ رقم چونکہ تھوڑی تھی تو بیگم رعنا لیاقت کو روم میں سفیر لگا دیا گیا۔ بیگم رعناکو "پینے” کی عادت تھی۔ بیگم صاحبہ کے جگر پر ورم آ چکا تھا لہٰذا ڈاکٹروں نے انہیں "مشروب مغرب” سے پرہیز کا پابند بنا دیا تھا۔

وہ ہر شام اپنی بالکونی میں میز سجا کر بیٹھ جاتیں۔ ایک روز فائل پر دستخط کے لئے جب میں ان کے پاس حاضر ہوا تو انہوں نے میز پر اپنے سامنے بٹھا لیا اور پینے کے لئے کہا۔ جب میں نے انکار کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ تمہاری پروفیشنل ڈیوٹی میں شامل ہے لہٰذا میں ساتھ بیٹھا پینے لگا۔ یہ معمول بنا اور وہ آہستہ آہستہ جب ہمیں مدہوش پاتیں تو ہم سے اپنے خاوند کے قاتلوں کا ذکر شروع کر دیتیں۔ آتشیں رنگت کے بوڑھے سفارتکار نے ہاتھ کا چھجا چہرے سے ہٹا کر مجھے دیکھا اور مسکرا کر بولا، وہ غلام محمد کو اپنے خاوند کا قاتل سمجھتی تھیں۔ ان کا خیال تھا اسکندر مرزا، مشتاق گورمانی اور ایوب خان بھی اس سازش میں برابر کے شریک تھے۔

"وہ اکثربتا تیں 1950 کے آخر میں سیکرٹری دفاع اسکندر مرزا جی ایچ کیو میں جنرل ایوب خان کے ساتھ وزیر اعظم ہاؤس میں آئے۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے وہ موسم سرما کے آغاز کی ایک شام تھی۔ خان صاحب ان دونوں کے ہمراہ سٹڈی میں چلے گئے۔ جہاں وہ دو گھنٹے تک پتہ نہیں کیا باتیں کرتے رہے لیکن جب وہ لوگ واپس چلے گئے تو میں نے اپنے میاں کو پریشان پایا۔ وہ رات گئے تک قہوہ پیتے رہے۔ ان کی پریشانی دیکھ کر میرا دل خوف سے لرزتا رہا لیکن میرے اندر خان صاحب سے سوال کا حوصلہ نہیں تھا کیونکہ اس قسم کی کیفیت میں وہ مزید گہر سے ہو جاتے تھے۔ لیاقت علی خان نے نماز فجر کے وقت مجھے بتایا کہ فوج کے کچھ لوگ ہماری فارن پالیسی سے مطمئن نہیں ہیں، وہ چاہتے ہیں ہم روس کو دوست بنالیں، یہ لوگ ہمارے مسائل نہیں سمجھتے، بہر حال سب ٹھیک ہو جائے گا۔

ٹھیک تین ماہ بعد ہمارے نئے آرمی چیف نے جنرل اکبر سمیت دوسرے ایسے فوجی اور سول لوگ وزیر اعظم کو پیش کر دیے جو ملک میں اشتراکی فوجی حکومت لانے کے لئے حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کر رہے تھے۔ اسکندر مرزا نے مجرموں کی فائل وزیر اعظم کو پیش کرتے ہوئے کہا تھا، ‘دیکھ لیجئے ہمارا انتخاب غلط ثابت نہیں ہوا’۔ خان صاحب نے فائل پکڑتے ہوئے میری طرف دیکھا تو میں بے اختیار مسکرا اٹھی۔

چند روز بعد ان مجرموں کے خلاف روالپنڈی سازش کیس کے تحت مقدمہ قائم کر دیا گیا۔ میں نے لیاقت علی خان کی ذات میں بھی بعض تبد یلیاں محسوس کیں۔ وہ رات دیر دیر تک جاگتے رہتے، قہوہ پیتے رہتے۔ بعض اوقات پوری پوری رات نوافل پڑھتے رہتے۔ انہی دنوں سی آئی ڈی کا چیف بھی کثرت سے وزیراعظم ہاؤس آتا رہتا تھا۔ 1951 کی گرمیوں کی ایک شام کو لیاقت علی خان جب دفتر سے واپس آئے تو مجھے کہا تم میرے پاس بیٹھو میں تم سے بات کرنا چاہتا ہوں۔ کچھ لوگ مجھے مارنا چاہتے ہیں۔ ان کے خلاف کون کیا سازش کر رہا ہے؟ کون قاتلوں سے بات چیت کر رہا ہے؟ سازشیوں کے ساتھ کون کون شریک ہے؟ وہ ہر بات کے بعد غلام محمد اور گور مانی کا ذکر کرتے تھے۔ آخر میں انہوں نے مجھے بتایا کہ انہوں نے ان کابینہ کے اجلاس میں غلام محمد اور گورمانی کو خوب جھاڑ پلائی ہے جب کہ انہوں (غلام محمد اور گورمانی) نے مجھ سے صفائی کے لئے پھر مہلت طلب کی ہے جو میں نے دے دی ہے لیکن میں انہیں جلد ہی فارغ کر دوں گا۔

یہ تو وہ حالات تھے جو لیاقت علی خان کے ساتھ روالپنڈی سازش کیس سے قبل پیش آتے رہے۔ دلچسب بات یہ ہے کہ پاکستان جیسے ملک کی بنیاد پڑے ابھی ایک عشرہ بھی نہ گزرا تھا کہ یہاں اقتدار کی لالچ اور ہوس نے جو سازش کروائی جو اس کے بعد تواتر سے چلتی آئی وہ راولپنڈی سازش کیس تھا۔ اگر یوں کہیں کہ ضیا کا مارشل لاء، مشرف کا آمریت کا دور اور جمہوری حکومتوں کو پاؤں تلے روندنے کی بنیاد اس روالپنڈی سازش کے آفٹر شاکس ہیں تو غلط نہ ہو گا۔ اس سازش کے کرداروں اور مہروں کی سازشیں کسی اور شکل میں برقرار رہیں جس کا تذکرہ کرتے بیگم رعنا لیاقت نے آگے کے حالات بتائے ہیں۔

بیگم رعنا کہتی ہیں کہ 16 اکتوبر کی صبح  جب لیاقت علی خان راولپنڈی جانے کے لئے تیار ہوئے تو بڑے خوش تھے۔ مجھ سے مخاطب ہو کر کہا میں آج قوم کو اپنا راز دار بنا کر سارے دکھوں سے آزاد ہو جاؤں گا۔ میں ان سب کے نام دے دوں گا جو ملک کی جڑیں کاٹنا چاہتے ہیں۔ تم میرے لئے دعا کرنا۔ وہ میری ان سے آخری ملاقات تھی۔ اس کے بعد وہ دنیا سے رخصت ہو گئے۔غلام محمد گورنر جنرل بن گیا۔ ان کے حواریوں کو بڑے بڑے عہدے مل گئے۔ قوم کو بے وقوف بنانے کے لئے ایک انکوائری کمیشن بنا دیا گیا اور بس۔ جب وہ شہید ہوئے تو پورے ملک میں ہمارے لئے سر چھپانے کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا۔ رقم وہی تھی جو مرحوم کی اچکن سے نکلی تھی۔ لہٰذا میں نے سوچا کہ بچوں کا پیٹ پالنے کے لئے کہیں نوکری کر لوں۔ انہی دنوں اسکندر مرزا میرے پاس آئے تو میں ان سے بڑی سختی سے پیش آئی، کیونکہ وہ بھی لیاقت علی کی شہادت کے بعد موقع سے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل تھے۔ وہ بڑے تحمل سے میری بات سنتے رہے اور آخر میں مجھے قائل کر کے غلام محمد کے پاس لے گئے۔ وہ بڑی فرعونیت سے مجھے ملے اور کہنے لگے، مجھے پتہ ہے آپ کے پاس سر چھپانے کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ کھانے کے لئے کوئی رقم نہیں۔ لیکن میں آپ کی کوئی خدمت نہیں کر سکتا۔

بیگم رعنا لیاقت کو سفیر بنانے کے پیچھے بھی اصل وجہ یہ تھی کہ ان کو ملک سے دور رکھا جائے تاکہ وہ مزید یہاں تفتیش و تحقیق میں نہ گھسیں وگرنہ ان کو بھی واردات کا نشان سمجھ کر شاید راستے سے ہٹا دیا جاتا۔ اس بات کا تذکرہ کرتے رعنا لیاقت اس بات کا پس منظر بتاتی ہیں اور کہتی ہیں کہ ایک روز قتل کیس کی تفتیش کرنے والے اعزاز الدین (اس وقت کے آئی جی سپیشل برانچ) کراچی میرے گھر آئے۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ قاتل تک پہنچ چکے ہیں۔ اگر وہ چند دن مزید رہ گئے تو یہ راز راز نہیں رہے گا۔ میں نے ان سے تفصیلات پوچھیں تو انہوں نے بتایا کہ سید اکبر جو کہ لیاقت علی خان کا قاتل تھا اس کو 15 اکتوبر کو ایک سی آئی ڈی کا اہلکار ایبٹ آباد سے راولپنڈی لایا تھا۔ ہوٹل کے رجسٹر میں اس کا نام بھی درج ہے۔ اس کو اس کام کے 15 ہزار روپے دیے گئے تھے۔ 10 ہزار اس کے گھر اور تین ہزار اس کی جیب سے برآمد ہوئے ہیں جب کہ باقی 2 ہزار کا اب تک سراغ نہیں لگایا جا سکا۔ وہ اور اس کا بیٹا سب سے پہلے پنڈال میں داخل ہوئے اور پہلی قطار میں سٹیج کے بالکل سامنے جا کر بیٹھ گئے۔ اس وقت اس سارے پنڈال کو پولیس اور سی آئی ڈی کے اہلکاروں نے گھیر رکھا تھا پھر اس مشکوک حرکت پر اس سے پوچھ پڑتال کیوں نہیں کی گئی؟ جلسہ شروع ہونے سے پہلے جب سارے پنڈال کی تلاشی لی گئی تو پولیس نے اس کی جیب سے پستول برآمد کیوں نہیں کیا؟ خان لیاقت علی خان کے قتل کے بعد جب سید اکبر کے قریب بیٹھے قصاب نے اسے دبوچ لیا تو پھرشاہ محمد اے ایس آئی نے اسے گرفتار کرنے کی بجائے اسے قتل کیوں کیا؟ مشتاق گورمانی راولپنڈی میں ہونے کے باوجود وزیر اعظم کے جلسے میں شریک کیوں نہیں ہوئے؟ غلام محمد نے گورنر جنرل بنتے ہی آئی جی پنجاب قربان علی خان کو گورنر بلوچستان کیوں بنا دیا؟ اور پھر موت ہر وقت سائے کی طرح میرا پیچھا کیوں کرتی رہتی ہے؟ روز روڈ پر میری گاڑی کا ایکسیڈنٹ کیوں ہو جاتا ہے؟ سارے سوالوں کے جواب ہیں/ بس مجھے ایک ثبوت کی تلاش ہے جو چند روز تک ہو جائے گا۔ اس کے بعد میں اپنی رپورٹ اعلیٰ حکام کی بجائے اخبارات کو پیش کروں گا تاکہ مجرموں کو سزا ملنے سے قبل ہی رپورٹ تاریخ کا حصہ بن جائے۔ اعزاز الدین سے اس ملاقات کے بعد میرے خدشات حقیقت کا روپ دھارنے لگے۔ مجھے اپنے خاوند کے قاتلوں کا یقین ہو گیا اور میں بڑی شدت سے اعزاز الدین کی رپورٹ کا انتظار کر نے لگی لیکن چند روز بعد جب اس کی رپورٹ مکمل ہو گئی تو اس طیارے کو اعزاز الدین اور اس کی رپورٹ سمیت بم سے اڑا دیا گیا۔ یوں میری آخری امید بھی دم توڑ گئی۔

1952 کے شروع میں اسکندر مرزا میرے پاس غلام محمد کا پیغام لے کر آئے کہ اگر آپ پسند کریں تو آپ کو سفیر بنا کر بیرون ملک بھی بھیجا جا سکتا ہے۔ میں نے انکار کر دیا لیکن اسکندر مرزا بولے کہ آپ اور آپ کے بچوں کے لئے بہتر ہے کیونکہ وہ لوگ واردات کا ہر نشان مٹا دینا چاہتے ہیں۔ مجھے یہ اعتراف کرتے ہوئے کوئی شرمندگی نہیں کہ میں ڈر گئی اور میں نے ان کی یہ آفر قبول کر لی۔

Tags: بیگم رعنا لیاقت علی خانلیاقت علی خانلیاقت علی خان قتل
Previous Post

کل کے بچوں کے آگے ہاتھ باندھے کھڑے سیاست کے جغادری

Next Post

جب ہم نے سب واٹس ایپ پیغامات نظر انداز کر کے کورونا کی ویکسین لگوائی

عظیم بٹ

عظیم بٹ

عظیم بٹ گزشتہ 6 برس سے صحافت سے وابستہ ہیں۔ بطور پاکستانی ایکٹویسٹ ملکی و غیر ملکی چینلز پر پاکستان کا موقف رکھتے ہیں۔مصنف سیون نیوز سے اسائنمنٹ ایڈیٹر اور عدالتی صحافت سے وابستہ ہیں۔ ٹویٹر [email protected]

Related Posts

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے فوج مخالف بیان کی وجہ سے اے آر وائے نیوز شدید مشکلات میں ہے۔ اس...

جدید مغربی طرزِ جمہوریت، انڈین نیشنل کانگرس اور متحدہ قومیت کی تشکیل کا نام نہاد فلسفہ

جدید مغربی طرزِ جمہوریت، انڈین نیشنل کانگرس اور متحدہ قومیت کی تشکیل کا نام نہاد فلسفہ

by کامران جیمز
اگست 10, 2022
0

آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی شکست کے بعد انگریز پورے ہندوستان پر چھا گئے اور دیگر اقوام کے ساتھ ساتھ...

Load More
Next Post
covid-vaccine

جب ہم نے سب واٹس ایپ پیغامات نظر انداز کر کے کورونا کی ویکسین لگوائی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

Salman Iqbal

وہ 5 کیسز جن میں ARY کو برطانیہ میں پراپیگنڈا اور ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا گیا

by نیا دور
اگست 10, 2022
0

...

Asad Durrani

شہباز شریف کا ہاتھ عوام کی نبض پر نہیں تھا

by لیفٹینٹ جنرل (ر) اسد درانی
اگست 6, 2022
0

...

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

ملتان ضمنی انتخابات: تحریک انصاف کی موروثی سیاست کے خلاف جنگ بے نقاب

by سعد سعود
اگست 6, 2022
0

...

Imran Khan disqualification

عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔ معاملات منطقی انجام کی طرف بڑھنے لگے

by علی وارثی
اگست 4, 2022
0

...

Asif Ghafoor

‘The tea is fantastic’: لیفٹننٹ جنرل آصف غفور کے کریئر پر ایک نظر

by علی وارثی
اگست 3, 2022
0

...

میگزین

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

شاعری سے ٹی ٹی پی کمانڈر تک کا سفر کرنے والے عمر خالد خراسانی کون تھے؟

by عبداللہ مومند
اگست 8, 2022
0

...

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف مشہور جھوٹے پروپیگنڈے

by حسن نقوی
اگست 8, 2022
0

...

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

آمر سے لڑتے ہوئے جان دینے والا "وارث میر”

by بشیر ریاض
جولائی 11, 2022
0

...

Abdul Sattar Tari

عبدالستار تاری – جس کے پائے کا طبلہ نواز آج دنیا میں موجود نہیں

by محمد شہزاد
جولائی 7, 2022
1

...

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,737
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

Naya Daur Urdu

1 hour ago

Naya Daur Urdu
بنچ نے یہ ہدایات نیوز چینل کی انتظامیہ کی جانب سے 8 اگست کو پیمرا کی جانب سے جاری کردہ شوکاز نوٹس کو مسترد کرتے ہوئے دائر مقدمے کی ابتدائی سماعت کے دوران جاری کیں۔urdu.nayadaur.tv/news/93758/sindh-high-court-ary-news-media-pemra/ ... See MoreSee Less

سندھ ہائی کورٹ نے ARY NEWS کو بحال کرنے کا حکم دیدیا

urdu.nayadaur.tv

View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

Naya Daur Urdu

1 hour ago

Naya Daur Urdu
محمد صادق نے کہا کہ اخراج اور تصادم کی سیاست کے مقابلے میں مفاہمت اور اجتماعیت کا راستہ زیادہ مستحکم اور خوشحال نتائج کی جانب لے جائے گا۔urdu.nayadaur.tv/news/93754/ttp-taliban-terrorism-pakistan-afghanistan/ ... See MoreSee Less

امن مذاکرات کی کامیابی کا انحصار ٹی ٹی پی کے طرز عمل پر ہوگا: پاکستانی سفیر

urdu.nayadaur.tv

افغانستان کے لئے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق نے کہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ امن مذا...
View on Facebook
· Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on Linked In Share by Email

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In